تکفیری دیوبندی اور وہابی فاشسٹوں کے ہاتھوں شیعہ و سنی صوفی نسل کشی پرولی نصر و دیگر لبرل فاشسٹوں کا رویہ – از عامر حسینی
posted by Guest Post | December 14, 2015 | In Original Articles, Urdu Articles
ولی نصر ان امریکی لبرل دانشور میں شامل ہے جس کی روزی روٹی سعودی عرب کی جانب سے ” ایران کو دنیا کا سب سے بڑا خطرہ ” قرار دینے اور سنیوں کو عفریت قرار دینے کے پروپیگنڈے کے ساتھ بندھی ہوئی ہے
شام میں سعودی عرب کی قیادت میں جو نام نہاد جہاد، سلفی تکفیری فاشسٹوں کی قیادت میں ہورہا ہے یہ اسے شام میں ” سنیوں کے بقا ” کی لڑائی قرار دیتا ہے تاکہ شام میں ہونے والی خون ریزی اور فرقہ وارانہ سول وار کا الزام بھی ایران، شام اور حزب اللہ کے سر منڈھا جاسکے
میں نے امریکی سفارتی مراسلوں کے تفصیلی تجزئیے پر مبنی شایع ہونے والی ایک کتاب کے دسویں باب کا ترجمہ اور سعودی ویکیلیکس کے ترجمے سے ثابت کیا ہے کہ شام میں فرقہ وارانہ سول وار کا منصوبہ امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی کارستانی تھا
میں ایران کی مذھبی پیشوائی حکومت اور شارالاسد کی آمرانہ حکومت کا وکیل صفائی نہیں ہوں لیکن میں مڈل ایسٹ اور پاکستان کے اندر ہونے والی شیعہ نسل کشی، سنی صوفی و بریلوی ھلاکتوں، اور دیگر مذھبی و نسلی کمیونٹیز کے اوپر ٹوٹنے والے مصائب کو جوکہ نصرہ فرنٹ، داعش، طالبان، لشکر جھنگوی وغیرہ کی جانب سے جاری ہیں ان کو سعودی ایران یا شیعہ سنی مناقشے کا نتیجہ قرار دینے کو شعوری یا غیر شعوری طور پر سعودی عرب کی لائن کی پیروی قرار دیتا ہوں
ولی نصر نے پارہ چنار میں غریب شیعہ پشتونوں پر لشکر جھنگوی کے تازہ خودکش حملے کو شام کے اندر سنی مسلم آبادی کی شہادتوں کے بدلے میں کی گئی واردات قرار دیا ہے
یہ پاکستانی لبرل فاشسٹوں اور دیوبندی تکفیری فاشسٹوں کی پاکستان میں شیعہ نسل کشی پر اپنائی گئی لائن کی پیروی ہے اور مجھے یہ گمان ہے کہ ولی نصر کی یہ لائن نجم سیٹھی، حامد میر، رضا رومی، اعجاز حیدر، اشتیاق احمد اور ان کے بچے بچونگڑوں کی فراہم کردہ معلومات کی روشنی میں ترتیب دی گئی ہے جوکہ پاکستان میں شیعہ نسل کشی کو سعودی – ایران پراکسی وار اور نام نہاد شیعہ سنی لڑائی کی روشنی میں دیکھتے ہیں مگر یہ لبرل فاشسٹ اور دیوبندی تکفیری ملا کبھی بھی یہ نہیں بتاتے کہ لشکر جھنگوی، داعش کے حامیوں نے شیعہ کو ٹارگٹ نہیں کیا بلکہ انہوں نے صوفی سنی، کرسچن، ہندو، احمدی سب کو نشانہ بنایا کیوں؟ اور عددی اعتبار سے پاکستان میں ابتک تکفیری دہشت گردوں کے ھاتھوں مرنے والے غیر شیعہ کی تعداد زیادہ ہے اور عراق میں سنی عرب قبائل پر داعش و القائدہ کے حملوں کی تعداد بھی شمار سے باہر ہے
ولی نصر پاکستان میں شیعہ کلنگ کو کیسے شام کی جنگ سے نتھی کرتا ہے جبکہ پاکستان میں شیعہ کلنگ 80ء کی دھائی سے تکفیری دیوبندی فاشسٹوں کی جانب سے جاری ہے اور اینٹی شیعہ فسطائی مہم 80ء کی دھائی سے جاری ہے جس کا مقصد شیعہ آبادی کو غیر مسلم قرار دیکر ان کو احمدی آبادی کی طرح دوسرے بلکہ تیسرے درجے کے شہری قرار دلوانا ہے اور اس کے ساتھ نام لئے بغیر سنی بریلوی اکثریتی آبادی کے مکمل طور پر دیوبندائز کرنے اور پاکستان کو ایک دیوبندی وھابی ریاست بنانے کی مہم بھی چل رہی ہے، پاکستانی لبرل فاشسٹوں کو دیوبندی ازم اور وھابی ازم کے خلاف کام کرنے سے کہیں زیادہ بریلوی اور شیعہ کو دہشت گرد ثابت کرنے کی فکر ہے اور وہ بریلوی ازم یا شیعہ ازم کے بے بنیاد خطرے کے پروپیگنڈے کے پھیلاو میں مصروف ہیں
لبرل فاشسٹ اور دیوبندی تکفیری فاشسٹ دونوں ایک ہی سکے کے دو رخ ہیں یہ امریکہ میں موجود سعودی نواز لابی کا نمک حلال کررہے ہیں