Deewar par likhna mana hai – by Danial Lakhnavi
اردو میں بالعموم ایک اصطلاح نوشتہ دیوار بکثرت استعمال ہوتی ہے. عموما ایک جماعت کے سیاستدان دوسری جماعت کو اپنی پسند کے اور ان کی طبعیت کے برخلاف حقائق سے آگہی دلانے کے لئے نوشتہ دیوار پڑھنے کا مشورہ دیتے ہیں.
اب مجھے اس اصطلاح کا ماخذ تونہیں پتا نہ ہی اس کی مترادف انگریزی اصطلاح رائٹنگ آن دا وال کا پتا ہے کہ آیا وہ اسی اردو اصطلاح سے وضع کی گئی ہے. البتہ جب بھی میں کسی سیاستدان کی طرف سے نوشتہء دیوار کا لفظ سنتا ہوں تو مجھے اپنے چاروں اطراف دیواروں پر درج تحریریں یاد آجاتی ہیں.
مختلف قسم کی ان تحریروں میں فرقہ ورانہ مذہبی جلوسوں، پیروں کے عرسوں، سیاسی جلسوں کی تاریخوں سے لے کر عطائی حکیموں کے اشتہاری دعوؤں کی بھرمار نظر آتی ہے. اکثر اشتہارات کو پڑہنے کے بعد دو باتیں ذہن میں آتی ہیں.
ایک یہ کہ ہماری متاع ایمان و عقیدے اور مسلک کو ہردم خطرہ لاحق ہے اور دوسرے یہ ہماری جنسی قوت مختلف طرح کے خطرات اور سازشوں کے نرغے میں ہے.
اب ان خدشات و خطرات کے سدباب کے لئے کیا کرنا چاہئے اس کے لئے آپ کو نوشتہ ہائے دیوار پڑہنے پڑیں گے.
سردست اتنا عرض ہے کہ تجویز کردہ حل کے لئے آپ کو حکیم وملا کا در کھٹکھٹانے کا نادر مشورہ ارشاد کیا جاتا ہے بارہا وبیشتراوقات تو ایک ہی شخص بہ یک وقت ملا وحکیم ہوتاہےاور آپ کو منبر ومحراب سے آپ کے دونوں قیمتی اثاثوں کی حفاظت اورذاتی عمل میں ان کے بھرپور استعمال پر کاربند نظر آئے گا۔
خوف، خدشات اور وسوسوں میں گھرا ذہن جب اسی تناظر میں نیرنگی سیاست کو دیکھتا ہے، تو اسے قومی سطح پر ایسے ہی خطرات ذرامختلف عنوانوں سے سب کے حواس پر مسلّط نظر آتے ہیں جیسے ہمارے قومی نظریات، مذہبی تصورات اور جذبات ہر وقت یلغار کی زد میں ہوتے ہیں اور ہماری طاقت اور غرور کا اظہاراورسمبل ہماری ایٹمی قوت اور ہتھیاروں کی حفاظت ہمیں پریشانی میں مبتلا رکھتی ہے۔
انفرادی سطح پراگرہمیں مخالف فرقہ کے مولوی کی تقریر اورجذباتیت اور رومانیت سے عاری کسی بھی معقول بات سے خوف آنے لگتا ہے یا آئیوڈین ملا نمک، پولیو ویکسین اور فیملی پلاننگ کے اشتہارات سے امّت کی نفری میں اضافے کی ہماری انفرادی کوششیں خطرے میں پڑتی نظر آتی ہیں تو اسی طرح قومی سطح پر بھی معروضیت، معقولیت اور حقائق سے لگا کھاتی ہر بات ہمیں اپنے طے شدہ فکری واہموں اور نظریات سے متصادم نظر آتی ہے تو دوسری طرف ہماری عسکری اسٹبلشمنٹ کی احمقانہ مہم جوئیوں کی مخالفت اور اپنے داخلی خطرات سے نبرد آزما ہونے سے گریز پر تنقید اور پاکستان میں ریاستی اداروں کے نان اسٹیٹ ایکٹر کے ہاتھوں زک اٹھانے پر تشویش زدہ ہر لہجے میں اپنے جوہری اثاثوں کے خلاف سازش کی بو آنے لگتی ہے
ایسے میں ٹی وی پر بیٹھے نیم حکیم اور نیم ملّا جب غیرت، حمیّت اور جوش وجنوں کے معجون اور مرکبات پیستے اور کوٹتے نظر آتے ہیں تو نوشتہ ہائے دیوار پھر یاد آنے لگتے ہیں
Zabardast , Danial Sb .
جب بھی میں کسی سیاستدان کی طرف سے نوشتہء دیوار کا لفظ سنتا ہوں تو مجھے اپنے چاروں اطراف دیواروں پر درج تحریریں یاد آجاتی ہی