میری نظر میں ماتم ایک غیر انسانی اور وحشیانہ عمل ہے – پاکستانی ملحد ایاز نظامی دیوبندی

ayaz nizami

 

مندرجہ ذیل تحریر پاکستانی ملحد ایاز نظامی دیوبندی (اصلی نام معاویہ دیوبندی) نے لکھی ہے – ایاز معاویہ دیوبندی صاحب اور ان کے ساتھ دیگر سابقہ دیوبندی ملحدوں اور جعلی سرخوں یا  اور جعلی لبرلوں نے دیوبندی دہشت گردوں کے ہاتھوں نسل کشی کا شکار ہونے والے شیعہ اور سنی صوفی مسلمانوں اور ان کی مذہبی رسومات خاص طور پر میلاد اور عاشورہ محرم پر سخت تنقید کی – ان کی تحریر اور کلپس حاضر خدمت ہیں

*******************************

t

میری نظر میں ماتم ایک غیر انسانی اور وحشیانہ عمل ہے – مانا کہ موت پر غم فطری ہے، لیکن ہر سال فطری نہیں اختیاری ہے۔

لبرلز و سیکولرز جب تک سعودیہ اور سنی شریعت پر تنقید کریں تو شاباش، جہاں ایران اور ماتم کا نام لیا تو ایسی کی تیسی فورا دیوبندی ہونے کا فتویٰ

دیشت گردی کے ٹریننگ کیمپ افغانستان کے ساتھ ساتھ ایران میں بھی قائم ہیں جہاں پاکستانی شیعوں کو دہشت گردی کی تربیت دی جاتی ہے یہ دو طرفہ آگ ہے

عوام کے ٹیکس کی رقوم سے ماتم کے جلوسوں کو سیکورٹی فراہم کی جاتی ہے، ماتم امام بارگاہ کے اندر کریں کوئی اعتراض نہیں

اپنا عقیدہ اپنی عبادت گاہوں کے اندر رکھیں، کوئی آپ کے عقیدے کو نہیں چھیڑے گا۔ سڑکوں پر لائیں گے تو تنقید جھیلیں

اصولا تو دونوں باتیں ہی غلط ہیں ماتم اور سڑک، لیکن اگر عقیدے کی بات ہے تو عبادت گاہ تک محدود رہیں، اعتراض واپس

جس طرح ہمیں ماتم کے جلوس پر اعتراض ہے اسی طرح میلاد کے جلوس پر بھی اعتراض ہے جلوسوں سے عام انسان متاثر ہوتے ہیں

تمام قسم کے مذہبی جلسے جلوس بلا امتیاز مسلک، جن سے عوام کی زندگی متاثر ہوتی ہے، پورا کا پورا ملک یرغمال بن کر رہ جاتا ہے، تمام سیکورٹی اداروں کو ہائی الرٹ پر رکھنا پڑتا ہے، اور ان پر ایک خطیر رقم خرچ کرنی پڑتی ہے، عوام میں خوف و ہراس پھیلتا ہے، مریض اسپتال تک نہیں پہنچ پاتے، اور بے شمار نقصانات کا سامنا کرنا پڑتا ہے ـــــــ بند ہونے چاہئیں، اور ایسی تمام تر مذہبی رسومات کو ان کی عبادت گاہوں میں سر انجام دینا چاہئے

شیعوں اور ایرانیوں سے میرا سوال ہے کہ کیا آپ خلافت اول کے عقیدے کا احترام کرنے کیلئے تیار ہیں؟

لبرلزم کے لبادے میں چھپے شیعوں کے طشت از بام ہونے کا موسم 10 محرم تک جاری ہے

مجھے کسی ڈکٹیشن کی ضرورت نہیں ہےلوگ جانتے ہیں میں نے ہمیشہ سنی شیعہ تفرقہ بازی کے خلاف آواز اٹھائی

فرقہ پرستی کی مذمت ضرور کروں گا لیکن سماجی تنازعہ اور سنی شیعہ فرقہ واریت کو شیعہ نسل کشی نہیں کہ سکتا    

آج عبدل نیشاپوری اور ہمنواؤن سے ٹوئٹر پر کافی تکرار ہوئی، موصوف نے مجھے دیوبندی ملحد، لشکر جھنگوی کا کارکن اور نا جانے کیا کیا قرار دے دیا۔ ان کا اصرار تھا کہ پاکستان میں حالیہ شدت پسندی اور فرقہ وارانہ فسادات کو صرف ”شیعہ نسل کشی“ قرار دیا جائے۔

ساری تکرار کا ماحصل انہوں نے یہ نکالا کہ میں نے دیوبندی دہشت گردی کی مذمت کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ میں نے انہیں جواب دیا کہ میں فرمائشی پروگرام نہیں چلاتا، جہاں ضرورت ہوگی میں دیوبندی اور شیعہ دہشت گردی کو بے نقاب بھی کروں

داعش و دیگر جہادی طاقتوں کے خلاف جس طرح طارق فتح صاحب نے آواز اٹھائی ہے، انکا ٹوئٹر اکاونٹ اور فیس بک اکاؤنٹ اس کا گواہ ہے۔ محض اس وجہ سے کہ آپ وہ کیوں نہیں کہتے جو ہم کہتے ہیں ان کو دیوبندی یا سلفی ایجنڈے کا حامل قرار دے دینا، ایک گھٹیا عمل ہے۔ میرا خیال ہے کہ ہم غیر شعوری طور پر اس شیعہ ایجنڈے پر کاربند ویب سائٹ کی تشہیر کا ذریعہ بن رہے ہیں۔ دہشتگردی سے نمٹنے کیلئے سب کو اپنے اپنے مذہبی خولوں سے نکلنا ہوگا، چاہے وہ خول سنی مسلک کا ہو یا شیعہ مسلک کا، ورنہ فرقہ واریت کی ایک جدید شکل تشکیل پا رہی ہے

anaswj1112ayaztt2

t3

t4

t5

t6

t7

t8

t9

t10

t11

t12

t13

t14

t15

t16

t17

t18

t19

t20

t21

t22

t23

t24fmfm2

t25

t26

t27

t2881

Comments

comments

Latest Comments
  1. Sarah Khan
    -
    • zaheer
      -
  2. Habib Farooqi
    -
  3. Ahmed Khan Stalemt
    -
  4. Sarah Khan
    -
  5. Sarah Khan
    -
  6. Zahra Yufi
    -
  7. Zahra Yufi
    -
  8. Zahra Yufi
    -
  9. Zahra Yufi
    -
  10. Sarah Khan
    -
  11. Sana
    -