نواز حکومت نے شیعہ جلوسوں پر پابندی میں ناکامی کے بعد ویب سائٹ شیعہ کلنگ بند کرڈالی
”یا اللہ مدد” ٭پریس کانفرنس٭
1۔مذھبی منافرت پھیلانے والوں کا جلوس پوری طاقت سے روکا جائے گا،
2۔ پیر اور منگل(23،24) کو شہدائے تعلیم القرآن کانفرنس ہر حال میں ہوگی،
3۔ پوری سنی قوم آج رات اور کل صبح تک راجہ بازار پہنچ جائے،
4۔ اپنے ہمراہ چادر،جائے نمازاور تمام دفاعی سامان ساتھ لے کر آئیں
5۔ جو کہ حملے کے وقت کام آتا ہے جیسے دعائیں اور وظائف،
6۔ کرفیوکی صورت میں سورہ یاسین کی آیت نمبر 9 کا ورد کرتے ہوئے ہرصورت راجہ بازار پہنچیں،
(وفاق المدارس،جمیعت علمائے اسلام (ف)،اھلسنت والجماعت سمیت 30 جماعتوں کا مشترکہ اعلامیہ
*سپاہ صحابہ کے مجاھددوں***
اگر شیعوں کے جلوس کا ایک قدم بھی راجہ بازار اور مسجد اور مدرسے کی طرف بڑھا تو نہ صرف راولپنڈی بلکے
پاکستان میں اس دن نکلے ہوےہر جلوس امام بیگاروں سے تو نکلیں گے مگر انشاللہ زندہ واپس نہیں جا سکیں گے
شیعہ کافر ہیں
اس نعرے کا کیا مطلب ہے؟
اس کا مطلب یہ ہے کہ شیعہ کو جہاں پاؤ مارڈالو
http//lubpak.com/archives/298903
شیعہ کافر ہونے کا مطلب شیعہ کا واجب القتل ہونا جیسے نعرے کسی مذھبی فسطائی کی لکھی ہوئی خفیہ کتاب میں نہیں بلکہ یہ ایک تکفیری دیوبندی ویب سائٹ پر لکھے ہوئے نعرے ہیں جس کو آج تک نواز شریف حکومت نے بند نہیں کیا-
نواز حکومت نفرت پھیلانے والی ویب سائٹ کو تو بند نہیں کرتی لیکن جو سائٹ نفرت پھیلانے والی سائٹس اور اس کے نتیجے میں متاثر ہونے والوں کی حالت زار سے آگاہکرنے والی ویب سائٹس کو بند کرنے سے کبھی چوکتی نہیں ہے-اس سے یہ پتہ چلتا ہے کہ نواز حکومت کے نزدیک آزادی اظہار کی اجازت کا مطلب کیا ہے؟
اگر آپ شیعہ،بریلوی،احمدی،عیسائی ہندؤ اور لبرلز و سیکولر کے خلاف نفرت پھیلاتے ہو-اور ان کو مارنے کی حوصلہ افزائی کرتے ہو تو آپ کو ایسا کرنے کی اجازت ہے-لیکن اگر آپ مرنے والوں کا شمار کرنے لگو اور اس حوالے سے اعداد و شمار اور مرنے والی برادریوں کی حالت زار کو بیان کرنے کے لیے کوئی سائٹ شروع کرتے ہیں تو اس سائٹ پر فوری طور پابندی لگانا نواز حکومت کی زمہ داری بن جاتا ہے
نواز حکومت نے برسراقتدار آنے کے بعد سے شیعہ اور سنّی مسالک کے مذھبی جلوسوں پر پابندی لگانے یا ان کے روٹس بدلنے کی کوششیں شروع کی ہوئی ہیں-اور ستم ظریفی یہ ہے کہ یہ کام امن اور ہم آہنگی کے نام پر کیا جارہا ہے-اور دوسری طرف یہ حکومت تکفیری دیوبندی قاتلوں اور نفرت پھیلانے والوں کا تحفظ کرتی ہے
حال ہی میں حامد میر اور رانا ثناء اللہ جیسے کئی ایک لوگ ایسے تھے جنہوں نےکالعدم سپاہ صحابہ پاکستان کے مرکزی صدر احمد لدھیانوی کی طرف سے شیعہ مذھبی جلوسوں پر پابندی کی مانگ کی-ان جیسے حضرات کی کوشش چہلم امام کے جلوسوں پر پابندی لگانا تھی-مگر اس کوشش میں ان جیسے لوگوں کو منہ کی کھانی پڑی
جب یہ دیکھا کہ چہلم امام کے جلوس تو نہ رکواسکے تو پھر دوسرا طریقہ نکال لیا-مطلب شیعہ برادری کی نسل کشی بارے اعداد وشمار پیش کرنے اور شیعہ برادری کو تکفیری دیوبندی ٹولے سے ہونے والے نقصانات کی تفصیل بیان کرنے والی معروف ویب سائٹ شیعہ کلنگ ڈاٹ کام پر پابندی لگادی گئی-یہ کام نواز حکومت نے کیا ہے
شیعہ کلنگ ڈاٹ کام جب سے بنی تھی اس وقت سے لیکر پابندی لگنے تک اس ویب سائٹ پر کبھی کسی دوسرے مذھبی مسلک کے بارے میں نفرت انگیز مواد اپ لوڈ نہیں کیا–مگر اس کے باوجود اس سائٹ کو نواز شریف حکومت نے بند کردیا جبکہ دوسری طرف نواز حکومت نے آج تک کسی ایک بھی دیوبندی تکفیری ویب سائٹ کو بند نہیں کیا گیا جو نفرت پھیلانے پر ہی بس نہیں کرتیں بلکہ غیر دیوبندی تکفیری مذھبی کمیونٹی کے افراد کے قتل پر بھی اکسانے کا کام کرتی ہیں
نواز حکومت امن پسند اور عدم تشدد کی حامی ویب سائٹس کو بند کرکے ملک میں امن اور عدم تشدد کے حامی مکاتب ہائے فکر کو کیا پیغام دینا چاہتی ہے؟
کیا یہ ثابت کرنا چاہتی ہے کہ نواز حکومت صرف ان کی قدر کرے گی جو تشدد اور قتل و غارت گردی کو ابھارتے ہیں؟
نواز حکومت کے اس شرمناک اقدام نے علامتی طور پر تشدد کو تحفظ دینے اور تشدد کا شکار لوگوں کو مزید تشدد کےلیے تیار رہنے کا پیغام دیا ہے
یہ ایک طرح سے کالعدم سپاہ صحابہ پاکستان /اہل سنت والجماعت کے ظلم و زیادتیوں پر پردہ ڈالنے اور شیعہ کی جاری نسل کشی کو چھپانے کی کوشش ہے
تعمیر پاکستان ویب سائٹ امن کی حامی شیعہ کلنگ ڈاٹ کام پر فوری طور پر پابندی اٹھانے اور نفرت پھیلانے والی تکفیری دیوبندی ویب سائٹس کو بند کرنے کا مطالبہ کرتی ہے
Comments
Tags: Pakistan Telecommunication Authority (PTA), Religious extremism & fundamentalism & radicalism, Takfiri Deobandis & Wahhabi Salafis & Khawarij, Taliban & TTP
Latest Comments
Old page with over 50,000 likes
https://www.facebook.com/shiakillingmedia2
New page
https://www.facebook.com/SkPakMedia