جبران ناصر کا گمراہ کن تجزیہ : کیا متحدہ سنی محاز اور تکفیری دیوبندی دہشت گردی ایک جیسے ہیں ؟
جبران ناصرجو کہ سول سوسائٹی ایکٹوسٹ ہیں کا تجزیہ جانبدارانہ ، تجزیہ کاری کے لیے درکار معروضیت اور دیانت داری سے عاری ہے ہے کیونکہ اس میں اہلسنت بریلوی اور دیوبند کو برابر کرنے کی کوشش کی گئی ہے جبکہ ہم جانتے ہیں کہ اہلسنت بریلوی کا ملک میں جاری دہشت گردی اور مذهبی جنونیت کے بارے میں نکتہ نظر میں زمین آسمان کا فرق ہے
اہلسنت بریلوی تحریک طالبان پاکستان ، لشکر جهنگوی سمیت کسی بهی مسلح دہشت گردی کے بارے میں ابہام کا شکار نہیں ہیں وہ ان سب گروہوں کو جو پاکستان میں هتهیار اٹهاکر جہاد کے نام پہ قتل و غآرت گری کررہے ہیں ان کو خوارج ، تکفیری اور فساد فی الارض کے مرتکب خیال کرتے ہیں اور ان کو جڑ سے اکهاڑ پهینکنے کے حامی ہیں
جبکہ دیوبندی مکتبہ فکر میں اس وقت اکثریت تحریک طالبان پاکستان ، لشکر جهنگوی وغیرہ کے بارے میں ہمدردی کا رویہ رکهتی ہے جبکہ ان میں تکفیریوں کی بڑی تعداد ہے جو دہشت گردوں کے سہولت کار اور ان کے لیے پناہ گاہیں فراہم کرتے ہیں اور دیوبندی مکتبہ فکر کی کوئی ایک مذهبی جماعت ، سیاسی تنظیم اور تبلیغی تنظیم اور اس کے مدارس کی چهاتہ تنظیم ایسی نہیں ہے جس میں تکفیری نہ ہوں ، دہشت گردوں کے ہمدرد نہ ہوں ، ان کے سہولت کار نہ ہوں ، پناہیں دینے والے نہ ہوں ، دیوبند مکتبہ فکر مجموعی طور پر سعودی فنڈنگ سے پاکستان میں پهیلائی جانے والی انتہاپسند ، تکفیری ، متشدد اور منافرت پہ مبنی وهابی فکر کو پهیلانے اور اسے انسٹی ٹیوشنلائز کرنے میں سعودی عرب کی وهابی اسٹبلشمنٹ کا سٹریٹجک پارٹنر ہے ، دیوبند پاکستان سمیت پورے جنوبی ایشیا میں تکفیری دہشت گردی کی نظریاتی قوت متحرکہ ہے تو ایسے میں جب جبران ناصر اہلسنت بریلوی اور دیوبند کو برابر کرتا ہے تو یہ انتہائی گمراہ کن بلکہ متعصبانہ تجزیہ ہے
جنید جمشید کو تهپڑ لگنے کی مذمت اور ساته ہی ملک اسحاق کے پولیس مقابلے میں مارے جانے کی مذمت ان دونوں واقعات کو ملاکر بات کرنا اور متحدہ سنی محاز ، پی ٹی آئی ، عوامی تحریک کے دهرنوں کی مذمت کرتے ہوئے 23 مارچ پر کالعدم سپاہ صحابہ پاکستان کی کراچی ریلی کو گول کرجانا ، کالعدم تکفیری دہشت گرد تنظیم سپاہ صحابہ پاکستان کی مرکزی قیادت کی رہائی اور ان کی دیوبندی مفتی نعیم سے ملاقاتیں ، ڈیرہ اسماعیل خان کے اندر سپاہ صحابہ پاکستان کی جانب سے ہونے والی ٹارگٹ کلنگ ، پنجاب میں سپاہ صحابہ پاکستان کی نواز حکومت کی جانب سے سرپرستی کو نظر انداز کرتے ہوئے مسلم لیگ نواز کی تعریف کرنا ، مولانا حنیف قریشی بارے بات کرنا اور لدهیانوی ، اورنگ زیب فاروقی و طاہر اشرفی،ابراہیم قاسمی کو بهول جانا یہ سب ظاہر کرتا ہے کہ جبران ناصر زبردستی اہلسنت بریلوی اور دیوبند کے درمیان برابری پیدا کرکے تکفیری دہشت گردوں کی شناخت اور ان کی آئیڈیالوجی بارے ابہام اور گول مول موقف کو قائم رکهنے والوں کی مدد کررہا ہے ، سول سوسائٹی کے نام پہ اور لبرل تجزیہ کاری کے بهیس میں ایک سیکشن ایسا ہے جو مسلسل سعودی وهابی آئیڈیالوجی کے علمبردار دیوبند مکتبہ فکر کے غالب رجحانات کو چهپانے بلکہ بچانے کے لیے اس کی اہلسنت بریلوی کے ساته زبردستی کی مساوات قائم کرنے میں مصروف ہے
جب کبهی اہلسنت بریلوی تکفیریت ، دیوبندی -وهابی غلبے کے خلاف میدان عمل میں نکلتے ہیں تو ایک طرف مسلم لیگ نواز ان کا فوج سے تصادم کرانے کی کوشش کرتی ہے تو دوسری جانب اس کے وظیفہ خوار تکفیری دیوبندیت کے خلاف لوگوں کی توجہ ہٹانے کے لیے اہلسنت بریلوی کی جدوجہد کو بدنام کرنے لگتے ہیں عوام اہلسنت کو ان سے هشیار رہنے کی ضرورت ہے
https://www.facebook.com/MohammadJibranNasir/videos/509995229195355/
bwaqof bralivion hmara kia moqabila nanghy malaghon sy hmari kia nisbat mzaron ky toton sy hmari kia taloq