تکفیری دہشت گردوں کے ہمدردوں کا گهیراو – عامر حسینی

11

لال مسجد آپبارہ چوک اسلام آباد کے باہر اس وقت درجنوں لوگ لال مسجد کے خطیب دیوبندی تکفیری مولوی عبدالعزیز کے خلاف مظاہرہ کررہے ہیں جس کی کچه تصویریں میں نے یہاں دی ہیں اور ساته ہی شہدا فاونڈیشن کے احتشام کی جانب سے کل لال مسجد کے مولوی کے خلاف مظاہرہ کرنے والوں کے خلاف درج کئے گئے مقدمے کی تفصیل کا عکس بهی دیا ہے

 
یہ مقدمہ کالعدم سپاہ صحابہ پاکستان جو اب اہلسنت والجماعت کے نام سے کام کررہی ہے اور یہ تنظیم وزرات داخلہ کے انسداد دہشت گردی سیل کی فراہم کردہ دہشت گردوں کی لسٹ میں دوسرے نمبر پر ہے کے جنرل سیکرٹری اسلام آباد کی درخواست پر درج کیا گیا ہے اور اس سے ایک طرف تو لال مسجد اور شهدا فاونڈیشن کے دیوبندی تکفیری تنظیم اہلسنت والجماعت کے درمیان تعلق کا دستاویزی ثبوت ملتا ہے تو دوسری طرف یہ بهی پتہ چلتا ہے کہ اہلسنت والجماعت کی جانب سے پشاور آرمی پبلک اسکول پر حملے کی جو مذمت کی گئی وہ فیس سیونگ کے سوا کچه نہیں تهی
اس وقت اسلام آباد آبپارہ چوک میں لال مسجد کے باہر دیوبندی تکفیری انتہاپسند دہشت گرد تنظیم سپاہ صحابہ یعنی آج کی اہلسنت والجماعت کے غنڈے لال مسجد کے طالبان ، داعش و لشکر جهنگوی جیسی دہشت گرد تنظیموں کی حمائت کرنے پر عبدالعزیز کے خلاف مظاہرہ کرنے پر ان کو دهمکارہے ہیں اور یہ مولوی ایک خاتون کے پیچهے بهی دوڑے جس کی تصویر میں نے شئیر کی ہے جسے بعض اطلاعات کے مطابق پولیس نے اپنی تحویل میں لے لیا ہے

 
اس احتجاج کے منتظم جبران ناصر کے مطابق لال مسجد کے باہر مظاہرہ کرنے والے 6 افراد کو گرفتار بهی کرچکی ہے اسلام آباد پولیس جس طرح سے لال مسجد کے مولوی عبدالعزیز کو تحفظ دے رہی ہے اور تکفیری دیوبندیوں اور تکفیری دہشت گردوں کے حامیوں کے خلاف عوامی احتجاج کو دبانے پر تلی ہوئی ہے اس سے یہ اندازہ کرنا مشکل نہیں ہے کہ موجودہ وفاقی حکومت دیوبندی تکفیری دہشت گردوں کے اپالوجسٹس کے خلاف عوامی رائے عامہ کو منظم ہونے سے روکنا چاہتی ہے

 
سول سوسائٹی کی جو تنظیمیں اس احتجاج کو منظم کررہی ہیں ان کو دیوبندی تکفیری تنظیموں کو اور دیوبندی تکفیری دہشت گردوں کے ہمدرد دیوبندی سیاسی تنظیموں اور مولویوں کو ان کا نام لیکر بے نقاب کرنا چاہئیے

 
سب سے بڑهکر ان نام نہاد لبرل اور سیکولر کو اپنے اس احتجاج سے الگ کرنا چاہئیے جنهوں نے جمہوریت کے نام پر ایک طرف تو تکفیری دیوبندی دہشت گردوں کے معذرت خواہوں فضل الرحمان ، سمیع الحق ، لدهیانوی ، اورنگ زیب فاروقی کے ساته بیٹه گئے اور نواز شریف و شہباز شریف کے بازو بنے ، سول سوسائٹی اور اشتراکیوں کے نام پر کمیوفلاج تکفیری دیوبندی دہشتگردوں کے عذر خواہوں کو نکال باہر کردینا چاہئیے اور دیوبندی تکفیری دہشت گردوں کے حامیوں کا گهیراو جاری رکهنا چاہئے میڈیا لال مسجد کے باہر دیوبندی تکفیری دہشت گردوں کے عذر خواہوں کے خلاف احتجاج کو اپنی خبروں میں غائب کررہا ہے تکفیریوں کے ہمدرد صرف مولویوں کا گهیراو نہیں ہونا چاہئیے بلکہ ان کے جو ہمدرد سول سوسائٹی ، سیاسی جماعتوں اور میڈیا میں ہیں ان کا محاسبہ بهی ہونا چاہیے

1508516_10205566838518678_8632253115998809766_n 10341490_10205566832038516_3149068955916028626_n 10441213_10205566836158619_3261713050823727703_n 10857961_10205566834398575_670063634606512425_n

 

Comments

comments

Latest Comments
  1. Fayyaz Fayyaz
    -
  2. Farooq Saeed Qureshi
    -