کیا میں نے بلاسفمی اور تکفیر کی مہم چلائی؟ کمرشل لبرلز اور دیوبندی تکفیری حضرات کی جعلسازی – عامر حسینی
کچھ حیا ہونی چاہئیے ، کچھ شرم ہونی چاہئیے – ٹوئٹر پر حلال ٹوئٹس کے نام سے ایک اکاؤنٹ ہے جس پر جعل سازی پر مبنی سکرین شا ٹ دئے گئے جن میں ثابت کرنے کی کوشش کی گئی کہ میں اور میرے کچھ دوست بلاسفمی اور تکفیر کے نام پر مہم چلا رہے ہیں ، اس مہم میں حلال ٹویٹس کی معاونت معروف ملحد علامہ ایاز نظامی دیوبندی نے بھی کی – جب میں نے اس جعل سازی کا پول کھولا تو اب علامہ ایاز نظامی بھی خاموش ہے ، جب کہ یہ جعل سازی کی ضرورت کیوں پڑ رہی ہے ، اگر میں سیکولر اور لیفٹ کے پردے میں فرقہ پرست ہوں ، مذھبی جنونی ہوں ، یا لوگوں کے خلاف تشدد پر اکسانے والا ہوں تو مری پروفائل پبلک ہے ، اس کا لنک دیں اور ساتھ سکرین شاٹ لگادیں ، میں نے ابتک جو سکرین شاٹ دئے ، اگر کوئی صاحب اسے جعل سازی قرار دے تو میں انباکس کی اس گفتگو بہت سارے لوگوں سے شیر کرلوں گا اور دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہوجائے کا
کمرشل لبرل مافیا ، انتشار خود پھیلاتا ہے ، جھوٹ پر ساری عمارت خود بناتا ہے اور ان کا خیال یہ تھا کہ پول نہیں کھلے گا ، لیکن اب نہ جھوٹ کی گاڑی چالے بھائی ، کلغی والے کمرشل لبرل مافیا اور ان کے کیرئریسٹ ترجمان سب بے نقاب ہوتے جائیں گے ، یہ سکرین شاٹ طمانچہ ہیں ان سب لوگوں کے منہ پر جو اپنی بدمعاشی اور زور زبردستی سے دوسروں سے وہ منسوب کرتے ہیں جو جھوٹ ، دجل ، فریب اور دسیسہ کاری کے سوا کچھ بھی نہیں ہے ، سچ جانئے
زرا جعل سازی کی انتہا ملاحظہ کیچئے جو میں نے بی بی سی کا آرٹیکل رقبوں پر قبضے کے حوالے سے شئیر کیا تھا ، اس کا پہلا فقرہ ویسے ہی رہنے دیا گیا اور آگے اپنے آپ ہی فقرہ جوڑ لیا گیا اور دو فقروں کو ایک بناکر مرے نام کا سکرین شاٹ بنالیا گیا ، اوپر کا سٹیٹس بھی فیک ہے ، ثابت یہ کیا جارہا ہے کہ میں اور ایل یو بی بلاگ والے تکفیری ہیں
اسی طرح کی جعلسازی علی عباس تاج کے کمنٹس کے ساتھ بھی کی گئی، جعلسازی کرنے والے نے تاج صاحب کی ٢٠١٣ کی ٹویٹ کو لے کر اس میں المانہ کے خلاف کلمات گھسیڑ دیے – امکانی طور پر یہ وہی لابی ہے جو اپنے خلاف جعلی بلاگ بنا کر ایل یو بی پاک کو بدنام بنانے کی کوشش کرتی ہے اور اب اس طرح کے مزید گھٹیا ہتھکنڈوں پر اتر آئی ہے
اور میری علمائے دیوبند کے ثقہ لوگوں سے بات چیت ہوئی ہے اور میں یہآں تک کہ بہت سے ایسے دیوبندی حضرات سے بھی بات کی ہے جو پاکستان میں جاری مذھبی دھشت گردی کا تناظر سعودی – ایران وار بتلاتے ہیں ، ان کا کہنا ہے کہ مسلک دیوبند نام کا فیس بک پیج ان کا نہیں ہے ، یہ ایک جعلی پیج ہے ، جس کا مقصد ان کے مطابق مسلک دیوبند کو بدنام کرنے کی سازش ہے ، مشتری ہوشیار باش
یہ ساری جعل سازی اس لئے کی جارہی ہے ، کہ باوجود سر پٹکنے کے ایک لفظ بھی مجھ سے یا تعمیر پاکستان بلاگ والوں کے بارے میں تکفیر کا ثابت نہیں کیا جاسکا ، کوئی ثبوت ان لوگوں کے پاس ہے نہیں ، بس اپنے کمرشل لبرل مافیا کو بچانے کے لئے سب کچھ کیا جارہا ہے
جب میں نے کہا کہ مذمت کرنا اور احتجاج کرنا بلاسفیمی کارڑ کھیلنا نہیں ہے تو اب جعل سازی سے یہ ثابت کرنے کی کوشش کی جارہی ہے کہ بلاسفیمی کارڑ کھیلا گیا
واللہ خیر الماکرین
First they created a fake blog against themselves to prove that we are calling him a takfiri and deobandi. now they are paintshopping our tweets and comments to misrepresent us. Our formal stance is clearly present here:
https://lubpak.com/archives/338164
Ali Abbas Taj’s conversation with Aamir Hussaini
بینا سرور : نجم سیٹھی کی مجبوری ہے کہ وہ ہر کسی سے بناکر رکھے ، اسے زندہ رہنا ہے ، تبھی تو وہ لدھیانوی اور اشرفی کو میڈیا پر ان رکھتا ہے
علی عباس تاج : نجم سیٹھی کی کیا مجبوری ، اگر ایسا ہی ہے تو صحافت چھوڑ کر کوئی اور کام کرلے ، وہ کوئی صحافت سے ہونے والی کمائی پر انحصار کرتا ہے
رضا رومی نے جب اشرفی کے ساتھ ایکسپریس نیوز چینل پر کام شروع کیا تو میں نے ان سے بھی پوچھا تھا کہ ایسا کیوں کررہے ہیں ؟ تو ان کے دلائل بھی یہی تھے
مجھے بڑی حیرت ہوئی تھی اور پھر رضا رومی پر انھی قوتوں نے حملہ کیا جن کے ساتھ وہ بناکر رکھنے کو زندہ رہنے اور پاکستان میں مین سٹریم لائن پر رہنے کے لئے ضروری خیال کررہے تھے
نہ جانے ان جیسے لوگ کیوں اپنے قاتلوں سے مسیحائی کی امید باندھتے پھرتے ہیں
علی عباس تاج ایڈیٹر انچیف ایل یو بی پاک کا عامر حسینی سے مکالمہ
—–
چند اور باتیں کھری کھری
احمد
وقاص گورایا صاحب ، میری آئی ڈی پبلک ہے کوئی بھی دیکھ سکتا ہے ، یہ آپ نے صاف صاف جھوٹ بولا ہے ، دوسرا میں نے بلاگ لکھا ہے ، میں برملا ایل یو بی پاک کے موقف کو سپورٹ کررہا ہوں ، آپ نے جعلی فیک بلاگ جہاں پر علی ناطق کو دیوبندی مافیا جوائن کرنے کا لکھا گیا اس کا نام بھی غلط لکھا اور ایک لمبی کنورشن میں اس پر تفصیلی بات ہوگئی ہے
بینا سرور گروپ سے ایل یو بی پاک کی کوئی لڑائی میری اطلاع کے مطابق کراچی سٹیزن فورم فار پیس کی صدارت پر نہیں چل رہی ، کیونکہ وہاں ایل یو بی پاک کے ساتھ منسلک صرف ایک آدمی ہے جس کا نام خرم زکی ہے اور اس کے علاوہ کوئی اور فرد وھاں نہیں ہے ، اس فورم می کوئی تنظیم کے طور پر نہیں ہے سب انفرادی حثیت میں ہیں اور یہ کوئی این جی اوز کا نیٹ ورک نہیں ہے
ہاں میرے بہت سارے دوست وہاں پر ہیں جن سے میرے نظریاتی تعلقات ہیں اور زاتی دوستیاں بھی یہ انفارمیشن کہ کیسے بینا سرور اینڈ کمپنی کے کراچی سٹیزن فورم پر قبضے کو ناکام بنایا گیا انھی سے مجھے ملی ہے ، اور ان لوگوں کا دور پار سے بھی ایل یو بی پاک بلاگ سے تعلق نہیں ہے
میں این جی اوز کے بارے میں بہت واضح رائے رکھتا ہوں اور ان کو میں ہمیشہ سے بائیں بازو کی تحریک کو برباد کرنے اور پاکستان میں سماجی طبقات کی مزاحمت کو تباہ و برباد کرنے کا آلہ خیال کرتا رہا ہوں ، میں پاکستان کے نام نہاد لبرلز کو امریکی سامراجیت کے بازو کے علاوہ کچھ خیال نہیں کرتا ، یہ پروجیکٹ بیسڈ سیاسی طور پر امپوٹنٹ لوگ ہیں
Shakeel Haider
میں جن لوگوں سے کاز اور اشتراک میں ہم آھنگی خیال کرتا ہوں اور ان کے موقف کو درست خیال کرتا ہوں تو ان کی حمائت میں کسی ملامت کرنے والی کی ملامت کی پرواہ نہیں کرتا
آپ نے سلمان حیدر ، بینا سرور ، نجم سیٹھی گروپ اور اس طرح کے دوسرے لوگوں کی بات کو درست خیال کیا ہے تو کریں ، میں آپ کے اختلاف کے حق کو چیلنج نہیں کرتا لیکن کم از کم یہ مت کریں کہ سامنے جب ایک بار آپ کو کہا ہے کہ میں ایل یو بی پاک کا حصہ نہیں ہوں تو بار بار اس حوالے سے طنزیہ رویہ اختیار کرنا مجھے یہ خیال کرنے پر مجبور کرتا ہے کہ آپ کی باتوں کا جواب ہی نہ دیا جائے
میں اردو سپیکنگ ہوں ، آباواجداد کا تعلق دور دور سے بھی سرائیکستان سے نہیں لیکن ہمیشہ اس خطے کی آواز بنا ہوں کبھی یہ نہیں سوچا کہ اس کاز کے ٹھیکےدار اس کا اعتراف کرتے ہیں یا نہیں تو کیا اس کا مطلب ہے کہ میں سرائیکی قوم پرست ہوگیا
نہیں میں نے کبھی قوم پرستی کو سیکنڈ نہیں کیا قومی سوال کو ضرور سیکنڈ کیا ہے اور اسے طبقاتی سوال سے ہمیشہ جوڑا ہے
میرا لبرل لابی سے سب سے بڑا اختلاف یہ ہے کہ ایک تو وہ دیوبندی -سلفی عسکریت پسندی کو پاکستان میں صرف پاکستانی یا زیادہ سے زیادہ سعودی پراکسی کے طور پر دیکھتی ہے وہ اس کو سامراجی سرمایہ داری کے ساتھ لنک کرکے کبھی نہیں دیکھتی اور پھر سلفی -دیوبندی تکفیری فاشزم بطور آئیڈیالوجی کے کہاں موجود ہے وہ اس پر اکثر
Obfuscative
روش اختیار کرتی ہے اور جن بدمعاشوں کا سلمان حیدر ، ریحان مظہر یا ان جیسے اور لوگ دفاع کرنے نکلے ہیں وہ تو اپنے اخبار ، ٹی وی چینل اور مضامین و پروگرامز میں دیوبندی تکفیری دہشت گردوں کو پروجیکشن دیتے ہیں اور ان کو مین سٹریم میڈیا میں امن کا پیامبر بناکر دکھاتے ہیں نجم سیٹھی کے فرائیڈے ٹائمز میں محمد احمد لدھیانوی ، فاروقی ، ملک اسحاق کو پروجیکشن ملی ، اشرفی ایک معتدل ، امن پسند مولوی کے طور پر پہلے فرائیڈے ٹائمز میں پروجیکٹ ہوا اور پھر مین سٹریم تک پہنچا
مفتی نعیم آف جامعہ بنوریہ سب سے زیادہ جنگ ، جیو پر ٹائم لیتا رہا اور یہاں پر ہی لدھیانوی کو پروجیکٹ کیا گیا اور اورنگ زیب فاروقی بھی زیادہ تر یہیں آیا
یہ لبرلز کب دیوبندی تکفیری دہشت گردوں ، شیعہ کی کھلی تکفیر کرنے والوں اور تصوف پر مبنی صلح کل کی بات کرنے والوں کے خلاف شرک و بدعت کے فتوے جاری کرنے والوں کو ٹی وی چینلز پر براجمان کرنے کے عمل کے خلاف بولے ؟ کون سی تحریک انھوں نے چلائی ، کتنے ٹوئٹ ، کتنے فیس بک سٹیٹس اپ ڈیٹ کئے اور کتنے بلاگ انھوں نے لکھے
ایل یو بی پاک کا ایک کیٹیگری ہے
Media discourse on Deobandi Takfiri discourse
اس کیٹیگری میں موجود آرٹیکلز جاکر دیکھیں ، میری درجنوں پوسٹیں اس موضوع پر بطور گیسٹ پوسٹ ملیں گی اور خود میری وال اور نوٹس گواہ ہیں کہ ہم نے میڈیا کے شیعہ نسل کشی ، صوفی سنی نسل کشی کو ٹارگٹ کلنگ کہہ کر اور مرنے والوں کی مسلکی شناخت کو سنسر کرنے اور مارنے والوں کی آئیڈیالوجیکل لیننگ کو چھپانے پر کسقدر تنقید کی اور کتنا وقت لگا کہ جب ڈان ، نیوز ، نیشن ، ڈیلی ٹائمز نے مرنے والوں کی شیعہ ، صوفی سنی شناخت لکھنا شروع کی اور اے ایس ڈبلیو جے اور دیگر تنظیموں کی دیوبندی شناخت کا بھی تذکرہ شروع کیا
یہ کوئی فوبیا یا obsession نہیں ہے بلکہ یہ ایک ایسی حقیقت کو بار بار باور کرانا ہے جسے ہمارا مین سٹریم میڈیا اور سوشل میڈیا کے اندر بڑے طاقتور مافیاز لوگوں کے زھنوں سے نکالنے کے لئے ہمہ وقت کام کرتے ہیں
یہ اتنا ہی اہم کام ہے جتنا اہم کام عامی سرمایہ داری سامراج کی جنگوں اور اس کے پہلو بہ پہلو ابھرنے والی مذھبی جنونیت اور داعش جیسی عفریت کے درمیان تعلق کی نوعیت کو بار بار بے نقاب کرنے کی ضرورت ہے
ایل یو بی پاک کا موقف ایک اصولی اور دیانت داری پر مبنی موقف ہے اور اس کی حمائت کا مطلب یہ نہیں ہے کہ ہم اس بلاگ کی ایڈمن کا حصہ ہیں جیسے شکیل حیدر ، سلمان حیدر یا ایک دو دوست اور ہیں جن کی وکالت برائے بینا سرور و نجم سیٹھی و المانہ فصیح اور مخالفت ایل یو بی پاک کا مطلب نجم سیٹھی ، بینا سرور کے پے رول پر ہونا نہیں ہے
Lubp Archives said:
Don’t look at those Shias, Sunnis and rights activists who are criticizing Ilmana Fasih Deobandi on her abuses against Hazrat Ali and Hazrat Fatima.
Look at those Shias, Sunnis and rights activists who are silent and/or are defending silence. The “neutrals”. They are more interesting. And at least as disgusting as Ilmana and her promoter Beena.
“Kufa is not a city but the name of a silent nation. Whenever there is oppression and the nation remains silent, it becomes Kufa.” – Imam Ali Zain ul-Abideen