Imran Khan will sweep next elections

ik

Related articles: Is Imran Khan the new choice of agencies (ISI) in Pakistan?

Voters in NA-55 mistakenly gave vote to ‘Lion’ thinking it was Imran Khan? A sneak peek into PTI Forum

Pakistan Tehreek-e-Khaal and the future coalition government of Pakistan – by Bawa

حضرت ہارون الرشید اور عمران خان سلمہ

پاکستان تحریک انصاف کے قائد عمران خان میں دو صفات ایسی ہیں جو ان حضرت کا آئ ایس آئ سے گہرا رابطہ واضح کرتی ہیں – اول صفت ان حضرت کے مداحوں، سرپرستوں اور طرفداروں میں جنرل حمید گل اور ہارون الرشید کا وجود مسعود – اور دوم ان حضرت کے عہدے داروں میں جماعت اسلامی کے پرانے جاں نثاروں کی بھرمار ، مثال کے طور پر ڈاکٹر عارف علوی

ان صفات کے ہوتے ہوۓ اس میں اچنبھے کی کوئی بات نہیں کہ عمران خان سلمہ کا طالبان پر معذرت خواہانہ موقف ، فوج اور عدلیہ پر تنقید سے پرہیز، عوامی منتخب سیاستدوں پر سخت تنقید، یہ تمام معاملات واضح کرتے ہیں کہ عمران خان ایر مارشل اصغر خان کا نیا جنم ہیں – اسی لیے ان کا انجام اور عوام کے ہاتھوں ان کی رسوائی کی کہانی بھی اصغر خان سے مختلف نہیں

دلچسپ امر یہ ہے کہ پاکستان کے دو اصلی دشمن (یعنی مذہبی رجعت پسند اور جمہور دشمن سوڈو لبرل) بالعموم عمران خان کی قیادت پر اعتماد کا اظہار کرتے ہیں – عمران خان کے دربار میں یہ دونوں گروپ ایک ہی صف میں کھڑے ہیں

کیا جمہوریت کے دشمن سوڈو لبرل اور کیا انسانیت کے دشمن طالبان اور ان کے معذرت خواہان
تیری زلفوں کے سب اسیر ہوۓ

لیکن پاکستان کے غیور اور انتہائی سمجھدار عوام عمران خان کو ایسے ہی جوتے رسید کرتے ہیں جس طرح وہ جمہور دشمن جعلی لبرلز اور انسانیت دشمن طالبان کو جوتے رسید کرتے ہیں – ہر الیکشن میں عوام کروڑوں تھپڑ انسانیت اور جمہور دشمنوں کے منہ پر رسید کرتے ہیں – تبھی تو سوڈو لبرل اور طالبان دونوں جمہوریت اور جمہوری پارلیمنٹ سے ہمہ وقت بیزاری کا اظہار کرتے نظر آتے ہیں

مندرجہ بالا حقائق کے با وجود اس امر کو دیکھ کر ہنسی آتی ہے کہ جنرل اختر عبدالرحمان کی خوشامد میں آئ ایس آئ سے پیسے لے کر کتاب لکھنے والے حضرت ہارون الرشید پچھلے چند سالوں سے مسلسل عمران خان کی تعریف میں کالم لکھے جا رہے ہیں لیکن عوام کالانعام کے کانوں پر جوں بھی نہیں رینگتی

اپنے تازہ ترین کالم میں حضرت ہارون الرشید بشارت دیتے ہیں کہ اگلا الیکشن عمران خان کے نام ہو گا اور یہ کہ خیبر پختونخواہ سے لے کر پنجاب اور سرائیکی وسیب تک عمران خان کی دھوم مچ گئی ہے

…………….

حضرت ہارون الرشید سخن طراز ہیں


از خود نوٹس….ناتمام…ہارون الرشید

کیا اللہ تعالی ٰ نے پاکستان کے حالات کا از خود نوٹس لے لیا ہے ؟ کیا ہم امید کر سکتے ہیں کہ دس پندرہ لاکھ نوجوان بروئے کار آئیں او ر ملک جرائم پیشہ لیڈروں سے نجات پائے؟ کل شب درویش کے ساتھ ملاقات کے بعد میرا دل امید سے جگمگاتا رہا۔ ان کا کہنا یہ تھا ” میری آرزو یہ ہے کہ کبھی میچ فکس نہ کرنے والا کپتان اب کامران ہو

جام پور کے جلسہ ء عام کے بعد دو باتیں اعجاز چوہدری نے بتائیں۔ اوّل یہ کہ خلقِ خدا ٹوٹ پڑی ہے ۔ کم از کم دس ہزار کے اجتماع میں دو ہزار سے زیادہ خواتین تھیں، اکثر باپردہ۔ ثانیاً خان میں خطابت کا جوہر اب نکھر آیا ہے۔ ہجوم اس پر فریفتہ اور وہ ہجوم کا حصہ بن جاتا ہے ۔ کسی بے مثال نغمے کی طرح جو کبھی ذہنوں سے اتر نہ سکے ، وہ ایک اکائی بن جاتے ہیں اور آنے والی سحر کا استعارہ ۔ کل شب درویش نے اچانک کہا: ذوالفقار علی بھٹو اپنے ایجنڈے اور شعلہ فشانی سے جیتے ۔ عمران خاں اپنی ساکھ کے بل پر کامران ہوں گے ۔ کوئی دن جاتا ہے کہ آندھی کی طرح وہ چھا جائیں گے ۔ ایک بار پھر انہوں نے تاکید کی : کپتان سے کہو : ٹیلی ویژن کو بھول جائے اورہجوم کا ہو رہے ۔

ہارون آباد میں تقریباً دس ہزار ، دولتانہ قبیلے کے اس چھوٹے سے گاؤں لڈّن میں سات ہزار سے زیادہ ، چشتیاں میں تقریباً بارہ ہزار اور ڈیرہ غازی خاں میں بیس ہزار بے تاب لوگ قومی ہیرو کا استقبال کرنے آئے۔

قبائلی علاقے اور پختون خوا میں خان اس وقت سب سے زیادہ مقبول ہے ۔ جنوبی پنجاب میں برف پگھل چکی اور ڈھنگ کے امیدوار تعاقب میں ہیں ۔ لاہور اور فیصل آبادمیں موسم بدل رہا ہے ۔ کیا اللہ تعالی ٰ نے واقعی پاکستان کے حالات کا از خود نوٹس لے لیا ہے ؟ کیا ہم امید کر سکتے ہیں کہ دس پندرہ لاکھ نوجوان بروئے کار آئیں او ر ملک جرائم پیشہ لیڈروں سے نجات پالے۔

کل شب درویش کے ساتھ ملاقات کے بعد میرا دل امید سے جگمگاتا رہا۔ ان کا کہنا یہ تھا “اللہ کے سوا جو کسی در کے گداگر نہیں ہوتے ، وہ آرزو کے گھوڑے پر سواری کرتے اور منزل کو جا پہنچتے ہیں۔ میری آرزو یہ ہے کہ کبھی میچ فکس نہ کرنے والا کپتان اب کامران ہو”۔

…………

ہارون الرشید کا کالم پڑھ کر مجھے دو مضامین یاد آ گئے – پہلا مضمون توایکسپریسس اخبار میں ایک خبر ہے جس میں عمران خان کے جلسے میں لوگوں کے لائے جانے کا احوال ہے – اور دوسرا مضمون اصل میں ایک تبصرہ ہے جو برخوردار باوا نے پی کے پولیٹکس پر چند دن قبل پوسٹ کیا تھا – ملاحظہ کیجئے اور سر دھنیے

یہ عمران خان کو “چٹی اکھیں” مروائیں گے

آج کل ہر شخص عمران خان کو کہ رہا ہے, “شیر بن شیر – یہ عمران خان کو “چٹی اکھیں” مروائیں گے

ایک لومڑی اور بندر کی دوستی ہوگئی. بندر تھوڑا بے وقوف تھا اور لومڑی بہت چالاک. ایک دن بندر نے لومڑی سے کہا کہ مجھ میں کیا کمی ہے کہ میں شیر کی طرح شکار نہیں کر سکتا؟ لومڑی (المعروف ہارون رشید آبپارہ والے ) نے ہنسی ضبط کرتے ہوئے کہا کہ کوئی ایسی خاص نہیں بس شکار کرنے کا طریقہ ہے جو شیر کو آتا ہے اور تجھے نہیں آتا. لومڑی نے مزید کہا کہ ہم چھپ کر شیر کو شکار کرتے دیکھیں گے اور پھر جیسے وہ شکار کرتا ہے ویسے ہی ہم بھی دوسرے جانوروں کا شکار کریں گے. ایک دن لومڑی اور بندر چھپ کر بیٹھ گئے اور شیر کو شکار کرتے دیکھنے لگے. انہوں نے نوٹ کیا کہ اور تو کوئی خاص کام شیر نہیں کرتا. صرف شکار کی طرف غور سے دیکھتا ہے اور جب اسکی آنکھیں سرخ ہو جاتی ہیں تو وہ شکار پر حملہ کر دیتا. لومڑی نے بندر سے کہا کہ یہ تو کوئی مشکل کام نہیں ہے تم بھی ایسے ہی شکار کو دیکھتے رہنا اور جب تمہاری آنکھیں سرخ ہو جائیں تو شکار پر حملہ کر دینا. بندر نے کہ کہ مجھے کیسے پتہ چلے گا کہ میری آنکھیں سرخ ہو گئی ہیں؟ لومڑی نے کہا کہ تم فکر نہ کرو. میں تمہیں بتا دوں گی کہ تمہاری آنکھیں سرخ ہو گئی ہیں اور تم حملہ کر دینا.

اگلے دن بندر ایک جنگلی بھینسے کے قریب نشانہ لیکر بیٹھ گیا اور غصے سے جنگلی بھینسے کو دیکھنے لگا جو کسی اور طرف متوجہ تھا. تھوڑی دیر بعد لومڑی نے اسے بتایا کہ تمہاری آنکھیں سرخ ہو گئی ہیں اور اس نے جنگلی بھینسے پر حملہ کر دیا. بس پھر کیا تھا بھینسے نے بندر کو پٹک پٹک کر زمین پر مارا اور لومڑی موقع سے فرار ہوگئی. بندر نے منت ترلا کرکے جان چھڑائی. اگلے دن جب بندر اور لومڑی کی ملاقات ہوئی تو لومڑی نے پوچھا کہ تم نے مجھے بتایا ہی نہیں کہ تمھارا پہلا شکار کیسا رہا؟ بندر لنگڑاتا ہوا بولا کہ تم نے مجھے “چٹی اکھیں” مروایا یعنی تم نے آنکھیں سرخ ہونے سے پہلے ہی مجھ سے حملہ کروا دیا رونہ شکار کرنا تو مجھے آگیا ہے


اب ملاحظہ فرمائیں یہ خبر

ایکسپریس اخبار کے مطابق ڈیرہ غازی خان میں عمران خان کے جلسے میں سیلاب زدگان کو یہ وعدہ کر کے اکٹھا کیا گیا کہ عمران خان امداد تقسیم کریں گے – امداد کیا تقسیم کرنی تھی، عمران خان نے اپنی روایتی آئ ایس آئ کی لکھی ہی تقریر پڑھی جس میں سیاستدانوں اور پارلیمنٹ کو خوب صلواتیں سنائی گئی تھیں. لوگوں کو کوئی امداد فراہم نہیں کی گئی – بلآخر لوگوں کا صبر جواب دے گیا – انھوں نے عمران خان اور تحریک انصاف کو بد د عا یں دیں اور تحریک انصاف کے دفتر کے باہر مظاہرہ بھی کیا

……….

حاصل گفتگو

طالبانیوں اور سوڈو لبرلز نے عمران خان کو الیکشن سے پہلے ہی “چٹی اکھیں” مروا دیا

Comments

comments

Latest Comments
  1. irfan urfi
    -
  2. Abdul Nishapuri
    -
  3. Shahzad Saleem
    -
  4. Ahmed Iqbalabadi
    -
  5. Kashif Naseer
    -
  6. Kashif Naseer
    -
  7. Umar Farooq
    -
  8. Sarah Khan
    -
  9. Zalaan
    -
  10. Sarah Khan
    -
  11. Raza
    -