سپاہ صحابہ کا امام حسین کی یاد میں ١٠ محرم کو جلوس: میلاد و عاشورہ کو بدعت کہنے والے کیا ہوئے؟ – مولانا نعیم وارث قاردی
posted by Khalid Noorani | November 7, 2014 | In Featured, Original Articles, Urdu Articles
بسم اللہ الرحمن الرحیم، والصلوات و السلام علی سید المرسلین و علی اہل بیتہ الطیبین والطاہرین و علی الاصحابہ اجمعین ،قال اللہ تعالی فی القرآن المجید والفرقان الحمید
أُوْلَـئِكَ الَّذِينَ اشْتَرُوُاْ الضَّلاَلَةَ بِالْهُدَى فَمَا رَبِحَت تِّجَارَتُهُمْ وَمَا كَانُواْ مُهْتَدِينَ
وَلاَ تَلْبِسُواْ الْحَقَّ بِالْبَاطِلِ وَتَكْتُمُواْ الْحَقَّ وَأَنتُمْ تَعْلَمُونَ
فَوَيْلٌ لِّلَّذِينَ يَكْتُبُونَ الْكِتَابَ بِأَيْدِيهِمْ ثُمَّ يَقُولُونَ هَـذَا مِنْ عِندِ اللّهِ لِيَشْتَرُواْ بِهِ ثَمَناً قَلِيلاً فَوَيْلٌ لَّهُم مِّمَّا كَتَبَتْ أَيْدِيهِمْ وَوَيْلٌ لَّهُمْ مِّمَّا يَكْسِبُونَ
صدق اللہ العظیم و نحن علی زلک من الشاہدین
امابعد
میرے سنّی بھائیو میں بعد از حمد وثنا و درود وسلام محبوب کائنات میں نے سورہ بقرہ کی تین آیات آپ کے سامنے تلاوت کی ہیں اور یہ آیات تلاوت کرنے کا مقصد آج کے زمانے کے خارجی ، تکفیری ، منافق ٹولے کے بارے میں آپ کو آگاہی دینا ہے ، جو سنّی مسلمانوں کو دھوکہ دینے کے لئے بار بار روپ اور بھیس بدلتا ہے اور چاہتا ہے کہ کسی طرح سے سنّی مسلمانوں کو دھوکہ دہی کے ساتھ اپنا ہمنوا بنالیا جائے
آج جب ميں آپ خواتین و حضرات کو درس دینے کے لیے گھر سے آرہا تھا تو مجھے برادرم اور میرے عزیز خالد نورانی بھائی کی ایک میل موصول ہوئی ، جس میں نے انھوں نے مجھے کچھ فیس بک جوکہ سماجی رابطے کی ایک بڑی معروف ویب سائٹ ہے پر ظاہر ہونے والی کچھ تصاویر اور کئی ایک دیوبندی حضرات کے ایک اور سماجی رابطے کی سائٹ ٹوئٹر پر کئے جانے والے کچھ تھریڈز کے سکرین شاٹس ارسال کئے اور میں رب العزت کی قسم کھاکر کہتا ہوں کہ ان کو دیکھ کر فوری طور پر میرے دل پر سورہ بقرہ کی ان تین آیات کا ورد جاری ہوگیا
جیساکہ آپ سب حضرات کو معلوم ہے کہ محرم الحرام کی جہاں اپنی اہمیت اسلام اور اسلام سے قبل مسلم حثیت رکھتی ہے اور میں نے اس کی اہمیت کے حوالے سے آپ سے ایک تفصیلی گفتگو قرآن و حدیث کی روشنی میں کی تھی اور پھر آپ کو یہ بھی بتایا تھا کہ اسلام مين واقعہ کربلاکے حوالے سے اس دن کی اہمیت کس قدر بڑھ گئی ہے اور شہدائے کربلا کی یاد منانا ، ان کے غم میں آنسو بہانا ، ان کی یاد کو لیکر جلوس نکالنا ، نذر ونیاز کرنا ، شہدائے کربلا کی یاد میں سلام پڑھنا ، منقبت لکھنا ، مرثیہ کہنا اور پڑھنا یہ سب کام بدعات حسنہ میں شمار ہوتے ہیں اور ان کی اصل شریعت محمدی میں موجود ہے اور یہ بدعت سئیہ نہیں ہیں اور جو ان کی محالفت کرتا ہے اصل میں وہ بغض اہل بیت اطہار کی بیماری میں مبتلا ہے اور جو واقعہ کربلا کے حوالے سے شکوک شہبات پھیلاتا ہے ، اسے دو شہزادوں کی لڑائی قرار دیتا ہے ، امام حسین رضی اللہ عنہ اور ان کے ساتھیوں کے قیام اور خروج کو بغاوت کہتا ہے ، یزید کی فضیلت یا اس کو بچانے کی کوشش کرتا ہے اور ایام محرم میں توجہ شہدائے کربلا سے ہٹاکر کسی اور طرف کرنے کے بہانے تلاش کرتا ہے ، یا قیام حسین کی اصل وجوہات پر شکوک شبہات کے بادل چھائے دکھانے کی سعی کرتا ہے ، اس کا تعلق حسینی قافلے سے نہیں بلکہ یزیدی قافلے سے ہے
میں نے بہت تفصیل سے آپ کو بتایا تھا کہ وہابیہ اور عصر حاضر کے دیوبندی وہابیہ نے کیسے اسلمی دنیا میں سب سے پہلے معرکہ کربلا کی اہمیت کو گٹھانے اور اس پر شکوک و شبہات ڈالنے کی کوشش کی ، ںذر و نیاز ، سبیل اور عاشورہ محرم میں جلوس نکالنے کو ویسے ہی بدعت ، شرک اور گمراہی قرار دے ڈالا ، جیسے یہ حضور علیہ الصلوات والتسلیم کی ولادت باسعارت پر ربیع الاول کو جلوس نکالنے کو بدعت قرار دے چکے تھے اور انھوں نے اصحاب رسول و اولیائے امت کے ایام وفات پر منعقدہ ہونے والے اعراس کو بھی بدعت قرار دیا تھا اور ایسا کرتے ہوئے اصل میں انھوں نے ہدائیت کے بدلے گمراہی خریدی اور ان کی یہ تجارت زرا بھی فائدہ بخش ثابت نہ ہوئی اور سورہ بقرہ کی پہلی آیت مبارکہ میں اللہ پاک نے اس طرح کے گروہ کی کیفیت اور حالت بیان کی ہے اور ہم اس گمراہ دیوبندی وہابی ٹولے کو یہی کہتے رہے کہ حق میں باطل کی ملاوت مت کرو ، اور تم حق کو چھپاتے ہو ، حالانکہ تم جانتے ہو
اللہ پاک یہود کے ايک گمراہ اور بھٹکے ہوئے مولوی ٹولے کا زکر کرتے ہوئے ہمیں بتلاتا ہے کہ وہ اپنی طرف سے احکام اللہی گھڑ لیتے اور پھر اس کو اللہ کا حکم قرار دیتے اور چند سکوّ ں کے عوض اسے فروخت کردیتے تو اللہ نے ایسے گروہ کے لیے ویل یعنی دردناک ہلاکت کا مژدہ سنایا ہے اور ہمارے علمائے اہل سنت نے ہمیشہ یہ واضح کیا کہ ایسا دھوکہ آج کے وہابیہ دیانبہ یعنی دیوبندی وہابی خوب کرتے ہیں
فتاوی رشیدیہ میں دیوبندیوں کا مفتی اعظم رشیداحمدگنگوہی امام حسین کی سبیل سے شربت ، دودھ ، پانی پینا اور نیاز حسین کے چاول تناول کرنے کو حرام قرار دیتا ہے لیکن ہندؤں کی دیوالی اور سکھوں کی بیساکھی پر آنے والی شرینی کو لینا اور کھانا جائز بتلاتا ہے اور یہی گنگوہی میلاد النبی اور عاشورہ کے جلوس کو بدعت سییہ قرار دیتا ہے اور ان کو منافی توحید بھی بتلاتا ہے
جبکہ اس مرتبہ دس محرم کو پنجاب کی جعلی اہل سنت والجماعت تںظیم جوکہ سپاہ صحابہ پاکستان کا دوسرا نام ہے کی راولپنڈی شاخ نے اعلان کیا کہ یہ 10 محرم کو راولپنڈی کی جامعہ تعلمیات قرآن سے پریس کلب تک شہادت امام حسین رضی اللہ عنہ کے موقعہ کی مناسبت سے جلوس نکالے گی
ادھر اسی تنظیم کی کراچی ساخ سے تعلق رکھنے والے دیوبندی مولویوں نے ٹوئٹر پر اعلان کیا کہ یوم عاشور کو ان کی تںظیم ” مدح صحابہ جلوس ” نکالے گی ، جبکہ اس تنظیم کی بلوچستان شاخ نے اس روز کوئٹہ پریس کلب کے سامنے ایک مظاہرہ کرنے کا اعلان کیا اور اس طرح کئی ایک دیوبندی وہابیوں نے اس روز شیعہ کے خلاف بھی پروپیگنڈا کیا تاکہ ملک میں شیعہ سنّی فساد ہو ، لڑائی ہو اور فرقہ واریت کی آگ سے پاکستان جل کر بھسم ہوجائے اور یہ کہہ سکیں کہ ان کے اکابرین نے تو پہلے دن سے ہی پاکستان کے قیام اور اس کی ہندوستان سے علیحدگی کی مخالفت کی تھی
اور آپ کو میں یہ بھی بتاتا چلا ہوں کہ پاکستان کی ریاست کو جب کبھی سلامتی کا خطرہ لاحق ہوا یا اس کے ہاں کوئی بڑا سانحہ رونما ہوگیا تو دیوبندی مولویوں نے فوری طور پر کہا کہ خدا کا شکر ہم پاکستان بنانے کے گناہ میں شریک نہ تھے
یہ فقرہ مولوی فصل الرحمان کے باپ جے یو آئی کے سربراہ مفتی محمود نے مشرقی پاکستان کی مغربی پاکستان سے علیحدگی کے موقعہ پر کہا تھا
اور انھی دیوبندیوں کی تںظیم تحریک طالبان پاکستان ، لشکر جھنگوی ، جماعت الاحرار پاکستان کی فوج کو مرتد قرار دیکر قتل کرنا جائز خیال کرتی ہے جیسے یہ پاکستان کے اندر غیر دیوبندی عوام کو ذبح کرتے ہیں مرتد قرار دیکر دیوبندی گرگٹ کی طرح اپن موقف بدلتے ہیں ، کل تک غم حسین بدعت و شرک تھا اور جلوس نکالنا بھی ان کے ںزدیک یہود و نصاری کی سنت تھی جس کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں تھا اور آج جب یہ خود جلوس نکالنے کا اعلان کرچکے تو سب ٹھیک ہوگیا
اہل سنت کو ان بہروپیوں ، ٹھگوں اور دشمنان ناموس محبوب کائنات و اہل بیت اطہار سے بہت ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے – صحابہ کے پاک نام پر اصل میں یہ سپاہ یزید ہے اور اس کا مقصد یزیدیت کو ہر صورت میں محفوظ راستہ فراہم کرنا ہے اور اس جلوس پر جامعہ بنوریہ ، دارالعلوم کراچی ، جامعہ فاروقیہ ، اکوڑہ خٹک ، خیر المدارس ، جامعہ اشرفیہ اور تعلمیات قرآن راولپنڈی سے بھی کوئی مذمتی فتوی نہیں آیا ، ان کے دار الافتاء اس معاملے پر شہر خموشاں بنے بیٹھے ہیں ، جس سے پتہ چلتا ہے کہ یہ دین مبین کی بجآئے اپنی خواہشات کی پیروی کرتے ہیں
اللہ پاک ہم سب کو محبت رسول و اہل بیت و اصحاب رسول سے سرشار رکھے اور مذھب اہل سنت پر عمل پیرا رہنے اور دیوبندی وہابیوں کی دھوکہ دہی سے محفوظ رکھے آمین
ایک جانور بھی جس گھر سے روٹی کھاتا ھے وہ اس گھر سے وفا کرتا ھے
یہ پتا نہیں کیسے لوگ ہیں کہ جس گھرسے اسلام ملا شریعت ملی اس گھر سے ہی دشمنی رکھتے ہیں –
یہ لوگ دل سے مسلمان نہیں ھوئے تبھی تو اسلام سے خیانت کرتے ہیں
اللہ ان کو نیکی کی توفیق عطافرمائے
ATTENTION all سپاہ یذید لعین پر لعنت بے شمار۔۔۔یہ لوگ اس طرح کے جلوسوں کی آڑ میں وقت گزرنے کے ساتھ یزید لعین کی حمایت اور امام حسینؑ کی مخالفت کریں گے۔۔جیسا کہ بنی امیہ کی حرام دودھ پر پلنے والے سپاہ یزید لعین کے ملعون یزید نظر نے کئی سال پہلے پاراچنار میں اسی طرح کا ایک جلوس نکال کر شہادت حسین مردہ باد(نقل کفر کفر نا بشد ۔۔نعوز بااللہ ) جیسے نعرے لگائے اس کی ویڈیو یہاں دی جا رہی ہے
http://www.youtube.com/watch?v=2VFXNJJ7t6o
لیکن سلام ہو پاراچنار کے حسینیوں پر جنہوں نے نسل ابوسفیان و معاویہ یزید لعین سپاہ یزید کا پاراچنار سے صفا یا کردیا اور اب پاراچنار محبان اہلبیتؑ کی دھرتی بن گیا جسمیں یزیدیوں کی کوئی گنجائش نہیں