Understanding the PPP – by Dr Khawaja Muhammad Awais Khalil
پاکستان پیپلز پارٹی آخر کیا ہے
کافی عرصے سے میں سوچ رہا تھا کے پیپلز پارٹی پاکستان آخر کیا ہے کیوں لوگ اس کے اس قدر اسکے حامی ہیں یا مخالف. آخر اس پارٹی کے لئے درمیان کی جگہ کیوں نہیں ہے؟ آخر کیا وجہ ہے ایک طرف تو اس پارٹی کے لئے لوگ خود سوزیاں کرتے ہیں، اس کے لیڈروں کے لئے اپنی جان کا نذرانے پیش کرتے ہیں، جب اس پارٹی کے لیڈروں پر حملہ ہوتا ہے تو اس کے کارکن اپنی جان بچانے کی خاطر بلاسٹ کی جگہ سے بھاگنے کی بجایے، بلاسٹ کی طرف بھاگتے ہیں تاکے اپنے لیڈر کو بچا سکیں؟. آخر کیا وجہ ہے که اس کے کارکن غریب ، محنت مزدوری کرنے والے ہونے کے باوجود بھی اسٹبلشمنٹ کے ہاتھوں کبھی نیہں بکے؟ جب بھی بکے مخدوم ، نواب، کھر، لغار، سردار، بکے کارکن ہمیشہ جیے بھٹو کے ایک نعرے پر دیوانہ وار سڑکوں پر نکل آیے. ہم نیں ١٩٨٦ میں دیکھا جب اس ملک پر لین ے مطلق کا سیا سایہ تھا اور پھر ٢٠٠٧ میں جب آمر ے چہارم اپنے بورے آب و تاب کے ساتھ موجود تھا
اس کے بل مقابل ہم نے یہ بھی دیکھا کے پیپلز پارٹی پاکستان کے جو دشمن ہیں وہ بھی ہمیشہ کے دشمن ہیں. پیپلز پارٹی پاکستان نے جب بھی ان سے مفاہمت کرنے کی کوشش کی انھوں نے پیپلز پارٹی پاکستان کی پیٹھ میں چرا ہی گھونپا . مثال کے طور پر پیپلز پارٹی نے مفاہمت کی اور ٧٢٠٠٠ فوجیوں کو چھڑوایا عزت سے واپس لے آیے پر بدلے میں انہیں فوجیوں نے پیپلز پارٹی پاکستان کے سب سے بڑے لیڈر کو رات کے اندھیرے میں پہلے پھانسی دی پھر دفن بھی کر دیا رات و رات. پھر دوبارہ پیپلز پارٹی پاکستان نے مفاہمت کی ١٩٨٨ میں اسٹبلشمنٹ کے ساتھ لیکن تاریخ نئیں بتایا کے حمید گل، اسلم بیگ بابا اسحاق کیا کردار ادا کر رہے تھے؟ پھر پیپلز پارٹی نئیں گنجوں کے ساتھ مفاہمت کی جب وہ جلاوطن تھے اور ان کا مستقبل تاریک تھا. لیکن ہم نے دیکھا پہلے انھوں نیں ق لیگ کو ساتھ ملالیا اور پھر ججوں کے ساتھ مِل کر پیپلز پارٹی پاکستان کے خلاف ووھی گھنونا کھیل کھیل رہے ہیں جو ان کے [سیاسی ] ابا و اجداد کھیلا کر تے تھے
تو پھر سوال یہ ہے که آخر کیا وجہ ہے که پیپلز پارٹی کے دوست اور دشمن ہمیشہ کے اور ازلی ہیں؟ اس سوال کو سمجھنے کے لئے آپ کو دیکھنا یہ پڑے گا پیپلز پارٹی کس کی نماندہ جماعت ہے. اس سوال کے جواب کے لئے آپ کو جانا پڑے گا ١٩٦٧ اور دیکھنا پڑے گا جب پیپلز پارٹی بنی تھی تو کون لوگ تھے جن کے لئے بنی تھی اور کون سے طبقات اس کے خمیر میں شامل ہیں. جب آپ اس سوال کا جائزہ لیں گے تو آپ کو معلوم ہوگا کے سوایے چند گنتی کے لوگوں کے یہ جماعت زیادہ تر جن لوگوں پر مشتمل تھی ان میں غریب، محنت کش ، مزدور، کسان، ہاری، شامل تھے. اور تاریخ نیں یہ بھی دیکھا کے ان غریب، محنت کش ، مزدور، کسان، ہارییوں نئیں موجودہ پاکستان کے کئی مشہور خاندانوں ، چودریوں ، ٹیوانون ، ملکوں، پیرزادوں، ، مولاناووں کو شکست ے فاش دی .
آپ لوگوں کو یاد ہوگا جب یہ بیداد کہا کرتے تھے ” جناب پیپلز پارٹی کا کیا ہے، یہ تو لُچوون ، کمی کمینوں، نیچ ذات کے لوگوں ، تانگے والوں، رہڑھی والوں ، شرابیوں اور ملحدوں کے پارٹی ہے ” مجھے یاد ہے ایک دففہ فاروق لغاری نئیں جہانگیر بدر کے بارے میں کہا تھا “اس کا باپ پکوڑے بیچتا تھا ” اس پر کسسی نے سردار صاحب سے کہا تھا “سردار صاحب جب جہانگیر بدر کا باپ پکوڑے بیچتا تھا اس وقت آپ کے ابّا و اجداد انگریزوں کے کتے نہلاتے تھے ” اس پر جہانگیر بدر نئیں بھی کمال بات کی تھی اس نے کہا تھا ہماری [غریبوں کی] ان [سرداروں] سے عزتوں کی جنگ ہے اور یہ پیپلز پارٹی ہے جس نیں ایک پکوڑے بیچنے والے کے بیٹے تو اپنا سب سے بڑا عھدہ دیا ہے
تو جناب اصل بات ہے ہی یہی ایک طرف غریب عوام ہیں ، جو کمی کمین، ملحد ، بوکھے ننگے ، جاہل، گنوار، دیہاتی، گنہگار ہیں جو کارخانوں میں مزدوری کرتے ہیں، کھیتوں میں حل چلاتے ہیں تانگے، رہڑھی، گھدھا گاری چلاتے ہیں ، جن کے پاس نا کپڑا ہے کا روٹی نا مکان یہ ہیں پیپلز پارٹی اور اس کے کارکن اور دوسری طرف ہیں پیرزادے ، مولانا صاحبان، شریف، متقی، پرہیزگار، پڑھے لکھے، تہذیب یافتہ، شہری، جن کی سوچ، سیاست، اور نقطہ ے نذر اپر والے طبقے سے بلکل مختلف ہے
سو بنیادی طور پر یہ ایک طبقاتی جنگ ہے جس میں ایک طرف محنت کش ہیں اور ایک طرف سرمایا دار اور ان کے دلال. اور پیپلز پارٹی [ اپنی تمام تر برائیوں کے باوجود] اس جنگ میں محنت کشوں کی نمائندہ جماعت ہے
—
خواجہ اویس خلی
Blunder or Justice……………..by rana raheel
Some non state actors are trying their best to create unstability in the Pakistan. Once again they have an oppportunity to create an uncertain situation between the different institutions of the Pakistan. Deffinitely the judiciary have to do its work and they are responsible of their acts and decisions. This all proceess of haring of different cases is of daily routine, no doubt the cases of 25th may have their own identity and its affets will remain for a long time in akistan and it may also affect the future of Pakistan, so the law persons have to make it sure that the only decision will exist that will be in favor of Pakistan and and its people. so before doing any decision they have to make it sure that its a great responsibilty on them to do justice. during the process of decisioin they also have to keep in mind that the people of Pakistan not under the influence of media channel and these media channels are loosing their existense and popularity very rapidly so if they give much importance to these channels then it may be a big blunder. So if the judjes want to continuity of their respect and the respect of law in Pakistan then they will have to do justice, the justice that is required from the people of Pakistan not required from the media of Paksiatn, so Blunder or hustice,,,,,,,,decision is up to you………………………….
i want to publish my resent article but i don’t have platform………….how is it possible?
@rana raheel Please write a well argued, well presented article and send to [email protected]