لشکر جھنگوی اور داعش سے اوریا مقبول جان کی محبت – صاف چھپتے بھی نہیں سامنے آتے بھی نہیں –
لشکر جھنگوی کی دہشت گردی کو جائز قرار دینا ہو یا داعش کے مظالم کو اسلامی ثابت کرنا ہو – اوریا مقبول جان ہر موقع پر پیش پیش نظر آتے ہیں – موصوف بلوچستان میں لشکر جھنگوی کے مظالم کو شیعہ ہزارہ قبائل کر سر ڈالنے سے لے کر ضعیف احادیث کے توسط سے داعش کو امام مہدی کا لشکر تک ثابت کرنے کی کوشش کر چکے ہیں لیکن کوشش صرف کوسش ہی رہی اور موصوف کو تقریباً ہر علمی و فکری محاذ پر منہ کی کھانی پڑی –
داعش کی حمایت میں لکھے جانے والے ڈیڑھ درجن کالم ان کی داعش سے لازوال محبت کا ایک نمونہ تھے لیکن موصوف نے آج اپنی پہلی محبت کو پس پشت ڈالتے ہوے آج جبھہ النصرا کی محبت میں دیوانہ وار رقص کا عملی نمونہ پیش کیا ہے –
ایک ایسا شخص جو سرکاری خزانے سے تنخواہ لیتا ہو لیکن اس کے باوجود دہشت گرد تنظیموں کے سربراہوں اور ان کی تنظیموں کا دفاع کرتا ہو بلکہ باقاعدہ قصیدہ گوئی کرتا ہو اس کے بارے میں نیشنل ایکشن پلان کیا کہتا ہے ؟ پاکستان میں ہونے والی داعش کی بھرتیوں میں اوریا مقبول جان کے کردار پر بھی تفتیش ہونی چاہیے –
ہم جواب طلب ہیں