حامد میر اور سلیم صافی ۔ ایک سکے کے دو رخ – عامر حسینی

1412611_595560337147341_1547209435_o

کل سلیم صافی نے تحریک انصاف کو ڈرایا تھا اور آج حامد میر نے ڈرایا ہے اور مقصد دونوں کا ایک ہی ہے کہ ایک تو اگر انھوں نے طاہر القادری کا ساتھ نہ چھوڑا اور نواز شریف کے خلاف اپنی تحریک کو ختم نہ کیا تو پھر ان کو کسی خود کش حملے کے لیے تیار رہنا چاہئیے سلیم صافی نے کل بتایا تھا کہ کیسے عمران خان کا طاہر القادری سے اتحاد اور ان کی موجودہ پالیسیاں ان کی اپنی پارٹی میں موجود پختونوں کی زندگیاں داؤ پر لگائے ہوئے ہیں اور پختون خوا کی پی ٹی آئی کو قربانی کا بکرا بنارہی ہیں ، سلیم صافی نے اسے مسلکی اور فرقہ وارانہ اصطلاحوں میں بیان کیا تھا

حامد میر نے اسے زرا پختون و بلوچ نیشنلزم کا لباس پہنایا ہے اور ان کے خیال میں عمران خان ، طاہر القادری ، شاہ محمود ، جہانگیر ترین چونکہ پنجابی اشرافیہ سے تعلق رکھتے ہیں اس لیے ان سے سلوک وی آئی پی ہورہا ہے جبکہ بلوچ ، سندھی ، پختونوں سے یہ سلوک ہرگز نہ کیا جاتا حامد میر نے اپنے مفروضہ کو سچ ثابت کرنے کے لیے نہ تو پی ٹی آئی کے پختون لیڈروں کا زکر کیا ، نہ ہی بلوچستان کے لیڈروں کا اور نہ ہی کراچی کے اردو بولنے والے لیڈروں کا ، آخر وہ بھی تو اس دھرنے میں شریک ہیں اور اس ایجنڈے کے حامی ہیں

سلیم صافی کو اس مشکل کا احساس تھا اور انھوں نے اس کا حل یہ نکالا کہ عمران خان کے پختون خوا کے ساتھیوں کو بیچارے ، محبت میں اندھے اور گم اور اپنا نفع و نقصان نہ پہچاننے والے ثابت کرنے کی کوشش کی سلیم صافی تو پاکستان عوامی تحریک کے کارکنوں کو بھی الو کے پٹھے سمجھتا ہے جن کی اپنی نہ تو کوئی عقل ہے ، نہ ان کی اپنی کوئی سوچ ہے اور ان کا جیسے تصوف سے رشتہ طاہر القادری نے جوڑ دیا ہو ، اور جیسے مزارات پر جانا ، عرس ، قوالی ، محفل میلاد اور نعت خوانی امریکیوں کے کہنے پر طاہر القادری نے شروع کرائی ہو اور تصوف کے جملہ اشغال و طور طریقے امریکیوں نے نائن الیون کے بعد سے شروع کئے ہوں

10626550_310689889113528_4672077004953458814_n

سلیم صافی ، حامد میر اور بہت سارے نواز شریف کیمپ کے لوگ لال مسجد سمیت بہت سے واقعات میں ریاست کی جانب سے طاقت کے استعمال سے جنم لینے والے المیوں پر خوب خوب آنسو بھی بہاتے ہیں اور یہ بھی کہتے ہیں کہ مشرف نے جہادیوں اور قوم پرست لڑاکوں سے معاملات سمجھ داری سے طے نہیں کئے تھے اور جلتی پر تیل ڈالنے کا کام کیا تھا اور جہادیوں اور قوم پرستوں کے ہمدرد بن کر سامنے آنے والے سلیم صافی و حامد میر کی قبیل کے لوگ عمران خان ، ڈاکٹر طاہر القادری ، حامد رضا ، ناصر عباس اور ان کی حمائت کرنے والوں کے معاملے میں اپنی رائے کے بالکل الٹ اظہار کرتے نظر آتے ہیں

سلیم صافی ، حامد میر سے لیکر یہ سلسلہ احمد لدھیانوی تک پہنچتا ہے جو لال مسجد اور اکبر بگٹی کے خلاف طاقت کے استعمال پر سخت تنقید کرتے ہوئے اسلام آباد میں نواز شریف کے خلاف احتجاج کرنے والوں کے خلاف اسی طرز کا آپریشن چاہتے ہیں ، کیونکہ بار بار کہتے ہیں کہ جب لال مسجد والوں کے ساتھ یہ ہوا اور اکبر بگٹی کے ساتھ یہ ہوا تو ان کے ساتھ کیوں نہیں ہورہا

اس دھرنے اور مارچ کو سندھیوں ، پختونوں اور بلوچ اور پھر مہاجروں کو الگ رکھنے اور اعتدال پسند دیوبندی و اہل حدیث کو دور رکھنے کے لیے یہ ساری ایکسرسائز ہورہی ہے

Comments

comments

Latest Comments
  1. rana khalid khan
    -
  2. Aamir Hussaini
    -