تکفیری ھمارے اصلی دشمن نہیں، امریکہ ہے: ایرانی رہبر آیت الله خامنہ ای کی عجیب منطق -عبدل نیشاپوری
ایرانی رہبر آیت الله خامنہ ای نے کہا ہے کہ ہمارے اصلی دشمن تکفیری نہیں ہیں بلکہ ان کا سرپرست امریکہ ہمارا اصلی دشمن ہے – یہ بیان انہوں نے اپنے آفیشل ٹویٹر اکاؤنٹ پر آٹھ جون کو جاری کیا اور بیس ستمبر دو ہزار چودہ تک اس کی کوئی تردید یا وضاحت سامنے نہیں آئی – یہ ایک نہایت افسوسناک بیان ہے، امریکہ پر تکفیریوں کی امداد کے الزام سے قطع نظر، کیا مولا علی کے قاتل ابن ملجم ملعون اور دیگر خوارج کے پیچھے بھی امریکہ تھا؟ کیا جب یزید اور بنی امیہ کے دیگر حکمران شیعان علی اور اہلبیت کو اذیتیں دے کر شہید کر رہے تھے تو کیا وہ بھی یہودی یا مسیحی سازش تھی؟ جب عباسی اور عثمانی خلفا اور مغلیہ دور میں اورنگزیب عالمگیر اور پھردیوبندی پشتونوں کے ہیرو احمد شاہ ابدالی نے شیعہ مسلمانوں کو کافر کہ کر شہید کیا تو کیا اس کا ذمہ دار بھی امریکہ تھا؟ کیا صلاح الدین ایوبی جب صلیبی جنگوں میں مسیحیوں سے لڑنے سے پہلے شیعہ کی نسل کشی کر رہا تھا تو وہ بھی امریکی سازش تھی؟ کیا ابن تیمیہ، محمد بن عبد الوہاب، منظور نعمانی دیوبندی اور دیگر ناصبی، تکفیری یا خارجی مولویوں نے جب شیعہ اور سنی صوفی مسلمانوں کی تکفیر کے فتوے جاری کیے تو ان کے پیچھے بھی امریکہ تھا؟
کیادور امیہ سے لے کر آج کے دن تک شیعہ مسلمانوں کی جتنی بھی نسل کشی ہوئی ہے، کیا اس میں ہمیں یہودیوں یا مسیحیوں نے ذبح کیا یا کہ تکفیریوں نے؟
کیا دور بنو عباس میں جب مرقد حسین پر ھل چلائے گئے اور ائمہ اہلبیت کو قتل کیا گیا تو وہ بھی امریکی سازش کا پہلو تھا؟ کب تک ہم بیرونی سازشوں کے الزام کی آڑ میں تکفیریوں کے جرائم پر پردہ ڈالیں گے؟
کیا مسلمان اس بات کو جھٹلا سکتے ہیں کہ معاویہ کے دور سے آج تک مسلمانوں کی صفوں میں ایک متشدد تکفیری، خارجی، ناصبی لابی موجود رہی ہے جس نے مسلسل شیعہ اور سنی صوفی مسلمانوں کی تکفیر اور اذیت کی روش اپنائی ہوئی ہے – اگر یہ تکفیری جو آج پاکستان میں سپاہ صحابہ، لشکر جھنگوی، طالبان، دیگر دیوبندی مولویوں جیسا کہ لدھیانوی، سمیع الحق، اورنگزیب فاروقی وغیرہ اور عراق و شام میں داعش اور النصرہ کی شکل میں موجود ہیں، اگر امام علی اور شیعان علی کے یہ تکفیری دشمن ہمارے اصلی دشمن نہیں ہیں تو پھر کون ہے؟
شہید پروفیسر سبط جعفر کے الفاظ میں: از سقيفہ تا ایں روز غیر سے نہیں پہنچے – جتنے دکھ اٹھائے ہیں ہم نے کلمہ گویوں سے
حالیہ تاریخ میں بھارت کےشہر لکھنو سے لے کر پاکستانی صوبہ سندھ میں تھرہی کے قصبے تک شیعہ مسلمانوں کے خون سے جو ہولی بیسویں صدی کے اوائل اور وسط میں کھیلی گئی اس کا ذمہ دار امریکہ ہے؟
امر واقعہ یہ ہے کہ دورحاضر میں سعودی سلفی فتنہ تکفیریوں کا سرغنہ ہے اور پاکستان میں شیعوں کی نسل کشی کرنے والے تکفیری دیوبندی سعودی عرب کے زر خرید غلام ہیں – سعودی سلفی ریاست کی بنیاد امریکہ نے نہیں بلکہ تاج برطانیہ نے رکھی تھی، کل کو جب امریکہ کی بجائے کوئی اور سپر پاور ہو گی تب بھی تکفیری فتنہ کسی نہ کسی شکل میں موجود رہے گا – اس امر میں بھی حقیقت ہے کہ امریکہ کی سرمایہ دارانہ حکومت کے سعودی عرب کے ساتھ بہت سے تزویراتی اور اقتصادی مفاد وابستہ ہیں، ان امریکی مفادات کی نوعیت نظریاتی یا شیعہ دشمن ہر گز نہیں – سعودی عرب نے بہتر سفارتکاری کی بدولت امریکہ سے تعلقات گانٹھے جبکہ ایران نے بے جا مخاصمت کی بدولت اقوام عالم میں تنہائی حاصل کی جس کا خمیازہ دنیا بھر کے شیعوں کو بھگتنا پڑا کیونکہ تکفیریوں کا ہاتھ روکنے والا کوئی نہیں رہا
ادوار بدلتے رہتے ہیں، سپر پاورز بھی بدلتی رہتی ہیں، انداز کوفی و شامی بدلتے رہتے ہیں لیکن تکفیریوں کی شیعان علی سے نفرت بہت پرانی اور بہت گہری ہے – پاکستان کے بائیس ہزار سے زائد شیعہ مسلمانوں کے قاتل دیوبندی مولویوں سے بغلگیر ہونے والے ایرانی آیت الله تکفیریوں کو اپنا حقیقی دشمن نہیں سمجھتے، نہ سمجھیں، وہ وہابیوں کو گالیاں دیتے ہیں اور دیوبندیوں کو خصوصی مہمان بناتے ہیں
ایرانی رہبر آیت الله خامنہ ای کا دیوبندیوں کے بارے میں معذرت خواہانہ اسلوب بہت پرانا ہے – جب موصوف ایران کے صدر تھے اور اس وقت آیت الله کے منصب پر براجمان نہیں ہوۓ تھے، تب انہوں نے سنہ انیس سو چھیاسی میں پاکستان کا دورہ کیا – لاہور میں اپنی ایک تقریر میں انہوں نے اسلام اور مسلمانوں کے لئے دار العلوم دیوبند کی “گرانقدر” خدمات کا خاص طور پر تذکرہ کیا – یاد رہے کہ یہ وہی دارالعلوم دیوبند ہے جس نے پاک و ہند میں سنی صوفی اور شیعہ نسل کشی کی بنیاد رکھی، آج بھی اس کی سرکاری ویب سائٹ پر یزید پلید کے حق میں فتوی موجود ہے جبکہ شیعہ کی تکفیر کی گئی ہے
ملکی مفاد کے پیش نظر ایران کی خارجہ پالیسیاں اور انقلابی نعرے وقت کے ساتھ ساتھ تبدیل ہوتے رہتے ہیں، بین الاقوامی تعلقات میں عالمی طاقتوں کی دوستی اور دشمنی پائیدار نہیں ہوتی، یہی حال ایران کی حکومت اور ملاؤں کا ہے، کبھی مردہ باد امریکہ کے ساتھ مردہ باد روس کا نعرہ بھی لگاتے تھے، اب مردہ باد روس کا نعرہ ممنوع ہو گیا ہے، لیکن مردہ باد امریکہ کا نعرہ آج بھی ایرانی اصول دین کا حصہ ہے جس کو پاکستان میں ایرانی مولویوں کے اندھے مقلد شیعہ بھی اپنائے ہوۓ ہیں ، امریکہ سے دشمنی اور تکفیریوں پر معذرت خواہانہ رویہ ایران کی خارجہ پالیسی کی معاملہ ہے جس کا پاکستان کے شیعوں کے مفادات اور تاریخی و حالیہ حقائق سے کوئی تعلق نہیں
یہی شیخ حرم ہے جو چرا کر بیچ کھاتا ہے
گلیم بوذر و دِلق اویس و چادرِ زہرا
حضورِ حق میں اسرافیل نے میری شکایت کی
یہ بندہ وقت سے پہلے قیامت کر نہ دے برپا
Archive of related articles:
Criticism of Shia clerics:
https://lubp.net/archives/tag/criticism-of-shia-clerics
https://lubpak.com/archives/tag/criticism-of-shia-clerics
Criticism of LUBP:
https://lubp.net/archives/tag/criticism-of-lubp
https://lubpak.com/archives/tag/criticism-of-lubp
https://lubp.net/archives/318693 Allama Jawad Naqvi’s best article to answer this “rubbish” by Kafir Qadiyani LUBP
https://lubpak.com/archives/318693
ایرانی امداد اور خامنائی کے خمس پر پلنے والے پاکستانی شیعہ تعمیر پاکستان ویب سائٹ کی مدلل پوسٹس کا جواب دینے کی بجائے گالم گلوچ، تکفیری نعروں اور حربوں پر اتر آئے ہیں – عظیم سبزواری، صباح حسن، جعفر طیار نقوی سے لے کر ایران کے دیگر نمک خوار ایل یو بی پی کو قادیانی، صیہونی، یہودی اور اس طرح کے دیگر تکفیری القابات سے نواز رہے ہیں ان میں سے کچھ جواد نقوی کے پیرو ہیں، کچھ ساجد نقوی کے اور کچھ راجہ ناصر عباس کے – لیکن ایرانی ملاؤں کے تلوے چاٹنا اور زیادہ سے زیادہ مال امام ہڑپ کرنا ان سب کے درمیان قدر مشترک ہے – یہ مولا حسین سے دغا بازی کرنے والے کوفیوں کی اولاد ہیں، ایل یو بی پی کی پوسٹیں چوری کر کر کے انہوں نے شیعہ نسل کشی پر اپنے مضمون بنائے ہیں اور آج یہ تکفیری دیوبندیوں کے دلال بن گئے ہیں فقط چند ایرانی ریالوں کی خاطر
ایک غیرتمند اور آزاد پاکستانی شیعہ کی حیثیت سے میں ایل یو بی پی کی ٹیم اور ان کی جرات کو سلام پیش کرتا ہوں، انسانی حقوق کے لئے آپ کا گرانمایہ کام ثابت کرتا ہے کہ آپ مولا علی کے صحیح پیرو ہیں
سید گلزار حسین نقوی – کراچی
امام معصوم آیت الله خامنائی کی اطاعت ہم پر واجب ہے، تکفیری ہمارے بھائی ہیں، ہماری اصلی لڑائی امریکہ، اسرئیل اور بھارت سے ہے، اس ویب سائٹ کو ہندو، یہودی اور عیسائی چلا رہے ہیں یہ لوگ مسلمان نہیں ہو سکتے
عجیب منطق ہے آپکی۔۔ اگر کو اتحاد کی بات کرے وہ تکفیری ایران وقت کے ساتھ سیکھ چکا۔۔ ہے اور سعودیہ بھی آپس کی لڑائی نے سواۓ قدامت پسندی کے کچھ نہیں دیا شیعہ اہلبیت کو مانے سنی اصحاب اور اہلبیت کو بس۔۔
ye sab jhoot ye sab jhoot tumara iran k khilaf
don not trust this fake information. tis picture is fake. Imam Khamenei did not meet Sami Deobandi.
ameer jamt e islami jis ny yazeed ko shabi kaha us b mil chuke hn
don not trust this fake information fake fake fake its all about fake propaganda about ayatullah khamnai, he never meet Sami ul Haq Deobandi
Laila Changezi said:
We should not forget old enemy becomes friends or allies again against common enemy/interest. The chant of Anti Ameriica versus recent dealings between Iran and US is/may be sign of new policy in the region. Just as Saudia and Israel have become new allies since USA is clearly not doing as both countries wish. This region is more complex than we might think. Do read the blog Mr. Iqbal Latif ji to get a broader prospective. We should not forget at end cleric regimes are not frutile for development of any given country. Iran is no exception and Iran is for Iranian just a proud nation as Arabs – cradles of civilisations. How soft spoken they might be, still honestly none of them accepts their fellow muslims as equals unlike the West where we can obtain even nationality. I observe the practice not merely fine rethorics.
Syed Riaz Al-Malik Hajjaji said:
Murgh Burger Amrika, Kafir Kafir Kafir Kafir Abdul Nishapuri you are Zionist pig who eats smoke salmon and Bagel with Bibi Metanyahu for Breakfast, Mutton Kunna for lunch with Ahmadi Khalifa and Joja Kabab for Dinner with Vilayat e Faqih Hazrat Imam Khamenai. Imam Khamenai had rendered invaluable service to Taliban cause which is shown in loving embrace with Maulana Sami ul Haq Deobandi Khattaki.
A Pakistani Deobandi blogger’s comment:
Kashif Naseer said:
ایرانی رہبر کا بیان انتہائی حوصلہ افزا ہے، انکے بیان سے ان فرقہ پرست عناصر کی حوصلہ شکنی ہوگی جو سنی اور شیعوں کو نت نئے طریقوں سے لڑانا چاہتے ہیں. کاش ایرانی حکومت بهی اپنے رہبر کی فرمابرداری کرتے ہوئے شام میں بشارالسد، عراق میں مالکی اور لبنان میں حزب اللہ کے ظلم اور جبر کی فرقہ ورانہ بنیادوں پر کی جانے والی امداد ختم کردے.
My humble request to my Shia Muslim brothers, please stop fighting with each other. We (Sunni Barelvis) are standing with you. If you guys will fight together, then Takfiris do not have to worry about anything. Please consider that Iran is the only country in the world that we look towards them with lots of respect. So please let us respect them.
We fully support Sayed Azeem Sabzvari, Jaafer Tayyar Naqvi and Sabah’s campaign against Qadiyani Kafir Zionist Jew web site LUBP.
All Iran-loyalist Pakistani Shia facebook pages Muslim Unity, Political Shia Pakistan, Vision of Iqbal aka Vision of Imam Allama Jawad Naqvi are our fronts to expose LUBP’s Kafir Qadiyani Jew lobby.
All those Shias who refuse to follow Wali-e-Faqih Ayatollah Khamenai’s orders and policies are enemies of God.
Murdah baad dushman-e-Wilayat-e-Faqeeh. Murda Baad Dushmane-e-Imam-Allama-Jawad Naqvi.
From: Vision of Iqbal (Vision of Allama Imam Jawad Naqvi), Political Shia Pakistan, Muslim Unity and a few other Iran-paid Iran-loyalist Pakistani Shias.
Lol Rafq.. iran also give dig in Sunni Sufi ass in iran u never see sufi mosque in tehrAn butbu can see DeObandi seminary in ZAhidan darualom Zahidan its better.. Just LUb make Name on takfri Al tafiri wal takfiri.. Nara Takfiri Jiye LuBP.. hahbahaha
LUBP Sunni Barelvi Mushrik thugs.