کمرشل لبرل اور سپاہ صحابہ والے سال نو مبارک کہنے میں اک دوجے کا آئینہ ہیں – ریاض ملک

جیو اور جینے دو- اس وقت تک جب تک آپ نحیف و ناتواں کو برا بھلا کہہ سکو اور نسل کشی کرنے والے بدمعاشوں بارے چپ تان سکو

میں لوگوں کے بدلحاظ ہوکر ‘عزاداران محرم’ کو ‘نیا سال مبارک’ کہنے کی خواہش کے حق کی حمایت کرتا ہوں۔ میں ان لوگوں کے حقوق کی بھی حمایت کرتا ہوں جو محرم سوگواریت سے مرثیہ خوانی کرتے ہوئے سبیل لگاکر لوگوں کو ٹھنڈے/گرم مشروب پلاکر، نیاز بانٹ کر یا زنجیر زنی کرکے منانا چاہتے ہیں۔

اس طرح کے بددیانت دانش اور فراڈ کی مثال پاکستان کے کمرشل لبرل ہیں جو دہشت گردی کے متاثرین پہ الزام دھرتے ہیں کہ انہوں نے سیکورٹی خدشات پیدا کیے ہیں اور وہ سالانہ چھٹیوں میں بڑا تعطل پیدا ہونے کے ذمہ دار ہیں۔ یہ کمرشل لبرل کبھی سپاہ صحابہ ، القاعدہ اور طالبان کو عالمی سطح پہ ایک بڑے سیکورٹی خدشے کو جنم دینے پہ برا بھلا نہیں کہتے۔

محرم شروع ہوچکا اور یہ وہ وقت ہے جب سنّی،شیعہ مسلمان، ہندؤ ،کرسچن ہر رنگ نسل مذہب کے لوگوں کی اکثریت امام حسین کی شہادت کی یاد منائیں گے۔

یہ وہ وقت بھی ہے جب اونچے شہری متوسط طبقے کی اشرافیہ اور سپاہ صحابہ والے بدنیتی اور کینہ و بغض کے ساتھ ‘نیا سال مبارک’ کے پیغامات ارسال کرتی ہے۔

سپاہ صحابہ پہ تو کوئی حیرانی نہیں ہے۔ آخر کار یہ وہی گروہ ہے جو شیعہ ڈاکٹرز، سائنس دانوں اور شاعروں کے قتل پہ اکساتا ہے اور پھر ان کے قتل کی سنچری کرنے والوں کو ایوارڈ بھی دیتا ہے۔

لیکن پاکستان کے کمرشل لبرل کا ایک حلقہ اور ‘کارپوریٹ مارکس وادیوں’ کا ایک ٹولہ بھی اس کمینگی میں شریک ہوجاتا ہے کیوں؟

اس میں حیرانی اور گھمبیرتا کی کوئی بات نہیں ہے کہ جس تنوع کو اموی لبرل حمایت فراہم نہیں کرتے وہ محرم کا تنوع ہے۔ وہ زبانی کلامی دوسرے مذاہب کی ریتوں اور روایتوں،رسوم و رواج کو حمایت فراہم کرتے ہیں جو بدقسمتی سے ہمارے سماج کے مرکزی دھارے سے کب کی باہر نکالی جاچکی ہیں۔ ان جیسے اموی لبرل کے ہاں کوئی عقیدہ یا عمل جو ان کے ملفوف اور چالاکی سے چھپائی گئے فرقہ وارانہ تعصب کے لیے ناقابل برداشت ہے اسے مرکزی دھارے میں شامل ہونے سے روک دیا جانا بہت ضروری ہے۔

اسی وجہ سے یہ بہت واضح ہے کہ پاکستان کے کمرشل لبرل وہ آئینہ ہیں جس میں ہم سپاہ صحابہ کا جدید،نام نہاد عقلیت پسند اور لبرل عکس ملاحظہ کرتے ہیں۔ اور ان جیسے لبرل و سیکولر لوگوں کو سپاہ صحابہ کے ساتھ ہم زبان ہوکر محرم کے آغاز پہ ‘سال نو مبارک’ کا راگ الاپتے دیکھتے ہیں۔

Comments

comments