سلمان تاثیر کے قتل کی منصوبہ بندی کالعدم دیوبندی تنظیم نے کی، ممتاز قادری کا اہلسنت بریلوی سے کوئی تعلق نہیں – خدام صوفیا و اولیا کے سیکرٹری علامہ ابو بکر چشتی سے خصوصی انٹرویو
علامہ ابوبکر چشتی پاکستان میں سنی مسلمانوں کے سب سے بڑے مسلک اہلسنت سنی صوفی یا بریلوی کے سرکردہ رہنماؤں میں سے ہیں آپ طالب علمی کے زمانے میں انجمن طلبا اسلام سے وابستہ رہے اور اس کے بعد علامہ شاہ احمد نورانی کی قیادت میں جمیعت علما پاکستان میں شمولیت اختیار کی آج کل آپ تنظیم خدام صوفیا و اولیا کے جنرل سیکرٹری ہیں اور تکفیری خوارج کے خلاف امت مسلمہ کے اتحاد کے لیے کوشاں ہیں – زیرنظر انٹرویو میں آپ نے گورنر پنجاب سلمان تاثیر کے قتل کے کچھ اہم پہلو واشگاف کیے ہیں
سوال: گورنر سلمان تاثیر کے قتل کا الزام سنی بریلویوں پر لگایا جاتا ہے، کئی لوگ تاثیر کے قاتل ممتاز قادری کی حمایت کرتےہیں، آپ کا اس کے بارے میں کیا خیال ہے؟
علامہ چشتی: قادری نام رکھ لینے سے کوئی نہ ہی صوفی بن جاتا ہے اور نہ ہی بریلوی – جیسے شہر جھنگ کے تمام رہنے والےافراد لشکر جھنگوی سپاہ صحابہ کے رکن یا طرفدار نہیں ہوتے اسی طرح ہر قادری بھی سنی یا بریلوی نہیں ہوتا – تاثیر صاحب کے قتل سے چند روز قبل پشاور کی دیوبندی مسجد مہابت خان کے ایک طالبان پرست تکفیری مولوی یوسف قریشی نے مسیحی قیدی خاتون آسیہ بی بی کو قتل کرنے والے کو پانچ لاکھ روپے دینے کا اعلان کیا اور سلمان تاثیر کے بارے میں نہایت نفرت انگیز باتیں کیں، مظفر گڑھ سے سپاہ صحابہ اور مسلم لیگ نون کے رہنما عباد ڈوگر دیوبندی نے گورنر تاثیر کو قتل کرنے والے کو دوکروڑ روپے دینے کا اعلان کیا اسی طرح کے نفرت اور تشدد انگیز بیانات سپاہ صحابہ اور طالبان کے تکفیری خوارج نے دیے – پولیس رپورٹ کے مطابق، جو کہ دی فرائیڈے ٹائمزاور دیگر جرائد میں بھی شائع ہوئی، سلمان تاثیر کے قاتل ممتاز کا تعلق راولپنڈی میں بارہ کھو کے علاقے کے دیوبندی گھرانے سے ہے اس کے خاندان کے دیگر افراد سخت قسم کے دیوبندی اور وہابی ہیں، یہ پہلے دیوبندی تکفیری تنظیم سپاہ صحابہ کا سرگرم سپورٹر ہوا کرتا تھا، پھر کچھ عرصہ کے لئے دعوت اسلامی کے الیاس قادری سے متاثرہوا اور اپنا نام ممتاز دیوبندی سے ممتاز قادری کرلیا لیکن سپاہ صحابہ سے اس کا رشتہ برقرار رہا – ممتاز ذہنی طور پر کنفیوزڈ تھا اور تکفیری خوارج اسی طرح کے مہرے کی تلاش میں رہتے ہیں انہوں نے اسے کہا کہ قادری نام برقرار رکھے لیکن سلمان تاثیرکے خلاف اس کی برین واشنگ کی مقصد یہ تھا کہ ایک سنی صوفی منش لیڈر سلمان تاثیر جنہوں نے سپاہ صحابہ اور لشکر جھنگوی کے خلاف سخت بیانات دیے تھے کو ایک دیوبندی تکفیری کے ہاتھوں قتل کروا کر الزام بریلویوں پر لگا دیا جائے – کچھ ناسمجھ بریلوی تنظیمیں بھی سپاہ صحابہ کی چال میں آ گئیں اور دیوبندی خوارج اور ان کے حمایتی امریکی اور سعودی برانڈ لبرلز کو موقع مل گیا کہ امن پسند سنی بریلوی اور صوفی مسلک کو بھی پچھتر ہزار سے زائد پاکستانیوں کو قتل کرنے والے دیوبندی خوارج کی صفوں میں کھڑا کر دے – ہماری تحقیق کے مطابق ممتاز قادری کے روابط راجہ بازار راولپنڈی کی مسجد غلام الله تعلیم القران سے ہو گئے، اسلام آباد میں تکفیریوں کی لال مسجد میں بھی آتا جاتا تھا، اس کو ایک منصوبے کے تحت پنجاب پولیس میں بھرتی شدہ کالعدم دیوبندی تنظیم سپاہ صحابہ کے ارکان نے برین واش کیا اور تاثیر صاحب کے قتل میں اس کی عملی مدد کی، ممتاز قادری دیوبندی کالعدم جماعت سپاہ صحابہ کا رکن تھا اور راولپنڈی کے تکفیری مولوی امان الله دیوبندی سے اس کے گہرے تعلقات تھے مسلم لیگ نواز اور سپاہ صحابہ کے لوگ ویسے بھی سلمان تاثیر کے خلاف تھے، میڈیا میں کچھ طالبان پرست عناصر جن میں اوریا مقبول جان اور انصار عباسی اور چند لبرل لوگ جیسا کہ مہر بخاری وغیرہ شامل ہیں نے تاثیر کے بیانات توڑ موڑ کر ان پر توہین رسالت کا جھوٹا الزام لگا دیا، اس کے بعد ممتاز قادری نے بریلوی دعوت اسلامی سے اپنا تعلق ختم کر لیا اور عملی طور پر تکفیری دہشت گرد بن گیا – اس کا سنی بریلوی مکتب سے کوئی تعلق نہیں، اشتباہ سے بچنے کے لئے بہتر ہے کہ اسے ممتاز قادری دیوبندی کہا جائے – سلمان تاثیر کو اسی گروہ یعنی سپاہ صحابہ طالبان نے قتل کیا جس نے بعد میں ان کے بیٹے کو اغوا کیا اور اس کی بازیابی کے عوض ممتاز قادری دیوبندی کی رہائی کا مطالبہ کیا
http://tribune.com.pk/story/85412/blasphemy-case-masjid-imam-offers-reward-to-kill-aasia http://www.christiansinpakistan.com/pakistan-tehreek-e-taliban-demands-release-of-mumtaz-qadri
http://www.thefridaytimes.com/14012011/page7.shtml
سوال: دیوبندی تکفیری خوارج، گورنر سلمان تاثیر کے خلاف کیوں تھے؟ جواب: بات دراصل یہ ہے کہ تاثیر صاحب نے پنجاب میں مسلم لیگ نواز کی حکومت، خاص طور پر شہباز شریف، نواز شریف، رانا ثناالله، سپاہ صحابہ اور لشکر جھنگوی کے درمیان تعلق کو واشگاف کیا اور اس دہشت گرد پرست تکفیری خارجی اتحاد کی کھل کر مذمت کی – دی نیوز ویک میں ایک تفصیلی انٹرویو شائع ہوا جس میں تاثیر صاحب نے واضح طور پر سپاہ صحابہ کے تکفیری درندوں کی مذمت کی آپ یہ تراشہ دیکھیے – بس اس کے بعد سپاہ صحابہ نے اپنے فٹ سولجر ممتاز قادری دیوبندی کو تیار کرنا شروع کر دیا http://www.newsweek.com/key-pakistani-governor-killed-own-bodyguard-66815
سوال: لیکن یہ بات مشھور ہے کہ بریلوی علما نے ممتاز قادری کی حمایت کی، اس کے بارے آپ کیا کہیں گے؟
جواب: یہ گمراہ کن پراپیگنڈا ہے پاکستان میں اہلسنت بریلوی مسلک کے دو نمایاں ترین علما علامہ ڈاکٹر طاہر القادری اور دعوت اسلامی کے امیر مولانا الیاس قادری نے سلمان تاثیر کے قتل کی مذمت کی اور ممتاز قادری دیوبندی کو ایک قاتل اور مجرم قرار دیا – یاد رکھیں کہ تاثیرصاحب کو اسی گروہ نے قتل کیا جس نے پیپلز پارٹی کے دوسرے رہنماؤں بے نظیر بھٹو اور شہباز بھٹی کو قتل کیا اور اس کے علاوہ عوامی نیشنل پارٹی کے بشیر بلور اور ایم کیو ایم کے منظر امام اور رضا حیدر کو بھی اسی تکفیری دیوبندی گروہ نے قتل کیا – تاثیر کو قتل کر کے اس کا الزام انہوں نے امن پسند بریلوی مسلمانوں پر دھر دیا اور بعض سادہ لوح بریلوی بھی ان کی چال میں پھنس کر ممتاز قادری دیوبندی کی تعریف کرنے لگے لیکن علامہ طاہر القادری اور مولانا الیاس قادری کے بیانات نے ساری بات واضح کردی اور دیوبندی خوارج کے منصوبے کو ناکام بنا دیا
http://vimeo.com/65652145
سوال: سلمان تاثیر کے قتل کے بعد بریلوی مسلک کا کیا کردار تھا؟
جواب: تاثیر صاحب کی نماز جنازہ پڑھنے اور پڑھانے والے کے خلاف طالبان اور سپاہ صحابہ کے تکفیری خوارج نے دھمکی دی تھی اور تمام دیوبندی و سلفی حضرات بشمول طاہر اشرفی نے معذرت کر لی تھی – معروف بریلوی عالم دین مولانا افضل چشتی نے نماز جنازہ پڑھائی جس میں سنی اور شیعہ مسلک کے لوگوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی کوئی دیوبندی عالم شریک نہیں ہوا
سوال: لیکن کئی بریلوی علماء نے تاثیر کے بیانات کی مذمت کی تھی؟
جواب: دیکھیے تاثیر صاحب کے بیانات سے اختلاف ممکن ہے لیکن ان کو قتل کرنے کی حمایت نہیں کی جا سکتی، نہ ہی ان پر توہین رسالت کے الزام میں کوئی صداقت ہے، آپ بات سمجھ نہیں رہے، پنجاب اور اسلام آباد پولیس میں نواز شریف اور شہبا ز شریف برادران نے سینکڑوں کی تعداد میں اپنی حلیف کالعدم تنظیم لشکر جھنگوی سپاہ صحابہ کے ارکان بھرتی کیے ہوۓ ہیں انہوں نے ممتاز قادری کو نہ صرف برین واش کیا بلکہ تاثیر کے قتل میں اس کی رہنمائی اور مدد کی، یہی وجہ ہے کہ ممتاز قادری نے دو دفعہ گولیاں بھر کی تاثیر صاحب پر حملہ کیا لیکن اس کے ساتھیوں نے اسے روکنے کی کوشش نہیں کی – میڈیا رپورٹس کے مطابق ممتاز قادری دیوبندی نے گورنر پنجاب کو 26 گولیاں ماریں، حیران کن بات یہ ہے کہ باقی سیکورٹی گارڈز نے اُنہیں گولیاں چلانے سے نہیں روکا اور نہ ہی ملزم پر اُس وقت گولیاں چلائیں، جب گورنر زمین پر گر گئے تو ملزم کو زمین پر لٹایا اور ہاتھ باندھ کر منتقل کر دیا گیا۔ قادری 1985ء میں پنڈی میں پیدا ہوا، 2003ء میں پولیس فورس کو جوائن کیا، 2008ء میں ایلیٹ پولیس کی تربیت لی اور وی آئی پی ڈیوٹی پر مامور ہوا، کچھ عرصہ قبل اُس نے اپنی ڈاڑھی منڈوالی تھی اور کچھ عرصے بعد واپس رکھ لی تھی، کسی نے اس بات پر غور نہیں کیا کہ اس کی ڈیوٹی ایسے شخص کے ساتھ لگائی جا رہی ہے جن کے خلاف تکفیری انتہا پسند گروہ بیانات دے رہے ہیں، یہ تمام باتیں بہت سے سوالات جنم دیتی ہیں۔ پولیس کو دیئے جانے والے بیان میں قادری نے کہا کہ 3 دِن قبل اُس نے گورنر کو قتل کرنے کا ارادہ کرلیا تھا اور پولیس سکواڈ میں اپنے ساتھیوں کو بتا دیا تھا کہ وہ قتل کی مزاحمت نہ کریں، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس کے پاس گورنر کی موومنٹ کا 3 دِن قبل ہی پلان موجود تھا اور اس کے ساتھ اور لوگ بھی شریک جرم تھے ۔ ایلیٹ فورس میں قادری کے نگران ناصر درانی نے خبررساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ وہ قادری کے انتہاپسندانہ نظریات کو بھانپ چکے تھے، جس کے باعث انہوں نے پنجاب حکومت سے درخواست کی تھی کہ اسے اہم سکیورٹی فرائض کی انجام دہی سے ہٹا دیا جائے لیکن اس درخوست کو شہباز حکومت نے نظر انداز کر دیا، درانی نے کہا کہ قادری کو پہلے ہی سکیورٹی خطرہ قرار دے دیا گیا تھا۔ ناصر درانی پنجاب حکومت کی جانب سے سلمان تاثیر کے قتل کی تحقیقات کرنے والی ٹیم کے سربراہ تھے ۔
پولیس میں موجودمشتاق سکھیرا اور دیگر دیوبندی خوارج اوران کے سرپرستوں کے خلاف شہباز شریف نے کوئی کاروائی نہیں کی اور میڈیا میں بھی اس خبر کو گول کروا دیا گیا – تاثیر صاحب کے قتل کے بعد دیوبندی اوروہابی تنظیموں نے مل کر ممتاز قادری کی حمایت میں جلوس نکلے اور ان کی نقل میں بعض نا سمجھ سنی بریلوی بھی ایسے بیانات دینے لگے لیکن علامہ الیاس قادری اور ڈاکٹر طاہر القادری کے بیانات کے بعد سنی بریلویوں کی عظیم اکثریت دیوبندی خوارج کے منصوبے کو سمجھ گئی – میں آپ کے سامنے کچھ اخباری تراشے پیش کرتا ہوں
جمعیت علماء اسلام (س) کے مفتی محمد عثمان یار خان دیوبندی کا کہنا تھا کہ گورنر پنجاب نے خود کہا تھا کہ نبی کی شان میں گستاخی پر سزا دینے کا حق قرآن میں خود اللہ نے اپنے ذمہ لیا ہے۔ اس لیے توہین رسالت کے کسی قانون کی ضرورت نہیں، یہ قانون کالا ہے۔ عثمان یار نے مزید کہا کہ اللہ نے قرآن میں اپنے بتائے گئے فیصلے پر خود گورنر سے بدلہ لے لیا۔ یہ مذہبی انتہا پسندی نہیں بلکہ محب رسول ہے۔ جمعیت ا ہلحدیث کے افضل سردار نے کہا کہ سلمان تاثیر اپنی سزا کو پہنچ گئے۔ عدالت نے آسیہ کو سزا دی تھی۔ یہ معاملہ مذہبی جماعتوں کا نہیں بلکہ مسلم امہ کا ہے۔ حکومت کو ناموس رسالت ایکٹ میں ترمیم کے حوالے سے اپنی کوشش ترک کر دینی چاہیے۔ کراچی کے دیوبندی جامعہ بنوریہ کے مفتی نعیم نے کہا کہ تاثیر نے آسیہ کی حمایت کی لیکن عافیہ صدیقی کی حمایت کیوں نہیں کی، گستاخ رسول کی حمایت کر کے تاثیر نے اپنے قتل کی خود دعوت دی
روزنامہ ایکسپریس ٹریبیون کی ایک رپورٹ کے مطابق چالیس سے زائد دیوبندی اور وہابی تنظیموں جن میں جمیعت علما اسلام، سپاہ صحابہ، جماعت اسلامی، عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت، جامعہ اشرفیہ، جماعت الدعوہ، جمیعت اہلحدیث وغیرہ شامل ہیں نے مل کر ممتاز قادری دیوبندی کی حمایت میں جلوس نکالے اور اس کو پھانسی پر احتجاج کیا
http://tribune.com.pk/story/267875/deobandis-wahhabis-to-join-qadri-protests
سوال: مسلم لیگ نواز کا اس قتل میں کیا کردار ہے؟
جواب: یہ بات تو صاف واضح ہے کہ شریف برادارن گورنر سلمان تاثیر کو شدید ناپسند کرتے تھےکیونکہ تاثیر صاحب نے مسلم لیگ نواز اور سپاہ صحابہ طالبان کے تکفیری دیوبندی خوارج کے درمیان گٹھ جوڑ کو بے نقاب کیا تھا – ابھی حال ہی میں ٢٠١٣ کے الیکشن میں گجرات سے لشکر جھنگوی کے رہنما چودھری عابد رضا اور مظفر گڑھ سے سردار عباد ڈوگر کو نواز شریف نے قومی اسمبلی کی ٹکٹس دین – سردار عباد ڈوگردیوبندی، مسلم لیگ نون سے قبل جمیعت علما اسلام اور سپاہ صحابہ کا رکن تھا، اس نے تاثیر صاحب پر توہین رسالت کو جھوٹا الزام لگایا اور ان کو قتل کرنے والے کو دو کروڑ روپے دینے کا اعلان کیا تھا – میڈیا میں طالبان اور سپاہ صحابہ کے حامی دیوبندی صحافی حضرات اور مولویوں نے اس طرح کی فضا پیدا کر دی کو لوگوں میں جھوٹ اور سچ کی تمیز ختم ہو گئی اور سپاہ صحابہ کو ممتاز قادری دیوبندی جیسے درندے تیار کرنے کا موقع مل گیا – ممتاز قادری کا پنجاب پولیس میں دیوبندی انتہا پسندوں سے تعلق، شہباز حکومت کا ممتاز قادری کے معاونین کے خلاف کاروائی سے انکار، شریف برادران کے پالتو جج چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ خواجہ محمد شریف کی جانب سے ممتاز قادری کی حمایت اور دفاع، تکفیری دیوبندی گروہ کے لدھیانوی اور ملک اسحاق سے شریف برادران کے تعلقات – اس سے قبل خواجہ شریف نے چیف جسٹس لاہور کی حیثیت سے شریف برادران کے خلاف تمام مقدمات خارج کردیے تھے اور آسیہ بی بی کی ضمانت لینے سے بھی انکار کر دیا تھا – ان تمام معاملات کی مکمل تحقیق کی ضرورت ہے – ابھی کچھ عرصہ قبل لاہور میں شریف برادران اور لشکر جھنگوی کی پولیس نے منہاج القران کے ادارہ پر حملہ کر کے چودہ سنی صوفی مسلمان شہید کر دیے جبکہ یہی حکومت لدھیانوی، غلام رسول شاہ اور ملک اسحاق جیسے دہشت گردوں کو وظائف اور وی آئی پی پروٹوکول دیتی ہے
http://www.thenews.com.pk/Todays-News-2-175873-SSP-leader-who-fixed-bounty-on-Taseer-given-PML-N-ticket
سوال: سوشل میڈیا پر بعض لبرل حضرات اکثر ممتاز قادری کا نام لے کر یہ کہتے ہیں کہ بریلوی اور دیوبندی یکساں تشدد پسند گروہ ہیں، آپ کیا کہیں گے
جواب: جی ان لبرل حضرات سے پوچھیں کہ آپ ہی کے قبیلے کی ایک لبرل، آزاد خیال خاتون اینکر مہر بخاری نے سلمان تاثیر کے خلاف نفرت انگیز باتیں کر کے ان پر توہین رسالت کا الزام لگایا اور ان کے قتل کی راہ ہموار کی اس کا الزام تو آپ تمام لبرلوں پر نہیں لگاتے لیکن ایک قادری کا الزام تمام بریلویوں پر لگاتے ہیں، یہ کیسا انصاف ہے – یہی لبرل جب طاہر اشرفی جیسے تکفیری دیوبندی شخص جس نے لشکر جھنگوی سپاہ صحابہ کے ملک اسحاق جیسے دہشت گرد کو رہا کرواکر پھولوں سے اس کا استقبال کیا اور وفاقی وزیر شہباز بھٹی کے خلاف نفرت انگیز تقریریں کر کے اس کو قتل کروا دیا اسے تو یہ لبرل امن اور انسانیت کا سفیر بنا کر پیش کرتے ہیں، ہم ان نام نہاد لبرلوں اور تکفیری دیوبندی خوارج کے گٹھ جوڑ سے واقف ہیں، تاثیر کو دیوبندیوں کے ہاتھوں قتل کروا کر اس کا الزام اہلسنت بریلوی پر دھر دیا – ان سے پوچھیے کہ کیا ممتاز قادری کی مذمت کرنے والے الیا س قادری بریلوی نہیں، کیا تاثیر کا جنازہ بریلوی عالم نے نہیں پڑھایا، کیا ممتاز قادری کو پھانسی دینے والی جج پرویز علی شاہ کا تعلق سنی بریلوی مسلک سے نہیں، کیا ان تمام افراد کو دیوبندی خوارج طالبان اور سپاہ صحابہ کی طرف سے دھمکیاں موصول نہیں ہوئیں – یہ ایک حقیقت ہے کہ اسی ہزار سے زائد پاکستانیوں جن میں پینتالیس ہزار سے زائد سنی صوفی اور بریلوی، بائیس ہزار سے زائد شیعہ اور فوج اور پولیس کے ہزاروں جوان اور ہزاروں عام شہری شامل ہیں ان کو قتل کرنے میں ایک بھی سنی بریلوی، شیعہ یا مسیحی شامل نہیں، یہ تمام دہشت گرد، تکفیری اور خودکش بمبار دیوبندی مسلک سے تعلق رکھتے ہیں اسی حقیقت کو دیوبندیوں کے طرفدار لبرل چھپانا چاہتے ہیں کیونکہ ان میں سے اکثر امریکہ کے نمخوار ہیں یہ پاک فوج پر تو بھونکتے ہیں لیکن انہیں شام اور عراق سے لے کر لیبیا، افغانستان اور پاکستان میں تکفیری دیوبندی و وہابی خوارج کو دی جانے والی امریکی حمایت نظر نہیں آتی – ہماری اطلاعات کے مطابق امریکہ میں سی آئی اے کا ایک تھنک ٹینک ہے جس کا نام ہے ہڈسن انسٹیٹوٹ، اس میں موجود کچھ دیوبندی اور وہابی پرست لوگ اور پاکستان میں ان کے پالتو ملازم نجم سیٹھی، سلیم صافی، حامد میر وغیرہ امن پسند سنی صوفی اور بریلوی مسلک کے خلاف پراپیگنڈا کرنے میں مصروف ہیں
ممتاز قادری کا رونا رونے کی آڑ میں دیوبندیوں کے جرائم پر پردہ ڈالنے والے بتائیں کہ کراچی سے خبیر اور کوئٹہ سے گلگت تک جو میرے وطن کے ستر ہزار سے زائد شہری جن میں ہزاروں فوجی، پولیس والے، سنی، شیعہ اور عام شہری، دیوبندی تکفیریوں نے طالبان، سپاہ صحابہ اور لشکر جھنگوی کے عنوان سے قتل کے ہیں ان میں سے کتنے لوگ سنی بریلویوں یا شیعہ نے مارے تھے – کیا آج تک فوج اور عوام پر کسی بریلوی، صوفی یا شیعہ نے حملہ کیا ہے؟ کیا کوئی ایک بھی سنی صوفی خود کش حملہ آور نظر آیا ہے – پاکستان میں طالبان اور سپاہ صحابہ سے لے کر نائجیریا میں بوکو حرام تک اور شام و عراق میں النصرہ و داعش سے لے کر یمن میں القاعدہ اور صومالیہ میں الشباب تک کیا یہ سب سلفی وہابی و دیوبندی تنظیمیں نہیں؟ کیا ان سب کو سعودی عرب سپورٹ نہیں کر رہا؟ کیا داعش، القاعدہ اور طالبان کی تشکیل میں امریکہ کا کردار ان سے مخفی ہے؟
کیا ایک اکلوتے ممتاز قادری جس کو برین واش کرنے میں ایلیٹ فورس میں موجود دیوبندی کولیگز، اور میڈیا میں انصار عباسی جیسے دیوبندیوں اور مہر بخاری جیسے لبرلز کا کلیدی کردار تھا کی ذمہ داری تمام بریلویوں پر ڈالی جا سکتی ہے؟ شماریات میں ہزاروں میں سے ایک مختلف واقعے کو غیر اہم قرار دے کر نظر انداز کیا جاتا ہے جبکہ دیوبندیوں کے حامی کمرشل لبرلز کے لیے ممتاز قادری وہ ڈھول ہے جس کو پیٹ پیٹ کر طالبان، سپاہ صحابہ کی دیوبندی شناخت اور ان کے جرائم چھپائے جا سکتے ہیں – کیا یہ لوگ ناروے میں اینڈرز بریوک جس نے ستر سے زائد بے گناہ لوگ قتل کیے کے جرم کی ذمہ داری تمام مسیحیوں پر ڈال کر القاعدہ اور سلفیوں کے ساتھ ان کا موازنہ شروع کر دیں گے؟
آپ یہ بات مت بھولیں کہ جب ٢٠١٠ میں داتا دربار پر حملہ ہوا تو سلمان تاثیر نے سنی بریلوی جماعتوں کے ساتھ مل کر پنجاب حکومت اور شہباز شریف اور رانا ثنا الله کی سرپرستی میں مسلم لیگ نون اور سپاہ صحابہ کے گٹھ جوڑ کی مذمت کی تھی، نواز شریف کے اشارے پر رانا ثنا الله نے تاثیر فیملی کے خلاف گھٹیا پراپیگنڈا کیا اور ان کی تصاویر میڈیا میں تقسیم کیں، تاثیر صاحب خود صوفی اور بریلوی منش انسان تھے اور تکفیری دیوبندی خوارج سے نفرت کرتے تھے انہوں نے طالبان اور سپاہ صحابہ کے خلاف واضح بیانات دیے تھے – ان کے قتل کے بعد ان کے بیٹے کو بھی طالبان نے اغوا کیا اور ممتازقادری کی رہائی کا مطالبہ کیا – ان کو قتل کر کے اور اس کا الزام بریلویوں پر دھر کر دیوبندی خوارج اور مسلم لیگ نون نے ایک تیر سے دو شکار کرنے کی کوشش کی لیکن خدا نے اس منصوبے کو ناکام بنا دیا اور آج جنرل راحیل شریف کی قیادت میں دیوبندی تکفیری خوارج کو چن چن کر جہنم واصل کیا جارہا ہے
“One may disagree with Slamaan Taseer’s opinion but he did not commit blasphmey. Mumtaz Qadri is a murderer and a takfiri criminal.” – Dr Tahir ul Qadri بہار شریعت اور فتاویٰ رضویہ کی تعلیمات کے مطابق ممتاز قادری قاتل اور مجرم ہے، وہ کالعدم دیوبندی تکفیری تنظیم کا رکن تھا جس نے اسے اہلسنت بریلوی اور دعوت اسلامی کو بدنام کرنے کے لئے استعمال کیا
The Newsweek: What is your biggest concern? Salmaan Taseer: I worry about terrorism. The Pakistan Muslim League (Nawaz), which is in government in the Punjab, has old linkages with and a natural affinity for extremist organizations like Sipah-e-Sahaba, Lashkar-e-Jhangvi, Khatm-e-Nubuwwat, and so many others. Let’s face it: terrorists need logistical support from within—somebody funds them, somebody guides them, and somebody looks after them—and that support is coming from the Punjab. Some 48 terrorists have been released by an antiterrorism court recently because they could not be prosecuted, or rather, there was a failure to prosecute them. This is disgraceful. If the Punjab government was solidly against the militants, this would not have happened. You can’t have your law minister [Rana Sanaullah] going around in police jeeps with Ahmed Ludhianvi [of the outlawed Sipah-e-Sahaba], whose agenda is to declare Shias infidels and close down their places of worship, and then say you want harmony in this province. You can’t have the chief minister, who is also the home minister, standing at [Lahore mosque] Jamia Naeemia pleading with the Taliban to please not launch attacks in the Punjab because he shares the same thinking against the U.S. as they do. What message does this send out to the local magistrate and police officer? There has to be zero tolerance toward militants, and the only way you can have this is if the government is totally committed … Dealing with the militants has to be no holds barred. Their lives should be made hell; they should be prosecuted, and sent to hell where they belong.”
https://www.facebook.com/LetUsBuildPakistan/videos/10153373201184561/
عوام کو ادھوری باتیں کرکے گمراہ مت کرو، ممتاز قادری کے بارے امیر اہلسنت کے بیان کا جس طرح لوگوں نے اپنے حساب سے مطلب نکالا اسکی وضاحت وہ کر چکے، رہی بات طاہر القادری کی وہ خود کہتا ہے کہ میرا مسلک اہلسنت بریلوی سے کوئی تعلق نہیں اور اس پر اب سے نہیں بیسیوں سال گذر گئے تب سے جید مفتیانِ اہلسنت کا فتویٰ ہے کہ یہ شخص گمراہ ہے اور اسکا مسلکِ اہلسنت و جماعت بریلوی سے کوئی تعلق نہیں۔
حضرت صاحب کی ویڈیو کا لنک دیکھ لو، اور اگر حق بات ماننے کی توفیق اللہ نے تمہیں دی ہے تو اس خرافات بھرے آرٹیکل کو ڈیلیٹ کرو۔
https://www.youtube.com/watch?v=W2zP1yZ1tfQ
ALL THE INTERVIEW IS 100% CORRECT AND ACCORDING TO THE GROUND REALITY. THE PRESENT N GOVT IS INVOLVED IN THE MURDER OF SALMAN TASEER. BRALEVEES ARE PEACEFUL AND THE TAUTS OF DUBANDI SO CALLED BARELVI MULLAS DOES NOT THE REALY FACTS.
MOLANA ILYAS QADRI AND DR.TAHIR UL QADRI ARE VISIONARY LEADERS AND KNOW THE REAL FACT. THEIR FATWA IS CLEAR .
WE REGRET TERRORISM BY DUBANDIS AND WAHABIS IN THE NAME OF TALIBAN ETC. WE ARE WITH PAK ARMY FOR THE PEACE AND SECURITY AND WE CONDEMN THE SO CALLED REGIOUS LEADERS WHO GROW UP ON THE PENNIES OF S.ARAB AND PAK ENEMIES.
What to say??? just shut upppppppp and let us live with unity and faith but not with discrimination regarding deobandi, brelvi, ahl-e-hadith. Bring people in this premises rather far away from Islam. Mehrbani ho ge islam k almbardarooooo
حضرت محمد الیاس عطار قادری، علامہ ڈاکٹر محمد طاہر القادری اور مولانا ابوبکر چشتی کے فرمودات سے بات بالکل واضح ہوگئی، ممتاز قادری دیوبندی جیسے تکفیری خارجی کا اہلسنت سے کوئی تعلق نہیں، اعلی حضرت کے امن پسند مسلک کے خلاف دیوبندی اور وہابی سازش ناکام ہو گئی
Great interview and excellent archive of evidence. It’s hard to ingore Deobandi takfiris’ role in Governor Salmaan Taseer’s murder.
Barelvis are Mushrikeen, Shias are Kafir.
Mumtaz Qadri is our hero.
Long live Ramzan Mengal and Ahmed Ludhyanvi.
یہ سب ایران اور سعودی عرب کی لڑائی ہے جس میں بریلوی حضرات ایران کا ساتھ دے رہے ہیں، سفیر امن مولانا احمد لدھیانوی صاحب کے بیانات چشم کشا ہیں
from PMW
“Liberal” anchor Meher Bokhari’s role in Salmaan Taseer’s murder
Meher Bokhari and the Future of Pakistani Media
Tuesday, January 25th, 2011
Meher Bokhari’s story should be a permanent fixture in journalism school as a warning to those future media stars who might be tempted to sacrifice all consideration of ethics, responsibility, and the safety of others for a boost in ratings and personal careers. The final chapter in Bokhari’s story has not been written, though, and how it plays out could have lasting effects on the media industry.
Meher Bokhari has found drawn a bit of attention to herself, though probably not for reasons she had dreamed. The Samaa TV talk show host raised eyebrows during her interview with Salmaan Taseer last November during which she fought with the Governor, accusing him of undermining justice and fanning the flames of religious hatred by questioning the blasphemy laws. Meher even read a fatwa against the Governor on the air.
Two months later, Governor Taseer was shot to death by one of his guards in Islamabad who claims he committed the act because of the Governor’s criticism of the blasphemy laws. Bokhari infamously followed the Governor’s murder with a programme on 5 January that asked if the confessed gunman Mumtaz Qadri is hero or terrorist.
It should be noted that this was not the first time that Meher Bokhari had projected extremist views, rather she regularly hosted guests including Muhammad Ahmed Ludhianvi who is a leader of banned terrorist organization Sipah-e-Sahaba.
http://pakistanmediawatch.com/2011/01/25/meher-bokhari-and-the-future-of-pakistani-media/
Qadri is not a copyright of Mushrik Sufis and Barelvis. I am a Qadri and am proud to be a Deobandi. I am gainst Shia Rafizi Kafirs and Barelvi Grave Worshipppers.
Long live Taliban, long live Mumtaz Qadri, long live Sipah-e-Sahaba.
This is bullcrap. LUBP is hijacked by Shias and Sunni Barelvis only. LUBP hates Deobandis who are true and only Muslims in Pakistan.
ایل یو بی پاک مبارکباد کا مستحق ہے کہ وہ حقائق کو بے دھڑک سامنے لیکر آرہا ہے اور ممتاز قادری کے حوالے سے اس کے یہ حقائق ظاہر کرتے ہیں کہ سنّیوں کے اندر ممتاز قادری کوئی متفقہ ھیرو نہيں ہے اور اس معاملے میں جید علمآئے کرام کی رآئے خاصی مختلف ہے ، ممتاز قادری نے قانون ہاتھ میں لیا ، وہ قاتل ہے اور اسے سزا قانون کے مطابق ملنی چاہئیے
yeh sab jhoot hai MUMTAZ HUSSAIN QADRI sunny hai wo diowbandi nahi hai.
yeh sab jhoot hai
Aamir Mir writes in The News: (3 October 2011)
http://www.thenews.com.pk/TodaysPrintDetail.aspx?ID=9290&Cat=13
The AHRC (Asian Human Rights Commission) regretted that the whereabouts of the son of the assassinated Governor of Punjab, Shahbaz Taseer, who was abducted by militants from Punjab on August 27, 2011, remain unknown. “It is reported that the LeJ is negotiating through the Punjab government for the release of [Malik Mumtaz] Qadri in exchange for Shahbaz Taseer. The negotiations are apparently being carried out under the supervision of the Punjab Law Minister [Rana Sanaullah Khan] who is notorious for having relationships with the banned militant groups. Therefore, all efforts for the release of Shahbaz have been in the interests of the militant organizations”, the AHRC statement added.The Asian Human Rights Commission statement said that the state has totally failed to provide protection to the citizens from the religious militant organisations who are surviving on the mercy of jehadis. “We urge the government of Pakistan to realize that the international community is closely monitoring the situation and is quite capable of seeing the very blatant discrepancies in the treatment of the victims and the perpetrators. We vehemently condemn the protection provided for a mass murderer (Malik Ishaq) while his victims continue to face death threats and religious intolerance. We urge that action must be taken against the LeJ and its members. The Minister of Law of Punjab who is aiding and abetting this organisation must be prosecuted particularly for his connivance with the abductors of Shahbaz Taseer to obtain the release of a murderer. We also urge the government to ensure the safe release of Shahbaz and that suitable compensation and rehabilitation be provided to the victims and the families of the Mastung carnage”.