حامد میر اور سلیم صافی ۔ ایک سکے کے دو رخ – عامر حسینی
کل سلیم صافی نے تحریک انصاف کو ڈرایا تھا اور آج حامد میر نے ڈرایا ہے اور مقصد دونوں کا ایک ہی ہے کہ ایک تو اگر انھوں نے طاہر القادری کا ساتھ نہ چھوڑا اور نواز شریف کے خلاف اپنی تحریک کو ختم نہ کیا تو پھر ان کو کسی خود کش حملے کے لیے تیار رہنا چاہئیے سلیم صافی نے کل بتایا تھا کہ کیسے عمران خان کا طاہر القادری سے اتحاد اور ان کی موجودہ پالیسیاں ان کی اپنی پارٹی میں موجود پختونوں کی زندگیاں داؤ پر لگائے ہوئے ہیں اور پختون خوا کی پی ٹی آئی کو قربانی کا بکرا بنارہی ہیں ، سلیم صافی نے اسے مسلکی اور فرقہ وارانہ اصطلاحوں میں بیان کیا تھا
حامد میر نے اسے زرا پختون و بلوچ نیشنلزم کا لباس پہنایا ہے اور ان کے خیال میں عمران خان ، طاہر القادری ، شاہ محمود ، جہانگیر ترین چونکہ پنجابی اشرافیہ سے تعلق رکھتے ہیں اس لیے ان سے سلوک وی آئی پی ہورہا ہے جبکہ بلوچ ، سندھی ، پختونوں سے یہ سلوک ہرگز نہ کیا جاتا حامد میر نے اپنے مفروضہ کو سچ ثابت کرنے کے لیے نہ تو پی ٹی آئی کے پختون لیڈروں کا زکر کیا ، نہ ہی بلوچستان کے لیڈروں کا اور نہ ہی کراچی کے اردو بولنے والے لیڈروں کا ، آخر وہ بھی تو اس دھرنے میں شریک ہیں اور اس ایجنڈے کے حامی ہیں
سلیم صافی کو اس مشکل کا احساس تھا اور انھوں نے اس کا حل یہ نکالا کہ عمران خان کے پختون خوا کے ساتھیوں کو بیچارے ، محبت میں اندھے اور گم اور اپنا نفع و نقصان نہ پہچاننے والے ثابت کرنے کی کوشش کی سلیم صافی تو پاکستان عوامی تحریک کے کارکنوں کو بھی الو کے پٹھے سمجھتا ہے جن کی اپنی نہ تو کوئی عقل ہے ، نہ ان کی اپنی کوئی سوچ ہے اور ان کا جیسے تصوف سے رشتہ طاہر القادری نے جوڑ دیا ہو ، اور جیسے مزارات پر جانا ، عرس ، قوالی ، محفل میلاد اور نعت خوانی امریکیوں کے کہنے پر طاہر القادری نے شروع کرائی ہو اور تصوف کے جملہ اشغال و طور طریقے امریکیوں نے نائن الیون کے بعد سے شروع کئے ہوں
سلیم صافی ، حامد میر اور بہت سارے نواز شریف کیمپ کے لوگ لال مسجد سمیت بہت سے واقعات میں ریاست کی جانب سے طاقت کے استعمال سے جنم لینے والے المیوں پر خوب خوب آنسو بھی بہاتے ہیں اور یہ بھی کہتے ہیں کہ مشرف نے جہادیوں اور قوم پرست لڑاکوں سے معاملات سمجھ داری سے طے نہیں کئے تھے اور جلتی پر تیل ڈالنے کا کام کیا تھا اور جہادیوں اور قوم پرستوں کے ہمدرد بن کر سامنے آنے والے سلیم صافی و حامد میر کی قبیل کے لوگ عمران خان ، ڈاکٹر طاہر القادری ، حامد رضا ، ناصر عباس اور ان کی حمائت کرنے والوں کے معاملے میں اپنی رائے کے بالکل الٹ اظہار کرتے نظر آتے ہیں
سلیم صافی ، حامد میر سے لیکر یہ سلسلہ احمد لدھیانوی تک پہنچتا ہے جو لال مسجد اور اکبر بگٹی کے خلاف طاقت کے استعمال پر سخت تنقید کرتے ہوئے اسلام آباد میں نواز شریف کے خلاف احتجاج کرنے والوں کے خلاف اسی طرز کا آپریشن چاہتے ہیں ، کیونکہ بار بار کہتے ہیں کہ جب لال مسجد والوں کے ساتھ یہ ہوا اور اکبر بگٹی کے ساتھ یہ ہوا تو ان کے ساتھ کیوں نہیں ہورہا
اس دھرنے اور مارچ کو سندھیوں ، پختونوں اور بلوچ اور پھر مہاجروں کو الگ رکھنے اور اعتدال پسند دیوبندی و اہل حدیث کو دور رکھنے کے لیے یہ ساری ایکسرسائز ہورہی ہے
AAMIR HUSSAINI IS ONLY PROTECT SHIA MASLIK SOO AAMIR SB. PAKISTAN IS A SUNNY STATE SOO ARE FORGIVE AND CLEAN YOUR MIND HERE IS SUPER POWER ONLY AND ONLY DEYOBUND.
Rana Khalid Sahib !
First of All you should know that i belongs to very diverse family in context of ideoligy.My grand father was communist and founding member of Communist Party of India.
My father is Sunni and my mother is Shia and my both younger brothers and one elder sister are Sunni and my brother-in-law husband of my elder sister belongs to moderate deobandi family.
I am follower of Imam Ali , Abuzar Ghafari and other radical and revolutionary people who always worked against opporession and expolitation including Karl Marx , V.I .Lenin and others and i do not confine myself in narrow sectarian circle and i am admirer of all those personality who worked for emancipation of human beings including Ubaidullah Sindhi , Mufti Mehmoud Hasan , Moulana Taseen and many other from Deobandi school of thought.
I am against all deobandi takfiris and their apologists.