دھشت گرد جماعت کے لدھیانوی اور روزنامہ امت کا متحدہ قومی موومنٹ کے خلاف مذموم پراپیگنڈا

206

کراچی اور حیدر آباد کا رہنے والے ہر شہری جانتا ہے کہ قائد تحریک الطاف حسین کی قیادت میں ایم کیو ایم نے ہمیشہ سنی شیعہ مسلمانوں کے اتحاد، اقلیتوں کے مساوی شہری وانسانی حقوق کے لئے آواز اٹھائی ہے – آج صوبہ سندھ میں کالعدم دہشت گرد تکفیری خارجی گروہوں طالبان، لشکر جھنگوی اور سپاہ صحابہ کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ایم کیو ایم ہے – الطاف حسین کسی بھی سیاسی پارٹی کے وہ واحد سربراہ ہیں جنہوں نے نام لے کر طالبان، سپاہ صحابہ اور لشکر جھنگوی کی تکفیری دہشت گردی کی مذمت کی اور سنی اور شیعہ علما پر مشتمل متحدہ علما کمیٹی بنائی جو فرقه وارانہ دھشت گردوں کے خلاف کام کر رہی ہے

ایم کیوایم کے اصول پسندانہ موقف سے گھبرا کر کالعدم تکفیری جماعت نے ایم کیو ایم کے شیعہ اور سنی رہنماؤں کی ٹارگٹ کلنگ شروع کر دی جس میں حیدر رضا اور منظر امام جیسے رہنما سپاہ صحابہ کے دہشت گردوں کا نشانہ بنے – اس کے علاوہ ایم کیوایم سے تعلق رکھنے والے سینکڑوں کارکنوں کو قتل یا اغوا کیا گیا اور اس قبیح کام میں ایجنسیوں میں گھسی ہوئی کچھ کالی بھیڑوں نے جن کی وفاداری طالبان اور سپاہ صحابہ کے ساتھ ہے اورنگزیب فاروقی کے ٹارگٹ کلنگ گینگ کا ساتھ دیا

سپاہ صحابہ کی ان کاروائیوں اور پراپیگنڈے میں جماعت اسلامی بھی برابر کی شریک ہے خاص طور پر جماعتی طالبانی اخبار امت میں سیف الله خالد اور دیگر تکفیری افراد ایم کیو ایم کے خلاف نہایت غلیظ اور بے بنیاد پراپیگنڈا کرتے ہیں – حال ہی میں کالعدم دہشت گرد جماعت سپاہ صحابہ کا ایک لیڈر ڈاکٹر فیاض اپنی ہی جماعت میں آپس کی چپقلش کا نشانہ بن گیا لیکن سپاہ صحابہ و جماعت اسلامی کے اخبار امت نے اس کی ذمہ داری ایم کیو ایم پر ڈال دی – لدھیانو ی نے ملک اسحاق گروپ کے ہاتھوں جہنم واصل ہونے والے اپنے دہشت گردوں کے قتل کا الزام ایم کیو ایم کے رکن خواجہ اظہار پر لگادیا

تکفیری خوارج کے خلاف آپریشن ضرب عضب سے گھبرا کر کالعدم جماعتیں اب اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آئی ہیں اور لبرل سیاسی جماعتوں کو اپنی نفرت کا نشانہ بنانا چاہتی ہیں ، ڈپٹی انسپکٹر جنرل پولیس ثنا اللہ عباسی کے مطابق حال ہی میں پانچ سو سے زائد تکفیری مدرسوں کو سندھ میں بند کیا گیا ہے جس میں کالعدم اہل سنت والجماعت یا سپاہ صحابہ کے زیرِانتظام کام کرنے والے مدارس بھی شامل ہیں۔

گذشتہ روز انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے کراچی ایئر پورٹ حملہ کیس میں کالعدم سپاہ صحابہ کے تینوں دہشت گردوں پر فرد جرم عائد کردی ۔
انسداد دہشت گردی کی عدالت میں کراچی ایئرپورٹ حملہ کیس کی سماعت کے دوران دہشت گرد ندیم عرف برگر، آصف ظہیر اور سرمد صدیقی کوپیش کیا گیا۔ یاد رہے کہ گزشتہ برس اگست میں دہشت گردوں نے کراچی ایئر پورٹ پر حملہ کیا تھا ، جس کے نتیجے میں 18 افراد ہلاک ہوگئے تھے، جبکہ فورسز نے کارروائی کرتے ہوئے 10 تکفیری خارجی حملہ آوروں کو ہلاک کردیا تھا ۔

 


201
205202 203 204

Comments

comments