Jamat e Islami is the Mother of All Evil and Terrorism in Pakistan
جماعت اسلامی کا وجود مسلمانوں کے لئے آستین کے سانپ جیساہے. یہ وہ عفریت ہے جس نے ملک کا اتنا نقصان کیا ہے جتنا کسی اور نے نہیں کیا ہوگا؟منور حسن نے جب یہ کہا کہ ’’ مسائل کاحل جہاد اورقتال فی سبیل اللہ میں ہے،جمہوری سیاست سے حالات پر قابونہیں پایاجاسکتا، جہاد اورقتال فی سبیل اللہ کے کلچر کوعام کیاجائے ‘‘ تو مجھے بالکل حیرت نہیں ہوئی۔کیوں کہ جماعت اسلامی جہاد اور قتال فی سبیل الله کے نام پر دہشت گردی اپنے قیام کے بعد سے ہی کررہی ہے۔پاکستان کی تاریخ پر نظر ڈالی جائے تو جماعت اسلامی ہی وہ جماعت ملے گی کہ جس نے اس ملک میں مذہب کے نام پر دہشت گردی کی ابتداء کی۔پاکستان کی تاریخ میں مذہب کے نام پر سب سے پہلے فسادات جماعت اسلامی نے کروائے تھے۔پاکستان میں سب سےپہلامذہبی قتل ابوالمنافقین مولانا مودودی نےلاہورمیں کرایا تھا.اس کے بعد سے دہشتگردی جماعت کی شناخت بن گئی۔جماعت اسلامی اور دہشت گردی ہم معنی الفاظ ہیں۔اگر ہم جماعت اسلامی کا نام لیں تو اس کا مطلب ہے کہ ہم ایک ایسی جماعت کا نام لے رہے ہیں جو ایک بہت بڑی دہشت گرد، فاسشٹ، اسلام دشمن،پاکستان دشمن اور اس دنیا کی سب سے بڑی منافق تنظیم ہے۔ یہ بات ایک تاریخی حقیقت ہے کہ جماعت اسلامی قیام پاکستان کے خلاف تھی اور اب بھی پاکستان کو نقصان پہنچانے کا کوئی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیتی۔ مشرقی پاکستان میں یہ جماعت اسلامی ہی تھی جس نے البدر اور الشمس بناکر لاکھوں بنگالیوں کا قتل کیا اور بنگالی عورتوں کی عزتیں لوٹیں۔آج بنگلہ دیش میں اسی وجہ سے جماعت اسلامی پہ پابندی لگی ہے اور اس کے رہنماوں کو سزائے موت ہو رہی ہے۔
یہ جماعت اسلامی ہی تھی جس نے اسی کی دہائی میں پاکستان میں جہاد کے نام پر دہشت گردی کو فروغ دیا اور جہاد افغانستان کے نام پر ہزاروں معصوم نوجوانوں کو گمراہ کر کے امریکہ اور روس کی جنگ میں مروا دیا.افغان جنگ کے دوران امریکا نے جماعت اسلامی پاکستان اور جماعت اسلامی افغانستان کی مدد سے مجاہدین کو تیار کیا. سی آئی اے نے 630ملئین سالانہ کے حساب سے 1981 تا 1987 جماعت اسلامی کی مالی معاونت کی، اسلحہ اور دینا بھر سے مجاہدین کی فراہمی سعودیہ العریبیہ اور امریکہ کے ذمے تھا۔
جماعت اسلامی نے جہاد کے نام پر دہشت گردی کو فروغ دیا۔لاکھوں نوجوانوں کی برین واشنگ کرکے ان کو انتہاپسندی اور دہشت گردی کی طرف مائل کیا۔آج پاکستان میں مذہب کے نام پر جو دہشت گردی نظر آرہی وہ جماعت اسلامی کی ہی پیدا کردہ ہے۔
جماعت اسلامی کی بغل بچہ تنظیم جمعیت پاکستان کے تعلیمی اداروں میں دہشت گردی کی بانی ہے۔اسی تنظیم نے کلاشنکوف کلچر کی بنیاد رکھی۔اس تنظیم کی غنڈہ گردی کا نشانہ نہ صرف طلباء بنے بلکہ اساتذہ تک ان کی دہشت گردی سے محفوظ نہیں رہے۔
جماعت اسلامی نہ صرف طالبان اور القائدہ جیسی دہشت گرد تنظیموں کی حامی ہے بلکہ ان کے دہشت گردوں کو پناہ بھی دیتی ہے۔خالد شیخ محمد سمیت القائدہ کے بڑے بڑے دہشت گرد جماعت اسلامی کے لوگوں کے گھروں سے ہی پکڑے گئے ہیں۔گذشتہ سال بھی پنجاب یونیورسٹی میں القاعدہ کا کارکن جمعیت کے زیر قبضہ کمرے سے بر آمد ہوا
تھا۔
اگر ہم جماعت اسلامی کی سب دہشت گرد کاروئیوں کا ذکر کریں تو اس کے لیئے ایک ضخیم کتاب درکار ہوگی۔اس لیئے ہم یہاں جماعت اسلامی اور اس کی بغل بچہ تنظیم جمعیت کی کچھ دہشت گرد کاروائیوں کا ذکر کریں گے۔
جماعت اسلامی کا دہشت گرد عقیل عرف ڈاکٹر عثمان جی ایچ کیو پر حملہ میں ملوث تھا۔اس کے علاوہ وہ سری لنکن ٹیم پر حملہ میں بھی ملوث تھا۔پرویز مشرف پر حملہ کرنے کی منصوبہ بندی کرنے میں بھی ڈاکٹر عثمان ملوث تھا۔سری لنکن ٹیم پر حملہ میں ملوث زبیر عرف نیک محمد نے اپنی گرفتاری کے بعد میڈیا کو بتایا تھا کہ ڈاکٹر عثمان اس کو منصورہ لے گیا تھا۔یہ لوگ وہی رہ کر سری لنکن ٹیم پر حملہ کی منصوبہ بندی کرتے رہے۔
سی آئی ڈی پولیس نے آج سے تقریباً تین سال پہلے جمعیت کے چار دہشت گرد گرفتار کیئے تھے۔ ان کے نام معاذ فاروقی،حبیب الله،بابر اقبال اور حبیب الرحمٰن تھا۔گرفتاری کے بعد معاذ فاروقی نے انکشاف کیا تھا کہ کراچی کی مختلف جامعات میں ڈیڑھ سو سے زائد جمعیت کے دہشت گرد ایسے ہیں جو مکمل طور پر تربیت یافتہ ہیں اور ان کی مکمل طور پر ذہن سازی کی جاچکی ہے۔جامعہ کراچی،این ای ڈی اور داؤد انجینیئرنگ کالج میں حربی تربیت کے ماہر جمعیت کے دہشت گرد موجود ہیں۔حبیب الله کا کہنا تھا اس کا کام لوگوں کی ذہن سازی کرنا تھا اور انہوں نے ایک پندرہ سالہ لڑکے کو خود کش حملہ کے لیئے تیار کیا تھا۔تمام دہشت گردوں کی تربیت میران شاہ اور وزیرستان کے مختلف علاقوں میں کی جاتی تھی۔سی آئی ڈٰی نے میڈیا کو بتایا کہ ان چار دہشت گردوں سے بھاری تعداد میں دھماکہ خیز مواد اور اسلحہ برآمد ہوا ہے۔
ان کے پانچ ساتھی سعیدآباد ٹریننگ کیمپ پر حملہ کی کوشش میں خود کش جیکٹ پھٹنے سے مرگئے تھے۔
جمعیت کا کارکن عبدالله فدائی پاکستان نیوی کی بس پر حملہ میں ملوث تھا۔وہاب جو کہ داؤد انجینیئرنگ کالج میں جمعیت کا کارکن تھا نیوی کی بس پر حملہ کا ماسٹر مائنڈ تھا۔اکبر خان جو این ای ڈٰی یونیورسٹی میں جمعیت کا کارکن تھا وہ نیٹ ورک کو دھماکہ خیز مواد فراہم کرتا تھا جی سی ٹی کا طالب علم طارق ہزاروی بھی مختلف دہشت گرد کاروئیوں میں ملوث تھا۔۔فاروق عبدالله جو کراچی یونیورسٹی میں جمعیت کا کارکن تھا وہ تاجروں سے بھتہ وصول کرتا تھا۔شجیع داؤد کالج میں دہشت گردوں کومنظم کررہا تھا۔سعد میران شاہ ٹریننگ کیمپ میں بھیجنے کے انتظامات کرتا تھا۔
مذید تفصیلات کے لیئے یہ ویڈیو دیکھیں۔
Post by Faisal Mahmmood.
اس دہشت گرد گروہ کے کچھ لوگ 26 اگست 2008 کو کراچی یونیورسٹی میں اے پی ایم ایس او کے کارکن عاطف رضا کے قتل میں بھی ملوث تھے۔
عینی شاہدین کا یہ کہنا تھا کہ جمعیت کے دہشت گرد معاذ فاروقی قاسم،طارق جدون،بلال،نعمان برنی،ذکاءالله اور ثناء الله نے عاطف رضا کو قتل کردیا اور اس کے ساتھیوں علی اسد،کمیل اور کاشف کو زخمی کردیا۔ان کارکنان کا قصور اتنا تھا کہ وہ پرامن طریقہ سے وائٹ ڈے منارہے تھے۔
On 26 August 2008 Terrorist of Jmait Maaz… by faisal-mahmmood
جمعیت کی دہشت گردی کا شکار نہ صرف طلباء ہوئے ہیں بلکہ اساتذہ تک ان سے محفوظ نہیں ہیں۔اپریل 2010 کو جمعیت کے دہشت گردوں نے پنجاب یونیورسٹی کے پروفیسر افتخار بلوچ پر بہیمانہ تشدد کرکے شدید زخمی کردیا تھا۔
Islami Jamiat Taluba Tortured & Almost Killed… by faisal-mahmmood
پنجاب یونیورسٹی جمعیت کے دہشت گردوں کا گڑھ بن چکا ہے۔یہ جب چاہتے ہیں وہاں کے طالب علموں کو تشدد کا نشانہ بناتے ہیں اور جب چاہتے ہیں اساتذہ اور دیگر اسٹاف کو اپنی غنڈہ گردی کا نشانہ بناتے ہیں۔اس ویڈیو میں دیکھیں کس طرح جمعیت والے بس کو آگ لگارہے ہیں۔
CCTV footage of Islami Jamiat-e-Talaba attack… by thechannellist
Islami Jamiat Talaba (IJT) torched 2 Buses in… by thechannellist
پنجاب یونیورسٹی میں جمیعت کے دہشت گردوں نے ہاسٹلز پر قبضہ کررکھا ہے اور اس میں وہ القائدہ اور دیگر دہشت گردوں کو پناہ بھی دیتے ہیں۔
Islami Jamiat Talaba (IJT) torched 2 Buses in… by thechannellist
جماعت اسلامی نے قیام پاکستان کی ہمیشہ مخالفت کی اور اب بھی پاکستان کو نقصان پہنچانے کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتی ہے۔جماعت اسلامی دہشت گرد تنظیموں القاعدہ اور طالبان اور اب داعش کی ہر طرح سے مدد کررہی ہے اور نوجوانوں کو مذہب کے نام پر بیگناہ انسانوں کے قتل پر اکسارہی ہے۔
جماعت اسلامی کی تاریخ دہشت گردی سے بھری ہوئی ہے۔حال ہی میں القاعدہ کے ترجمان اسامہ مقصود نے ایک بیان جاری کیا ہے کہ ڈاکٹر سربلند عرف ابوخالد،ان کے دو بیٹے،ان کے برادر نسبتی اورمیجر
عبدل قدوس11 نومبر کو ایک ڈرون حملہ میں مارے جاچکے ہیں۔واضح رہے یہ عبدل القدوس ہی تھا جس کے گھر سے نائن الیون کا ماسٹر مائنڈ خالد شیخ محمد گرفتار ہوا تھا۔عبدل القدوس کا پورا گھرانہ جماعت اسلامی سے تعلق رکھتا ہے۔جبکہ ڈاکٹر سربلند کا تعلق بھی جماعت اسلامی کی ذیلی تنظیم پاکستان اسلامک میڈیکل ایسوسی ایشن سے تھا۔جماعت اسلامی سے تعلق رکھنے والوں لوگوں کا ڈرون حملوں میں سے ہلاکت سے ثابت ہوگیا ہے کہ ان کے تعلقات القاعدہ اور طالبان جیسی تنظیموں سے ہے۔جماعت اسلامی سے تعلق رکھنے والے اور دہشت گرد بھی ڈرون حملہ میں مارے جاچکے ہیں۔ 29 نومبر 2013 کو جماعت اسلامی سے تعلق رکھنے والے عبدل الرحمٰن ڈرون حملہ میں مارا گیا تھا۔ 16 مارچ 2008 کو جماعت اسلامی سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر ارشد وحید بھی ڈرون حملہ میں مارے گئے تھے۔اس کے علاوہ جمعیت سے تعلق رکھنے والے اور دہشت گرد بھی ڈرون حملوں میں مارے جاچکے ہیں جن کے نام کاشف،شبیر،نعیم الحق،زہیر امتیاز قدوائی اور ثناءالله تھے۔
جماعت اسلامی نے قیام پاکستان کی ہمیشہ مخالفت کی اور اب بھی پاکستان کو نقصان پہنچانے کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتی ہے۔جماعت اسلامی دہشت گرد تنظیموں القاعدہ اور طالبان اور اب داعش کی ہر طرح سے مدد کررہی ہے اور نوجوانوں کو مذہب کے نام پر بیگناہ انسانوں کے قتل پر اکسارہی ہے۔
آخر کب تک معصوم پاکستانی جماعت اسلامی کی دہشتگردی کا شکار ہوتے رہیں گے ؟
آخر کب تک جماعت اسلامی پاکستان کے لوگوں کی زندگی سے کھیلتی رہے گی؟
آخر کب تک جماعت اسلامی اسلام جیسے پاکیزہ اور مکمل مذہب کو اپنی مرضی سے استعمال کرتی رہے گی؟
منور حسن کے بیان سے اب واضح ہوچکا ہے کہ جماعت اسلامی نام نہاد جہاد کے نام پر قتال پر یقین رکھتی ہے۔ اس لیئے اس سے پہلے کہ یہ پاکستان کو مکمل تباہ اور برباد کردیں جماعت اسلامی پر پابندی لگا کر اس سے ہمیشہ کے لیئے چھٹکارا پایا جائے۔اور اس کے دہشت گردوں کو عبرت ناک سزا دی جائے۔حکومت پاکستان کو جماعت اسلامی پر پابندی کا سخت عمل لینا ہی ہوگا.بنگلہ دیش نے تو اس نیک کام کی ابتداء کردی ہے۔اب دیکھتے ہیں پاکستان کب یہ قدم اٹھاتا ہے۔
آخر کب تک جماعت اسلامی پاکستان کے لوگوں کی زندگی سے کھیلتی رہے گی؟
آخر کب تک جماعت اسلامی اسلام جیسے پاکیزہ اور مکمل مذہب کو اپنی مرضی سے استعمال کرتی رہے گی؟
منور حسن کے بیان سے اب واضح ہوچکا ہے کہ جماعت اسلامی نام نہاد جہاد کے نام پر قتال پر یقین رکھتی ہے۔ اس لیئے اس سے پہلے کہ یہ پاکستان کو مکمل تباہ اور برباد کردیں جماعت اسلامی پر پابندی لگا کر اس سے ہمیشہ کے لیئے چھٹکارا پایا جائے۔اور اس کے دہشت گردوں کو عبرت ناک سزا دی جائے۔حکومت پاکستان کو جماعت اسلامی پر پابندی کا سخت عمل لینا ہی ہوگا.بنگلہ دیش نے تو اس نیک کام کی ابتداء کردی ہے۔اب دیکھتے ہیں پاکستان کب یہ قدم اٹھاتا ہے۔
Comments
Tags: AlQaida, Jamat e Islami, Taliban
Latest Comments
Beautiful heading. I totally agrre with SYED MUNAWAR HASSAN’s new theory about JAHAD and QATTAL. It has to be started against JI. It will be a nobel cause and PAKISTAN would flourish termendously. It will be a DREAM COME TRUE.
you are liberal and wants libralism, but lesson we were mulsims, we are mulims and we will be muslims. And also lesson Aey! the slave minded person. Our Holy prophet (PBUH) have left us all these for our protection. If these people wasn’t given sacrifices then you will be now living on the order of Russian people. Lesson! don’t forget the sacrifices of these people. If you are muslim, don’t publish such type of things. If you are non-muslim then, Lesson, we will be Insha Allah once again under the flag of jamt-i-Islami operating the governance of the entire world according to the rules and regulation of the Holy Quran.
jahil insan pahly listen ki spelling sekh lo
listen ko lesson likha huwa he
Say something new. This stuff is available oh European and US websites sinnce time unknown
Lot of people hired by west have been translating it. You are no noticeable addition.