صوفی نسل کشی: سپاہ صحابہ رمضان مینگل گروپ نے آواران میں مزار پر فائرنگ کرکے ذکری فرقے کے چھ افراد شہید کر دیے

140523153435_balochistan_dead_bodies_304x171_afp_nocredit

پاکستان کے صوبے بلوچستان کے ضلع آواران میں  اہل سنت والجماعت سپاہ صحابہ کے رمضان مینگل تکفیری دیوبندی گروہ کی فائرنگ سے کم سے کم چھ افراد ہلاک اور سات زخمی ہو گئے۔بلوچستان کے محکمۂ داخلہ کے ایک اعلیٰ افسر نے اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ یہ واقعہ جمعرات کی رات پیش آیا۔انھوں نے بتایا کہ آواران ٹاؤن کے قریب زیارت ڈن میں واقع ایک مزار میں لوگ موجود تھےکہ اچانک نامعلوم افراد نے وہاں آ کر فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں چھ افراد ہلاک اور سات دیگر زخمی ہو گئے۔

mengal1

shrine-of-mast-tawakali

ان کا کہنا تھا کہ ہلاک اور زخمی ہونے والے کا تعلق ذکری فرقے سے ہے۔ زخمیوں کو علاج کے لیے مقامی ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے جہاں بعض کی حالت تشویش ناک بتائی جاتی ہے۔ واقعے کے بعد حملے آور فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔ خیال رہے کہ آواران کا شمار بلوچستان کے ان علاقوں میں ہوتا ہے جو شورش سے سب سے زیادہ متاثر ہیں۔ اس واقعے کے محرکات تا حال معلوم نہیں ہو سکے تاہم مقامی انتظامیہ نے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔ ضلع آواران میں ذکری فرقے سے تعلق رکھنے والے افراد کو نشانہ بنانے کا اپنی نوعیت کا یہ پہلا واقعہ ہے۔ اس سے قبل ضلع آواران سے متصل خضدار کے علاقے گریشا میں اس فرقے سے تعلق رکھنے والے افراد کو بم حملے کا نشانہ بنایا گیا تھا جس میں سات افراد زخمی ہو گئے تھے۔

Source: http://www.bbc.co.uk/urdu/pakistan/2014/08/140828_balochistan_awaran_firing_rwa.shtml

11 12 13 14

10398706_773039702734142_9043371262253463924_n-vert

Comments

comments

Latest Comments
  1. Sarah Khan
    -