کراچی میں دیوبندی دہشت گردوں نے مزار پر حملہ کر کے دس سنی بریلوی شہید کر دیے، سنی بریلوی نسل کشی بند کرو

4

پاکستان کے صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں ایک سنی بریلوی صوفی آستانے پر سپاہ صحابہ کے دیوبندی دشہت گردوں کی فائرنگ سےدس عقیدت مند شہید اور سولہ سے زائد زخمی ہوگئے ہیں۔
یہ حملہ رواں برس کا تیسرا حملہ ہے جس میں دیوبندی دہشت گردوں نے سنی بریلوی مزار کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

پاکستان میں سنی بریلوی نسل کشی یا سنی بریلوی جینو سائیڈ کی تفصیل یہاں موجود ہے

https://lubpak.com/archives/tag/sunni-barelvi-genocide

پولیس کے مطابق یہ واقعہ بلدیہ ٹاؤن کے علاقے پیر میرن شاہ بابا کے آستانے میں پیش آیا ہے۔ ایس ایس پی عرفان بلوچ کا کہنا ہے کہ موٹرسائیکل پر سوار مسلح دیوبندی تکفیری افراد نے آستانے پر دستی بم پھینکا جس کے بعد شدید فائرنگ کی۔

سول ہسپتال کے میڈیکو لیگل افیسر آفتاب احمد نے بتایا کہ اس واقعے میں شہید ہونے والے آٹھ افراد اور سولہ زخمیوں کو ہسپتال لایا گیا ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ آستانا جلالی بابا کے نام سے مشہور ہے، جس کی سرپرستی ایک ریٹائرڈ ڈی ایس پی ٹکا خان کرتے ہیں۔ آستانے پر ذکر اور نعت کی محفلیں منعقد کی جاتی ہیں اور اتوار کو بھی ایک ایسی ہی محفل جاری تھی۔

آستانہہ پر اس وقت چالیس سے زیادہ سنی بریلوی عقیدت مند موجود تھے جب تین موٹر سائکلوں پر سوار چھ دیوبندی دہشت گردوں نے آ کر اندھا دھند فائرنگ شروع کر دی، زخمیوں اور شہید ہونے والوں میں خواتین اور معصوم بچے بھی شامل ہیں – یاد رہے کہ دیوبندی اور سلفی عقیدے کے مطابق سنی بریلوی مشرک ہیں اور مزاروں کا بنانا اور ان کی زیارت کرنا شرک اور بدعت ہے

اسی روز کراچی میں سنی بریلوی رہنما ندیم قادری کو سپاہ صحابہ کے اورنگزیب فاروقی دیوبندی کے دہشت گردوں نے فائرنگ کر کے شہید کر دیا – یاد رہے کہ سنی اتحاد کونسل اور سنی تحریک کے سینکڑوں رہنماؤں اور ہمدردوں کو دیوبندی دہشت گرد شہید کر چکے ہیں

ایس ایس پی عرفان بلوچ کا کہنا ہے کہ جس انداز سے کارروائی کی گئی ہے اس سے یہ دیوبندی شدت پسند گروہ سپاہ صحابہ نام نہاد اہلسنت والجماعت کے ملوث ہونے کا شبہ لگتا ہے جس کی سربراہی اورنگزیب فاروقی دیوبندی نامی ایک غنڈہ کرتا ہے ۔

یاد رہے کہ اس سے قبل 20 جنوری کو کراچی میں ایک سنی بریلوی مزار کے قریب سے تین افراد کی تشدد شدہ لاشیں ملی تھیں۔ ملیر شرافی گوٹھ میں الفلاع ندی سے پیر کی صبح تین لاشیں ملی تھیں۔ پولیس کا کہنا تھا کہ جس جگہ سے لاشیں ملی ہیں اس سے چند فرلانگ دور ولایت شاہ نامی بزرگ کا مزار ہے۔
پولیس کے مطابق تینوں افراد کی عمریں 25 سے 30 سال ہے اور شلوار قمیض پہنے ہوئے تھے۔

اس سے قبل سات جنوری کو کراچی ہی میں ایک سنی بریلوی مزار سے تین لاشیں ملی تھیں۔ پولیس نے شبہ ظاہر کیا تھا کہ واقعہ دیوبندی شدت پسندوں کی کارروائی ہوسکتی ہے۔ دیوبندی دہشت گرد نہایت تواتر سے سنی بریلوی، شیعہ، مسیحی اور اعتدال پسند پاکستانیوں کو نشانہ بنا رہے ہیں لیکن فوج اور حکومت میں موجود ان کے حمایتی ان کے خلاف سخت کروائی سے گریز کر رہے ہیں کیونکہ دیوبندیوں کو سعودی عرب کی حمایت حاصل ہے

شہر کے مضافاتی علاقے گلشنِ معمار کے قریب واقع ایک سنی بریلوی مزار سے منگل کی صبح چھ لاشیں ملیں جن کے گلے کٹے ہوئے تھے۔

جس دن کراچی میں دس سنی بریلویوں کو شہید کیا گیا اسی دیں بلوچستان میں دیوبندی دہشت گردوں نے ایک سنی بریلوی مزار پر حملہ کر کے اسے تباہ کرنے کی کوشش کی

کراچی سے پشاور اور بلوچستان سے لے کر لاہور کے داتا دربار تک دیوبندی دہشت گرد، پر امن سنی بریلوی مسلمانوں کی نسل کشی کر رہے ہیں لیکن میڈیا اور حکومت اس سانحے پر خاموش ہے

http://tribune.com.pk/story/669710/eight-dead-in-karachi-shrine-attack/
http://www.bbc.co.uk/urdu/pakistan/2014/02/140209_karachi_mazar_astaana_attack_rh.shtml

2

3

1

Comments

comments

Latest Comments
  1. shaher walajahi
    -