ایم کیو ایم کے خلاف سپاہ صحابہ کے دائر کردہ مقدمات مضحکہ خیز ہیں – خرم زکی
وہی بات جو میں مارچ کے آغاز سے مسلسل لکھ رہا ہوں وہ درست ثابت ہوتی جا رہی ہے۔ اب ایم کیو ایم اور الطاف حسین کا مقابلہ کرنے کے لیئے، کالعدم تکفیری دیوبندی دہشتگرد گروہوں کو میدان میں لایا جا رہا ہے۔ گویا اب ریاست اور ریاستی اداروں کو کالعدم تکفیری دہشتگرد گروہوں کی ضرورت ہے۔ گزشتہ 50 برسوں میں ملک و قوم کا بیڑا غرق کر کے یہ ادارے ابھی تھکے نہیں کیا ؟ آدھا ملک گنوا دیا، پورے ملک میں مذہبی جنونیت اور دہشتگرد گروہوں کی پشت پناہی کرتے رہے، کبھی قومی سلامتی اور اسٹریٹیجک ڈیپتھ کے نام پر کبھی اسلام کے نام پر، کبھی قوم پرست قوتوں کو کچلنے کے نام پر ان مذہبی انتہاپسندوں اور دہشتگردوں کی پشت پناہی کی جاتی رہی۔ پہلی دفعہ لگ رہا تھا کہ شائد آرمی پبلک اسکول میں 150 بچے ذبح کروانے کے بعد عقل آ جائے، لیکن نہیں جناب، تجربات کا سلسلہ اس وقت تک جاری رہے گا جب تک تجربے کے لیئے کچھ باقی نہ بچے۔
ویسے کیا حیرت کی بات نہیں کہ جب ابھی کچھ دن قبل وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے ISI کے دو سابق سربراہوں پر کرپشن سیاسی مداخلت اور پیسہ سپلائی کرنےکا الزام لگایا تو یہ ساری کالعدم دہشتگرد جماعتیں سوتی رہیں اور ان میں سے کسی کو بھی خیال نہیں آیا فوج اور انٹیلیجینس ایجینسی کا دفاع کرنے کا ؟ کیا خواجہ آصف وزیر دفاع ہو کر اپنے ماتحت اداروں پر سیاسی مداخلت کا الزام لگائے تو وہ جائز ہے اور الطاف حسین انہی اداروں پر وہی الزام لگائے تو ناجائز ہے؟
لوگ گواہ ہیں کہ ہم ریوڑ کے ساتھ نہیں چل رہے بلکہ اپنا فرض اور اس ملک کے ساتھ اپنا عہد نبھا رہے ہیں اور ہر غلط کام اور فیصلوں کے خلاف آواز بلند کر رہے ہیں۔