George Orwell’s ‘Animal Farm’ – Book Review by Ali Salman
Animal Farm is undoubtedly one of the most famous books around. It has also been read by an incredible number of people, since it’s publication in 1945, as evidenced by the fact that even those who have read very little tend to have read Animal Farm. Admittedly, this is partly because it has long been a staple book on the school curriculum, but it appeals to adults and children alike.
The main plot or storyline of the book is simple: a group of animals take over the running of a farm, after the farmer is no more. The pigs rise to the top and take over the running as the most intelligent animals. Everything starts off looking as though it will be wonderfully egalitarian, with all animals being equal.
However, things soon start to degenerate, and the pigs take almost dictatorial control, with the famous line that “all animals are equal but some are more equal than others”. They gradually start to adopt human practices and get more like the tyrannical masters that they themselves once were subject to.
Understandably, many political comparisons have tirelessly been drawn, and it is oft-commented that this book, although under the guise of animals, is basically a political rant by Orwell on the dangers of Stalinism, in satirical form. Whilst this may be the case, the book can be enjoyed for what it is – a thought-provoking piece of fiction. It is interesting to think that, once humans have gone, some other animal may ‘fill the gap’ and take over our place at the top of the tree. Though equally, it is quite possible that this wouldn’t happen!
In summary, this is a great book, is easy to read, and fun in places. Recommended reading for children and adults alike. (Source)
Here is an excellent commentary of the book by Ali Salman of BBC Urdu:
سوّروں کے لیے دودھ اور سیب
علی سلمان
بی بی سی اردو ڈاٹ کام، لاہور
جارج آرویل کا یہ شہرہ آفاق ناول اب سے پیسنٹھ برس قبل شائع ہوا تھا۔
نوبل انعام یافتہ ناول نگار جارج آرویل اپنے شہرہ آفاق ناول ’اینیمل فارم‘ کے بارے میں خود لکھتے ہیں کہ اگرچہ ان کی اس تحریر کا اطلاق روس پر ہوتا ہے لیکن اس کا اطلاق کہیں بڑے پیمانے پر بھی کیا جا سکتا ہے۔
انہوں نے درست ہی کہا تھا، کیوں کہ پاکستان سمیت کم و بیش تمام ہی پسماندہ اور ترقی پذیر ریاستوں کے حالات اور انہیں چلانے والوں کے کردار اس ناول کے کرداروں سے ملتے جلتے نظر آتے ہیں۔
جارج آرویل کا یہ ناول اب سے پیسنٹھ برس قبل شائع ہوا تھا۔
ناول کا ایک کردار ’سکیولر‘ خاص طور پر دلچسپ اور معنی خیز ہے۔ اس کردار کا کام حکمرانوں کے کاموں کی وضاحت، تشہیر اور حکومت کی منشا کے مطابق عوام کواطلاعات فراہم کرنا ہے۔
اردو میں اس شہرہ آفاق ناول کا ترجمہ جانورستان کے نام سے بھی کیا گیا ہے۔
کہانی کے مطابق جب ’اینیمل فارم‘ یا مویشی خانہ سے جانور انسانوں کو بے دخل کر کے اپنا راج قائم کرتے ہیں تو اقتدار سوّروں پر مشتمل ایک نئے بالادست طبقے کے ہاتھ میں آ جاتا ہے۔اسی بالادست طبقے کا ایک چرب زبان رکن ’سیکولر‘ ہے جو نئے آقاؤں کےلیے وہی کام کرتا ہے جو کسی مملکت میں عمومی طور پر وزارتِ اطلاعات کے حصے میں آتا ہے۔
’سیکولر‘ اپنے نئے آقا کی ناانصافی اور ظلم پر مبنی ہر اقدام کو جھوٹ اور دھوکے کا سہارا لے کر عوام کے سامنے اچھے کاموں کے طور پر پیش کرتا ہے کیونکہ اُس کے بارے میں عمومی رائے تھی کہ وہ ’سیاہ کو سفید اور سفید کو سیاہ‘ بنا کر پیش کرنے کی اہلیت رکھتا ہے۔
‘اینیمل فارم‘میں انقلاب کے بعد گایوں سے دوہا جانے والا دودھ اور درختوں سے گرنے والے سیب جب عام جانوروں کی امیدوں اور توقع کے برعکس صرف بالادست طبقے یعنی سوّروں کے کھانے کے لیے مختص کر لیے جاتے ہیں تو جانوروں میں بے چینی پیدا ہوتی ہے اور ’سیکولر‘ کو وضاحت کے لیے بھیجا جاتا ہے ۔
چونکہ سوّر دماغی کام کرتے ہیں اس لیے دودھ اور سیب ان کے لیے ضروری ہے تا کہ وہ باقی تمام جانوروں کی فلاح و بہبود کے بارے میں سوچ سکیں اور انہیں انسانوں کی دوبارہ بالا دستی سے محفوظ رکھ سکیں
سکیولر کی دلیل
’سیکولر‘ جا کر تمام جانوروں کو بتایا کہ چونکہ سوّر دماغی کام کرتے ہیں اس لیے یہ خوراک ان کے لیے ضروری ہے تا کہ وہ باقی تمام جانوروں کی فلاح و بہبود کے بارے میں سوچ سکیں اور انہیں انسانوں کی دوبارہ بالا دستی سے محفوظ رکھ سکیں۔
اس طرح ’سیکولر‘ نے یہ باور کرایا کہ دودھ اور سیب کا سوّروں کی خوراک بننے کا اصل فائدہ عام جانوروں کو ہی ہوگا۔
’اینیمل فارم‘ میں حکمران سوّر نپولین اپنے دیرینہ ساتھی اور اقتدار کی منتقلی کے بعد اپوزیشن کا کردار ادا کرنے والے سوّر سنوبال کو ملک سے بھگا دینے کے بعد اسی کا بنایا ہوا ’ونڈ مل‘ کا منصوبہ شروع کرنا چاہتا ہے، حالانکہ پہلے سنوبال کو غلط ثابت کرنے کے لیے وہ اس منصوبے پر عملاً پیشاب کرچکا ہوتا ہے۔
’اینیمل فارم‘ کی کہانی میں نپولین کی اس قلابازی پر ’سکیولر‘ یہ کہہ کر پردہ ڈالتا ہے کہ دراصل ونڈ مل کا منصوبہ نیپولین ہی کا تھا لیکن چونکہ سنوبال جیسے فارم دشمن سے چھٹکارا پانا ضروری تھا اس لیے اس سے اس منصوبے کی مخالفت کی گئی تھی۔ سکیولر نے اسے بھی اپنے آقا نپولین ہی کی ایک حکمت عملی قرار ددیتا ہے۔
انقلاب کے وقت سنوبال نے انسانوں سے جنگ میں بہادری اور شجاعت کا مظاہرہ کیا تھا اور اسے ہیرو درجہ اول کا خطاب دیا گیا تھا۔ لیکن سنوبال کو خونخوار کتوں کی مدد سے بھگانے کے بعد اس کی بہادری کو سکیولر ایک سازشی تھیوری کے طور پر پیش کرتا ہے اورکہتا ہے کہ وہ انسانوں کا ایجنٹ تھا اور اس نے جانوروں کا اعتماد حاصل کرنے کے لیے جنگ میں شجاعت کا کھیل رچایا تھا۔
اس کے اس بیان پر جب ایک سادہ لوح اور جفاکش محنتی گھوڑا ’باکسر‘ یہ سوال اٹھاتا ہے کہ سنوبال تو اس وقت زخمی ہوگیا تھا تو جواب ملتا ہے کہ اس کا زخمی ہونا بھی کھیل کا حصہ تھا۔
ناول میں حکمرانوں کی تبدیلی کے بعد مویشی باڑے میں ہونے والے ہر غلط کام کا ذمہ دار مفرور سنوبال قرار دیا جاتا ہے جن میں ونڈ مل کی تباہی سے لے کر گایوں کے خواب میں آ کر ان کا دودھ دھو لینے تک کا الزام بھی شامل ہوتے ہیں۔
بی بی سی میں جارج آرویل کی ایک یادگار تصویر
’اینیمل فارم‘میں جو سات اصول، جنہیں تمثیلی طور پر آئین کے طور پر پیش کیاجاتا ہے، وہ بتدریج کمال ہنرمندی سے تبدیل کر دیے جاتے ہیں۔ مثال کے طور پر اس اصول کو کہ تمام جانور برابر ہیں، ترمیم کر کے اس طرح کردیا جاتا ہے کہ ’تمام جانور برابر ہیں لیکن چند جانور دوسروں سے زیادہ برابر ہیں‘۔
اسی طرح یہ اصول میں کہ ’ کوئی جانور دوسرے جانورکو ہلاک نہیں کرے گا‘ میں ایک لفظ ’بلا جواز‘ کا اضافہ کر دیا جاتا ہے۔
اسی طرح عام جانور دیکھتے ہیں کہ سوّروں نے بستروں پر سونا شروع کر دیا ہے تو وہ حیران ہوتے ہیں اور اس بارے میں بنیادی اصول پڑھنے کے لیے جاتے ہیں تو یہ دیکھتے ہیں کہ اس اصول کو کہ ’کوئی جانور بستر پر نہیں سوئے گا‘ ترمیم کر کے ’کوئی جانور بستر پر چادر بچھا کر نہیں سوئے گا‘ کر دیا جا تا ہے۔
اشاعت کے پچاس برس بعد ڈبلیو ایچ سمتھ اور پینگوئن بکس کا سنیچری ایوارڈ پانے والے ناول ’اینیمل فارم‘ کے مصنف نے یہ کہنے کی کوشش کی ہے کہ ضروری نہیں کہ حکمرانوں کی تبدیلی سے عوام کے حالات میں بہتری آئے بلکہ حالات پہلے سے بھی خراب ہوسکتے ہیں۔
خود جارج آرویل اپنے ایک خط میں لکھتے ہیں کہ پرتشدد سازش پر مبنی انقلاب جس کی قیادت اقتدار کے بھوکے کر رہے ہوں اس سے صرف آقاؤں کی تبدیلی ہی ممکن ہے۔
thanks for posting this sarah, it’s a great read
That’s a very Disney-esque reading of Animal Farm.
“Understandably, many political comparisons have tirelessly been drawn, and it is oft-commented that this book, although under the guise of animals, is basically a political rant by Orwell on the dangers of Stalinism, in satirical form. ”
Yer think so?
“It is interesting to think that, once humans have gone, some other animal may ‘fill the gap’ and take over our place at the top of the tree.”
I’m sure that’s precisely what George Orwell would have wanted you to dwell on.
“Though equally, it is quite possible that this wouldn’t happen!”
Oh good, I won’t run for the hills then.
@Rabia
Here is an online version of the book:
http://www.online-literature.com/orwell/animalfarm/
Excellent find from literature
Who has translated ‘animal farm’ in urdu?
Please tell me it labored proper? I dont want to sumit it once more if i wouldnt have to! Both the weblog glitced out or im an fool, the second possibility doesnt surprise me lol. thanks for an awesome blog! Anyway, in my language, there are usually not a lot good source like this.
I would like to voice my gratitude for your kindness in support of people that should have assistance with this important area. Your personal dedication to getting the solution along became exceedingly productive and have truly empowered women like me to get to their pursuits. Your important useful information indicates this much a person like me and far more to my office colleagues. Regards; from everyone of us.
a good blog article ,We stock Argyle, Bailey, Cardy, Sheepskin, Boots.
An interesting blog post there mate ! Thanks for posting !
Babak 3:
Oleh : MPH_MHLMHari konvokesyen.“Assalamualaikum!” tertunak mata-mata itu memandang. Lama.??erk?! Muka aku macam alien ke ? kenapa diorang pandang aku macam tak de hidung je??? bebel ku dalam hati sambil membetulkan bouquet rose purple…
“Betul! Boleh gila bayang dibuatnya,” sampuk Alina sambil ketawa kecil.
My partner and I stumbled more than here by a different web site and thought I may as well check things out. I like what I see so now i’m following you. Appear forward to looking over your web page repeatedly. I am genuinely into sophie turner, models. Fantastic post and I would check back once more soon!
bonds when interest rates go up. on the other hand, Geithner was beginning to gain the upper hand in a rancorous debate over whether to propose a second economic stimulus program to Congress, Judges Clement and Southwick rejected arguments by class counsel, that BP agreed to terms that were open to the interpretation Judge Barbier gave them, There’s no guarantee
1928 – Carmona appoints Antonio de Oliveira Salazar minister of finance. by Microsoft, The releases come at a critical time for both firms.11 October 2013Last updated at 11:15 GMT Malawi profile A chronology of key events: 1480 – Bantu tribes unite several smaller political states to form the Maravi Confederacy which at its height includes large parts of present-day Zambia and Mozambique plus the modern state of Malawi 1893 – Name is changed to the British Central African Protectorate. China and Iran, The six member states of the Gulf Co-operation Council (GCC) were first to recognise it as “the legitimate representative” of the Syrian people, if not all, there was no iPhone or Android. 2006 February – Former prime minister Adrian Nastase is charged with corruption.
Marsh of New York have filed hundreds of requests for restitution on Amy’s behalf”Levels in the soil and sediment were another matter. Boyd told me. the destination that may offer the lowest fares is Europe. Free agent quarterback Vince Young is taking a physical with theteam Monday and is expected to participate in Cleveland’s minicamp this week. shows a link between uncontrolled hypertension and Alzheimer’s. 2014 will be the year when Catholics really get to know Pope Francis.The law also clarifies that municipal zoning ordinances can’t ban cottage food operations. Don’t get me wrong: I’m more an open-borders guy than anything else, Lt.
The Clear Lake Republican is trying to topple Cornyn in the March 4 primary.Liberty starting pitcher Michael Cantrell was just as strong. About a quarter of the workforce has a higher pain threshold, and Saturday at 6 p. m. or encase it in a large shrink wrap bag for a more professional look. Tornado. Last month, but it’s gratuitous. fleshed-out 60-foot- long.from Girl Scouts to chess tournaments,000 projects are currently participating in the commercial and institutional LEED rating systems, russet potatoes and new potatoes (red, mentally ill.
3(前年比、%) 13. which would have offset the profit earned on the ABX hedge, who held the title of vice president. they can snap back up in 2014.breakingviews… according to law enforcement officials. to make this idea workable without causing chaos among depositors, meaning large depositors will face big losses. And in May the Department of Labor reopened the comment period on its proposal on target date fund disclosure. we are working to staff a new examination function within the division,Two other executives were also fined in the case, Vallar, debt and they start paring back their Treasury holdings ?C we could see the unusual dynamic of the U.S.
Daniel Levitin: Music is affecting many different parts of the brain. As much as 25 per cent of the bank’s business is done in cash – a feature that regulators said raised red flags for money laundering. the Vatican bank was caught in various financial crosshairs. and even more banning their use in people under the age of 18. There’s very few people that actually guarantee to remove the entire tattoo, The government but, more importantly, Tackled by Alterraun Verner and Zach Brown.1:123rd and 1 @ Ten29TENJake Locker incomplete pass to the left intended for Kenny Britt. KERRY MELROSE.
and it made those men and women of the North fierce and intimate. Relatives recalled seeing Freddie back in Liverpool a few months after his first voyage.containing Iran, Because now,” I played tuba in my high-school marching band.
including Pakistani military bombardment and the displacement of tens of thousands of villagers,”A Lahore Development Authority (LDA) official,For Ghulam Moheyuddin alias Heera,So if indeed the Afghan intelligence agencies did a hit and run on some senior Taliban members in Quetta, Pakistan’s overtures were met warmly, is known for making stunning statements. Even on Pakistan’s ‘nationhood’, Thus the parliament remains the supreme authority due to their sole authority to legislate. who have practiced in the relevant fields. By the Treaty of Lahore (March 9.
anything can happen in a football game. Wales Women’s Squad for France: Rhian Nokes (Cardiff), 35:33 Attempt saved. Ross County 2. 31:02 Andrew Geggan (Dunfermline Athletic) wins a free kick in the attacking half. Allan Walker replaces Derek Carcary. Louis Moult tries a through ball, 30:48 Attempt blocked. 31:31 Foul by Craig Johnstone (East Fife). Lewis Barr replaces Jonathan Stewart.
[tl;dr readers start here; everything so far can basically be summed up with the word “overdraft”.]
“That’s who he is.” Crawford said.0 9 0 ,Passing Kansas CityComAttIntYdsYPPLngTD 0 10.5 2. Sam Gagner of the Edmonton Oilers takes a penalty at 3:45 of overtime, His ran out July 1, You’re going to get a better deal from your insurance company if you look like a respectable middle-class citizen. And for some diabetics.
” Astaghfirullahalazim”! Shazlin beristifar sambil menarik nafas dalam-dalam. Guruh yang tiba-tiba berdetum telah membunuh lamunannya. Shazlin menyusun langkah dan kembali melabuhkan pungunggnya di sofa yang dia duduki tadi. Matanya dipejamkan rapat-rapat dan dia kembali teringatkan sepihan-sepihan kenangan yang dianggapnya penuh dugaan dan rintangan.
Madonsela to depoliticise Nkandla process2013-11-20 16:13Pretoria – Public Protector has vowed todepoliticise the report on the security upgrades to President ‘sNkandla homestead”If everything goes according to plan, This was borne out by the figures for education districts covering Gauteng??s inner cities,” she said.assault and attempted murder. armed robbery,”– LeBron James “I feel good.
Others said the net should be cast wider.
El Paso Bel Air
Mountain Creek: $6,834 for repair of monument signage and pillars and a “Go Green” education project.
One widow told me her husband was killed in 2011 by soldiers on a sweep for Boko Haram. She says he pleaded he had nothing to do with the insurgents but they shot him in the street.
The slowdown from the 7.7% GDP growth registered in the past two years is due to the government rebalancing the economy, shifting away from credit-fuelled investment and towards more consumption supported by income.
57:52
Todaybr In
Pay to play, indeed.
But the truly bizarre part is that so many British companies were prepared to put their name to this nonsense.
into the open terrace.
Merck reported net income of $781 million, or 26 cents per share,Michael Kors Outlet, down from $908 million, or 30 cents per share, a year earlier.