مے لانا کا احمدی ، مسیحی اور شیعہ مسلمانوں کے خلاف میٹھا پان ایکشن پلین
مے لانا طاہر اشرفی جو بیشتر اوقات میٹھے پان کے نشے میں ٹن رہنے کی وجہ سے اکثر اپنا آپا کھو بیٹھتے ہیں اور کیی بار تو موصوف جام و صراحی سمیت گلیوں میں آوارہ پھرتے ہوے داروغوں کے ہاتھ بھی لگ چکے ہیں اور ایک دو بار تو میٹھے پان کی برکات سے اپنے ہوش و حواس سے محروم ٹیلی ویژن پر گوہر فشانیاں بھی کر چکے ہیں – اب ایک بار پھر شاید میٹھے پان کے زیر اثر احمدی کمیونٹی کے خلاف زہر اگلنے میں مصروف ہیں
موصوف اس سے پہلے مسیحی وزیر شہباز بھٹی کے قتل کی وجہ بن چکے ہیں – مے لانا کی تقریر کے بعد ہی شہباز بھٹی کو دھمکیاں دینے کا ایک سلسلہ شروع ہوا جو ان کے قتل پر ختم ہوا – مے لانا کا اگلا شکار لاہور و گوجرانوالہ کے مسیحی تھے جن کے خلاف ٹویٹس کرنے اور گستاخی کے جھوٹے الزام لگانے پر ان کی بستیوں پر حملوں کا ایک نا رکنے والا سلسلہ شروع ہوگیا
آج کل مولانا کی زہر فشانوں کا نشانہ احمدی کمیونٹی ہے جس کے خلاف مولانا دن رات میٹھا پان کھا کر ٹویٹس کرنے میں مصروف ہیں – اور ان ٹویٹس کے درمیان لبیک یا سلمان کہہ کر ریال حلال کرنے کا کوئی موقعہ بھی نہیں جانے دیتے – مے لانا کی ٹویٹس کی وجہ سے ہی ہے کراچی اور اس کے بعد گوجرانوالہ میں احمدیوں کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا – کچھ کو قتل کر دیا گیا اور آتشزدگی کے واقعیات میں بھی حاملہ ماں اپنے بچے سمیت جلا دی گیی – اب مے لانا کی ٹویٹس کی بدولت ہی جہلم کا سانحہ برپا ہوا ہے جس میں ایک فیکٹری کو مزدوروں کی موجودگی میں جلا دیا گیا – اور ایک مسجد پر حملہ کر کے اس کی بے حرمتی کی گیی –
نیشنل ایکشن پلین کے ساتھ ساتھ احمدی ، مسیحی اور شیعہ مسلمانوں کے خلاف مے لانا کا میٹھا پان ایکشن پلین بھی مکمل طور پر آپریشنل ہے جس کا نشانہ آے روز معصوم پاکستانی بن رہے ہیں – حکومت اور فوج کو چاہیے کہ وہ تکفیری دہشت گردوں کے ساتھ ساتھ ان کے نا پاک مقاصد کے لئے ذہن سازی کرنے والے تکفیری دیوبندی مولویوں کے خلاف بھی بھر پور کاروائی کریں –