کوئٹہ کے ہزارہ رہنما طاہر خان ہزارہ کی تقریر: بلوچستان میں کوئی سنی شیعہ فرقہ واریت یا نسلی تعصب نہیں شیعہ ہزارہ کا قتل عام فوج اور ایف سی کروا رہی ہے

21

کوئٹہ کے ہزارہ رہنما طاہر خان ہزارہ کی تقریر: بلوچستان میں کوئی سنی شیعہ فرقہ واریت یا نسلی تعصب نہیں، شیعہ ہزارہ کا قتل عام فوج اور ایف سی کروا رہی ہے جو کالعدم دہشت گرد تنظیم سپاہ صحابہ کے رمضان مینگل دیوبندی جیسے دہشت گردوں کی سرپرستی کرتی ہے – اس تقریر کے بعد ایف سی نے طاہر خان ہزارہ کے بیٹے اطہر ہزارہ کو اغوا کر لیا، وہی ایف سی جو کھلے عام رمضان مینگل دیوبندی جیسے دہشت گردوں کی سرپرستی کرتی ہے اور کھلے عام کالعدم دہشت گرد تنظیم سپاہ صحابہ نام نہاد اہلسنت والجماعت کو شیعہ مخالف اجتماعات کی اجازت دیتی ہے

پاکستان کی سیکورٹی ایجنسیاں کوئٹہ میں ہزارہ شیعہ اور دیگر شیعہ اور سنی صوفی کے قتل عام میں رمضان مینگل دیوبندی کے تکفیری دہشت گرد گینگ سپاہ صحابہ نام نہاد اہلسنت والجماعت کی پُشت پناہی کر رہی ہیں۔ شہر کے مرکز میں سیکورٹی فورسز کی بھاری موجودگی کے باوجود تکفیری دیوبندی دہشت گرد بڑے اطمینان کے ساتھ واردات کر کے فرار ہونے میں ایسے کامیاب ہو جاتے ہیں جیسے وہ کوئی دکھائی نہ دینے والی مخلوق ہوں یہ کیسی ریاست ہے کہ میزان چوک جہاں چاروں طرف فوج کی ایف سی کے اہلکاروں اور پانچ قدم کے فاصلے پر سٹی پولیس اسٹیشن ہے جہاں ہر وقت سیکورٹی اہلکار کهڑے ہوتے ہیں وہاں دکانوں پر حملہ کر کے بے گناہوں کو قتل کر دیا جاتا ہے اور با آسانی فرار ہونے میں کامیاب ہو جاتا ہے- آج تک کوئی مجرم نہیں پکڑا گیا اور کہتے ہے کہ نامعلوم افراد قتل کر کے چلے گئے- اگر یہ نا معلوم ہے تو یہ نا معلوم کی حکومت ہے، یہ نامعلوم ریاست ہے، نا معلوم کا اقتدار ہے اگر یہ نا معلوم مسلط ہے تو پهر تمهاری کیا ضروت ہے، جب تم عوام کی حفاظت نہیں کر سکتے پهر تمهاری کیا ضرورت ہے

ہزاروں لوگ قتل ہوئے ریاست کی 26 ایجنسیاں کہاں ہیںلاکھوں کی فوج ہر روز انڈیا کو آنکھیں دکھاتی ہے یہاں کہاں ہے ؟ ریاست عوام کی حفاظت کیوں نہیں کر سکتی کیا ایف سی اور آئی ایس آئی کا کام فقط رمضان مینگل، رفیق مینگل، شفیق مینگل جیسے کالعدم تکفیری دہشت گرد تنظیم کے رہنماؤں کی حفاظت اور سرپرستی رہ گیا ہے جو شیعہ، سنی ، بلوچ، پشتون، ہزارہ سب کے قاتل ہیں، کیوں کاروائی نہیں ہوتی رمضان مینگل کے خلاف؟

https://www.facebook.com/LetUsBuildPakistan/videos/10153366891159561/

Comments

comments