In Pakistan, Deobandi-apologist fake Marxists threaten pro-rights Sunni Sufi and Shia bloggers
In Pakistan, fake Marxists, Deobandi atheists and fake liberals threaten pro-human rights Sunni Sufi, Barelvi and Shia bloggers of LUBP.
In the past, LUBP has been threatened by the Tehreek-e-Taliban Pakistan along with Deobandi cleric Tahir Ashrafi and other Deobandi terrorists and their white collar fake liberal supporters.
LUBP has already lost Shia micro-blogger Irfan Khudi Ali Shaheed at the hands of Deobandi terrorists and their fake Marxist, fake liberal comrades. https://lubpak.com/archives/tag/irfan-khudi-ali
Deobandi terrorists have killed more than 45,000 Sunni Sufis and 22,000 Shia Muslims in addition to hundreds of Christians, Ahmadis, Hindus etc.
Fake Marxist, Deobandi atheists and fake liberals such as Faraz Qureshi, Fahad Rizwan, Ahmed Khan, Ayaz Nizami, Mohsin Hjazi and others suffer from a phobia of Sunni Sufi and Shia Muslims and continue to obfuscate, justify or dilute Deobandi terrorism against Sunni Sufis, Shias, Christians and other communities. How many more innocent Pakistani do they want to kill?
Ugly faces and propaganda of Muawiya Marxists, Deobandi atheists and secular sectarians: https://lubpak.com/archives/tag/secular-sectarians-atheist-deobandis
Ahmed Khan who works with Faraz Qureshi and Fahad Rizwan and hides behind Marxism and atheism to camouflage Deobandi apologia suggested that LUBP bloggers should be sent to Saudi Arabia so that they could share the fate of Raif Badawi, i.e., imprisonment and lashes. Previously the same fake Marxist commended Tahir Ashrafi Deobandi on his progressive stance hiding the fact that it was Tahir Ashrafi who incited to vioence against Federal Minister Shahbaz Bhatti thus contributing to his murder. He is a PMLN-apologist and never mentions the name of Abad Dogar Deobandi, PMLN leader from Muzaffargarh who offered a rewars of Rs 10 million for anyone who would kill Salmaan Taseer thus baiting Mumtaz Hussain of Punjab Elite Police to murder Taseer.
We condmen harassment of Sunni Sufi, Shia and other pro-rights bloggers by Deobandi hate clerics and their fake liberal, fake leftist comrades.
Comments
Aamir Hussaini said:
احمد خان جیسے بہت سارے لوگ ہیں جن کو ایل یو بی پاک سے کافی تکلیف ہے اور ان کی خواہش ہے کہ ایل یو بی پاک کی علمی توپ میں کیڑے پڑجائیں ، ویسے دلیل ، منطق ، اور فکری جدال سے بهاگنے والوں کے پاس آخری حربہ یہی ہوتا ہے کہ اگر خود امپوٹنٹ ہوں کہ کچه اکهاڑ نہ سکیں تو دوسروں کہیں کہ وہ اکهاڑ لیں ، ویسے مری سمجه سے بالا تر ہے کہ ایل یو بی پاک نے کب یہ کہا کہ دیوبندی سب کے سب دہشت گرد ، تکفیری ، فسادی ہیں ، ہاں ایل یو بی پاک کا اب تک موقف یہی سامنے آیا ہے کہ پاکستان کے اندر منظم دہشت گردی اور تکفیریت کے جتنے اڈے ہیں وہ سب کے سب دیوبندی فرقے سے تعلق رکهنے والی تنظیموں کے ہیں اور اس کا دوسرا بنیادی موقف یہ ہے کہ دیوبندی مکتبہ فکر کی ملائیت اس دیوبندی تکفیریت اور اس کے علمبرداروں کے بارے میں اکثریت apology seeker ہے جبکہ ایک حصہ اس کا حامی ہے ، اس کا تیسرا موقف یہ ہے کہ پاکستانی میڈیا ، سول سوسائٹی اور لیفٹ گروپوں اور افراد میں بهی دیوبندی تکفیریت کے apologist موجود ہیں ، اب یہ تینوں موقف پاکستان میں مذهبی دہشت گردی کے سوال پر بحث کرتے ہوئے ایل یو بی پاک نے اختیار کئے ہیں اور مجهے ان تین موقفوں سے کوئی زیادہ بڑا اختلاف نہیں ہے ، deobani clergy میں اس وقت غلبہ اپالوجی سیکرز کا ہے اور پهر ہولڈ دیوبندی تکفیری دہشت گرد تنظیموں کے حامیوں کا ہے ، اس سے ہٹ کر اگر دیوبندی مذهبی پیشوائیت میں کوئی رجحان موجود ہے تو وہ آج تک سامنے نہیں آیا تو ایل یو بی پاک کے خلاف اس طرح سے ردعمل دینا مجهے تو کہیں بهی درست نہیں لگتا اور میں سوچتا ہوں اگر ایل یو بی پاک واقعی ایک غیر منطقی ، بے وزن سا بلاگ ہے اور یہ رائے عامہ کو متاثر نہیں کررہا تو اس پر حامد میر ، نجم سیٹهی ، انصار عباسی ، عاصمہ جہانگیر ، ماروی سرمد ، مولوی لدهیانوی ، اورنگ زیب فاروقی ،شریں رحمان سمیت کیا دیوبندی تکفیری ، کیا دیوبندی مذهبی پیشوائیت اور کیا جعلی کمرشل لبرلز اور کیا یزیدی مارکسسٹ سب کے سب اسقدر سیخ پاکیوں رہتے ہیں ؟ یہ جو تکفیریت کی چہرہ نمائی کا جو خوف ہے نا یہ بہت سی چیزوں کو بے نقاب کردیتا ہے
محض آس اور قیاس said:
یہ بات بہرحال ڈھکی چھپی نہیں کہ وہ افراد جو دین کی پابندیوں سے باہر نکل کر الحاد میں پناہ لیتے ہیں، وہ عصبیت کی زنجیروں کو پھر بھی نہیں توڑ پائے ہیں۔
اگر میں انکو مذہبی تعصبات کا شکار نہ بھی کہوں تو یہ حقیقت ہے کہ منطق اور دلیل کی کمزوری انکو ایک خاص ہی قسم کے تعصب میں الجھائے ہوئے ہے جہاں پہ “توازن” قائم رکھنے کیلئے، بُرے کو بُرا تو کہنا ہی ہے، اچھے کو بھی بُرا کہہ رہے ہیں۔ یہ فاسدانہ سوچ ہے، اذہان کا فتور ہے، اور بدقسمتی یہ ہے کہ یہ اس فکری و اخلاقی تصادم کو دانشوری کہا جاتا ہے۔
Aamir Hussaini said:
تعصب اور عصبیت کہیں بهی پائے جاسکتے ہیں ، اسے ملحد یا بے دین سے مختص نہیں کیا جاسکتا ، زهن فساد اور فتور کا شکار ہوتے ہیں جو بهی ہوگا وہ مفسد و فاتر کہلائے گا اور جو برا ہوگا وہ برا کہلائے گا ، یہ مفسد کوئی صاحب جبہ و دستار و ریش بهی ہوسکتا ہے اور کوئی بے ریش بهی ، کوئی دیوبندی بهی ہوسکتا ہے اور کوئی شیعہ بهی ، کوئی بریلوی بهی کوئی اہل حدیث بهی ، کوئی کمیونسٹ بهی کوئی جماعتیہ بهی اور کوئی جمعیت والا بهی ہم اس کے لئے کسی کو خاص نہیں کرسکتے ، یہ نظری بات ہوئی ، مگر جب ہم عملی طور پر کسی کے مفسد ہونے یا فاتر ہونے کا فیصلہ کریں گے اور یہ دیکهیں گے اس وقت کون ہے جو فساد فی الارض کا مرتکب ہورہا ہے تو کسی دیوبندی تکفیری خارجی کا جرم کسی صوفی سنی بریلوی تنظیم پرتو نہیں تهونپ دیں گے نا اور اسی طرح اس کی دیوبندی شناخت کو چهپا کر یا اپنے تذکرے سے غائب کرکے محض اس کو مسلم یا محض سنی کہہ ڈالیں گے ، بات اتنی سی ہے اور یار لوگ الزام ہمارے ادارک کو دینے لگ جاتے ہیں ،
Aamir Hussaini said:
مجهے ان مارکسیوں اور بائیں بازو والوں سخت اعتراض ہے جو دیوبندی اور سلفی فسطائی تنظیموں کی قتل و غارت گری ، خون ریزی کو عراق ، شام ، پاکستان ، افغانستان اور شمالی افریقہ کے اندر سامراج کے خلاف مزاحمت بناکر دکهاتے ہیں اور اس کی طبقاتی ، تاریخی ، سماجی جڑوں کی تلاش کرنے کے دوران اس کے اپالوجسٹ بن جاتے ہیں اور وہ دیوبندی و سلفی مکاتب فکر اور اخوان و جماعت کے نام نہاد اسلامی انقلاب کے اندر سے اٹهنے والے فاشزم ، دہشت گردی ، خون ریزی کے لئے ریشنلٹی کی تلاش کرتے ہیں اور خود بهی کنفیوزڈ ہیں دوسروں کو بهی کنفیوز کرتے ہیں
محض آس اور قیاس said:
مارکسزم بھی تحریفات کا شکار ہو کر اپنی اصل صورت کھو بیٹھا ہے۔
کبھی مارکسٹ ادیبوں کے قلم، انقلابی ذہن کی تربیت گاہ ہوتے تھے۔ لیکن آج کا مارکسٹ اپنے اظہارِ رائے میں، ترقی پسند کم اور رجعتت پسند زیادہ محسوس ہوتا ہے۔
اظہارِ رائے کا داعی ہے لیکن اختلاف پہ منطق سے زیادہ تنقید کا سہارا لیتا ہے۔ یہ غیر منطقی گفتگو ایک مارکسسٹ سے زیادہ ایک کوورٹ مُلٰا کی محسوس ہوتی ہے۔
میرے مشاہدہ میں ہے کہ قوتِ برداشت کے معاملے میں ملا اور مارکسسٹ برابر برابر کھیل رہے ہیں۔
SALAFI POWER.
LEJ power
https://rasoolurrahmah.wordpress.com/2014/08/07/dogs-of-hell-fire-part-1/