سپریم کورٹ الیکشن دھاندلی منصوبہ
قومی اسمبلی کی سیٹ این اے ١٥١ پر ١٩ جولائی کو ہونے والے الیکشن میں عبدل قادر گیلانی کی ممکنہ کامیابی کے پیش نظر سپریم کورٹ نے ایک جامع حکمت عملی ترتیب دی ہے- اس کے تحت قائم مقام الیکشن کمشنر پی سی او یافتہ سپریم کورٹ کے جج شاکر اللہ جان بذات خود ملتان تشریف لییں ہیں تاکہ کوئی چوک نہ ہو جائے اور پیپلزپارٹی کی شکست کو یقینی بنایا جا سکے- اس منصوبے یا پلان کے بنیادی جز مندرجہ ذیل ہیں
افتخار چودھری کی سکندر بوسن کی حمایت
ملتان شہر میں ہر جگہ جھنڈیاں، بینرز، پوسٹرز اور پرچم آویزاں ہیں جیسا کے الیکشنز میں ہوتا ہے- پر دلچسپ بات یہ ہے کے تحریک انصاف کے اس غیر رسمی امیدوار کی تصویروں کے ساتھ جہاں کہیں عمران خان اور کہیں نواز شریف کی تصویر آویزاں ہیں وہاں ایک کثیر تعداد میں پی سی او یافتہ افتخار چودھری کی تصویریں بھی آویزاں ہیں- اب لوگ کہیں گے کے بھلا سپریم کورٹ کو کیوں برا کہوں یہ تو الیکشن کمیشن کا کام ہے تو عرض یہ ہے کے فل حال الیکشن کمیشن کے سربراہ سپریم سپریم کورٹ کے ایکحاضر سروس جج ہیں-
ملتان شہر سے گذرتے ہوے انہوں نے یقینن یہ پوسٹرز دیکھیں ہوگے پر امیدوار کو برطرف کرنا تو درکنار انہوں نے تو پوسٹرزاتارنے کا بھی حکم نہیں دیا اور آج الیکشن کے دن بھی یہ پوسٹرز آویزاں ہی ہیں
گاڑیوں کی فراہمی پر پابندی
اچانک الکشن کمشن کو الہام ہوا ہے کے ووٹرز کو لانے والی گاڑیاں بھی بری ہیں اور ان پے فوری پابندی کا اعلان کیا گیا ہے – اس پابندی کا نشانہ صرف اور صرف پیپلز پآرٹی کا اغریب ووٹر ہے جس کہ پاس نہ اپنی گاری ہے اور نہ ہی لوگوں سےیہ توقع کرنا جائز ہے کہ وہ ملتان کی چلچلاتی ہوئی گرمی میں میلوں چل کر ووٹ ڈالنے آییں گے- تاہم یہ بات واضح ہے کہ یہ براہ نام عدلیہ پیپلزپارٹی کے جیا لوں سے واقف نہیں جنہوں نے ان کے روحانی باپ ضیاء ال ناحق سے بھی ڈٹ کے مقابلہ کیا تھا
آزاد انتخابی مونیٹرز پر قدغن
دھاندلی کی راہ ہموار کرنے کے لئے الکشن کمشن نے پاکستان میں شفاف انتخابی عمل کے لئے متحرک ادارے فافن کے ترجمان نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا ہے کہ الکشن کمشن نے ان کے معا نہ کاروں کو پاسز کے اجرہ سے انکار کردیا ہے- مکمل تفصیلات مندرجہ ذیل لنک پر پڑھیے
فافن کا الیکشن کمشن کے قدغن کے باوجود الیکشن جنچھنے کا اعلان
ہمیں امید ہے کہ ملتان کی عوام سپریم کورٹ کے منہ پر ایک کرارا تماچہ رسید کریں گے اور اگر یہ چودھری عدالتیں آج ان کہ حق راۓدہی کی تلفی میں کامیاب ہو بھی جاتی ہیں تو جناب جسٹس فخر الدین ابراہیم کے زیر قیادت ہونے والے عام انتخابات میں یہ ممکن نہیں ہوگا
جیے بھٹو
پاکستان زندباد
Related posts: سپریم کورٹ الیکشن دھاندلی منصوبہ
Judicial coup is the only solution now! – by Ahsan Abbas
عبد القادر گیلانی کی جیت اور تھوتھا چنا
Outcome of Multan by-elections and establishment’s next move – by Shaheryar Ali
Good post, Saad. As long as this anti-Christ is Pakistan’s CJ, we can’t expect free and fair elections.
Why doesn’t he declare himself a Khalifa and declare democracy an unIslmaic institution? That will save his and people’s time.
I think thats the plan the problem is that we have too many of wanna be khalifa’s Nawaz, Shahbaz, Taliban Khan, Mullah Omar, Ansar Abbasi and many more.
Hell on CJ,P
To the CJ: Stop dreaming, it’s over.
All the king’s horses and all the kings men (PML-N,PTI,JI,Lahskar-e-Tayyaba, Lashkar-e-Jhangvi and what not)could not put humpty dumpty together again. It is true, if blatant negative tactics by anti-PPP grand alliance, as detailed by the author, would not have been there, Qadir Gilani would have won with a bigger margin. Mr. Chief Justice you can hate PPP as much as you can, but the Real Chief Justice up there likes PPP.
ارےاو سامبها..کتنی ووکٹیں
گریں ہیں رے.. ایک گیند سے
سردار.. چار
کون تھےسا۔۔لے
نواز
عمران
منور
چیف
ھہ ھہ ھہ ..تیرا کیا بنے گا …رے
You guys have not yet delivered even enough electricity, gas, water, or more clearly in your moto, roti kapra makan, in appx 5 years. Question is, Why are you crying for a suspected election manipulation, specially when you are not a newbie in this shit? We gave you enough time and what you gave to us?? Zardari?? Gilani?? and Now bumper prize… Raja??
I will always feel pity for this party who have all the assets to rebuild this nation, but you guys elected your supreme commanders and you are defending them like deaf and blinds.