پاکستان ، پارلیمنٹ اور تکفیری جمہوریت – از حق گو

images

حیرت کا مقام ہے ، کچھ سمجھ میں نہیں آرہا کہ شروع کہاں سے کروں اور ختم کہاں پر ، ایک ایسا ملک جہاں نام نہاد آزادی کے پینسٹھ سال آمریتی جمہوریت اور جمہوری آمریت کے ثمرات سمیٹنے میں ہی گزر گے ہیں وہاں ایک صاف شفاف اور غیر جانبدار انہ الیکشن کے نام پر ایک عجیب ہی تماشا دیکھنے کو مل رہا ہے ، ریٹرننگ آفیسرز اور الیکشن کمشن حکام جو خود کو ولی یا کسی ولی کا جانشین تصور کیے ہوے ہیں-

سکروٹنی کے نام پر ہونے والا ڈرامہ جس کے کرداروں میں آے روز اضافہ ہوتا جا رہا ہے تھا اور اس کی چند ایک وجوہات میں اسلامی تعلیمات سے نہ واقفیت اور کچھ ٹیکس ناد ہندگان امیدواروں کو نہ اهل قرار دے کر الیکشن پروسیس سے باہرکر دیا جاتا ہے ، ہر طرف سے تعریف و تحسین کے ڈونگرے برساے جاتے ہیں کہ اس سکروٹنی کے بعد جو لوگ اور امیدوار الیکشن میں حصّہ لے کر پارلیمنٹ میں پہنچیں گے وہ اپنی ذات میں ایک اچھے مسلمان ہونے کے ساتھ ساتھ مبینہ طور پر صادق اور امین بھی کہلا سکیں گے ،

مطلب اپنے ذاتی ناموں کے ساتھ ساتھ  صادق اور امین کے نام سے بھی اپنی پہچان کرا سکیں گے ، اب جب نام نہاد سکروٹنی ختم ہوگیی ہے اور اس کے بعد الیکشن میں حصّہ لینے والے امیدواروں کی حتمی فہرست سامنے آی ہے تو میرے جیسے اور بھی بہت سے غیر صادق اور غیر امین مسلمان اور غیر مسلمان پاکستانی کافی بیچنی محسوس کر رہے ہیں ، کیوں کہ اس فہرست میں بہت سارے صادق اور امین حضرت کے ساتھ ساتھ پچپن کے قریب آل پاکستان تکفیری اسوسی ایشن کے چیف آرگانیزرز  اور کرتے دھرتے بھی  موجود ہیں

اگر ایسے ہی لوگوں کو الیکشن لڑنے کی اجازت دینی تھی تو یہ سکروٹنی کا ڈھونگ رچانے کی کیا ضرورت تھی؟ اگر دہشت گردوں کو الیکشن لڑنے کی اجازت دینی تھی تو یہ جیلیں  کیا صرف جیب کتروں کے لئے کھڑی کر رکھیں ہیں؟
لدھیانوی ،سمیح الحق ، فاروقی اور خادم ڈھلوں جیسے دہشت گرد جہنم کا مٹیریل ہیں پارلیمنٹ کا نہیں ، اگر ہمارے مقتدر حلقوں نے پاکستان کو جہنم بنانے کا فیصلہ کر لیا ہے تو ان کو اس بات کے بھی ا علان کر دینا چاہیے کے شیعہ ، بریلوی ، احمدی ، عیسائی ,ہندو اور باقی اقلیتیں بھی پاکستان چھوڑ کر اپنے لئے کوئی اور ٹھکانہ تلاش کر لیں

، دہشت گردوں کی پارلیمنٹ کا حصّہ بننے کی اجازت دے کر ہمارا الیکشن کمشن اس کی پشت پر موجود ہماری دیوبندی عدلیہ جس کے چیف جسٹس کو نہ ظالموں کا ظلم نظر آتا نہ مظلوموں کا خون ، صرف ٹی وی کے  چند چہیتے اینکرز جو ہر لحظہ اس عدالتی ملا عمر کی تعریف میں زمین و آسمان کے قلابے ملاتے رهتے ہیں اور یہ ان کی تعریف اپنی عدالت میں کرتا رہتا ہے –
دہشت گردوں کی دہشت گردی اور اب ان کو الیکشن لڑنے کی اجازت دینے میں ہماری ریال خور اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ ساتھ یہ سعودی عرب کی غلام عدلیہ اور اس کا بغل بچا الیکشن کمشن سب کی رضا مندی صاف نظر آتی ہے

اگر ہماری اسٹیبلشمنٹ کو سعودی عرب کو خوش کرنے کا اتنا ہی شوق ہے تو اسے چاہیے کے پاکستان کا سودا بجاے خفیہ کرنے کے ا علانیہ کیا جائےتاکہ  ہماری عوام کو بھی اس بات کا علم ہو سکے کے انھیں کس بھاؤ بیچا گیا ہے
کالعدم تنظیموں کو دی گیی آزادی دیکھنے کے بعد تو پاکستان کا نام تکفیرستان ہو جانا چاہیے تھا مگر آمریت اور جمہوریت کے بعد پارلیمنٹ کو استعمال کر کے تکفیریت کا عفریت مسلط کرنے کی جو سازش ہو رہی ہے وہ پہلے تمام سانحات سے بھاری اور کاری ثابت ہوگی ،

آخر میں تمام سعودی غلاموں کو پاکستانی پارلیمنٹ کی تکفیریت مبارک ہو

Comments

comments

Latest Comments
  1. Hassan
    -
    • MOMNHA
      -
  2. MOMNHA
    -
  3. huma ali
    -