پانچ فیصد دیوبندی تکفیری اقلیت کی پچھتر فیصد سنی بریلوی صوفی اکثریت کے خلاف دہشت گردی کب تک؟ – فاروق چشتی

waGlobal

ایک پاکستانی مسلمان، سنی، حنفی العقیدہ ہونے کی حیثیت سے میں نے اپنی عمر کے پینسٹھ سال اسلام اور پاکستان خدمت میں گزارے ہیں، حضرت مولانا شاہ احمد نورانی رحمہ الله سے اس عاجز کے ذاتی تعلقات تھے جبکہ انجمن طلبا اسلام، دعوت اسلامی، جمیعت علما پاکستان اور جماعت اسلامی سے بھی گہرے روابط رہے – اہلسنت صوفی بریلوی کے علاوہ میرےذاتی دوستوں میں وہابی، دیوبندی اور شیعہ بھی شامل رہے

گزشتہ چند سالوں میں دیوبند مسلک میں سعودی عرب سے درامد شدہ تکفیری خارجیت اور فرقہ وارانہ دہشت گردی نے بہت زور پکڑ لیا ہے اس کا آغاز اس وقت ہوا جب ہندوستان میں دار العلوم دیوبند نے آج سے چند سال قبل یزید پلید کے حق میں ایک فتویٰ جاری کیا جس میں کو رحمہ الله علیہ کہنا جائز قرار دیا گیا – اس سے ظاہر ہو گیا کہ دیوبندی مسلک اب حنفی کی آڑ میں ناصبی فتنہ پھیلا رہا ہے یعنی اہلبیت و آل محمد صلی الله علیہ والہ وسلم سے دشمنی اور کینہ – اس فتوے کے بعد سنی صوفی، بریلوی اور شیعہ مسلمانوں کے خلاف تکفیر اور دہشت گردی کا ایک بازار گرم کر دیا گیا – میلاد اور عاشورہ پر دیوبندیوں کے حملوں میں شدت آگئی – الغرض گزشتہ چند برسوں میں دس ہزار سے زائد سنی صوفی اور بریلوی مسلمان ان دیوبندی تکفیری دہشت گردوں نے شہید کیے ہیں جن میں مولانا عباس قادری، مولانا سلیم قادری، ڈاکٹر سرفراز نعیمی و دیگر شامل ہیں جبکہ داتا دربار لاہور، بری امام اسلام آباد، عبداللہ شاہ غازی کراچی، جھل مگسی بلوچستان، اور رحمان بابا پشاور کے مزارات پر حملے کر کے ان دیوبندی خوارج نے ہزاروں بے گناہ سنی بریلوی اور صوفی مسلمانوں کا خون نا حق کیا – اس تمام قتل و غارت کے پیچھے دیوبندی دہشت گرد تھے جو فاٹا یا قبائلی علاقوں میں تحریک طالبان پاکستان کے نام سے کام کرتے ہیں جبکہ لاہور، کراچی، پشاور اور کوئٹہ میں اپنا نام اہلسنت والجماعت بتاتے ہیں جو کہ کالعدم دہشت گرد تنظیم سپاہ صحابہ کا ایک نیا ڈھونگ ہے ، اسی جماعت کے دہشت گرد جب پکڑے جاتے ہیں تو ان کو لشکر جھنگوی کہ دیا جاتا ہے تاکہ سپاہ صحابہ اہلسنت والجماعت کے خلاف کاروائی نہ ہو – انہی دہشتگردوں نے ستر ہزار سے زائد معصوم پاکستانی شہید کیے جن میں پاک فوج اور پولیس کے جوان بھی شامل ہیں –

آج پاکستان کے پر امن سنی مسلمان پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہر القادری اور سنی اتحاد کونسل کے قائد صاحبزادہ حامد رضا کی قیادت میں اٹھ کھڑے ہوۓ ہیں ضروری ہے کہ آج ہر سنی ان کی آواز پر لبیک کہے اور یزیدی تکفیری دیوبندی ٹولے سپاہ صحابہ، جمیعت علما، اسلام، وفاق المدارس، تقی عثمانی، حنیف جالندھری، سمیع الحق، فضل الرحمن، لدھیانوی، اورنگزیب فاروقی، ملک اسحاق، مفتی نعیم. عدنان کاکا خیل، الیاس گھمن اور دیگر خارجی تکفیری منافقوں کے خلاف جہاد کرے

بھائی بھائی ہوتا ہے۔ اسلام آباد میں ڈاکٹر طاہر القادری صاحب کے جلسے میں سنی تحریک کے قائد محمد بلال قادری صاحب شریک ہوۓ جن کا قادری صاحب نے انتہائی خوشی سے استقبال کیا ۔ بھائی بھائی ہوتا ہے۔ بھائی آتا ہے تو بھائی کا دل بڑا ہوتا ہے۔ معمولی مکتبی یا سیاسی اختلافات ایک طرف رکھتے ہوئے ان کا ساتھ دیں۔ جب کامیابی ہو جائے تو بیٹھ کر رجوع کروا لینا۔ سیاسی بلوغت کا مظاہرہ کرو خدا کے لیے۔ ایسے کارکن تم لوگوں کو پھر نہیں ملیں گے۔ آج قدرت الٰہی اپنے فضل سے تمہیں تمہارا مقام دے رہی ہے. اس کو خدا را مت ضائع کرو۔ طاہرالقادری صاحب سے تم لوگوں کے معاملات رفع دفع ہو سکتے ہیں کیونکہ استمداد، استعانت، توسل، ختم نبوت، مقام نبوت و ولایت، غرضیکہ ہر معاملہ میں قادری صاحب کا نظریہ تمہارے والا ہے۔ تمہارے پاس تبلیغی جماعت کا توڑ دعوت اسلامی اور جماعت اسلامی، جمیعت علمائے اسلام اور دیگر کا توڑ پاکستان عوامی تحریک ہے ڈاکٹر قادری وہ شخص ہے جس نے تمہارے نظریات کو دنیا کے کونے کونے میں پھیلایا۔ خدا را، سوچو کہ تم کیا کر رہے ہو؟ یاد رکھو اگر سنی حنفی صوفی اور بریلوی مسلمانوں نے ہوش کے ناخن نہ لیے تو اکثریت تمہاری اور حکومت کسی کسی اور کی ہو گی – ہم سنی بریلوی مسلمان پاکستان کے مسلمانوں کی پچھتر فیصد اکثریت ہیں، جبکہ پندرہ فیصد شیعہ اور صرف پانچ فیصد دیوبندی ہیں – ہم پانچ فیصد دیوبندی تکفیری اقلیت کو پچھتر فیصد سنی بریلوی اکثریت پر اپنا تکفیری، دہشت گرد ایجنڈا مسلط نہیں کرنے دینگے – اگر تکفیری دیوبندی کراچی، لاہور، ملتان، پشاور، کوئٹہ میں غالب آ گئے تو سواتیوں سے پوچھو۔ پیر سمیع اللہ کے برہنہ چوکوں پر لٹکتے لاشے کو دیکھو، خیبر پختونخواہ میں شہید بریلوی صوفی علما اور ان کی چاق دستاروں کو دیکھو، عراق میں سلفی وہابیوں اور دیوبندیوں کے ہاتھوں تباہ ہونے والے انبیا علیھم السلام، صحابہ کرام رضوان اللہ تعالٰی علیھم اجمعین، اور اولیا اللہ کے مزارات کو دیکھو، شام کے مظلوم یا رسول اللہ کہنے والوں کی طرف دیکھو، سعودی عرب میں سلفی وہابیوں کے ہاتھوں شہید ہونے والے البقیع کے مقدس قبرستان کو دیکھوں ۔ دنیا میں پاکستان کے وقار کی طرف دیکھو۔ لاہور ماڈل ٹائون میں چودہ سنی بریلوی کو شہید کرنے والے دیکھو، وہ صرف پولیس والے نہ تھے۔ واللہ وہ تنخواہ اور ترقیوں کے لالچی پولیس والے نہ تھے وہ نظریاتی دیوبندی لوگ تھے جن کو شہباز شریف، رانا ثنااللہ اور لدھیانوی نے پولیس میں بھرتی کروایا تاکہ پانچ فیصد دیوبندی اقلیت کا تسلط قائم ہو ۔ دیوبندی تکفیریوں کو ابھرنے کا موقع مت دو۔ یہ موقع ضائع کر دیا تو راتوں کو سرہانوں میں سر دے دے کر روو گے۔

deobandi

Comments

comments

Latest Comments
  1. Sarah Khan
    -
  2. Sarah Khan
    -
  3. Sarah Khan
    -
  4. Sarah Khan
    -