تحریک انصاف کی سیاسی خواتین کارکنوں پر تنقید اور شیر مارکہ لبرلز – از عمار کاظمی

10406545_697914973633456_7045990553842346430_n

gul girls

ان شیر مارکہ روشن خیالوں کو آجکل سمجھ نہیں آ رہی کہ یہ اپنی کہی کس بات کا دفاع کریں اور کس بات کو چھوڑ دیں۔ ان کے ایک طرف مولوی قادری کے سٹیج پر کھڑا جے سالک ہے اور دوسری طرف گلے کاٹنے والی لشکر جھنگوی اور سپاہ صحابہ کی جمہوریت پسند تنظیمیں۔ ایک طرف طالبان خان کے برانڈ نیم کے نیچے ناچتی گاتی یوتھ ہے اور دوسری طرف ناچ گانے کو زنا تعبیر کرنے والا ملا فضل الرحمن۔

ایسی دانش کے دیوالیہ پن کی شکار روشن خیال دانش کی مثال شاید ہی دنیا کے کسی اور خطے میں دیکھنے کو متلی ہوگی۔ مولوی قادری اپنی تقریروں میں پاکستان کی تمام اقلیتوں کے حقوق کی بات کرتا ہے مگر انھیں ہر حال میں اس کی مخالفت کرنی ہے۔ کیونکہ ان کے نزدیک وہ سکیورٹ اسٹیبلشمنٹ کا آدمی ہے اور جمہوریت کا تسلسل خراب کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

دوسری طرف ان کی پیاری کالعدم تنظیموں کی تحفظ جمہریت ریلیاں ہیں جو کہتے ہیں کہ اگر ناچ گانوں والا دھرنا ختم نہیں ہوا تو ان پر حملہ کیا جاءے گا۔ گلے کاٹنے والے جمہوریت پسند بن چکے ہیں لہذا ان کا ذکر اور ان پر تنقید ان کے لیے گناہ بن چکی ہے۔ اس دو نمبری سے بہتر ہے کہ یہ مولانا فضل الرحمن کے ہاتھ پر بعیت کر لیں۔ کیونکہ اس کا ساتھ دینے کے بعد انھیں دہشت گردی کے تربیتی مراکز کی دیواروں پر بنی حوروں کی تصویریں تو مل سکتی ہیں مگر دیکھنے کو ناچ گانا نہیں

45 44 43 42 41 40 39 38 37 36 35 34 33 32 31 23 22 21 20 19 17 16 15 14 13 11-b 12 11 10 8mir76521

Comments

comments

Latest Comments
  1. Sarah Khan
    -
  2. Sarah Khan
    -
  3. Edmund Alliston
    -