General McChrystal, Obama & Pakistan – by Khalid Wasti


امریکہ کرسکتا ہے ہم کیوں نہیں کر سکتے ؟

آجکل مختلف ٹاک شوز پر امریکی جرنیل میک کرسٹل کی برطرفی کے حوالے سے سوال اٹھایا جارہا ہے کہ امریکہ میں اگر ایک جرنیل کو برطرف کیا جا سکتا ہے تو پاکستان میں کیوں نہیں کیا جا سکتا ؟

ڈھول کی تھاپ پر گھوڑا ناچ رہا تھا – اونٹ نے پوچھا یہ گھوڑا کیا کر رہا ہے ؟
جواب ملا : ناچ رہا ہے –
اس نے پوچھا کیوں ناچ رہا ہے ؟
جواب ملا : ڈھول بج رہا ہے ، اس لیئے گھوڑا ناچ رہا ہے –
اونٹ نے پوچھا کہ ڈھول بجنے سے کیا ہوتا ہے ؟
جواب ملا کہ گھوڑے کو جوش آتا ہے –
اونٹ نے کہا کہ مجھے کیوں نہیں آتا ؟

یہ چوری کھانے والے اینکرز کچھ ایسے مجنوں بھی نہیں کہ گھوڑے اور اونٹ میں تمیز نہ کر سکیں –

یہ اینکر کسی مہمان سے نہیں پوچھتے امریکہ تو پچاس سال پہلے چاند پر پہنچ گیا تھا پاکستان کیوں نہیں پہنچ سکا ؟ سوال کرنے والے جاہل بھی نہیں اور بے وقوف بھی نہیں لیکن غیر ذمہ دار ، غیر سنجیدہ ، کھلنڈرے اور تماش بین ضرور ہیں – سنسنی خیزی پھیلا نا ، ذہنی نابالغوں میں پاپولر ہونا اور گھٹیا طریقوں سے اپنے پروگرام کی ریٹنگ میں اضافہ کرنا – اس سے آگے سوچنے اور اس سے آگے جانے کی ان کے ضمیر کے اندر وسعت ہی نہیں ہے –

کیا یہ ممکن ہے کہ انہیں پاکستان اور امریکہ کی معروضی صورت حال کا علم ہی نہیں – سب کچھ جانتے ہیں لیکن محض حیوانی جبلتوں کے اظہار سے ادنی ذوق کے حامل تماشائییوں سے تالیاں پٹوانا ان کا مطمع ء نظر ہے – یہ لوگ معاشرے کو اعلی انسانی قدروں کی طرف لے جانے کی بجائے سطحی لطف اندوزیوں کی پستی کی طرف لے جارہے ہیں

– یہ مداری اپنا رویہ اس وقت تک تبدیل نہیں کریں گے جب تک ان کی سفلی حرکات کو پسند کرنے والے شائقین موجود ہیں – براہ کرم سنجیدگی ، متانت اور مہذب روئیے اپنائیں اور گھٹیا سوچ پھیلانے والوں کی مذمت کریں – ایک بہتر حقیقت پسند انسانی معاشرے کی تشکیل میں اپنا کردار ادا کریں – اس سے بڑی حب الوطنی کیا ہو سکتی ہے ؟

بقول ضمیر جعفری :
مسلمانوں کے سر پر خواہ ٹوپی ہو نہ ہو لیکن
مسلمانوں کے سر سے بوئے سلطانی نہیں جاتی

جب تک ہم من حیث القوم اپنے گریبانوں میں نہیں جھانکتے ، اپنی کمزوریوں ، غلطیوں سے آگاہی حاصل نہیں کرتے کوئی سوال ہی پیدا نہیں ہوتا کہ ہم ان کمزوریوں پر قابو پا سکیں – پس ہر وہ اینکر یا غیر اینکر جو قوم کو عظمت رفتہ کی افیون کھلا کر نشے کی نیند سلانا چاہتا اور حقائق کی دنیا سے دور لے جانا چاہتا ہے وہ اس ملک و قوم کا خیر خواہ نہیں ہو سکتا

ہر وہ شخص جو مسلمانوں کے سروں پر پدرم سلطان بود کی جعلی ٹوپیاں اور پگڑیاں رکھ رکھ کر انہیں بتدریج بصارت اور بصیرت سے محروم کرنے کے عمل میں شامل ہے وہ اس ملک وقوم کا خیرخواہ کیسے ہو سکتا ہے ؟

Comments

comments

Latest Comments
  1. کاشف نصیر
    -
  2. Akhtar
    -
  3. Khalid Wasti
    -
WordPress › Error

There has been a critical error on this website.

Learn more about troubleshooting WordPress.