تین ہزار پاکستانی فوجی القاعدہ کے لئے جہاد کرنے شام جایں گے

1625654_635315223201194_952175915_n

ریڈیو تہران کی پشتو سرویس کے نامہ نگار جاوید رشید نے اپنی ایک رپورٹ میں اعلان کیا ہے کہ پاکستان کے صوبے سندھ کے مرکز کراچی سے ایک C 130 طیارے کے ذریعے پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان سمجھوتے کے دائرے میں طیارہ و توپ شکن میزائیلوں اور چند قسم کے ریڈاروں کی کھیپ آج اردن منتقل کردی گئی ہے۔

کہا جارہا ہے کہ ایک سمجھوتے کی بنیاد پر کہ جس پر اسلام آباد و ریاض نے دستخط کیئے ہیں پاکستان کے وہ تین ہزار ریٹائرڈ فوجی کہ جو 2010 میں ریٹائرڈ ہوئے ہیں ، پانچ مارچ کو شام کے صدر بشار اسد کی حکومت کے خلاف جاری جنگ میں شرکت کے لئے روانہ ہوں گے۔

یہ ایسی صورت حال میں ہے پاکستان کی وزارت خارجہ کی ترجمان “تسنیم اسلم” اور اس کے وزیر اعظم کے خارجہ امور کے مشیر “سرتاج عزیز” نے اس قسم کی رپورٹوں کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا ہے۔

اس سے پہلے بھی ڈیرہ اسماعیل خان جیل ٹوٹنے کے بعد پاکستان سے جہادی دیوبندی تکفیری شام بھیجے گیے تھے جن کی تعداد لگ بھگ ایک ہزار کے قریب بتایی جاتی تھی جب کہ کچھ خبروں کے مطابق یہ تعداد زیادہ تھی ، جن میں پنجابی طالبان لشکر جھنگوی کی بھی ایک بہت بڑی تعداد شامل تھی –

پچھلے دور حکومت میں بھی سعودی حکمرانوں کی جانب سے پاکستان سے جہادی اور فوجی شام بھیجنے کے لئے زور ڈالا گیا تھا جس کو صدر زرداری نے یکسر مسترد کر دیا تھا لیکن سعودی غلاموں کی نواز حکومت نے سعودی آقاؤں کے اشاروں پر اپنے آپ کو ایک بار پھر نوکری بجا لانے کے لئے پیش کر دیا جس کے نتائج افغانستان فساد سے لے کر اب تک قوم بھگت رہی لیکن ہماری ریاست اور حکومت نے شاید سبق نہ سیکھنے کا فیصلہ کر لیا ہے

شام میں جاری فساد میں اب پاکستان کا کودنا اس بات کی گواہی ہے کہ پاکستان حکمران دہشت گردوں کے خلاف کسی قسم کی کاروائی پر یقین نہیں رکھتے کیوں کہ اگر وہ دہشت گردوں کے خلاف ہوتے تو کبھی بھی کسی دوسرے اسلامی ملک کی تباہی کے لئے جی جانے والی کوششوں میں شامل ہو کر دہشت گردی کی حمایت نہ کرتے  –

Comments

comments

WordPress › Error

There has been a critical error on this website.

Learn more about troubleshooting WordPress.