عمران خان اور پرویز خٹک ڈیرہ اسمعیل خان میں دہشت گرد گروہ سپاہ صحابہ کے ہاتھوں شیعہ نسل کشی روکنے کے لئے اقدامات کریں
عمران خان جہاں ایک طرف نیا پاکستان بنانے کی بات کرتے ہیں وہاں جس صوبے میں ان کی حکومت ہے وہاں آے دن بے گناہ شیعہ مسلمانوں کا خون تکفیری دیوبندی دہشت گردوں کے ہاتھوں بہایا جا رہا ہے اور نیے پاکستان کی حکومت کی جانب سے اس سلسلے میں کوئی کاروائی دیکھنے میں نہیں آرہی
دیوبندیکی محبت میں اندھے ہو کے اس کو دیکھنا ہی نہیں تکفیری قاتلوں کو لگام نا ڈال کر تحریک انصاف کی حکومت اس بات کا ثبوت دے رہی ہے کہ وہ حکومت کرنے کی اہل نہیں اور ان کے نیے اور پرانے پاکستان میں کوئی فرق نہیں کیوں کہ نیے پاکستان میں بھی دیوبندی تکفیری دہشت گرد اسی طرح آزاد ہیں جیسے باقی سارے پرانے پاکستان میں ہیں
اسی طرح تکفیری دیوبندی قاتلوں اور ان کی پناہ گاہوں کے دفاع میں ملی یکجہتی کے نام نہاد ٹھیکیدار مولانا فضل الرحمان تو میدان میں آ چکے ہیں لیکن انہی کے شہر میں بہایا جانے والا بیگناہ شیعہ لہو مولانا کو نظر نہیں آتا یا وہ دیوبندی تکفیری دہشت گردوں کی محبت میں اندھے ہو کے اس کو دیکھنا ہی نہیں چاہتے