جدید خوارج و تکفیری المعروف ’’ تحریک طالبان پاکستان ‘‘ کا شرعی تجزیہ و تحلیل

1656116_225955984254250_2034459028_n

پاکستان کے خلاف خوں ریز جنگ بر پا کر نے والا گروہ اپنے آپ کو اسلامی لبادے میں چھپائے ہو ئے ہے۔ اسلامی نظام نافذ کرنے کے نام پر اس دہشت گرد گروہ نے امت ِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم اور اسلامی جمہوریہ پاکستان کے خلاف بغاوت برپا کر کے اسلام دشمن طاقتوں کے ہاتھوں کو مضبوط کیا ہے ۔ احادیث مبارکہ میں ایسے کسی بھی گروہ کو ’’خارجی ‘‘کہا گیا ہے ، یعنی دائرہ اسلام سے خارج ہو نے والا گروہ ۔ اس گروہ اور ٹولے کے خلاف جو لوگ ( ریاستی ادارے اور افواج پاکستان ) ان سے جنگ کر کے اسلام کا دفاع کریں گے، ان کو حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے جنت اور شہادت کی خوشخبری دی ہے ۔

ان دہشت گرد خوارج کی جو علامات احادیث مبارکہ میں بیان کی گئی ہیں ان میں سے اکثر علامات اس نام نہاد ’’ تحریک طالبان پاکستان ‘‘ اور ان کے نظریات کے حامل دہشت گرد تکفیری گروہوں پر صادق آتی ہیں۔

متعدد صحیح اور معتبر احادیث میں ان فتنہ پرور خارجیوں کی متعدد علامات اور واضح نشانیاں بیان فر مائی گئی ہیں جن کا تذکرہ ذیل میں کیا جا رہا ہے۔

 ۔ حدثاء الاسنان : وہ کم سن لڑکے ہوں گے۔ بحوالہ :صحیح بخاری ۔

۔ سفھاء الاحلام : دماغی طور پر نا پختہ ہوں گے۔ بحوالہ :صحیح مسلم ۔

 ۔ یخرج الناس من قبل المشرق : یہ لوگ مشرق کی جانب سے نکلیں گے۔ بحوالہ صحیح بخاری ۔

 ۔ لا یزالون یخرجون حتیٰ یخرج آخرھم من المسیح الدجال : یہ ہمیشہ نکلتے رہیں گے یہاں تک کہ ان کا آخری گروہ دجال کے ساتھ نکلے گا۔ بحوالہ سنن نسائی ۔

 ۔ لا یجاوز ایمانھم حناجرھم : ایمان ان کے حلق سے نیچے نہیں اترے گا۔ بحوالہ صحیح بخاری و صحیح مسلم ۔

 ۔ یتعمقون و یتشددون فی العبادۃ : عبادت اور دین میں بہت متشدد اور انتہا پسند ہونگے۔ بحوالہ مسند ابو یعلی الموصلی ۔

 ۔ یحقر احدکم صلاته مع صلاتھم وصیامه مع صیامھم : تم میں سے ہر ایک ان کی نمازوں اور روزوں کے مقابلے میں اپنی نمازوں اور روزوں کو حقیر جانے گا۔ بحوالہ :صحیح بخاری و صحیح مسلم ۔

 ۔ لا تجاوز صلاتھم تراقیھم : نماز ان کے حلق سے نیچے نہیں اترے گی۔‘‘ بحوالہ :صحیح مسلم ۔
یعنی نماز کا کوئی اثر ان کے اخلاق و کردار پر نہیں ہوگا۔ بعض احادیث صحیحہ میں قرآن کریم کا ذکر ہے کہ کثرت سے تلاوت قرآن کریں گے مگر قرآن ان کے حلق سے نیچے نہیں اترے گا۔

 ۔ یقرؤن القرآن لیس قرائتکم الیٰ قرائتھم بشئی : وہ قرآن مجید کی ایسے تلاوت کریں گے کہ ان کی تلاوت قرآن کے سامنے تمہیں اپنی تلاوت کی کوئی حیثیت دکھائی نہیں دے گی۔ بحوالہ صحیح مسلم

 ۔ یقتلون اھل الاسلام ویدعون اھل الاوثان : وہ مسلمانوں کو قتل کریں گے اور بت پرستوں کو چھوڑ دیں گے۔ بحوالہ :صحیح بخاری ۔

 ۔ یقرؤن القرآن یحسبون أنہ لھم و ھو علیھم : وہ یہ سمجھ کر قرآن پڑھیں گے کہ اس کے احکام ان کے حق میں ہیں ،لیکن در حقیقت وہ قرآن انکے خلاف حجت ہوگا۔ بحوالہ صحیح مسلم ۔

 ۔ یدعون الیٰ کتاب الله ولیسوا منه فی شئ : وہ (بذریعہ طاقت) لوگوں کو قرآن کی طرف بلائیں گے لیکن در حقیقت قرآن کے ساتھ ان کا کوئی تعلق نہیں ہو گا۔ بحوالہ سنن ابو داؤد ۔

 ۔ یقولون من خیر قول البریة : وہ (بظاہر) بڑی اچھی اچھی باتیں کریں گے۔ بحوالہ صحیح بخاری و صحیح مسلم ۔ یعنی دینی نعرے بلند کریں گے، اور اسلامی مطالبے کریں گے۔

 ۔ یقولون من احسن الناس قولا : ان کے نعرے، مطالبات اور ظاہری باتیں دوسرے لوگوں سے اچھی ہوں گی اور متاثر کرنے والی ہوں گی۔ بحوالہ :طبرانی : المعجم الاوسط ۔

 ۔ یسیئون الفعل : مگر درحقیقت یہ برے کردار کے لوگ ہو ں گے۔ بحوالہ :سنن ابو داؤد ۔

 ۔ ھم شر الخلق والخلیقة : وہ تمام مخلوق سے بد ترین لوگ ہوں گے۔ بحوالہ صحیح مسلم ۔

 ۔ خیر قتلی الذین قتلوھم : وہ شخص بہترین مقتول (شہید) ہوگا جسے وہ لوگ قتل کر دیں گے۔
بحوالہ سنن ابن ماجہ ۔

 ۔ انھم کلاب النار : یہ دہشت گرد خوارج جہنم کے کتے ہوں گے۔ بحوالہ سنن ترمذی ۔

۔ ینطلقون الیٰ ایات نزلت فی الکفار فیجعلوھا علی المؤمنین : وہ کفار کے حق میں نازل ہونے والی آیات کا اطلاق مسلمانوں پر کریں گے۔ بحوالہ صحیح بخاری ۔ اس طرح وہ دوسرے مسلمانوں کو گمراہ ، کافر اور مشرک قرار دیں گے تاکہ ان کا ناجائز قتل کرسکیں۔

 ۔ الاجر العظیم لمن قتلھم : ان لوگوں کو جو قتل کرے گا اس کو اجر عظیم ملے گا۔ بحوالہ :صحیح مسلم ۔

 ۔ شر قتلیٰ قتلوا تحت ظل السماء : وہ آسمان کے نیچے بد ترین مقتول ہوں گے۔ بحوالہ سنن ابن ماجہ
یعنی جو دہشت گرد خوارج فوجی سپاہیوں کے ہاتھوں مارے جائیں گے تو وہ بدترین مقتول ہوں گے اور انہیں مارنے والے جوان بہترین غازی ہوں گے ۔

خوارج کے بارے میں اہل علم کے اقوال ۔

 ۔ خوارج کی ایک علامت یہ بھی ہے کہ کسی مخصوص علاقے کو گھیر کر اپنی دہشت گردانہ کاروائیوں کے لیے مر کز بنالیں گے ، جیسے کہ انہوں نے حضرت علی المرتضیٰ کے خلاف حروراء کو اپنا مرکز بنا لیا تھا۔ : بحوالہ امام ابن تیمیہ : مجموع الفتاویٰ ۔ آج خوارج نے وزیرستان وغیرہ کو اپنا مرکز بنا رکھا ہے۔

 ۔ خوارج کی ایک علامت یہ بھی ہے کہ وہ اہل حق کے ساتھ مذاکرات کو ناپسند کریں گے، جیساکہ انہوں نے سیدنا علی رضی اللہ عنہ کی تحکیم کو مسترد کر دیا تھا۔ بحوالہ امام ابن تیمیہ : مجموع الفتاوی۔

صحیح احادیث اور معتبر اخبار سے ماخوذ ان علامات سے ثابت ہو تا ہے کہ جو مسلح گروہ یا فرقہ جمہور امت مسلمہ کو گمراہ ، کافر و مشر ک کہے ، عامۃ الناس (مسلم یا غیر مسلم ) کے جان و مال کو حلال سمجھے، حق بات کا انکار کرے، مصالحانہ اور پر امن ماحول کو تباہ و بر باد کرے وہ ’’ خارجی ‘‘ ہے۔ خواہ اس کا ظہور کسی بھی زمانے میں ہو ۔ آج کے دور میں یہ فتنہ ’’تحریک طالبان پاکستان ‘‘کی شکل میں اٹھا ہے ۔ تمام مکتبہ فکر کے علماء نے اسلامی ریاست کے اندر مسلح جدوجہد کو ناجائز قرار دیا ہے ۔ اگرچہ حکومت فاسق و فاجر حکمرانوں سے ہی کیوں نہ بھری پڑی ہو، صالح اسلامی معاشرہ بنانے یا اسلامی خلافت کے نفاذ کے لیے رائج ملکی طریقہ کار کو اپنانا چاہیے نہ کہ ریاست کے اندر ڈیڑھ انچ کی ریاست کا قیام ۔ دعا ہے باری تعالیٰ ہمیں سامراجی قوتوں کا آلہ کار نہ بنائے، اور اپنے دین کا صحیح فہم عطا فر مائے ۔ (آمین)

Comments

comments

Latest Comments
  1. umar maaviya
    -
    • uzair
      -
  2. farooq Usmani
    -
  3. muhammad shoaib deobandi
    -
WordPress › Error

There has been a critical error on this website.

Learn more about troubleshooting WordPress.