نواز لیگ کی ایما پر بریلوی قتل عام اور نسیم زہرہ کا جعد ا بنت اشعت والا کردار- از حسن قادری

10426856_1498725373678760_36858686949300333_n

منہاج القرآن انٹرنیشنل پر لشکر جھنگوی اور پنجاب پولیس کے مشترکہ حملے کے بعد میڈیا میں لاہور کے ایک بد معاش
گلو بٹ کا تذکرہ نہایت زور و شور کے ساتھ کیا جا رہا ہے لیکن میڈیا اور میڈیا پر بیٹھے سقراطوں نے اس حملے میں لشکر جھنگوی کے دہشت گردوں رانا طارق جو کہ ملک اسحاق دیوبندی کا بعد باڈی گارڈ ہے اور اس کے ساتھیو کی جانب سے کی جانے والی اندھا دھند فائرنگ  (جس میں منہاج القرآن کے گیارہ کارکنان شہید اور سو سے زیادہ زخمی ہوے) کے تذکرے کو بلکل گول کر دیا گیا ہے –

22

صحافی نسیم زہرہ تو حب نواز شریف میں اس حقیقت کو جھٹلاتے ہوے اس حد تک چلی گیں کہ انہوں نے یہاں تک کہہ
دیا کہ لشکر جھنگوی کا کوئی دہشت گرد اس موقعہ پر موجود نہیں تھا – لاہور سانحہ کی تصویروں میں لشکر جھنگوی کے دہشت گرد رانا طارق کو صاف طور پر دیکھا جا سکتا ہے لیکن نسیم زہرہ جعد ا بنت اشعت کا کردار ادا کرتے ہوے پر امن بریلوی مسلمانوں کی پیٹھ میں ہی چھرا گھونپنا چاہتی ہیں اور شیعہ کے روپ میں ایک بار پھر  جعد ا بنت اشعت  کا کردار ادا کرنا چاہتی ہیں بلکل ویسے ہی جیسے  جعد ا بنت اشعت نے مسلمانوں کے پانچویں خلیفہ راشد اور ابن رسول (ص)حضرت امام حسن (ر) کو شیعہ کے روپ میں زہر دے کر شہید کر کے ادا کیا تھا

23
بحیثیت سنی بریلوی میں اپنے شیعہ بھائیوں اور ان کے عقائد کی بہت عزت کرتا ہوں اور آل رسول (ص) کی طرف ان کی والہانہ محبت کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہوں – لیکن میں یہاں ایک بات صاف طور پر بتانا چاہتا ہوں کہ ہم شیعہ کے روپ میں چھپےکوفیوں کی منافقت کو ہرگز ہرگز برداشت نہیں کریں گے – نسیم زہرہ صاحبہ یوں تو کربلا اور نجف کی زیارت پر جاتے ہوے خود کو شیعہ دکھاتی ہیں لیکن حضرت علی (ر) کے قول کے عین بر عکس ظالم اور قاتلوں کا دفاع اور حمایت کرتے نظر آتی ہیں

24

ایک جانب جہاں نون لیگ اور تکفیری دیوبندی خوارج سپاہ صحابہ ، لشکر جھنگوی کی جانب سے بے گناہ اہل سنت بریلوی عوام کا خون پانی کی طرح بہایا جا رہا ہے تو دوسری جانب منہاج القرآن انتظامیہ اور اہل سنت بریلوی عوام سے سانحہ لاہور پر اظہار ہمدردی کرنے کے لئے آنے والی ایم کیو ایم کی رکن اسمبلی طاہرہ آصف بھی دیوبندی تکفیری دہشت گردوں کی درندگی کا نشانہ بن گیی –

مصدقہ اطلاعات کے مطابق ان کی نقل و حرکت کی مخبری پولیس میں موجود مشتاق سکھیرا (جو کہ سپاہ صحابہ ، لشکر جھنگوی کا سرپرست ہے ) کے ٹاؤٹوں نے لشکر جھنگوی سپاہ صحابہ کے تکفیری دہشت گردوں کو فراہم کی جس کے بعد غلام رسول  شاہ  دیوبندی اور مولوی  محمد  حسین  دیوبندی کی زیرنگرانی ہونے والی کاروائی میں طاہرہ آصف کو گھات لگا کر حملہ کرنے کے بعد شہید کیا گیا

طاہرہ آصف بریلوی مکتبہ فکر سے تعلق رکھتی تھیں اور ایم کیو ایم قائد الطاف حسین کی ہدایت پر بریلوی اور شیعہ مسلمانوں کے درمیان ہم آہنگی اور اتحاد کے لئے کام کرنے میں مصروف تھی جس کے نتیجے میں تکفیری دیوبندی نواز حکومت کی جانب سے لشکر جھنگوی کو یہ ٹاسک دیا گیا تھا کہ وہ انھیں راستے سے ہٹا کر دیوبندی خلافت کے لئے راہ ہموار کرے –


Face To Face – 19th June 2014 by AwaizPunjani

Comments

comments

Latest Comments
  1. rubia hasan
    -
    • Ghulam Abbas
      -