بنگلہ دیش کی ترقی، امن اور استحکام میں شیخ حسینہ واجد کا ناقابل فراموش کردار – ایس ایف پی
وطن عزیز پاکستان میں طالبان ، لشکر جھنگوی سپاہ صحابہ، جماعت اسلامی اور ان سے وابستہ تکفیری دیوبندی خوارج نے بنگلہ دیشی وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد کے خلاف نہایت گمراہ کن پراپیگنڈا شروع کر رکھا ہے
چند حقائق حاضر خدمت ہیں
شیخ حسینہ کا تعلق اہلسنت سواد اعظم (حنفی بریلوی) سے ہے، آپ اولیا کرم سے بے انتہا عقیدت رکھتی ہیں، باقاعدگی سے مزارات کی زیارت کرتی ہیں اور میلاد کی محافل میں شریک ہوتی ہیں – فرقہ وارانہ تعصب کی وجہ سے دیوبندی اور جماعتی خوارج ان سے نفرت کرتے ہیں
شیخ حسینہ بنگلہ دیش میں اپنے طور پر ضرب عضب کی قیادت کر رہی ہیں اور جو تکفیری دیوبندی، اخوانی اور جماعتی دہشت گرد مزارات پر حملوں میں ملوث ہیں، عام شہریوں، فوج اور پولیس پر حملے کرتے ہیں، دانشوروں، بلاگرز، وکلاء اور مصنفین کا قتل کرتے ہیں، ان سب دہشت گردوں کے ساتھ آہنی ہاتھ سے نمٹ رہی ہیں
ستر کے عشرے میں جماعت الخوارج (جماعت اسلامی) کے دہشت گردوں الشمس اور البدر (اس دور کے لشکر جھنگوی اور طالبان) نے اہلسنت بریلوی اور دیگر برادریوں پر منظم حملے کیے اور ہزاروں بے گناہ بنگالی قتل کر دیے، خواتین کی عصمت دری کی، ان تمام مجرموں کو گرفتار کر کے عدالتی فیصلوں کو عملی جامہ پہنایا جا رہا ہے
شیخ حسینہ نے بھارت کے ساتھ سرحدی تنازعات میں نہایت پختہ اور جراتمندانہ کردار ادا کیا اور بھارت کو عالمی سرحدوں کا احترام کرنے اور بنگلہ دیشی حدود سے نکلنے پر مجبور کر دیا
شیخ حسینہ نے اپنے متعدد بیانات میں کہا ہے کہ وہ پر امن صوفی اسلام کا فروغ چاہتی ہیں اور جماعت اسلامی، القاعدہ، داعش اور طالبان جسے تکفیری دیوبندی اور سلفی خوارج کے لئے بنگلہ دیش کی زمین تنگ کر دی گئی ہے
شیخ حسینہ نے ملک میں جمہوریت کو فروغ دیا ہے اور فوج کو اپنے آئینی کردار تک محدود کر دیا ہے
یاد رہے کہ قیام پاکستان اور مسلم لیگ کے قیام میں بھی ہمارے بنگالی بھائی بہنوں کا کردار سب سے نمایاں تھا لیکن جماعت اسلامی اور اس کے غنڈوں کے تشدد اور دیوبندی دہشت گردی کی وجہ سے وہاں کے لوگ متحدہ پاکستان سے بد دل ہو گئے لیکن آج بھی وہ جماعت اسلامی سے نفرت کرتے ہیں مگر پاکستان سے محبت کا رشتہ قائم ہے – اس کے مقابلے میں جماعت اسلامی نے قیام پاکستان اور مسلم لیگ کی پہلے دن سے مخالفت کی اور اس کے بعد اس مملکت خدادا د میں الشمس، البدر، طالبان اور سپاہ صحابہ جیسی دہشت گرد جماعتوں کی بنیاد رکھ کر قائد اعظم کے پاکستان سے اپنی دشمنی کا حساب چکا دیا
آئیے دعا کریں کہ پاکستان کو بھی ایسا حکمران نصیب ہو جو اس ملک کو سعودی، وہابی، دیوبندی، خارجی دہشت گرد پنجے سے چھڑوائے اور قائد اعظم اور اقبال کے فرامین کی روشنی میں اور اولیا الله کی برکت سے ایک پرامن، ترقی پسند پاکستان کی تعمیر کرے جہاں دہشت گردوں کو فوری طور پر کیفر کردار تک پہنچایا جائے اور امن کا گہوارہ ہو – آمین