A tribute to Syed Ali Hajveri – by Kashif Naseer
posted by Abdul Nishapuri | July 5, 2010 | In Blogs Cross posted, Original Articles, Urdu ArticlesFirst published at: Kashif Naseer ka blog
زکر انکا جو سید علی کی آغوش میں سر رکھ کے سو جاتے تھے
دل کسی غم سے دکھا ہوا ہے، جگرکسی زخم سے چھلنی ہے اور اعصاب کسی سوچ کو سوچ سوچ کر شل ہوچکے ہیں کہ گویا آج میرا پورا وجود کوئی بجھی ہوئی شمع، کوئی توٹے ہوئے آئینے، کوئی رستے کے پتھر یا کوئی جلتے ہوئے انگارے کی مانند سیماب ہے۔ پچھلی شب انسانوں کے ہاتھوں انسانوں کے ایک اورہولناک شکار نے میرے احساسات اور جزبات کواس بری طرح مجروع کیا کہ پوری رات اپنی خواب گاہ میں خیالات کی کھرچیاں چنتا، سوچ کی گھرہوں کو کھولتا اور کسی صحیح نتیجے پر پہنچنے کی کوشش میں اور الجھتا رہا۔
جب بھی انکھیں بند کرتا تو سفید سنگ مرمر کے ٹھنڈے فرش پر نہتے مسلمانوں کا گرم خون میرے سامنے آجاتا اورمیں گھبرا کر اپنی انکھیں کھول لیتا، اسی کشمکش میں کب رات کی تاریکی نے صبح موہوم کی چادر اوڑھی کچھ پتہ ہی نہ چلا۔ والدہ محترمہ کی آواز پر بڑی مشکل سے بستر کو چھوڑ کر اٹھا اور وضو کرکے مسجد پہنچا، امام صاحب سورۃ بقرا کی تلاوت کرہے تھے، دوسری رکعت میں جب وہ “فکاانماقتل الناس جمیعا” اور “ومن اخیا ھا فکاانما احیاالناس” والی آیت پر پہنچے تو رات کی پوری کیفیت نے ایک ساتھ جمع ہوکر دوبارہ حملہ کیا، سو اس بار میں مقابلہ نہ کرسکا اورمیری اداس انکھوں سے بے قابو اشکوں کی لریاں کہاں تک گئی مجھے اندازہ نہیں ہوا ۔ مدتوں پہلے قرآن کریم کی اس آیت نے مجھے اسلام اور جہاد کے صحیح تصورسے آشنا کیا تھا اور آج پھرمیں اس آیت کو اس طرح سن رہا تھا۔ نماز ختم کر کررب کعبہ کے حضور ہاتھ پھیلایا تو جملہ دعاوں کے ساتھ امام صاحب کے روح پرور انداز میں لاہور کے نہتے شہدا کے مغفرت اور انکے اہل خانہ کے لئے صبر ،استقامت اور بھلائی کی دعاوں نے ایک اورسحر باندھ دیا۔
پچھلے چند سالوں میں پشاور کے قصہ خوانی بازار، لاہور کی مون مارکیٹ ، لکی مروت کی والی بال گراونڈ اور چار سدہ کی عید گاہ کے بعد یہ اگیارہویں بارہویں بڑی دہشت گردی کی نان اسٹیٹ کاروائی ہے جس میں بلکل عام اور نہتے شہری نشانہ بنے ہیں۔ افسوس ناک بات یہ ہے کہ یہ سارے ہی حملے خدکش اور فدائی ثابت ہوئے ہیں۔ شب جمع کو حضرت علی ہجویری کے مزار پر جوکچھ ہوا وہ پچھلے سب حملوں مین سب سے زیادہ بھیانک تھا کہ شہر کے ایک بیچو بیچ ایک بہت بڑے روحانی مرکز کو خون میں نہلا دیا گیا۔ تفرقات کے نام پر کشت و خون تو اورتکلیف دہ امر ہے لیکن علی ہجویری رحمہ اللہ کسی خاص مسلک یا فرقے کے نمائندہ تو نہ تھے ، وہ تو پورے اسلام کے سچے پکے مسلمان بزرگ تھے جو من و مٹی اوڑھے سو رہے ہیں۔
اخباری اطلاعات کے مطابق اس کشت و خون میں اب تک 42 نہتے انسان جان کی بازی ہار چکے ہیں اور ان میں سے ناجانے کتنے تھے جو صرف خود ہی نہیں مرے بلکہ انکے ساتھ انکے اچھے بھلے خاندان بھی زندا درگور ہوگئے ہیں ۔ مرنے اور زخمی ہونے والوں میں بڑی تعداد میں ایسے مزدور اور محنت کش بھی شامل ہیں جن کا خاندان لاہور کے نواحی علاقوں میں آباد ہے اور وہ یہاں لاہور میں فکر روزگار میں پڑے تھے۔ دن بھرمحنت مزدوری کرتے ہیں اورشام جو اجرت ملتی جمع کرکے اپنے گھر بھیجوا دیتے۔ ہاں رات لنگر کا کھانا کھا کر علی بابا کے آغوش میں سر رکھ کر بے فکری کی نیند سو جاتے تھے۔ ظالموں نے کچھ کو ہمیشہ کی نیند سلا دیااور کچھ کو ہمیشہ کیلئے لنگڑا لولا اور اپہاج کردیا کہ اب ہمیشہ داتا کے در پڑے بھیک مانگتے رہیں گے۔
حضرت علی ہجویری رحمتہ اللہ سے مجھے خاص انسیت رہی ہے۔ وہ اولیا ء کرام کے سلسلہ میں اعلی درجے کے ایک بزرگ تھے جو افغانستان کے صوبہ غزنی سے اپنے پیرو مرشد شیخ ابولفضل کے حکم پر ہجرت کرکے لاہور آبسے تھے۔ روایت میں آتا ہے کہ جب انہیں شیخ نے لاہور کے کہ تم رخت سفر باندھ لو اور لاہور چلے جاو تو، وہاں پیاس کی شدت سے بھٹکتی خلق تمہاری راہ دیکھ رہی ہے تو فرقت کے تصور سے انکی انکھیں بھر آئیں اور ادب سےعرض کہ حضرت وہاں تو آپکے مرید کام حسن زنجانی پہلے سے موجود ہیں، انکی موجودگی میں میری زات سے لوگوں کو کیا فیض حاصل ہوگا۔ شیخ کے لہجے میں جلال نے انگڑائی لی، تو بولے حضرت فقط جدائی کے خوف سے آزردا ہوں۔ حضرت کے حکم پیادہ نکل پڑے اور دو ماہ میں لاہور پینچے۔ نواح لاہور میں پہنچے تو رات ہو چکی تھی، اپنی کتاب میں لکھتے ہیں کہ داروغہ شہر، شہر کا دروازہ بند کرچکا تھا اسلئے رات شہر کے باہر دروازے پر گزاری اور صبح، زرا سورج اٹھا تو شہر میں داخل ہوئے۔ دیکھا کہ ایک ایک بہت بڑا جنازہ چلا آرہا ہے اور لوگ زاری کررہے ہیں، معلوم ہوا کہ قطب القطاب حضرت حسن زنجانی انتقال کرگئے ہیں۔ انکی انکھوں سے آنسوں جاری ہوئے اور یہ احساس بھی کہ وہ اپنے مرشد کی مصلحت کو نہ سمجھ پائے اور آنے تامل کیا۔ یہ وہ دور تھا جب لاہور پر ہندوں نے دوبارا قبضہ کرلیا تھا اور شہر میں مسلمانوں پر زندگی تنگ تھی، لوگوں کو زبردستی ہندو بنایا جارہا تھا اور مسلمانوں کے کشت و خون کا یہ عالم تھا کہ ایک ساتھ 2000 مسلمان قتل کردئے۔ حضرت کے آنے بعد کئی خوشگوار تبدلیاں آئیں۔ انہوں نے تین عشروں سے زاید تک یہاں خلق خدا کو روحانی فیض پہنچایا اور توحید کا علم بلند کیا، انکی کتاب کشف المجوف کومیں نے کئی بار پڑھی اور ہر بار مجھے توحید اور روحانیت کے کسی نئے گوشے سے اگاہی ملی۔ صاحب لاہور کی چکا چوند اور ثقافتی روشنیوں میں علی باباکا مزارمبارک ہی وہ پرسکون مقام تھا جہاں مجھ جیسے کئی بجھے دلوں کو کچھ دیر سستانے کاموقع مل جاتا تھا۔
آج سے کئی برس پہلے جب میں کالج میں تھا تو میرے کچھ دوست قابض آمریکی سامراج کا راستہ روکنے کےلئے افغانستان گئے تھے۔ دو سال پہلے ان میں سے ایک آک واپس آئے توانکی زبانی بہت سی نئی کہانیاں سنی جن میں صوبہ غزنی کے ایک پسماندہ قصبہ میں حضرت علی ہجویری رحمہ اللہ کے والد گرامی حضرت عثمان ہجویری کے مزار پر طالبان کے عقیدت و روحانیت کے واقعات بھی شامل تھے۔ میرے ایک دوست کا دعوا ہے کہ اس نے خود اپنی انکھوں سے ایک طالب کو حضرت عثمان ہجویری کے پہلو میں بیٹھے افغانوں کا قومی گیت گنگناتے، بری طرح روتے ہوئے اور شہادت کی تمنا کرتے ہوئے سنا ہے۔ لیکن سوال یہ پیدا ہوتاہے کہ وہ طالبان کون تھے اور یہ مشتبہ طالبان کون ہیں جو داتاکے مزار پر آپھٹے۔
میں اپنے باقی ہم نظریہ ساتھیوں کی طرح اس جھوٹے اور من ڈھرک راگ کو الاپ کر اپنے بے کل دل کو تسلی دینے میں کوئی دلچسپی نہیں رکھتا کہ دہشت گردی کی یہ ساری کم بختیاں انڈیاکی خفیہ ایجنسی را یا بدنام زمانہ آمریکی پرائیوٹ سیکورٹی ایجنسی بلیک واٹر کا شاخسانہ ہے۔ صاحب مجھے اس بات اقرار کرتے ہوئے کوئی خس و پیش نہیں ان دہشت گردیوں کی موجود نان اسٹیٹ کاروائیوں میں سے اکثر میں جہاد اور اسلام کے جزبہ سے سرشار لوگ ہی ملوث ہوتے ہیں، اور یہ بھی حقیقت ہے کہ وہ یہ سب کام خلوص نیت سے ثواب و طاعت سمجھ کر کرتے ہیں اور میں یہ بھی نہیں مانتا کہ ان دہشت گردوں کو آمریکی یا انڈین حمایت یا مالی معانت حاصل ہے کہ انکے سخت گیر نظریا ت اور جہالت ہی انکے طرزعمل کے استدلال کے لئے کافی ہیں۔ اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ را ، موساد ، سی آئی اے دودھ میں دھلے ہوئے ہیں، نہیں صاحب انکا طریقہ وارادات بہت زیادہ مختلف ہے اور اسکا مطلب یہ بھی نہیں ہے کہ آپ طالبان، القاعدہ اور مین اسٹریم جہادی جماعتوں کو کوسنا شروع کردیں۔
مشکل یہ ہے کہ لبرل اور آزاد خیال سوچ رکھنے والے لوگ تمام مذہبی لوگوں کو ایک ہی نظر سے دیکھتے ہیں اور جہاد کی بات کرنے والا ہر شخص انہیں ایک ہی سخت گیر سوچ کا شکار نظر آتا ہے، لیکن اگر باریک بینی اور تعصب کی عینک اتار کر معاملے کو دیکھا جائے تو حالات اتنے سادہ نہیں جتنے نظر آرہے ہیں اورصحیح ادراک کے لئے ضروری ہے کہ اس پورے خطہ کی تاریخ،علاقوں کی رویات اور لوگوں کے طرز عمل کی فلاسفی کا تجزیہ غیر متعصبانہ رویہ کے ساتھ کیا جائے۔
اصل مسئلہ یہ ہے کہ موجودہ اور سابقہ حکومت کی آمریکہ نوازی اور جہاد کش پالیسیوں کی وجہ سے سچائی اور جھوٹ میں، حق اور باطل میں کوئی فرق نظر نہیں آرہا۔ قبائلی علاقوں میں اس وقت اتنی زیادہ قوتیں سرگرم عمل ہیں کہ اس کا صحیح اندازہ خود قبائلیوں اور سچے پکے راست جہادیوں کو بھی نہیں ہے۔ ایک بڑا تنازعیہ9/11 کے بعد پیدا ہوا جب مشرف حکومت نے یکدم قبلہ اور سمت بدلنے کا فیصلہ کیا اوران مین اسٹریم جہادیوں اورمذہبی تنظیموں کے ساتھ جن کے قیام سے لے کرطعام و انتظام کی تمام تر ذمہ داری خود پاکستانی سیکورٹی ایجنسیوں نے اٹھا رکھی تھی کو بری طرح کچلنا شرور کردیا۔
اس پورے دور میں مین اسڑیم کی جہادی جماعتیں جیسے حرکت المجاہدین ، جیش محمد، لشکر طیبہ اور حزب المجاہدین کو طرح طرح سے اشتعال دلایا گیا لیکن سلام ہے ان تمام تنظیموں کے رہنماوں کو کسی ایک نے بھی پاکستان کو محاز جنگ بننے نہیں دیا اور پچھلے نو سالوں میں مکمل طور پر پرامن اور خاموش ہیں البتہ ایک غلطی جو ان لوگوں سے ہوئی کہ وہ اپنی دوسری اور تیسرے درجے کے کئی جزباتی کارکنوں کوسمجھا بجھا کر اپنے ساتھ نہ رکھ سکے اور بڑی مین اسٹریم جماعتوں سے کئی چھوٹے چھوٹے گروہ اپنی قیادت پر عدم اعتماد کے باعث علیحدہ ہونے لگے۔ علیحدہ ہونے والے ان چھوٹے گروہوں نے حکومت اور سیکورٹی ایجنسیوں کے خلاف اپنے طور پر کاروائیاں شروع کیں۔ سب سے پہلے علیحدہ ہونے والا چھ سات جہادیوں کا ایک چھوٹا سا گروپ حرکت المجاہدین العالمی تھا جو حرکت المجاہدین سے مولانا فضل الرحمن خلیل کو فوج اور آمریکہ کا ایجنٹ قرار دے کر الگ ہو گیا تھا۔ اس گروپ نے سابق صدر پرویز مشرف پر حملے کے علاوہ آمریکی کانسلٹ خانے پر بھی ایک ناکام حملہ کیا تھا۔ اس کے بعد جیش محمد سے علیحدہ ہونے والے اسی طرح کے ایک چھوٹے گروہ نے اپنے طور پر پاکستان نیوی کے سیب میرین پراجیکٹ پر کام کرنے والے فرانسیسی انجینئرز کو نشانہ بنایا تھا۔ ٹوٹ پھوٹ کا یہ سلسلہ تمام بڑی اور مین اسٹریم جہادی قوتوں میں ہوا، کچھ لوگ لشکر جھنگوی جیسی سخت گیرانتہا پسند جماعت کے ساتھ ہولئے اور کچھ چھوٹے چھوٹے گروہ کی شکل میں علیحدہ علیحدہ کام کرنے لگے اور آمریکہ نواز اور مسلم کش حکومتی پالیسیوں سے ایسے چھوٹے چھوٹے جنونی گروہوں کو جو سخت گیر، جزباتی ، قرآن و سنت کی تعلیمات سے یک قلم نابلد اور معاملہ فہمی سے یکسر ناآشنا ہیں کو مزید تقویت اور اکسیجن گیس ملتی گئی۔
بعد میں جب حکومت نے محب وطن قبائلیوں کو آمریکی اشارے پر ناراض کرکے انکے خلاف ریاستی دہشت گردی کا سلسلہ شروع کیا تو وہاں شروع ہوئی خانہ جنگی اور عدم استحکام نے جہاں ان چھوٹے چھوٹے گروہوں کو ایک آزاد پناہ گاہ فراہم کی وہیں 18جون2004 کو نیک محمد جیسے سلجھے ہوئے معاملا فہم جہادی رہنماء کی ڈرون حملے میں شہادت کے بعد قبائل میں بھی چھوٹے چھوٹے متشدد قبائلی گروہ وجود میں آئے اور خیبر و کرم ایجنسی میں صدیوں پرانی فرقہ واریت کو بھی نئی جلا ملی ۔ یہ پنجابی و قبائلی جہادیوں کے چھوٹے چھوٹے خود مختارخارجی گروہ ابتداء میں صرف سیکورٹی فوسز پر حملے کرتے تھے۔ لیکن لال مسجد آپریشن ، ڈرون حملوں کی حکومتی پشت پناہی، ریاستی دہشت گردی نے اور میڈیا کی آمریکہ نواز خبررسانی نے ان لوگون کے سخت گیر روئے کو اورزیادہ سخت کیا کہ اب یہ سیاسی رہنماوں اور مخالف فرقوں پر بھی حملہ آور ہونے لگے ہیں۔ جہاں لشکر جھنگوی کے مسخروں نے ان میں نفرت کی آگ لگائی وہان بدقسمتی سے پاکستان کے دیگر مسالک اور مکاتب فکر کے چیدہ چیدہ لوگ جیسے، فضل کریم، ثروت اعجاز و دیگرکی فائدہ اٹھاو پالیسی اس طرز عمل نے جلتی پر تیل کا کام دیا اور پہلے سے فرقہ واریت کی نفرت میں جلتے ، جزبات کے انگاروں پر لوٹتے، جہالت کی کال کوٹھریوں میں ناچتے ان چھوٹے چھوٹے خارجی گروپوں نے اپنے تئے اپنے مخالفین کو مزا چکھا نے کا سلسلہ شروع کردیا۔
ہم سازشی نظریوں میں خود الجھا کر اگر وقت بربا د کرنے کے بجائے مسائل کو سنجیدہ اور حقیقی بنیادوں پر حل کرنا چاہیں تو یہ اتنا مشکل کام نہیں ہوگا۔ حکومت اور لبرل حلقہ جو تمام جہادیوں کو ایک ہی چھری سے ہانکتا ہے اگر اچھے جہادیوں اور مٹھی بھر برے خارجی جہادیوں کے درمیان تمیز کریں ۔ حکومت اور سیکورٹی ایجنسیاں ملکی مفاد مین اسٹریم جہادی جماعتوں کے ساتھ اپنے تعلقات معمول پر لائیں، آمریکہ نوازی اور اسلام کش پالیسیاں ترک کرےں، تمام ترریاستی دہشت گردی بند کی جائیں۔ بریلوی اور اہل تشیع مکاتب فکر کے کچھ لوگ جو پوری صورت حال کو دیوبندی مکتبہ فکر کے خلاف استعمال کرنے کی کوشش کررہے ہیں اور ریاستی دہشت گردی کی حمایت کررہے ہیں۔ وہ بھی بعض آجائیں اور قبائلی مجاہدین اورغیرملکی مہمان مجاہدین کے کچھ اصولی اور جائز مطالبات تسلیم کرلئے جائیں تو پھر جہالت کی کال کوڑھیوں میں بند ان چھوٹے چھوٹے خارجی گروہوں کی دہشت گردیوں کو لگام دینا اور انہیں دودہ سے مکھی کی طرح علیحدہ کرکے سبق سیکھانا بہت آسان ہوجائیگا۔ دوسری صورت میں یہ خارجی گروہ کینسر کی طرح پورے ملک میں پھیل جائے گیں۔ آپ ایک جگہ اگر کسی پورے کے پورے گروہ کو پکڑکر بے نقاب کربھی لیں تو دوسری جگہ ایک بلکل نیا اور مختلف گروپ ایک بلکل نئے انداز میں حملہ آور ہوگا۔
میرے خیال میں کچھ ذمہ داریاں البتہ جید علماء پر بھی عائد ہوتی ہیں جو دنیا اور حال دنیا سے بے نیاز اپنے اپنے ہجروں میں تقوا و زہد کا چلا کاٹ رہیں۔ حضرات کرام بہت ادب و احترم سے کے ساتھ التجا ہے کہ باہر آئیں، آگے بڑھیں اور اس ملک میں ایک پرامن انقلابی تحریک کی بنیاد رکھیں کہ تشدد ختم ہو اور تمام مزاحمت کاروں کو بہتر اور ٹھیک ٹھیک سیراۃ مستقیم نظر آئے۔ مین اسٹریم جہادیوں جماعتوں کی بھی اس موقع پر یہ ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ سب ساتھ ملکر ملک میں جاری دہشت گردی کی لہر کے خلاف اپنی پوزیشن واضع کریں اور شدت پسندی کی مذمت کریں، جب کہ قبائل میں سرگرم ناراض قبائل کے بڑے بڑے نامی گرامی گروپس پر بھی یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ افغان طالبان کی طرز پر اپنا ایک ضابطہ اخلاق ترتیب دیں جس پر سختی سے عمل کیا جائے اور نہتے شہریوںپر چاہے وہ مسلمان ہو یا غیر مسلم، منافق ہوں یا مرتد ، زانی ہویا شرابی حملوں کو یک قلم ناجائز اور ناقابل قبول قرار دیں۔یہ ان لوگوں کی ذمہ داری اگر وہ ایسا نہیں کریں گے تو اللہ کے دربار میں پیشی کے وقت بھی جواب دہ ہوگے اور اس دنیا میں بھی خوار اور بدنام۔
مسلہ سارا یہ ہے کہ مولویوں نے حقوق کی جنگ کو اسلام کی جنگ بنادیا ،اور حکومت کرنا جو ایک اتظامی معملا ہے ،اسے بھی اسلامی بنا دیا .امریکا سے لڑائی چین کی بھی ہے اور روس کی بھی پر ان کی لڑائی خالص دنیا کے لیہ ہے اسی طرح امریکا کا جھگڑا نہ مسلم کا ہے نہ کافر کا اس کی اچھی بری پالیسی اس کے اپنے مفاد کے لیہ ہے اور ہمارے ملا کو اپنا دین خطرے میں نظر آتا ہے – اگر کسی ہندو اور مسلمان میں کسی کاروبار میں جھگڑا ہو جائے تو کیا یہ اسلام اور کفر کی جنگ ہوگی ؟ یہی جھگڑا کشمیر میں ہے اور جھگڑے کی بنیاد حقوق ہیں نہ کے مذہب پر یہ مذہبی انتہا پسندوں نے اپنی دکان چمکانے کے لیہ مذہب کا سہارا لیتے ہیں –
مسلہ مذہب سے نہیں اس کو پیشہ بنانے والوں کا ہے ،حدیثوں میں ہے کے قیامت سے قریب لوگ دین کو پیشہ بنائیں گے ،پر یہ بات کوئی مولوی نہیں کرتا ہے ،قاری ،امام ،جہادی ،مدرسے کا مھتمد سب کے سب ایک پیشے کے طور پر کیہ جاتے ہیں ،پھر یہی لوگ چاہتے ہیں کے ان کو حکومت بھی دی جائے یہ صرف مال اور جاہ کی محبت ہے اور دین کا سہارا ہے
مذہب ان کا پیشہ ہے ،
یہ قرآن پڑھتے ہیں اور حفظ کرتے ہیں کے وہ قرآن پڑھا کر پیسے کمائیں ،
یہ مدرسے جاتے ہیں اس لیہ کے ایک دن ان کو امام کی نوکری ملے گی اور دو وقت کا کھانا اور غیر مفت ملے گا
یا صرف اذان دینے پر آدھی تنخوا ملے گی
اگر مفی بن گئے تو اور مزے
اگر یہ بھی نہیں ہو سکے تو ایک مدرسہ کھول لیں اور چندے کے نام پر اپنے گھر کا خرچ چلائیں
اگر کچھ بھی نہیں اتا تو مذہبی سیاسی جماعت میں چلے جائیں کیوں کے اس میں نام بھی ہے اور “اسلامی حکومت ” انے پر وزیر بننے کے چانس بھی
پر سب سے زیادہ ٹیکا اور مال تو جہادی بننے میں ہے آگے پیچھے لوگ ،اسلحے کا انبار ،فوجیوں سے تعلق ،دین بھی دنیا بھی ….
پر یہ سے کیسے ہوگا ،یہ دکان کیسے چلتی رہے گی ؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟
یہ پیشاور مولوی اندر سے کھوکھلے ہیں ،ان کے پاس لوگوں کو دینے کے لیہ کچھ نہیں ،یہ مثبت باتیں کیوں نہیں پھیلاتے ؟ یہ ایمان ،اخلاق ،محبت ،رواداری ،حسن سلوک ،امن ،ایک دوسرے کی عزت اور مدد کی ترغیب کیوں نہیں دیتے ؟
کیوں کے یہ پیشہ ور مولوی جانتے ہیں کے ان کے پاس کوئی ایسی مثبت باتیں نے جو دوسرے کو متاثر کر سکیں اور نہ ہی ان باتوں سے ان کی روزگار چلے گا اور نہ ہی ان کی دکان چمکے گی
ان کی دکان ،روزگار اور کاروبار صرف اور صرف ایک چیز سے چل رہا ہے وہ ہے “نفرت ” ،
نفرت ،
یہی ہے ان کی اصل بقا
نفرت پر لوگوں کو جمع کرنا اور نفرت کی بنیاد پر اپنی دکان چمکانا اور مشھور ہونا ان کا پیشہ ہے
انڈیا کی نفرت ،شیع سے نفرت ،سنی سے نفرت ،امریکا سے نفرت ،بریلوی مخالفت ،فقہ مخالفت ،پریلوی کی بنیاد دیوبندی سے نفرت ،دیوبندی مولوی کی بنیاد بریلوی اور شیوں سے نفرت ،اہلحدیث کی ساری تقریروں میں حنفیوں کی مذمّت ،شیوں کی کتابوں میں نفرت .جماعت اسلامی کی دکان امریکا اور اسرایل کی نفرت سے چلتی ہے چاہے ملک میں مسلمان مسلمان کو قتل کرے یہ کتنے ہی اجتمائی زنا کے واقعے ہوں یہ مولوی کچھ نہیں بولتے بولتے ہیں تو ہزاروں میل دور ہونے والے واقے پر جس سے ان کی “مسلمانی ” جاگتی ہو .نوے فیصد پیشہ ور مولویوں کی بنیاد کسی نہ کسی کی مذمت یا نفرت پر ہے ،اور کچھ نہیں تو ان مولویوں کو “اسلامی نظام ” کی نی بدعت نے متاثر کر دیا ہے ،روزانہ یہ خواب دیکھتے ہیں کے ایک دن ان کی جماعت کا امیر پاکستان کا امیر المومنین بنا ہوگا اسی بنیاد پر یہ ہر حکومت اور سیاسی جماعت کی مخالفت کرتے ہیں .
ان مولویوں کے پاس بس نفرت ،گولی ،گالی ،غصہ اور سفاکیت ہے ،کیا ان کو دیکھ کر کوئی کہ سکتا ہے کے یہ ایک ایمان والے مومن کی صفات ہیں ؟ کیہ یہ قرآن میں بیان کی گئی “عباد الرحمن ” کی نشانیوں میں سے کسی ایک پر بھی پورے اترتے ہیں ؟
برصغیر سے کروڑوں لوگ آج جو مسلمان ہیں وہ ایمان اور محبت کے پیغام کو دل سے قبول کرکے مسلمان ہوئے ہیں نہ کے کسی “اسلامی نظام ” یا کسی کے ڈنڈے کے زور پر ،جب نہ پاکستان تھا ، نہ جہادی نہ پاکستانی “فوج ” اسلام کی حفاظت کے لیہ اور اس دور میں اسلام ان بزرگان دین کے ذریے پھلا پھولا .اسلام دل سے قبول کرنے کا نام ہے ،اس کے فائدے روحانی ہے اور مولوی اس سے دنیا ڈھونڈ رہا ہے اور کاروبار بنا رہا ہے .
حدیث میں ہے جس کا مفہوم یہ ہے کہ آخری زمانے میں دین دنیا کے لیہ حاصل کیا جائے گا اور جو یہ لوگ کریں گے ان کی زبان شیریں پر دل بھیڑیے کے ہونگے اور الله ان کو ایسے فتنوں میں مبتلا کرے گا کے عقل والوں کی عقل دنگ رہ جائے گی
My tribute to Alleged “DATA” aka Ali Hajweri
Irfan Siddiqui was praising Sufiism of Ali Hajweri aka Data Ganj Bakhsh in his column in Jang whereas people don’t even want to probe that Ali Hajweri had CURSED Mansoor Hallaj, Abu Salman and other Sufis who used to have faith on Wahdatul Wajood [Pantheism] not only that Ali Hajweri aka DATA was misogynist to the core and he used to declare that Women is responsible for every Evil in this world. The alleged Data was basically a Women Hater to the core and his books are full of such Hate Speech against Woman. {Books of Alleged Data: Kashf Al Mahjoob, Kashf Al Asrar, Minhaj Al Deen, Al Bayan La Ahlil Ayan}
These Mullahs [read Sufis] have only one Role for women while discussing women they [DATA too] forget that Women is also Mother, Daughter and Sister.
Confusion of Irfan Siddiqui. – They Support Hardcore Sunnis in Afghan Jihad and Kashmir Jihad but the don’t support these very Sunnis when they turn their guns towards Shrines and Barelvis, Pakistanis wanted to Demolish “House of Idols [Buth Kada-e-Hind] whereas same Pakistan worship Muslim Idols in Pakistan. Jang and Jang Groups paid employee Irfan Siddiqui [Former PRO of Presidency] and EX. Correspondent of Pakistan Army Tabloid Weekly Takbeer Karachi is at it again. Mr. Irfan Siddiqui is saying that Sunday, July 04, 2010, Rajab 21, 1431 A.H http://www.jang.com.pk/jang/jul2010-daily/04-07-2010/col2.htm Sufi Master of Al Hajweri i.e Shiekh Abul Fazal had ordered Ali Hajweri to go to “Hind” to wipe out “Idolatry and Polytheism” [Shiekh of DATA forgot to send Ali Hajweri to Banaras (Holy City of Vedanta ] and Sheikh Abu Fazal also “forgot to predict” that in 21st Century Hindus and Sikh often visit DATA DARBAR. [What happened to the mission of Sheikh Abul Fazal for which he deputed Ali Hajweri i.e. to wipe out “Idolatry and Polytheism” ]
Jang Group Ki Badhawasiyan Parhanay Laiq Hain.
Jang Group=Demise of Common Sense.
Same Irfan Siddui, Takbeer and other such “Mix plate of Ahl-e-Hadith-Deobandi-Jamat-e-Islami” type Pseudo Scholars condemn Dara Shikoh for Apostasy and him being heretic, is quoting Sunday, July 04, 2010, Rajab 21, 1431 A.H http://www.jang.com.pk/jang/jul2010-daily/04-07-2010/col2.htm “Safeenatul Awliya” by Dara Shikoh to praise Ali Hajweri. There is no end to hypocrisy of Pakistanis. Contradiction in Irfan Siddiqui’s Bunkum that on one hand he says that Ali Hajweri was sent to Lahore to wipe out Idolatry and Polytheism and on the other he is quoting “Safinatul Awliya” wherein Dara says that Muslim Scholars of Lahore Objected. Would Irfan Siddiqui mind telling if Ali Hajweri was sent in Lahore to finish Idolatry and Polytheism then what the other Scholars were doing in Lahore?
Ghamidi and Mawdudi’s view on Sufiism are almost similar [As per programs above Mawdudi was good for everybody but not for Ghamidi] now watch this Program [part 1 is worth watching where it was revealed that Allama Iqbal was visited by Moeenuddin Chishti after almost 1000 year in Lahore and Ali Hajweri aka DATA was selling “Lussi” for Iqbal’s Guest! What a breakthrough
Alif الف – Is Sufism a parallel religion? (1/4)
http://www.youtube.com/watch?v=MRAifzZZ8Pc
Alif الف – Is Sufism a parallel religion? (2/4)
http://www.youtube.com/watch?v=k95B1I6St20&feature=related
Alif الف – Is Sufism a parallel religion? (3/4)
http://www.youtube.com/watch?v=l4DQQp1uxYY&feature=related
Alif الف – Is Sufism a parallel religion? (4/4)
http://www.youtube.com/watch?v=SBU6yHCa68M&feature=related
Brazen Blasphemy against Prophet [PBUT] in the garb of Sufism? Is Shariat Court or Mullahs sleeping?
http://emanekhalis.com/emanqist1/emangist69.htm
Click “agla safha” till the page number 73.
Well, these kinds of attacks are wrong even if it were a public whorehouse filled with customers. This is a person, “misogynist” or not who is held in high esteem by a large segment of the population and please excuse the poor fellow for not sounding like Rosa Luxemberg having been born a thousand years ago, having trained as a Muslim, repeat, a Muslim jurist and scholar.
I think we all can rest assured that a non-threatening fusion of Timothy Leary, Willie Nelson, Joan Baez , Bob Dylan and Frank Zappa he was not! So, let us get on with it shall we?
It is true that he was more of a hardliner than most of the “soofi’s” etc.. but that’s beside the point. The issue here is the horrific acts committed by those who feel licensed to do so and the craven apathy of those who condone these attacks at worst or try to confuse people by concocting and invoking red herrings.
What has been happening under the guise of “Islam”, be it the hanging of the dug up corpses of spiritual leaders, murders of countless religious scholars who oppose this beastly behaviour of wahabbi hell fiends (aka “Taliban”, the good, the bad, the ugly), destruction of mazarat, beheading of civilians and opponents and cultural and economical genocide against the people of Khyber Pukhtunkwa and now Punjab and Pakistan in general.
Let us not confuse the issues because the intellectual and social leanings of Ali Hajveri are not the issue here.
Let us not confuse the issues because the intellectual and social leanings of Ali Hajveri are not the issue here.
=================
Dear Mr Zul-Jinnah,
I am not confusing the issue rather showing the mirror that Mirror slip of Tongue have always put any Secular Person in the Court of Law facing Blasphemy Charges whereas “Ali Hajweri aka DATA” in the garb of “Halat-e-Jazb” is allowed every kind of freedom. What kind of hypocrisy is this?
Where was this Requiem of Irfan Siddiqui and of others {Deobandi, Ahl-e-Hadith-JI] when 80 innocent Ahmedis were butchered in their house of worship? Where were these “Marsiya Go” when Gojra was Burning. On one hand DATA is saint and being depicted as a respectful to all religion [many channels quoted that Non-Muslim used to visit the Shrine] but there is no respect for the lives of the same Non-Muslims [Minorities] .
Andhi Taqleed: Irfan Siddiqui said Sheikh Abul Fazal sent Ali Hajweri to Lahore to wipe out Idolatry and Polytheism and there was no Scholar in Lahore whereas Sheikh Ismail Lahori [Sufi] was there and Masood Ghaznavi had appointed a Hindu Ruler for Lahore. You say that Ali Hajweri is loved by a Majority but read Ali Hajweri’s books where he has Cursed Mansoor Hallaj. People also love Hallaj.
It is true that he was more of a hardliner than most of the “soofi’s” etc.. but that’s beside the point. [Zul-Jinnah July 5, 2010 at 8:03 pm]
===============================
Hardliner is one thing Central Asian Bandits [Read Siljouq’ Tughlaq, Ghaznavis, Khiljis and Mughals] used to promote “such Sufis” rather they used to receive “Nazrana which is called Futhoohat” from these Butchers [Ref: Tareekh Ka Alamiya by Dr Mubarak Ali]
Zul-Jinnah says: – July 5, 2010 at 8:03 pm -This is a person, “misogynist” or not who is held in high esteem by a large segment of the population
======================
Large segment of society also say “Quadiyanis are Kaafir and Death Deserving” so should we allow the “Large Section of Society” to do whatever they want against Minorities.
افغانوں کا قومی گیت گنگناتے، بری طرح روتے ہوئے اور شہادت کی تمنا کرتے ہوئے سنا ہے۔ لیکن سوال یہ پیدا ہوتاہے کہ وہ طالبان کون تھے اور یہ مشتبہ طالبان کون ہیں جو داتاکے مزار پر آپھٹے۔ Kashif Naseer ka blog
=====================
What happened to the Shairah and your frequent quote from Quran and Hadith on Islam against Secularism. Is it allowed in Islam to build a shrine?
Once again thanks to LUBP
I acknowledge their patient and respect to freedom of speech…
@ Amir Mughal
As you know that Ulma have different of views on the making of shrine on the grave of saints, I agree with those Ulma who think that Prophet Muhammad (s) has prohibited to build shrine. but this is the another debate. Islam as a whole advocate to give respect to all the religious places…….
I am very found of Sufia-e-Karam and Ulia-Ulla, Though I also respect Ibn-e-Arabi (r), but I think philosophy of Wehdatul Wajood is un-Islamic as well. Imam Ibne Tamia have discussed this issue in detail. Most of saints including Hazrat Ali Hijwari dint really believe in Wahdet-Wajood Philosopy. I am very found of Imam Ghazali, Sadi Shirazi, Imam Romi and Hafiz. I often quote them In my blog, I also often visit to the srine of different saint, but I also condemn all shirk and criminal activities surrounding the mezaraat…
میں حضرت مفتی منیب الرحمن سے سو فیصد اتفاق کرتا ہوں کہ ایسے واقعات کے بعد بلیک واٹر، را، موساد، طالبان، القاعدہ یا کسی اور کے نام کے ڈھول پیٹنا بہت ہو چکا ہے۔ دہشت گرد مقتدرہ کے گھروں میں بیٹھے ہیں۔ انہیں پالا اور پوسا جاتا رہا۔ اب بھی وہ پورے پروٹوکول کے ساتھ چلتے ہیں۔ وہ پکڑے بھی جاتے ہیں، پھر بھی آئیں بائیں شائیں جاری ہے۔ بہت ہو چکا ہے، جب مسجد و محراب و منبر محفوظ نہیں، جب خانقاہ اور سجدہ گاہ محفوظ نہیں، جب معبود کے مسجود محفوظ نہیں، تو وہاں کب تک خدا کے نام لیوا خدائی فوجداروں کی دہشت سے خدا کی مخلوق کا لہو بہا کر پورے ملک کو دہشت زدہ کیا جاتا رہے گا۔ ریاست اور ریاستی ادارے ان خدائی فوجداروں کی سرپرستی بند کر دیں تو اس ملک کے لوگ انہیں ان کی پناہ گاہوں سے نکال کر چوراہوں پر لے آئیں گے، مگر ان کی سرپرستی بند ہو تو
مگر ان کی سرپرستی بند ہو تو….عرض حال…نذیر لغاری
http://search.jang.com.pk/details.asp?nid=448004
I too also agree on the point that some locals and tribals are involves in this bloodshed but I believe this wave of terrorism is the reaction of state terrorism. If you really want to stop it, You need to stop state terrorism first. Other wise it will increase, and no one will control it.
Mufti Muneeb and his other followers should also n’t give verdict against all of his rival school of thoughts, He should blame just culprit and demand independent and fair investigation. but unfortunately ST of Serwat Ijaz, JAS of Shah Tarabul Haq and JUP of Fazal Kareem are trying to get sectarian benefits.
This article has some spelling and grammar errors, that have now been edited in original source. Due to my semester examination, I couldn’t read this carefully before publishing….
It is not a sect who is to be blamed. It is an ideology which forces followers of one sect to treat all others as less Muslims, kafir or mushrik.
http://express.com.pk/epaper/PoPupwindow.aspx?newsID=1100989826&Issue=NP_LHE&Date=20100706
Deobandis are fine. Extremist Deobandis are, unfortunately, the source of 99% of sectarian and jihadi terrorism in Pakistan.
http://criticalppp.com/archives/17752
کاشف نصیر says: July 6, 2010 at 1:20 am Once again thanks to LUBP
I acknowledge their patient and respect to freedom of speech…
@ Amir Mughal As you know that Ulma have different of views on the making of shrine on the grave of saints,
========================
I am talking about clear decision in Quran and Hadith and you are telling me about Ulemas?
کاشف نصیر says:July 6, 2010 at 1:20 am Most of saints including Hazrat Ali Hijwari dint really believe in Wahdet-Wajood Philosopy.
=========================
Wrong, read his books.
کاشف نصیر says:July 6, 2010 at 1:20 am: I also often visit to the srine of different saint, but I also condemn all shirk and criminal activities surrounding the mezaraat…
========================
Wrong again. Prove the existence of Shrines in Islam and when even the Plastered Grave is not allowed in Islam then how how come “the visiting” is allowed.
Dear Kashif Sahab,
I know why these Rampant Mullahs [even Deobandis and JI] are hiding behind these lame explanation of Sufiism and defending DATA by even quoting heretics [as per their own ideology] like Dara Shikoh. The fact is this that Sufiism and Islam are two different things.
@ Aamir Mughal Sahab
This is your opinion and interpretation, I fallow another opinion and interpretation, but we should respect each others that a conman thing Islam teaches us……
@ Aamir Mughal Sahab
This is your opinion and interpretation, I follow another opinion and interpretation, that said though building of shrines are not allowed but Sufia have great contribution in the propagation of Islamic brotherhood, tolerance and peace
We should respect each others opinion and interpretation and avoid giving religious verdict and fatwas….
کاشف نصیر says: July 6, 2010 at 5:14 am @ Aamir Mughal Sahab
This is your opinion and interpretation, I follow another opinion and interpretation, that said though building of shrines are not allowed but Sufia have great contribution in the propagation of Islamic brotherhood, tolerance and peace We should respect each others opinion and interpretation and avoid giving religious verdict and fatwas….
=================
Why this message of Alleged Peace and Alleged Tolerance was not for Ahmedis? Suifya have no contribution in the spread of Islam rather they have contribution in spreading Bida’at [innovations], these Opportunists Scholars [Deobandis, Ahl-e-Hadith and JI] who are now hiding behind “Alleged Message of Peace of Al Hajweri” should come out and say it loudly what they used to say before the Attack on the Shrine of Ali Hajweri.
You are again contradicting yourself by saying
“QUOTE”
I follow another opinion and interpretation,
though building of shrines are not allowed
“UNQUOTE”
Deobandi and Barlevi are Hanafis:
Hanafi Law says that nothing is allowed to build over a grave except “Unplastered hemp” of not more than 12 Inches [means do Baalisht]” {Al Fiqh Al Akbar by Mullah Ali Qari Hanafi and Hidaya]
Aamir Mughal says:
July 6, 2010 at 6:32 am
“Hanafi Law says that nothing is allowed to build over a grave except “Unplastered hemp” of not more than 12 Inches [means do Baalisht]” {Al Fiqh Al Akbar by Mullah Ali Qari Hanafi and Hidaya]”
Dear
You are exactly right…
But Hazrat Syed Ali Hajveri(R) died in 1072, and his shrine was made many years after his death. Respect of his grave is another thing and building of shrine is another thing. I deeply and cordially respect him and his grave because he has lot of services for the propagation of Toheed and if people make his shrine, do innovative practices and perform shirk, this is their own meter. Neighbor I nor Hazrat Syed Hajveri(R) will be asked about them.
کاشف نصیر says: July 6, 2010 at 7:11 You are exactly right…
But Hazrat Syed Ali Hajveri(R) died in 1072, and his shrine was made many years after his death. Respect of his grave is another thing and building of shrine is another thing. I deeply and cordially respect him and his grave because he has lot of services for the propagation of Toheed and if people make his shrine, do innovative practices and perform shirk, this is their own meter.
=======================
Have you read the books of Sufis? If not then read and then tell me about the practices their books preach is the negation of very Sunnah for which you were lecturing us on other threads. What about this blasphemy in Kashf Al Mahjoob read comment number 7.
Where is your Fatwa of Islamic Shariah? What did Prophet Mohammad [PBUH] do on the day when Makkah was conquered?
Aamir-Mughal: Well I tend to agree with your assertions in principle, especially the one about the ridiculous double standard applied when other minorities be they Ahmedi’s, Christians or Hindus and Sikhs are targeted and these atrocities in the Pakistani Society go largely un-noticed.
This is in particular a characteristic, munafiqana trait of those death mongers who cry themselves hoarse over the violation of their “human rights” when they are so much as verbally stopped from preaching their hate, or their support, verbal, financial, moral and logistical to these henious acts of violence against their own so called “Muslim Ummah”.
These same demons of hell and their shameless supporters have no trouble watching a Pakistani policeman being beheaded, headless bodies being discovered in the “khooni chowk” in once beautiful valley of Sawaat, and saying, “well, this is for the sake of Allah and his Rasool”
Lanat hai in shayateen par aur inkay tarfdar cheloN par, poori Pakistani Qaum ki.
This is why I am saying that starting a discussion on the actual merits and philosophical leanings of Ali Hajveri distracts from the actual issue.
Similarly, it would distract from the issue had someone blown up a car bomb at Zia-ul-Haq’s mazar and killed innocent people (misguided in this particular case but innocent). I would condemn it just as much, as should we all.
double standard applied when other minorities be they Ahmedi’s, Christians or Hindus and Sikhs are targeted and these atrocities in the Pakistani Society go largely un-noticed. [Zul-Jinnah says:
July 6, 2010 at 8:17 am]
================
Dear Sir,
Exactly that was the reason of my Tabbarrah above.
@Zul Jinah
I commend U,.
The author is a potentail suicidal bomber. Be careful readers.
…..18جون2004 کو نیک محمد جیسے سلجھے ہوئے معاملا فہم جہادی رہنماء کی ڈرون حملے میں شہادت کے بعد…….
Aside from the debate about Ali Hajaveri and his philosophical and theological leanings, I am really surprised that a blog which is made up of supposed PPP supporters (critical or not) is giving air time to crazy jihadi supporters.
I request the esteemed “editors” of this blog to stop calling their off the cuff comments “editorials” and start reading the whole article instead of just the title.
I leave this comment with the following quote from the cut/pasted text above:
“قبائلی مجاہدین اورغیرملکی مہمان مجاہدین کے کچھ اصولی اور جائز مطالبات تسلیم کرلئے جائیں…”
Subhan-Allah!
My queries from Mr Kashif are as under:
A tribute to Syed Ali Hajveri – by Kashif Naseer
شہر کے ایک بیچو بیچ ایک بہت بڑے روحانی مرکز
What is “Roohani”? This word has nothing to do with Quran and Hadith??? Yes there is a word which is called “Rooh i.e. Spirit” of which we know very little.
وَيَسْأَلُونَكَ عَنِ الرُّوحِ قُلِ الرُّوحُ مِنْ أَمْرِ رَبِّي وَمَا أُوتِيتُم مِّن الْعِلْمِ إِلاَّ قَلِيلاً
Translation:
They are asking thee concerning the Spirit. Say: The Spirit is by command of my Lord, and of knowledge ye have been vouchsafed but little. [AL-ISRA (ISRA’, THE NIGHT JOURNEY, CHILDREN OF ISRAEL) Chapter 17 Verse 85]
So, tell me what is Roohaniyat???
جب انہیں شیخ نے لاہور کے کہ تم رخت سفر باندھ لو اور لاہور چلے جاو تو، وہاں پیاس کی شدت سے بھٹکتی خلق تمہاری راہ دیکھ رہی ہے تو فرقت کے تصور سے انکی انکھیں بھر آئیں اور ادب سےعرض کہ حضرت وہاں تو آپکے مرید کام حسن زنجانی پہلے سے موجود ہیں، انکی موجودگی میں میری زات سے لوگوں کو کیا فیض حاصل ہوگ
حضرت سید علی ہجویری رحمتہ اللہ سے مجھے خاص انسیت رہی ہے۔ وہ اولیا ء کرام کے سلسلہ میں اعلی درجے کے ایک بزرگ تھے
ا تو شہر میں داخل ہوا، دیکھا کہ ایک ایک بہت بڑا جنازہ چلا آرہا ہے اور لوگ زاری کررہے ہیں، معلوم ہوا کہ قطب القطاب حضرت حسن زنجانی انتقال کرگئے ہیں۔
Knowledge of Unseen [Ghayb] is only with Allah and how come Abul Fazal know that “Zanjani” is about to be died?? By the way who decide this “Aala Darja” [Lofty Status] of these Saints [how does one or anybody else know that he/she is Saint] What is the criteria???
میری انکھوں سے آنسوں جاری ہوئے اور یہ احساس بھی کہ میں اپنے مرشد کی مصلحت کو نہ سمجھ پایا اور آنے تامل کیا۔ یہ وہ دور تھا جب لاہور پر ہندوں نے دوبارا قبضہ کرلیا تھا اور شہر میں مسلمانوں پر عرصہ حیات تنگ کی جارہی تھی، مسلمانوں کے کشت و خون کا یہ عالم تھا کہ ایک ساتھ 2000 مسلمان قتل کردئے گئے تھے
Wrong again. Ali Hajweri [alleged Data] arrived in Lahore on the orders of Masood Ghaznavi and Lahore was under the rule of Masood Ghaznavi [s/o Mehmood Ghaznavi] and Gaznavi have themsleves appointed Hindu Governor for Lahore. By the way Three Top Generals in Ghaznavi’s Army were hindu. For Reference: reading Aab-e-Kausar by Sheikh Ikram published in 1947 and 23 edition are published after partition by Darus Saqafat-e-Islamia Lahore – And on the Reality of Alleged Data read Shariat Aur Tareeqat by Abdul Rahman Kailani [you will be amazed to know the discrepancy as to how these Tazkaras and Malfoozat of Sufis are compiled without even bothering about to check the authenticity of Ali Hajweri’s arrival in Lahore, Zanjani’s time of Death and even Ali Hajweri’s alleged services for Islam]
قرآن و سنت کی تعلیمات سے یک قلم نابلد
Can you prove Sufism in the light of Clear Verses of Quran and Hadith. Sufis link their Chain to Hazrat Hasan Basari [May Allah have mercy on his soul] and Sufi says that Hasan Basri was given this “Sufi Science” by Hazrat Ali [May Allah be pleased with him] whereas no meeting ever took place between Hazrat Ali [RA] and Hasan Basari.
Therefore this Drama of Sufism and Sufi [DATA INCLUDED] is nothing but Bida’at in Islam which started after 300 years of Prophet Mohammad [PBUH] – Origin of this term Sufi is not even known in Arabic Grammar. [Ref: Talbees Iblees [The Devil’s Deception – by Abul Faraj ibn Al Jawzi]
More References:
Consult the following books of Asma ur Rijal [ names, characters, authenticity and notices of persons who transmitted narrations in Hadith and History]
1 – Taqreeb al-Tehzeeb by Ibn Hajar Asqalani.
2 – Lisan al Meezan by Ibn Hajar Asqalani.
3 – Meezan ul Aitidal by Imam Zahbi.
4 – Kitabul Maudhuat by Abul Faraj ibn Al Jawzi.
5 – Tadhkirrah al-Mawdoo’aat Wal-Dhu’afaahas by Allamah
Muhaddith Tahir Patni.
6 – Al Tareekh Al Kabeer by Imam Bukhari [May Allah have mercy on his soul].
7 – Al-La’aali’ al-Masnoo’ah fi’l-Ahaadeeth al-Mawdoo’ah by Jalaluddin Al-Suyuti.
Reference:
A tribute to Syed Ali Hajveri – by Kashif Naseer
میرے خیال میں کچھ ذمہ داریاں البتہ جید علماء پر بھی عائد ہوتی ہیں جو دنیا اور حال دنیا
سے بے نیاز اپنے اپنے ہجروں میں تقوا و زہد کا چلا کاٹ رہیں۔ حضرات کرام بہت ادب و احترم سے کے ساتھ التجا ہے کہ باہر آئیں، آگے بڑھیں اور اس ملک میں ایک پرامن انقلابی
تحریک
====================
What happened to your روحانی مرکز when you were writing your above text اپنے اپنے ہجروں میں تقوا و زہد کا چلا کاٹ رہی????
By the way Moeenuddin Chishti had also “fulfilled” his CHILLA [Read Bida’at] at the shrine of Ali Hajweri [when he was in the grave] before going to Ajmer to promote this Bida’at of Sufism brought in by the Central Aisan Bandits [Ghaznavis, Khiljis, and Tughlaqs]
Prove through Quran and Hadith this Chillas at روحانی مرکز [your own words]
A tribute to Syed Ali Hajveri – by Kashif Naseer
وہ افغان طالبان کی طرز پر اپنا ایک ضابطہ اخلاق ترتیب دیں جس پر سختی سے عمل کیا
جائے اور نہتے شہریوںپر چاہے وہ مسلمان ہو یا غیر مسلم، منافق ہوں یا مرتد ، زانی ہویا شرابی حملوں کو یک قلم ناجائز اور ناقابل قبول قرار دی
=====================
What happened to your stand for the Death to Apostate while you were writing the above lines.
کاشف نصیر says: July 6, 2010 at 1:20 am I am very found of Imam Ghazali.
========================
You and many other won’t be very fond of Ghazali after reading these “Stupidities” by Ghazali.
“QUOTE”
“La Ilaha Ill Allah is the Kalema of the jahileen” (Imam Ghazali, Mishkatul Anwar p.25).
In the night of Meraj (Ascension), Imam Ghazali rebuked Prophet Moses. Prophet Mohammad said, “Respect him O’ Ghazali!” (Malfoozat Haji Imdadullah Mahajir Makki, Imdadul Mushtaq by Ashraf Ali Thanwi). Please note that Ghazali was born centuries after the Holy Prophet.
Imam Ghazali (11th century CE) is supposed to be one of the top Mullas and Sufis of the Islamic world. The copy of his famous Ehyaul Uloom, being used here for reference purposes, was printed by Maktaba Rahmania Urdu Bazaar, Lahore, and translated by “Maulana” Mohammad Ehsan Nanotwi. It is ironic that the very title of the book translates as “The Renaissance of All Knowledge.” As we proceed, it might occur to you that the proper title should have been, “The Demise of Common Sense.” Let us examine the heights of his flight.
Junaid Baghdadi used to say, “I need sex as much as I need food” (Ehyaul Uloom p.53).
Hazrat Umar Farooq used to break his fast (not by eating or drinking), but by having sexual intercourse. During Ramadhan he used to have intercourse with three concubines before Salat-il-Isha (Ehyaul Uloom 2:52).
The best prescription for good health is to marry young women (Ehyaul Uloom 2:37).
Men of knowledge sleep on their right side, kings sleep on their left, and Satan sleeps with his face down (reference same, p.39).
Going for a bath without breakfast and then delaying breakfast will kill a person. I will be surprised if he survives (Ghazali quoting Imam Shafaai, reference same, p.39). There are no surprises in life for the mindless.
Sahabi Maaz bin Jabl was dying of Plague. He said, “Have me married, because I hate to meet Allah while I am single” (reference same, p.42). Ah! The poor woman, marrying for instant widowhood!
The best among my friends is the one who overeats and places big morsels in his mouth (Imam Ja’afar Sadiq quoted by Ghazali, reference same 2:12).
The Prophet said that a piece of rug lying in a corner of the house is better than a woman who is infertile (reference same, p.48).
A hadith says a dark woman who bares children is better than a beautiful woman who bares no children (reference same, p.49). Did you notice dark used as a synonym for ugly?
Find a woman who is beautiful, well mannered, has big black eyes and black hair, and a white complexion (reference same, p.73). This is probably Ghazali’s dream girl who he could never attract.
The Prophet said, “The best wives are those who are beautiful and their mehr (marital gift) is small” (reference same p.74). In actuality, the Holy Prophet advised character as first and foremost in the selection of a spouse.
Do not marry a woman who is infertile (p.75). Ghazali does not say how he would test a woman for infertility. Didn’t Ghazali reflect that his sister or daughter could also suffer from infertility? Dear Reader, our criminals of Islam can only conceive of the woman as a wife, a bearer of children, and an object of desire. They forget that a mother, a sister and a daughter are also women. If only one of Ghazali’s parents had been infertile…
In Ehyaul Uloom vol.2 p.52 Ghazali goes on to say, “When a man’s organ is in erection, two thirds of his mind and two thirds of his religion have departed from him.” This is the wisdom of our “Hujjatul Islam” (meaning The Testimony of Islam, a nickname for Ghazali)!
After finishing your meal lick the cup or plate and drink its washings. That becomes a marital gift for the hoors (p.13). Are the heavenly beauties such a trivial bargain?
Imam Hasan used to divorce four women and marry four women at the same hour. That is why the Prophet has said, “Hasan is from me” (p.55). According to the Holy Prophet the most undesirable among permissible acts is divorce.
The messenger of Allah said, “No work is dearer to Allah than remaining hungry and thirsty.” Salat, Saum, and service to humanity do not come close to ascetism (Imam Ghazali, Kimiya-e-Saadat p.483).
For centuries, Islamic preisthood has promoted rahbaniyat (ascetism) as great piety. The Holy Prophet admonished, “There is no ascetism in Islam” (several sources). The Qur’an (28:77) commands not to forget our portion in this world. You will note that non-Muslims are delighted with ascetics because their philosophy takes away the vitality of Islam.
Kimiya-e-Saadat (the “Alchemy of Grace”) is supposedly the masterpiece of “Hujjatul Islam” (Ghazali). Mullas and Sufis have promoted this work for centuries as a fountain of knowledge. The copy used here for reference purposes is from Madina Publishing Company, Karachi, Pakistan. The translator is “Maulana” Mohammad Saeed Ahmed Naqshbandi.
A woman who has a bad lineage (i.e. she descends from a sinful person anywhere in her family tree) is always of foul character. Therefore, it is one of the cardinal rules to abstain from marrying such a woman (Kimiya-e-Saadat p.261).
Ghazali here not only violates a basic commandment of the Qur’an: “No soul shall bear the burden of another,” but also hits woman and acquits man.
Hazrat Abu Bakr Siddiq used to carry pebbles in his mouth so that he would not speak (Kimya-e-Sa’adat p.505). Someone should have put pebbles in Ghazali’s pen!
A saint correctly said, “I am not scared of a lion, as I am scared of a boy under puberty because of lust” (Kimiya-e-Saadat p.497).
Prophet David fell because of his eye and committed sin with his neighbour’s wife (Kimiya-e-Saadat p.497). The Qur’an confirms that all prophets had a spotless character.
A wife should forever remain a bondwoman to her husband. Do not let her go to the door, to the top of the house, or outside (p.265).
On p.53 of Ehyaul Uloom, vol.2, Ghazali further insults the Holy Messenger thus: He came out of his house. On his way he saw a woman. The messenger turned back at once, went inside his house and had sex with Zainab. Then he came out and said, “Whenever a woman comes in front, she comes in the form of a Satan.” How on earth did Ghazali or any one else come to know that the Prophet (SA) did such a thing? Were the Prophet and his followers so fond of publicizing their personal relations? Our historians try to portray the Holy Prophet spending half of his time on the prayer rug and the other half in bed. This was a man who changed the course of history. God forbid, was He (SA) so obsessed with sex like these Mullas?!
There he goes again on p.56 of the same book: Rasul complained to the angel Gabriel of his impotence. Gabriel advised “Harissa” (a herb). Ghazali and Ibnil Qayyam explain elsewhere that the herb was an important prescription since there was an army of women who could marry no one else and their desire had to be fulfilled.
The Prophet said, “If a husband has all of his body, from head to toe, filled with pus and the wife licks him all over, even then she has not thanked him enough” (Ehyaul Uloom 2:103). Could this be the teaching of the Qur’an and the Messenger, or is it the sickness of Ghazali?
Quoting Imam Ahmad bin Hanbal, Ghazali writes that obtaining exquisite pleasure from sex is the fortress of religion (Ehyaul Uloom 2:73). Hanbal plus Ghazali equals disaster!
The Holy Prophet told Zaid bin Harith, “You are my brother and my maula (master).” Zaid started dancing in ecstasy (Kimya-e-Sa’adat p.419).
An apologetic defense has been written for Ghazali in this context:
“Maula” could also mean a slave. But in that case there was no reason for Zaid to rejoice because he had been a slave before. Malfoozat Makki states that Zaid rejoiced because he had given his wife Zainab to the Prophet! Ghazali advises that the health of a newborn baby will be better if the sexual encounter between the husband and the wife was vigorous (Ehyaul Uloom 2:76).
On p.81 of the same book Ghazali insults Hazrat Umar: Umar said,
“Ask women their choice in any matter and then act precisely in opposite terms. There is a blessing in doing the opposite of what women advise.”
Hazrat Ali said, “Start your food with a breakfast of salt and Allah will remove seventy afflictions. Eating sweets causes the testicles to dangle” (Ehyaul Uloom 2:36). Strangely enough, it is hard to come across a Mulla who is not fond of sweets.
Always marry a woman who gives birth to plenty of children (Ehyaul Uloom p.75,). Does this need any comment? Mullas ascribe such insults to the glorious name of the Exalted Prophet.
It is highly tragic that stories of this kind are being taught in our Islamic schools and masajid. This is absolutely not the Islam Mohammad (SA) brought to this world. In the words of Sir Syed Ahmed Khan, Muslims are following a man-made religion. Sir Iqbal called it Ajami (foreign) Islam and I have chosen to call it Number Two Islam. According to Allama Iqbal, the primary reason for the creation of Pakistan was to replace this Ajami Islam with the true Islam that Prophet Mohammad had brought.
It is easy to see that Number Two Islam is the fundamental cause of the universal downfall of Muslims. The true Islam is very much alive and vibrant in the Holy Qur’an, if only we would turn to it.
“UNQUOTE”
کاشف نصیر says: July 6, 2010 at 1:20 am I am very found of Imam Romi
==================
You won’t be anymore:
“QUOTE”
There is no one else worthy of worship. Come and worship me (Mulla Jalaluddin Rumi, Mathnawi 4:52).
Jalaluddin Rumi never prayed. When the time for prayers came he used to vanish. At last it was detected that he went to pray in Ka’aba (2000 miles away from Qunia five times a day) (Khwaja Nizamuddin Awlia, Rahat-il-Quloob).
When the companions went with the Prophet for ghazwat (Jihad) some of their wives had relations with other men (Mulla Jalaluddin Rumi, Feeh-ma-Feeh, Saleem Chishti, Islami Tasawwuf p.66). According to the narrator, the Holy Prophet used to advise them not to go home before dawn.
Jalaluddin Rumi narrated in his Mathnavi, “These four (Abu Hanifa, Malik, Hanbal, and Shafaai) have carved four religions out of one Islam. They have created irreconcilable divisions in Islam.”
The wife of Mulla Jalaluddin Rumi thought that he lost his sexual desire. The Mulla came to know of her suspicion in a trance of revelation (kashf). That night he went to his wife and did it 70 times, (the language has been made milder) so much so that she asked his forgiveness (Shamsuddin Akhlaqi, Manaqib-il-Arifain p.70).
I declare that Shams Tabrez is my Shams (the Sun) and he is my god. Commenting on the above, Ibn-Baham writes that Mulla Rumi was homosexual and he was deeply in love with the boy Shams Tabrez. (Commentary on Mathnawi by Ibn-Baham).
A Persian verse of Mulla Jalaluddin Rumi translates: I have developed my mind by (sucking on) the Qur’an. I have left bones for (you) dogs.
“UNQUOTE”
Dessert:
Women are the source of all tribulation in the world, religious or otherwise (Hajwairi, “Daata Ganj Bakhsh” in Malfoozat Barelwi).
کاشف نصیر says: July 6, 2010 at 1:20 قرآن و سنت کی تعلیمات سے یک قلم نابلد
===================
Barelvis, Deobandis, and Ahl-e-Hadith as well say this about Mawdudi and Jamat-e-Islami.
@ Mr Kashif
Data shrine is not a religeous place. It has nothing to do with religion.
I am sure editors of this blog site have not actually read this poisnous blog. It is contrary to “Let us build Pakistan”.
Imran says: July 7, 2010 at 4:33 am I am sure editors of this blog site have not actually read this poisnous blog. It is contrary to “Let us build Pakistan”.
================
Mr Kashif Naseer has every right express his opinion and everything should be debated instead of gagging somebody. Keep it up Kashif Sahab.
Thankx Aamir Mughal Sahab
Hello! I could have sworn I’ve been to this blog before but after browsing through some of the post I realized it’s new to me. Anyways, I’m definitely happy I found it and I’ll be book-marking and checking back frequently!…