خرم ذکی کی شہادت: تعمیر پاکستان بلاگ کے چیف ایڈیٹر سے شفقنا اردو کی خصوصی گفتگو

 

شفقنا-اردو۱

شفقنا اردو:  خرم زکی کی شہادت سے سول سوسائٹی کی جدوجہد کتنی متاثر ہوئی ہے؟؟

علی عباس تاج: اصل میں سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ مین سٹریم میڈیا سے لیکر شول میڈیا تک پاکستان کے اندر کئی ایک تجزیہ نگار ، کالم نگار اور رائے عامہ پہ اثر ہونے والی آوازیں ‘شیعہ نسل کشی ‘ پہ گول مول موقف کی حامل رہی ہیں اور وہ اسے معذرت خواہانہ انداز میں ، مبہم طریقے سے ڈیل کرتی رہی ہیں ، جبکہ پاکستان کی سیاسی جماعتوں نے بهی سوائے زبانی جمع خرچ کے کچه نہیں کیا بلکہ ان سیاسی جماعتوں نے قومی ، صوبائی اور بلدیاتی انتخابات میں شیعہ نسل کشی کی زمہ دار کالعدم تنظیم اہلسنت والجماعت /پاکستان راہ حق پارٹی سے اتحاد بهی بنائے ، سیٹ ایڈجسمنٹ کی ، دوسری طرف کراچی میں رینجرز کی پوزیشن یہ ہے کہ اس نے آج تک شیعہ کے خلاف نفرت اور دہشت گردی کو پروان چڑهانے والی کالعدم تنظیم اہلسنت والجماعت اور اس کی قیادت کے خلاف کوئی کاروائی نہیں کی ہے ، وفاقی دارالخلافہ ہو یا چاروں صوبائی دارالحکومت وہاں پہ شیعہ کے خلاف منافرت انگیز پروپیگنڈا کرنے اور اپنے جلسے جلوس کرنے کی کهلی اجازت اس تنظیم کو ملی ہوئی ہے تو ایسے میں شیعہ کمیونٹی کے اندر سخت عدم تحفظ کی فضاء پائی جاتی ہے ان کو لگتا ہے کہ حکومت ، انسانی حقوق کی تنظیمیوں ، سول سوسائٹی ، سیاسی جماعتوں نے ان کو تنہا چهوڑ دیا ہے ، یہاں تک کہ عدالتی اسٹبلشمنٹ کی بهی صورتحال بہت خراب ہے۔

خرم ذکی شہید کی سول سوسائٹی کے لیے بہت بڑا نقصان ہے، بہت سے دیگر لوگ خوف و ہراس کی وجہ سے مذید خاموش اور لو پروفائل موڈ میں چلے گئے ہیں۔ خرم ذکی شہید کی قیادت کی کمی ہمیشہ محسوس ہوتی رہے گی۔

علی عباس تاج تعمیر پاکستان (LUBP) کے چیف ایڈیٹر ہیں، یاد رہے کہ شہید خرم ذکی اپنی شہادت تک اسی بلاگ کے ایڈیٹر رہے۔ 

Source

http://urdu.shafaqna.com/UR/19900

Comments

comments