سپاہ صحابہ کا تکفیری دیوبندی دہشت گرد گرفتار – درجنوں شیعہ سنی مسلمانوں کے قتل کا اعتراف

213393_l

 

سی آئی ڈی پولیس نے نارتھ ناظم آباد کے علاقے میں کاروائی کرتے ہوئے تحریک طالبان پاکستان او ر کالعدم لشکر جھنگوی سے وابستگی رکھنے والے دہشت گرد کو گرفتار کر کے اسلحہ اور دستی بم برآمد کر لیا، ملزم کی گرفتاری پر20لاکھ روپے انعام مقرر تھا،ملزم نے انکشاف کیا کہ وہ بارود تیار کرنے اور بم بنانے کا ماہر ہے۔تفصیلات کے مطابق انچارج سی آئی ڈی کائونٹر ٹیریزم اینڈ فنانشل کرائم یونٹ راجہ عمر خطاب کی سربراہی میں سی آئی ڈی کی ٹیم نے نارتھ ناظم آباد کراچی سے تحریک طالبان پاکستان او ر کالعدم لشکر جھنگوی سے وابستگی رکھنے والے دہشت گرد مخروم سید عرف سیف الاسلام کو بمعہ اسلحہ اور دستی بم گرفتار کر لیا،ملزم کی گرفتاری پر20لاکھ روپے انعام مقرر تھا۔

ملزم نے دوران تفتیش انکشاف کیا ہے کہ ملزم نے اپنے دیگر مطلوب ساتھیوں کے ساتھ ملکر2007ء میں شیدی ولیج روڈ نزدپاکستان پیپلز پارٹی دفتر کار کوٹ لیاری کی حدود اظہر عباس نامی شخص کوفرقہ وارانہ بنیاد پر فائرنگ کر کے قتل کیا۔2009ء میں ملز م نے اپنے ساتھی کے ساتھ ملکر چیل چوک لیاری کی حدود میں خلیس بلوچ نامی شخص کو فائرنگ کر کے قتل کیا۔ ملزم کے مطابق مقتول تحریک طالبان کیخلاف بیانات جاری کرتا تھا ،

ملزم نے 2009ء میں اپنے ساتھیوں کیساتھ ملکر چیل چوک کی حدود میں دو اہل تشیع افراد کو قتل کیا۔2010 میں ملزم نے اپنے ساتھی کیساتھ ملکر امام بارگاہ سے باہر آنے والے ایک شخص کو لیاری جنرل اسپتال کے نزدیک فائرنگ کر کےقتل کیا۔2010ءمیں متذکرہ بالا دہشت گرد نے اپنے شریک جرم ساتھی کی ذاتی رنجش کی بنیاد پر شاہد نامی فیکٹری ملازم کو سائٹ ایریا میں فائرنگ کر کے قتل کیا۔2011ءمیں ملزم نے اپنے ساتھی کیساتھ ملکر زبیر نامی فیکٹری ملازم کو فرقہ وارانہ بنیاد پرآگرہ تاج کالونی لیاری کی حدود میں فائرنگ کر کے قتل کیا۔ 2012ءمیں اس نے اپنے ساتھی کیساتھ ملکر لیاقت نامی شخص کو فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا تھا۔ 2014ء ملزم نےاپنے ساتھیوں کیساتھ ملکر شیف الرحمن نامی شخص کو پولیس کا مخبر ہونے کے شبہ پر قتل کیا۔2014ءمیں پولیس انسپکٹر اقبال کوشہید کرنے کا انکشاف کیا ۔2013ء میں ملزم نے اپنے ساتھیوں کیساتھ ایک موٹر سائیکل میں بارودی مواد نصب کیا اور اپنے ساتھیوں کے سپرد کیا مگر راستےمیں غازی گوٹھ اورنگی ٹائون کی حدود میں موٹر سائیکل پھسل کر گر گئی اور دھماکہ ہونے پر شریک جرم عبدالماجد، ثاقب اور رفیع اللہ نامی ہلاک ہوگئے۔

ملزم نے دوران تفتیش انکشاف کیا کہ ملزم بم بنانے کا ماہرہے اور نہایت مہارت کے ساتھ گیند بم تیار کر چکا ہے اور اس کے شریک جرم نامی گرامی ساتھی نوید عرف وحید پنجابی ، عارف عرف ملاں اور گل حسن بلوچ پولیس مقابلوں میں ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ دیگر ساتھی دہشت گردی کی وارداتوں میں مصروف ہیں۔

Brb6VVMCcAAqmNa

سپاہ صحابہ ، لشکر جھنگوی ،طالبان سے تعلق رکھنے والے تکفیری دیوبندی کے کراچی میں گرفتار ہونے کا پہلا واقعہ نہیں ہے – اس سے پہلے بھی سپاہ صحابہ لشکر جھنگوی طالبان کے سینکڑوں تکفیری دیوبندی دہشت گردوں کو پولیس اور سی آئ ڈی گرفتار کر چکی ہے اور ان کے سرغنوں کی تفصیلات بھی تفتیش سے سامنے آ چکی ہیں لیکن اس کے باوجود پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کا سپاہ صحابہ لشکر جھنگوی طالبان کے سرغنے اورنگزیب فاروقی کے خلاف کوئی کاروائی نہ کرنا یقینی طور پر کسی ڈیل کا ہی نتیجہ ہے

سپاہ صحابہ لشکر جھنگوی طالبان کے زیر قبضہ مسجدوں میں بھی بم بنانے اور بم بناتے ہوے پھٹنے کے متعدد واقعیات کے باوجود پولیس اور ریاستی اداروں کا تکفیری دیوبندی تنظیم کے سرغنہ کی حفاظت کے لئے پولیس پروٹوکول اور سپاہی فراہم کرنے سے پاکستان کے شیعہ اور بریلوی مسلمانوں کویہ صاف پیغام دیا جا رہا ہے کہ یہ ریاست صرف دہشت گردوں کی حفاظت اور پروٹوکول پر مامور ہے جب کہ پر امن اور بے گناہ افراد انھیں دہشت گردوں کی درندگی کا صبح شام نشانہ بن رہے ہیں

سپاہ صحابہ لشکر جھنگوی طالبان سے تعلق رکھنے والے سینکڑوں دہشت گردوں کے اعتراف کہ وہ کراچی سمیت ملک بھر میں ہزاروں بے گناہ شیعہ سنی مسلمانوں کے قتل میں ملوث ہیں ان دہشت گردوں کو سزا نا ہونا ریاستی اداروں کی کارکردگی پر ایک سوالیہ نشان ہیں – اور پاکستان کے شیعہ سنی عوام یہ سوچنے پر مجبور ہیں کہ کیا یہ ریاستی ادارے اپنا وجود رکھنے کا جواز کھو چکے ہیں ؟

Comments

comments

WordPress › Error

There has been a critical error on this website.

Learn more about troubleshooting WordPress.