ایرانی حکومت اور دیوبندی ملاؤں کا داعش اور سپاہ صحابہ کے بارے دوغلا کردار – عامر حسینی

 

10250236_10205409666909486_5570710068381537263_n

جے یوآئی ( ف ) کے رہنماء اور اسلامی نظریاتی کونسل کے چئیرمین مولانا خان محمد شیرانی سمیت پاکستان سے کئی ایک دیوبندی مولویوں اور جماعت اسلامی کے لوگوں کو ایرانی حکومت کی جانب سے داعش کے خلاف منعقدہ شیعہ -سنی اتحاد کانفرنس میں مدعو کیا گیا اور ظاہر سی بات ہے کہ یہ سب لوگ ایرانی سرکار کے مہمان بنے تهے

مولانا شیرانی سمیت پاکستان سے جانے والے دیوبندی وهابی مولویوں نے داعش کے خلاف کم و بیش ایک جیسے خیالات کا اظہار کیا اور ایرانی میڈیا نے بهی ان دیوبندی وهابی مولویوں کے لئے سنی کی عمومی اصطلاح استعمال کی اور کسی ایک جگہ بهی ان کی دیوبندی وهابی شناخت کے بارے میں ہلکا سا بهی زکر نہیں کیا


ایرانی سرکار کی شیعہ -سنی اتحاد کے بینر تلے یہ کانفرنس ملائیت کی منافقت اور دهوکہ دہی کی سب سے بڑی مثال ہے ، کیونکہ داعش جتنی تکفیری اور فسادی ، خونی اور ناسور ہے اتنی ہی القائدہ بهی ہے ، اتنی ہی لشکر جهنگوی ، سپاہ صحابہ ، جیش عدل بهی ہے لیکن دیوبندی وهابی مولوی کبهی بهی پاکستان کی تکفیری تنظیموں کوناسور کہتے نظر نہیں آئے


مولانا شیرانی جمعیت العلمائے اسلام فضل الرحمان گروپ سے تعلق رکهتے ہیں ان کی جماعت نے حال ہی میں 25 رکنی اس دیوبندی اتحاد میں شرکت کی جو تکفیری اور غیر تکفیری ، تکفیریوں کی ہمدرد دیوبندی تنظیموں پر مشتمل بنا اور یہ اتحاد محمد احمد لدهیانوی اور مولوی فضل الرحمان کے دتمیان تین سالہ مشاورت کے بعد معرض وجود میں آیا


مولانا شیرانی سمیت دیوبندی ایک بهی سیاستدان مولوی ایسا نہیں ہے جس میں یہ ہمت ہو کہ وہ ببانگ دهل یہ کہے کہ پاکستان میں سپاہ صحابہ پاکستان جو اب اہلسنت والجماعت کے نام سے شیعہ کے خلاف تکفیری مہم ، ان کے خلاف دہشت گردی پر اکسانے والی مہم چلانے والوں کی ماسی ہے ایک ناسور ہے بلکہ شیعہ کی باقاعدہ تکفیری مہم دیوبندیوں کے ہاں بہت بڑے پیمانے پر چل رہی ہے اور اس کی کے زیر اثر پورے ملک میں شیعہ نسل کشی ہورہی ہے بلکہ یہ تکفیری مہم ایک قدم اور آگے صوفی سنی نسل کشی تک جاپہنچی ہے


لیکن حیرت ہے کہ اپنے ملک کے ناسوروں کو چهوڑ کر ابهی دوسرے ملکوں تک محدود سرگرم داعش کے خلاف دیوبندی وهابی مولوی تہران جاکر بیانات داغ رہے ہیں اور چراغ تلے اندهیرا کی کہاوت کو ٹهیک ثابت کررہے ہیں ایرانی سرکار نے بهی داعش کے خلاف اس کانفرنس میں داعش کی آئیڈیالوجی کے بیج بونے والوں کو بلاکر اور انهیں سنیوں کا ترجمان بناکر دکهاتے ہوئے اپنے کچه خارجہ و داخلہ مقاصد تو پورے کرلئے ہوں گے لیکن اس سے تکفیری فاشزم کی اصل جڑوں کو ابہام پرستی کے جنگل میں گم کرنے میں بہت مدد ملی ہے


ویسے ایرانی سرکاری ٹی وی پریس ٹی وی کا حال تو یہ ہے کہ اس نے مولوی غلام رضا نقوی کی رہائی کے بعد اس سے انٹرویو کے دوران جو نقوی نے پاکستان میں دہشت گردی کا زمہ دار دیوبندی تکفیری دہشت گرد تنظیموں کو قرار دیا اس کا انگریزی میں ترجمہ ہی نہیں کیا اور ایرانی پریس اور میڈیا اور مولوی اکثر دہشت گردوں کی دیوبندی شناخت کو چهپاتے ہیں کیونکہ اس سے منافقانہ اتحاد کی قلعی کهل جائے گی اور پهر ایران میں نام نہاد شیعہ -سنی اتحاد کی کانفرنسز کا انعقاد نہیں ہوسکے گا

Comments

comments

Latest Comments
  1. Ahsan
    -
  2. Ali Walay
    -
  3. Ali Walay
    -
  4. ALi azam
    -
  5. ABDULLAH KHAN
    -
  6. Imran Hussain
    -