زرد صحافت کے خاکی نمائندوں کی پیپلز پارٹی کی حکومت کے خلاف سازشی خبر

1480545_10152293124954561_231646646_n

ایک ہی دن دو مختلف اخباروں میں اسٹیبلشمنٹ کے ٹکڑوں پر پلنے والے دو صحافیوں کے پیپلز پارٹی کی حکومت کے خلاف سازشی خبر اور کالم سے یہ بات تو سمجھ میں آ رہی ہے کہ پیپلز پارٹی مخالف قوتیں پیپلز پارٹی کے حکومت کے خاتمے کے لئے ایک بار پھر سرگرم عمل ہو چکی ہیں

خاکی اسٹیبلشمنٹ کے ان کے زرد صحافت کے علمبرداروں سے سوال ہے کہ کیا خیبر پختون خواہ، پنجاب اور بلوچستان میں حالت سندھ کی نسبت بہتر ہے جو انھیں وہاں کوئی مثلا نظر نہیں آتا اور سارے مسلے سندھ میں ہی نظر آتے ہیں

پنجاب اور خیبر پختون خواہ جو مذہبی انتہا پسندی کے نرغے میں غیر چکے ہیں اور بلوچستان میں کالعدم تکفیری دیوبندی تنظیموں کا گڑھ بن چکا ہے صرف سندھ ہے جو اپنی صوفی روایات اور محبت کی دھرتی ہونے کی وجہ سے اس دہشت گردی کو ابھی تک مکمل حاوی نہیں ہونے دے رہا وہاں تکفیری دیوبندیوں کی مرضی اور سر پرست طاقتوں کو بر سر اقتدار لانے کے لئے خفا ہاتھوں کا سر گرم ہونا ایک نہایت خطرناک عمل ہوگا

  میڈیا میں باقی ضیا الحق کی باقیات جو طالبان دہشت گردوں کے نظریات کی مذمت میں تو چوں چراں سے کام لیتے ہیں مگر پیپلز پارٹی پر تنقید کرنے کا کوئی موقعہ نہیں جانے دیتے یہ ہی لوگ ہیں جو پاکستان میں سعودی اور ضیاء کی پالی ہوئی بیمار طالبان کو پاکستان پر مسلط دیکھنا چاہتے ہیں خاص طور پر طالبان کا میڈیا ترجمان انصار عباسی – جن کو دنیا کی ہر برائی پیپلز پارٹی اور دنیا کی ہر اچھائی طالبان میں نظر آتی ہے

ہم امید کرتے ہیں کہ طالبان کے نمائند انصار عباسی اور خاکی اسٹیبلشمنٹ کے نمک خوار ہارون الرشید باقی صوبوں کی حکومتوں اور طرز حکومت کو بھی ایک نظر دیکھنے کی زحمت گوارا کریں گے اور طالبان اور تکفیری دیوبندی دہشت گردوں کے خلاف بھی اپنے قلم کو حرکت دینگے

Comments

comments