بلاول بھٹو کے لیے ہانکے کا دوسرا مرحلہ: لشکر جھنگوی نے دھمکی آمیز خط بھیج دیا

بلاول بھٹو زرداری سمیت پاکستان پیپلزپارٹی، سندھ حکومت، رینجرز اور پولیس کو لشکر جھنگوی کے ترجمان علی سفیان نے ایک خط لکھا ہے جس کا عکس ہم اوپر دے چکے

اس خط میں سندھ پولیس اور رینجرز پر الزام عائد کیا گیا کہ اس نے بے گناہ سنّی نوجوانوں کو اٹھایا اور جعلی پولیس مقابلوں میں ہلاک کردیا گیا

لشکر جھنگوی کا کہنا ہے کہ اگر سنّی نوجوانوں کی بے گناہ ہلاکتوں اور ان کی لاجائز گرفتاریوں کا سلسلہ ختم نہ ہوا تو وہ اپنے حملوں کا رخ سندھ حکومت،پاکستان پیپلزپارٹی،پولیس اور رینجرز کی طرف موڑ دیں گے اور انہوں نے اپنا پرائم ٹارگٹ شیعہ کو قرار دیا

لشکر چھنگوی کے ترجمان علی سفیان کی جانب سے یہ خط جھوٹ کا پلندہ بھی ہے کیونکہ لشکر جھنگوی نے اس خط میں اپنے آپ کو اور ہلاک ہونے والے دھشت گردوں کو سنّی کہا جبکہ یہ علی سفیان اور ان کے مبینہ ساتھی بھی دیوبندی تھے اور ان کا اہل سنت سے کوئی تعلق نہیں ہے

لشکر جھنگوی سندھ میں پولیس اور رینجرز کی نیم دلانہ کاروائيوں پر بھی نالاں نظر آتا ہے اور اس کی سب سے بڑی تکلیف ان کے وہ دھشت گرد ساتھی ہیں جو سندھ کی جیلوں میں بند ہیں اور ان سے بہت سے انکشافات سامنے آرہے ہیں

پھر یہ بلاول بھٹو زرداری چئیرمین پاکستان پیپلز پارٹی ہیں جنہوں نے بطور اپنی پارٹی کے سربراہ کے دیوبندی تکفیریوں، نام نہاد جہادیوں اور فرقہ پرست دیوبندی دھشت گرد تنظیموں کو للکارا ہے اور کھل کر شیعہ، بریلوی، عیسائیوں، ہندؤں اور دیگر متاثرین ظلم دیوبندی دھشت گرد کی حمائت کا اعلان کیا ہے

بلاول بھٹو زرداری کی یہ زھنی شفافیت اور دھشت گردوں کے بارے میں کسی گول مول اور دھندلائی ہوئی توجیح کا شکار ہوئے بغیر مذمت اور ان سے اعلان جنگ دیوبندی کلنگ مشین کو کھٹک رہا ہے اور اب یہ بات بھی اہم ہوچگی ہے کہ اس وقت پاکستان پیپلز پارٹی بہت کھل کر سعودی سلفی-دیوبندی –نواز گٹھ جوڑ کی مخالفت کررہی ہے اور اس سے بہت سے لوگوں کے مفادات پر زد پڑرہی ہے اس لیے دیوبندی کلنگ مشین بلاول بھٹو زرداری کے خلاف سرگرم عمل ہوچکی ہے

کتنی عجیب بات ہے کہ بلاول بھٹو زرداری جو اس وقت سب سے کم عمر پارٹی سربراہ ہیں اور جن کی عوام رابطہ مہم ابھی باقاعدگی سے شروع بھی نہیں ہوئی اور ابھی تک ان کا تمام تر جہاد ٹویٹ تک محدود ہے لیکن پھر بھی بلاول بھٹو کی سیاسی اٹھان اور ان کے خيالات کی جدت اور ایک حقیقی لبرل،سیکولر کا رول پاکستان میں امن دشمنوں کی آنکھ میں کٹھک رہا ہے اور وہ بلاول بھٹو کے پر پرواز سے سے پہلے کی کترنے کے چکر میں ہیں لیکن کہا جاسکتا ہے کہ يہ شاہیں گدھوں کا شکار نہیں بننے والا

بلاول بھٹو زرداری کو اورنگ زیب فاروقی کی قیادت میں کراچی اور سندھ کے اندر چلنے والے لشکر جھنگوی /اہل سنت والجماعت کے نیٹ ورک کے بارے میں جلد از جلد فيصلہ کن قدم اٹھانا چاہئیے ،کیونکہ سندھ میں دیوبندی دھشت گردی کی خالہ اورنگ زیب فاروقی ہے اور یہ خالہ جب تک آزاد پھرتی رہے گي لشکر جھنگوی کے خلاف کام کرنے والےف سیکورٹی افسران ،سیاست دان اور خود بلاول بھٹو زرداری کی جان کو خطرہ ۂاحق رہے گآ

بلاول بھٹو زرداری کو خود پاکستان پیپلزپارٹی کی صفوں میں سے کالی بھیڑوں کو نکال باہر کرنا چاہئيے اور یہ جو ملک ریاض اینڈ کمپنی کے کھوکھر گینگ سے تعلقات ہیں اس حوالے سے پیپلز پارٹی پر اٹھنے والی انگیلوں کو بند کرنے کے لیے اقدامات اٹھانے چاہئيں

عائشہ صدیقہ ایک معتبر اور ثقہ صحافی ہیں انہوں نے جس طرف اشارہ کیا ہے اس پر بلاول بھٹو کو سنجیدگی سے غور کرنا چاہئیے نہ کہ جذباتی انداز میں ان جیسے ہمدرد دوستوں کو گنوانا چاہئیے

sethi

rumi

ta

bb

Screen Shot 2014-03-27 at 2.41.40 PM

pic

pp

Comments

comments