سعودی نظریات اور پراکسی کے خلاف عالمی مزاحمتی فرنٹ کی تشکیل ضروری ہوگئی ہے
انیس سو اسی کے عشرے میں افغانستان کے صدر ڈاکٹر نجیب نے افغانستان کے علماء کا ایک لویہ جرگہ طلب کیا تھا جس میں پورے افغانستان سے علمائے اسلام نے شرکت کی تھی
اس کل افغانستان علماء رویہ جرگہ میں ڈاکٹر مجیب نے افغانستان میں پوری دنیا سے لڑنے کے لئے آنے والے دھشت گردوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ افغانستان کو خون میں نہلانے والے اور اس کو مذھبی و سیاسی بنیادوں پر تقسیم کرنے والوں کے پیچھے وہابی نظریہ کام کررہا ہے جس کی درآمد افغانستان میں سعودیہ عرب سے ہورہی ہے
ڈاکٹر مجیب نے افغان علماء سے درخواست کی تھی کہ وہ افغانستان کو مذھبی اور نسلی تقسیم ہونے سے بچانے اور افغانستان کو خون و آگ کے سمندر میں بدلنے سے روکنے کے لیے سعودی عرب سے امپورٹ ہونے والی وہابی آئیڈیالوجی کی یلغار کو روکنے میں اپنا کردار ادا کریں
افغانستان جس کی اکثریت عوام سنّی حنفی اور مشرب کے اعتیار سے نقشبندی و قادری صوفی سلسلے سے وابستہ تھی افغان وار کے دوران باہر سے آنے والے نام نہاد جہادیوں نے یرغمال بنالی اور پھر 90 ء کی دھائی میں پاکستان کی آئی ایس آئی کی مدد سے سعودی حمايت یافتہ مفتی نظام الدین شامزئی کے زیر سایہ پلنے والے نا نہاد طالبوں کا کابل پر قبضہ سنّی حنفی اکثریتی عوام پر تکفیری خارجی دیوبندی دھشت گرد ٹولے کو مسلط کرنے کا سبب بنا اور افغانستان سے دھشت گردی پوری دنیا میں ایکسپورٹ ہونے لگی
یہ وہابی آئیڈیالوجی ہے جس کے سہارے سعودیہ عرب نے افغانستان،پاکستان،بھارت،وسط ایشیا،روس ،چین،افریقہ ،شام ،لبنان سمیت کئی ملکوں اور خطوں میں مذھبی اور نسلی تقسیم کو گہرا گیا اور وہاں پر فسطائی وہابی دھشت گردوں کی جڑیں بننے میں مدد فراہم کی
سعودیہ عرب کے حکمرانوں نے ایشیا اور افریقہ تک ہی اپنی تکفیری آئیڈیالوجی کو ایکسپورٹ نہ کیا بلکہ اس نے اس آئیڈیالوجی کو مشرقی یورپ،مغربی یورپ اور امریکہ تک پھیلایا جس کا نتیجہ یہ ہے کہ اس وقت شام میں 2000 ہزار مغربی ملکوں کے باشندے دھشت گردی پھیلارہے ہیں
سعودی عرب نے پاکستانی،ازبک،چیچن،عرب،تاجک،بوسینائی،افریقی،صومالی عراقی،افغانی ،بلوچ غرض کہ ہر قومیت اور نسل سے ایسے دھشت گرد پیدا کئے جو اس کے مفادات کے لیے کام کرتے ہیں
سعودیہ عرب مختلف قوموں،نسلوں کے پس منظر رکھنے والے وہابی دھشت گردوں کو اپنی پراکسی لڑنے کے لیے استعمال کرتا ہے
سعودیہ عرب نے عرب وہابی دھشت گردوں کو عراق میں شیعہ-سنّی یک جہتی کو نقصان پہنچانے اور عراق میں عیسائیوں کو قتل کرانے استعمال کیا اور عراق آج تک سعودی مداخلت کی وجہ سے سیاسی و معاشی استحکام حاصل نہیں کرپایا
سعودی عرب کے حمائت یافتہ عرب وہابی دھشت گرد سنّیوں کے نام پر شیعہ،صوفی سنّی ،عیسائیوں کی نسل کشی اور ٹارگٹ کلنگ عراق میں کررہی ہے
سعودیہ عرب یہی پروجیکٹ لبنان میں چلارہا ہے اور یہی پروجیکٹ اس کی حمائت یافتہ پارٹی نور پارٹی کے وہابی دھشت گرد عیسائیوں ،شیعہ کی نسل کشی کرکے چلارہے ہیں
سعودیہ عرب لیبیا میں صوفی سنّی آبادی کے واضح قتل میں ملوث ہے اور اب روس کو شام کی مدد کرنے اور شام کے خلاف امریکہ کی ممکنہ فوجی کاروائی کو روکنے اور شامی حکومت اور شامی اپوزیشن میں باعزت سمجھوتہ کرانے کی کوششوں سے غضّے میں آکر روس کو دھشت گردی کے نشانے پر رکھے ہوئے ہے
سعودیہ عرب وہابی دھشت گرد نیٹ ورکس کو پریشر لیور کے طور پر استعمال کرکے حکومتوں اور سربراہوں کوبلیک میل کرنے کی کوشش کررہا ہے
وہابی دھشت گرد نیٹ ورکس کو وہ تباہ کن کلنگ مشین میں بدل چکا ہے اور یہ سارے نیٹ ورک وہ براہ راست یا بلواسطہ طور پر ریاض سے بیٹھا ہوا کنٹرول کررہا ہے
وہابی دھشت گرد آئیڈیالوجی ایک عفریت بنکر سامنے آئی ہے اور اب تک اسے پولیٹکل اسلام اور ریڈیکل اسلام جیسی کنفیوز کرنے والی اصطلاحوں میں سمجھا جارہا ہے جبکہ اس آئیڈیالوجی کے لیے وہابی تکفیری آئیڈیا لوجی کی اصطلاح کی ٹھیک نظر آتی ہے
آل سعود نے کافی چالاکی سے حنفی-سنّی دینی مدارس کی قدیم درس گاہوں سے اپنے وفادار چننے کا سلسلہ شروع کررکھا ہے
پاکستان،افغانستان،وسط ایشیا میں اس نے دارالعلوم دیوبند کی روائت سے تعلق رکھنے والے بااثر لوگوں کو اپنے نیٹ ورک میں شامل کیا گیا ہے اور یہ ٹولہ سنّی حنفی خود کو ظاہر کرکے شیعہ اور صوفی سنّیوں کےخلاف برسرپیکار ہے
اور سعودیہ عرب نے دارالعلوم دیوبند کے متوسلین پر ایسا قبضہ جمایا ہے کہ اس مسلک کے اعتدال پسند پس پردہ چلے گئے ہیں
روس،چین اور امریکہ سعودی عرب کی وہابی کلنگ مشین کے بارے میں آہستہ آہستہ اتفاق رائے کی طرف بڑھ رہے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ عالمی برادری میں سعودیہ عرب کی تنہائی میں اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے
سعودیہ عرب اس تنہائی کو دور کرنے کے لیے اسلحے اور تیل کی ڈیل اور سودوں کی پیشکش تو کرتا ہی ہے ساتھ ساتھ وہ ایشیا،یورپ،افریقہ اور امریکہ میں اپنی وہابی دھشت گرد مشینری کو استعمال کرنے کی دھمکیاں دیتا ہے
سعودیہ عرب کی فرانسیسی صدر سے پینگیں اور فرانسیسی سوشلسٹ صدر کے سعودیہ عرب کے تازہ دورے سعودی عرب کی رشوتوں کی پیشکش کا نتیجہ ہیں
سعودیہ عرب یورپ،روس ،چین اور امریکہ کی حمایت تو کھوتا جارہا ہے ایسے میں وہ اپنی دھشت گرد اور کلنگ مشین کو زیادہ بڑے پیمانے پر استعمال کرنے کی سوچ رہا ہے
انٹیلی جنس چیف پرنس بندر بن سلطان اس کلنگ مشین کا ماسٹر اپریٹر ہے
ہمارے خیال میں اس وقت سعودیہ عرب کے خلاف امریکہ،روس اور دیگر عالمی طاقتوں کو اقتصادی پابندیوں،ریاض میں دھشت گردوں کے محفوظ ٹھکانوں پر حملے جیسے اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے
پاکستان کے اندر مذھبی تقسیم کو گہرا کرنے اور دھشت گردی کو برآمد کرنے میں سب سے بڑا کردار سعودیہ عرب کا ہے مگر اس کے خلاف ابھی تک کوئی منظم تحریک سامنے نہیں آسکی جبکہ فوجی اسٹبلشمنٹ اور سیاسی اشرافیہ کا ایک بڑا حصّہ تاحال سعودیہ نواز ہے جبکہ مذھبی دینی جماعتوں میں سعودیہ نوازی میں دیوبندی اور وہابی مسالک کے اکثر مذھبی رہنماء ٹخنوں تک ڈوبے ہوئے ہیں اور مذھبی تقسیم کو تیزکئے جاتے ہیں
نواز شریف اور ان کے دیگر رفقاء بھی سعودیہ عرب کے آدمی ہونے کا کردار ادا کررہے ہیں
سعودیہ عرب کا انٹیلی جنس چیف نہ پرنس بندر بن سلطان نہ صرف نام نہاد جہادی دھشت گرد گروپوں کو دنیا بھر میں مستحکم کرنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے بلکہ وہ وہابی آئیڈیالوجی کے آڑے آنے والی سیکولر،لبرل،اور وہابی مخالف سیاسی اور مذھبی قیادتوں کو قتل کرانے اور ان کی حمائت کو کم کرنے کی حکمت عملی پر بھی عمل پیرا ہے
مڈل ایسٹ،جنوبی ایشیا اور افریقہ میں سلفی مذھبی نظریات پر سیاست کرنے والی جماعتوں کا اثر و رسوخ باقاعدہ انجینرنگ کا نتیجہ ہے اور اس کام میں سعودی پیسے نے بہت اہم کردار ادا کیا ہے
سعودی عرب کی ان پالیسیوں کے خلاف شیعہ،سنّی صوفی اور دیگر مذھبی و نسلی گروہوں کو سیکولر اور لبرل جماعتوں کے ساتھ ملکر حکمت عملی بنانے کی ضرورت ہے اور اینٹی خارجی تکفیری گلوبل الائینس کی تشکیل کی ضرورت ہے جو خارجی،تکفیری سلفی گلوبل آئیڈیالوجی کے پھیلاؤ کے خلاف ایک گلوبل مزاحمت کو جنم دے اور اس تکفیری گلوبل آئیڈیالوجی کا خاتمہ ویسے ہی کیا جاسکے جیسے فاشزم اور نازی ازم کا کیا گیا تھا-
سعودی عرب ہٹلر کے جرمنی کی طرح مرض کی اصل جڑ ہے جب تک حجاز آل سعود اور وہابی تکفیری نظریہ سازوں کے قبضے میں رہے گا مذھبی اور نسلی تقسیم کا فتنہ ترقی کرتا رہے گا
Comments
Tags: Al-Qaeda, Military Establishment, Religious extremism & fundamentalism & radicalism, Saudi Arabia KSA, Sauid Arabia, Takfiri Deobandis & Wahhabi Salafis & Khawarij, Wahhabis Salafis & Ahle Hadith
Latest Comments
Nice article.
saudi s at the helm of affair were actually pirates