داعش کے تکفیری خارجی دہشتگردوں کو امریکہ اور موساد سپورٹ کر رہے ہیں – زید حامد

ISIS blood

خوارج کو نہ شیعہ کہا جاۓ نہ سنی. خوارج سنیوں کے کا قتل عام بھی کرتے ہیں اور شیعہ مسلمانوں کے خون سے بھی ہولی کھیلتے ہیں. اور ان تکفیری خارجی دہشتگردوں کو استعمال کر کے مسلم دنیا کو تباہ کروانا سی آئ اے، موساد اور دیگر مسلم دشمن طاقتوں کے ایجنڈہ کا حصہ ہے. پہلے شام میں ان بیرونی طاقتوں نے دو دہشتگرد گروپ تیار کیۓ، فری سرین آرمی جس کو کھلم کھلا امریکہ اور سعودی عرب نے مدد دی اور دوسرا ایک اور زیادہ انتہا پسند دہشتگرد گروپ آئ ایس آئ ایس داعش  کے نام سے .

 ان گروہوں کو بشار الاسد کی حکومت کے خلاف تیار کیا گیا تھا. اس کے بعد ان گروہوں کو عراق کے شمالی علاقوں میں دھکیلا گیا اور کہا گیا کہ آپ بغداد کی طرف جائیں. یہ امریکہ کی مدد سے ہو رہا تھا. عراق میں صدام کی حکومت ختم ہونے کے بعد امریکہ خطّےمیں ایران کے بڑھتے ہوۓ اثر و رسوخ سے خائف تھا. شام اور لبنان میں پہلے ہی ایران کی حامی حکومتیں برسر اقتدار تھیں.

عراق میں بھی نور المالکی کی صورت میں ایک شیعہ حکومت قائم ہو گئی. داعش صرف شیعوں کو قتل نہیں کرتی بلکہ سنیوں کو بھی قتل کرتی ہے، جیسے ہمارے یہاں تحریک طالبان  کے حملوں میں ٩٥% سنی مرتے ہیں. جو کچھ داعش کے دہشتگرد کر رہے ہیں، جیسے عورتوں کو قتل کرنا، لوگوں کے کلیجے نکال کر کھانا یہ تو کفار کا طریقہ تھا زمانہ جاہلیت میں. یہ سب نہ شیعہ روایات میں جائز ہے اور نہ شیعہ روایات میں.

امریکہ اس تکفیری خارجی دہشتگرد گروہ کے ذریعہ عراق میں مداخلت کا جواز ڈھونڈ رہا ہے جیسے نائجیریا میں بوکو حرام نامی تکفیری گروہ کو اسی مقصد کے لیۓ استعمال کی گیا ہے. کوئی سنی اس بات کی اجازت نہیں دیتا کہ سیدنا علی کا روضہ شہید کر دو، یا رسول الله کا یا دیگر صحابہ کا روضہ شہید کر دو، یہ خارجیوں کا نظریہ ہے.

یہ تکفیری خارجی ہر اس مقام کو تباہ کر رہے ہیں جو سنی کے لیۓ بھی مقدس ہیں اور شیعہ مسمانوں کے نزدیک بھی مقدس ہیں. اسی وجہ سے سنی بھی اس تکفیری خارجی گروہ کے خلاف بپھرگۓ ہیں. ترکی ان پر حملہ پلان کر رہا ہے. اس تکفیری گروہ کا مقصد اسلامی دنیا میں خانہ جنگی کی صورتحال پیدا کرنا ہے.

شام میں داعش کے تکفیری خارجی دہشتگردوں کو امریکی سی آئ ایے فنڈ کر رہی ہے اور یہ دہشتگرد تکفیری گروہ سنی اور شیعہ مسلمانوں دونوں کو قتل کر رہے ہیں، مقصد خطّے میں ایرانی اثر و رسوخ کنٹرول کرنا ہے. داعش کا نعرہ صرف ایران کے خلاف جنگ ہے، 

ان خارجی دہشتگردوں کی جنگ نہ امریکہ کے خلاف ہے نہ اسرائیل کے خلاف ہے بلکہ یہ مسلمانوں کے درمیان شیعہ سنی فسادات کروانا چاہتے ہیں، یہ شیعہ سنی لڑائی نہیں کوئی سنی عالم داعش کے نظریات کی حمایت نہیں کر سکتا، یہ تمام صحابہ کے مزارات گرانا چاہتے ہیں، مصر اور عراق کے علماء نے اس تکفیری خارجی گروہ کے خلاف فتویٰ دیۓ ہیں.

Comments

comments

Latest Comments
  1. masood
    -