مظلوموں کے خون کی تجارت کرنے والوں سے درخواست کیسی: علی عباس تاج کی جانب سے علی ناطق مشہدی کے نام خط پرایک تبصرہ – عامر حسینی
Related post: Banning LUBP and killing its contributors – by Dr Abbas Zaidi https://lubpak.com/archives/339511
ایل یو بی پاک کی جانب سے اس کے ایڈیٹر انچیف نے علی مشہدی عرف علی ناطق کے نام ایک کھلا خط تحریر کیا ہے، یہ خط علی ناطق سے یہ درخواست کررہا ہے کہ وہ اپنے دوستوں کی صف سے ان لوگوں کی مذمت کرے جنھوں نے امام علی ، جناب فاطمہ ، امام مہدی کے بارے میں توھین آمیز ، اشتعال انگیز اور انتہائی لچر ، تھرڈ کلاس گفتگو کی، جنھوں نے اس طرح کی گفتگو کرنے والوں کی حمائت کی اور اس طرح کی گفتگو کی مذمت کرنے والے ایل یو بی پاک اور دیگر ایکٹوسٹس کو گروہ قاتلان و تکفیریان کہا اور جو ایل یو بی پی کی حمائت میں آیا وہ بھی گردن کشتنی کے قابل ٹھہرگیا – اس کی ایک مثال تو میں ہوں
کیسے کیسے تماشے اس دوران ہوئے کہ ایک المانہ فصیح کو بچانے کے لئے اس کی انچارج بینا سرور کے اشارے پر نامور شیعہ نوجوان ایکٹوسٹ جوکہ ہر کسی کے لتے لینے میں ماہر تھے، منور حسین امیر جماعت اسلامی نے جب یزید و حسین کی جنگ کو شہزادوں کی جنگ کہا، ذاکر نائیک نے یزید کو سیدنا کہا اور جناب حسین کو باغی قرار دیا، حکیم اللہ محسود کو شہید کہنے والوں اور داعش کے حق میں بیان دینے والے مولوی عبدالعزیز، جاوید غامدی کی جانب سے واقعہ کربلا کو ٹوئسٹ کرنے پر روشنی کے پیج پر پیج سامنے آئے، سیلاب سے لوگ مرے تو نواز شریف کی گت بنائی گئی، ایک خاتون نے شیعہ نسل کشی کا انکار کیا تو پیپسی ، کوک برگر کی کہانی پر پوسٹر سامنے آئے، روشنی کو برا بھلا کہنے والوں کے خلاف پوسٹرز سامنے آئے لیکن نہ جانے کیا بات تھی کہ المانہ فصیح کے باب میں زبان کنگ ہوگئی، لب سوگئے، دماغ کی بتی گل ہوگئی کہ اس کی مذمت کرنے کا خیال تک نہ آیا – بلکہ المانہ فصیح کے بارے میں اسی نامور شیعہ ایکٹوسٹ نے اپنی وال پر علی عباس تاج اور خرم ذکی کے کمنٹس ھٹادئے، یہ بھی نہیں سوچا کہ مذمتی کمنٹس دینے والے مذمت اس کی کررہے تھے جس نے امام علی و فاطمہ کی تقدیس کا خیال نہیں رکھا تھا – اور پھر جب اس سے بطور بھائی پوچھا گیا کہ ایسا کیوں ہے تو انانیت اور تکبر سے بھرا اسقدر فرعونیت پر مبنی رویہ سامنے آیا کہ میں تو دنگ رہ گیا اور حیران ہوگیا ، عربی میں ایک لفظ ہے الدلخصام یعنی سخت جھگڑالو، اکھڑ ، بدتمیز، انتہائی بد لحاظ اور کینہ پرور اونٹ، اونٹ جس سے کینہ رکھ لے اس کو کبھی بھی سامنے آکر نہیں للکارتا پہلے سازش سے اس کے کمزور پڑنے کا انتظار کرتا ہے
بینا سرور جو اس ساری مہم کی انچارج ہے اس نے اس شیعہ ایکٹوسٹ کی کمزوری بھانپ لی تھی اور اس نے صرف اسی شیعہ ایکٹوسٹ کی کمزوری نہیں بھانپی بلکہ اس نے منافقت اور مکاری میں تخصص کرنے والی ” سیدہ رباب مہدی رضوی ولد ملک عضنفر مہدی بھٹوی ثم ضیا الحقی ثم بے نظیری ثم نوازوی ” کی کمزوری بھی بھانپ لی کہ دونوں کا ایک ہی ماٹو اے
مینوں نوٹ وکھا ، میرا موڈ بنے
شیعہ خون کی تجارت گذشتہ سالوں کے اندر ایک منافع بخش تجارت کا روپ اختیار کرگئی ہے، شیعہ نسل کشی کا علمبردار اپنے آپ کو بتلائیں اور شیعہ امراء اور شیعہ پروفیشنلز کو اپروچ کریں مال بٹوریں، دوسری طرف بہت سی ڈونر مغربی ایجنسیاں بھی اس ایشو پر کافی فنڈز رکھتی ہیں اور ان کو بھی اپروچ کرنے کے لئے آپ کے پاکستانی لبرل کمرشل مافیا سے تعلقات اچھے ہونے کی اشد ضرورت ہے – لیکن ڈالر اور پاؤنڈ کے لئے شیعہ خون کا واویلا مچانے والے یہ بنیے اور کھتری کسی بھی موقع پر اپنی جان خطرے میں ڈالنا پسند نہیں کرتے، اس لئے ان کے ہاں یہ اصول رہا کہ حسین سے بھی دوستی کا دعوی رکھا جائے اور یزید سے بھی تعلقات بہتر بناکر رکھے جائیں اور اس کے لئے کمرشل لبرل مافیا اور سابق دیوبندی حالیہ جعلی ملحدین گروپ بھی کام آتا ہے، علی ناطق سے زیادہ یہ بات رباب مہدی اور اس کے ابا جان پر صادق آتی ہے- رباب مہدی، علی ناطق عرف علی مشہدی، انور درانی عرف علی ارقم، سلمان حیدر، ایاز نظامی، اے ایس ڈبلیو جے، طاہر اشرفی یہ سب کے سب ایک طرف تو المانہ فصیح والی اپیسوڈ کے بعد اچانک پھر سے ایکٹو ہونے والے یا نئے سامنے آنے والے فیک اکاونٹس جن میں جھوٹ کا تومار باندھا گیا کو فالو کرنے والے بنے بلکہ ان کے ٹوئٹس، فیس بک تھریڈ اور بلاگ پوسٹس کو شئیر کرنے لگے اور سب کا ھدف ایل یو بی پاک تھا کیونکہ ایل یو بی پاک نے بینا سرور کی فرمائش کے برعکس کمرشل لبرل مافیا اور نجم سیٹھی کی منافقت کو طشت ازبام نہ کرنے اور المانہ فصیح کی ھذیان و ہفوات کی مذمت کرنے سے دستبردار ہوجانے اور ان سب کو چھپالینے کے مشورے کو ماننے سے انکار کیا
حلال ٹویٹ، ان ماسکنگ ٹریٹر، ایل یو بی ایکسپوزڈ کے نام سے نئے جعلی اکاونٹس اور بلاگز بناۓ گئے جن پر جعل سازی ، جھوٹ اور تہمت کا طوفان کھڑا کیا گیا ، سانپ جیسی فطرت رکھنے والے اس مافیا نے کس طرح سے جال بنا – ایل یو بی پاک کی کسی پوسٹ سے یہ ثابت نہیں ہوتا تھا کہ اس نے المانہ فصیح کے خلاف بلاسفیمی ھتیار استعمال کیا ہے تو اس مقصد کے لئے حلال ٹویٹ نے ٹویٹس اور فیس بک تبصروں میں فورجری یا جعلسازی کی جس کا پول کھل گیا، اس میں ایل یو بی پاک اور مجھے تکفیری و مذھبی جنونی قاتل گروہ ثابت کردیا گیا تھا لیکن نقل کے لئے جس مطلوبہ عقل کی ضرورت تھی وہ کینے، بغض اور سخت نفرت کے گرداب میں سلب ہوگئی اور ہوا یہ کہ علی عباس تاج کے 2013ء کے فیس بک سٹیٹس کی تھریڈ میں جعل سازی کے دوران تاریخ بدلنا بھول گئے، یہ ٹوئٹس علامہ ایاز نظامی سمیت اس سارے گروہ نے بڑے شوق سے شئیر کئے اور اپنی طرف سے ایل یو بی پاک اور مجھے صف سیکولریان و لبریان و ترقی پسندان سے خارج کردیا گیا
ایک اکاونٹ ورڈ پریس پر بلاگ، ٹوئٹر و فیس بک پر ان ماسکنگ ٹریٹر کے عنوان سے بنایا گیا اور یہاں بھی عقل سلب ہوئی تو اپنی ہی فیس بک وال کا سکرین شاٹ ڈال بیٹھے اور جب اس کی نشاندہی کی گئی تو بوکھلاہٹ میں اسے ڈیلیٹ کردیا گیا ، اس جعلی اکاونٹ پر خود کو ایل یو بی پی بنکر خود کو گالیاں نکالی گئیں اور خود کو دیوبندی کہا گیا اور یوں خود ساختہ شہید بننے کی کوشش کی گئی – علی ناطق اور سلمان حیدر نے اس جعلی کھاتے میں اپنے آپ کو دی گئی گالیوں اور مغلظات کو ایل یو بی پاک کے کھاتے میں ڈالا اور یوں شیعہ کمیونٹی کے اندر مظلوم بننے کی کوشش کی ، لبرل حلقوں کو کہا دیکھو ہماری ساری کوششوں کا صلہ یہ دیا گیا کہ ہمیں دیوبندی بنادیا گیا ہے – ایک پنتھ دو کاج والی مثال صادق آگئی کہ سپاہ یزید والوں کو بھی یقین دلایا گیا کہ دیکھو ہمیں تمہاری نشاندھی نہ کرنے کے جرم کی سزا دی جارہی ہے – اور اس مہم میں وہ سارے منافق ایک دوسرے کے عندلیب بنکر آہ و زاریاں کرنے لگے جن کو ایل یو بی پاک نے بے نقاب کرڈالا تھا
پھر یہ سارے آہستہ آہستہ پکڑے گئے، علی ناطق نے بہت ہی چتر چالاکی سے کام لیا کہ ایک طرف تو کہا کہ دیکھو میں تو خاموش ہوں اور اس طرح ایل یو بی پاک والوں سے دو تین ہفتے لے لئے جو ان کو اس کی مکاری سمجھنے میں لگے اور اس دوران اس نے ایک طرف تو ایل یو بی پاک ویب سائٹ پر سائبر اٹیک کیا تاکہ ایل یو بی پاک کا کام ہی تمام ہوجائے، دوسرا اس نے کئی جعلی اکاونٹ بنائے اور وہاں سے بے بنیاد پروپیگنڈا شروع کردیا، جیسے ہی ایل یو بی پاک نے اس سارے جال کو تار تار کیا تو اب کھسیانی بلی کھمبا نوچے کے مصداق جھوٹے الزامات لگاکر الٹا خود ہی رونا شروع کردیا، معاملہ پٹھان اور کمزور آدمی والا ہوا کہ پٹھان کو نیچے گراکر زور زور سے رویا جارہا تھا لوگوں نے پوچھا کہ بھائی روتے کیوں ہو کہا یہ جب اٹھے گا تو مجھے خوب مارے گا
ایسا ہی شور رباب مہدی نے بھی مچایا، اس نے بھی بجائے اس کے کہ اعلانیہ توھین اہلبیت کرنے والوں کی مذمت کرتی، مذمت اور پرامن احتجاج کرنے والوں کو چور بناڈالا ، ویسے اسے چ سے شروع ہونے والی گالیاں اور کوسنے دینے کا بہت شوق ہے اور معصوم بننے کا یہاں تک ڈرامہ کرتی ہیں موصوفہ کہ معروف کالمسٹ حیدر جاوید سید کو لندن سے فون کرکے کہتی ہیں کہ
Ali Arqam Aka Anwar Durrani who cursed Imam Mehdi is son of Yazid and Illmana Fasih who used abusive language against Ahl Bait is daughter of Yazid
لیکن حیرت در حیرت کہ اپنے ٹوئٹس میں اور اپنی فیس بک تھریڈ میں وہ المانہ فصیح کی مذمت کرنے والوں کو چ –یا کہتی ہے اور حسین حقانی سے کہتی ہے کہ ایل یو بی پاک کے خلاف بیان دیں اور جب فرح ناز اصفہانی و حسین حقانی ایسا کرنے سے انکار کرتے ہیں تو اسی گروپ کے جعلی اکاونٹس حلال ٹویٹس اور ایل یو بی پی ایکسپوزڈ ان کے خلاف سرگرم ہوتے ہیں اور ایل یو بی پاک کا سرپرست اعلی حسین حقانی کو قرار دیا جاتا ہے اور پاک فوج سے مطالبہ ہوتا ہے کہ ان غداروں کی سرکوبی کرے
ادھر لبرل کمرشل مافیا کی سرغنہ بینا سرور کہتی ہے کہ ایل یو بی پاک اسٹبلشمنٹ کے تنخواہ دار ایجنٹوں کا ٹولہ ہے – یہی گردان نام نہاد مارکسسٹ اور اندر سے دلپذیر دیوبندی تکفیری فہد رضوان بھی
دریں اثنا کچھ شیعہ فیسبک پیجز پر پر رباب ایک ویڈیو لوڈ کرتی ہے اور مظلوم بننے کی کوشش کرتی ہے اور جب اس کے جھوٹ کا پول کھولا جاتا ہے تو پردے کے پیچھے خاموش کرانے کے لئے بہت سے زریعے استعمال کئے جاتے ہیں اور میں سادہ دل حیدر جاوید سید کی یقین دھانی پر اعتبار کرکے سٹیٹس اپ ڈیٹ کرتا ہوں لیکن اس سٹیٹس کو بہتر گھنٹے بھی نہیں گزرتے دوسری ویڈیو اپ لوڈ ہوتی ہے اور جب اس ویڈیو میں موجود جھوٹ کا پردہ فاش کیا جاتا ہے تو ایک مرتبہ پھر جھوٹے ٹسوے بہائے جاتے ہیں
یہ خود ساختہ قسم کے جھوٹے مظلوم اور جھوٹے شہید اس قابل نہیں ہیں کہ ان سے درخواست کی جائے ، ان سے کہا جائے کہ اپنے دوستوں کی مذمت کرو – میں کہتا ہوں جو اہل بیت جیسی ھستیوں کے بارے میں لچر بازی کرنے والوں کو اپنا دوست رکھے، ان کو اپنی ٹیم کا حصہ بنائے، ان کی خاطر لچر بازی کی مذمت کرنے والوں کے خلاف ایک محاز کھڑا کردے اس شخص سے ایسی درخواستیں فضول ہیں، عمار کاظمی کے توسط سے علی عباس تاج کو دیا جانے والا غیر شائستہ جواب کافی نہیں تھا جو اب یہ خط لکھ دیا گیا
جس شخص نے شرم و حیاء کو بالائے طاق رکھتے ہوئے تاریکی کی قوتوں سے دوستی کرلی ہو اس کی مذمت بھی کسی کام کی نہیں ہے – یہ بے ایمان، شیعہ خون کا سوداگر ٹولہ اس قابل نہیں ہے کہ ان سے کوئی رعائت رکھی جائے
ایل یو بی پاک اور دیگر شیعہ ایکٹوسٹس اور ان کے رشتہ داروں کے خلاف نفرت انگیز اور تشدد انگیز پروپیگنڈا کرنے والے اکاؤنٹ حلال ٹویٹ کو فالو کرنے والوں کی فہرست نکال لی جائے پتہ چل جائے گا کہ کون سا کلب اس وقت ایل یو بی پاک کے خلاف سرگرم ہے – علی ناطق سے لیکر طاہر اشرفی تک، رباب مہدی سے لے کر اے ایس ڈبلیو جے تک اور اس سے آگے بینا سرور تک بہت سارے نام ہیں – اس کی غالب فالوئنگ یہ بتاتی ہے کہ سارے منافقین کوفہ ایک جگہ پر جمع ہیں
بدنام زمانہ متعصب جعلسازعلامہ ایاز نظامی، رباب مہدی کو بہن اور علی ناطق کو بھائی کہتا ہے، علی ارقم کے ساتھ رشتہ محبت ہے، ایل یو بی ایکسپوزڈ اکاؤنٹ ایاز نظامی کے نائب منیب ساحل کو ڈی ایم بھیجتا ہے، سپاہ صحابہ و طاہر اشرفی سمیت سب حلال ٹوئٹ کو ری ٹوئٹ کرتے ہیں ، اس کی جعل سازی کو سچائی کے طور پر پیش کیا جاتا ہے ، یہ سارا ٹولہ الگ نہیں ہے ایک ہے اور ان سب کا اتحاد اس بات پر ہوا ہے کہ لبرل کمرشل مافیا جو دیوبندی تکفیری دہشت گردوں کو امن کا سفیر بنانے پر تلا ہے، تکفیری دیوبندی دہشت گردی کو سنی شیعہ اور سعودی ایران تصادم کی دھند میں دفن کرنا چاہتا ہے، اس کا تحفظ کیا جائے اور اس کے لئے توھین اہل بیت بھی برداشت کرلی جائے اور یہ سب ناطق سے لیکر رباب تک اور آگے علی ارقم تک زر اور شہرت و ناموری کی ہوس کے لئے کیا جارہا ہے
علی ناطق توھین اہل بیت کرنے والے علی ارقم اور المانہ فصیح کی واضح اور غیر مشروط مذمت نہیں کرے گا
رباب مہدی کبھی اعلانیہ علی ارقم کو پسر یزید اور المانہ کو بنت یزید نہیں لکھے گی
کیوں کہ ایسا کرنے سے گمنامی کا خطرہ ہے ، فنڈز بند ہوجانے کا اندیشہ ہے اور لبرل کمرشل مافیا کی جانب سے رجعت پسندی کا فتوی لگ جانے کا اندیشہ ہے ، اب اتنی بڑی قربانی شیعہ نسل کشی مہم کی تجارت کرنے والوں کے بس کی بات نہیں ہے
ٹٹ پونجیا ، تھڑے باز ، لونڈے لپاڑے ، چو …یا اور بہت سی گالیاں ان سول سوسائٹی کی سولائزڈ پرسانلٹی کی تھریڈز میں بکثرت استعمال ہورہی ہیں اس سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ کس جگہ پر انکی تربیت ہوئی ہے ، اس قدر بکواس کرکے اپنے آپ کو بے نقاب کرنے کی ہمت تو کبھی لدھیانوی و فاروقی و اشرفی کو نہیں ہوئی، یہ عصر حاضر کے جعفر کذاب ہیں جن کو آئینہ دکھایا جانا ہی بہتر ہے
سورس: لیل و نہار
https://www.facebook.com/LetUsBuildPakistan/posts/10153425161004561
https://www.facebook.com/LetUsBuildPakistan/photos/a.308408604560.145207.265291019560/10153424214174561/?type=1