کالعدم تکفیری دہشت گرد تنظیم سپاہ صحابہ نام نہاد اہلسنت والجماعت کے خلاف فوجی آپریشن کی ضرورت ہے – ثروت اعجاز قادری
سربراہ پاکستان سنی تحریک محمد ثروت اعجاز قادری نے کہا ہے کہ کالعدم اور نام بدل کر کام کرنیوالی تکفیری دہشت گرد تنظیم سپاہ صحابہ کی نقل وحمل پر پابندی کے بغیر امن کا قیام ممکن نہیں ہے، طالبان اور لشکر جھنگوی کے دہشتگردوں کے معاونین کالعدم تکفیری دیوبندی گروہ سپاہ صحابہ نام نہاد اہلسنت والجماعت کی صف میں موجود ہیں، سانحہ صفورا گوٹھ میں اسماعیلی شیعہ برادری کو قتل کرنے والے تکفیری دیوبندیوں کو فوجی آپریشن کے ذریعے کیفر کردار تک نہیں پہنچایا گیا تو مزید دہشتگردی کے خطرات منڈلاتے رہیں گے
اس امکان کو خارج قرار نہیں دیا جاسکتا کہ ان تکفیری دیوبندی خوارج کے پیچھے بھارت کا ہاتھ ہے لیکن مقامی ایجنٹوں کو پکڑنے اور پھانسی چڑھانے کی ضرورت ہے، اسلام اور پاکستان کے دشمنوں کو ملک میں چھپنے کی جگہ نہیں ملے گی، پوری قوم دہشتگردی کے خلاف پر عزم اور پاک فوج کے ساتھ کھڑی ہے، سانحہ صفورا گوٹھ پاکستان کے خلاف عالمی سازش ہے، پاکستان کے دشمنوں کو انہی کی زبان میں جواب دینا ہوگا، دہشتگرد عورتوں، بچوں، بے گناہ شہریوں کو قتل کرتے وقت کوئی رحم نہیں کرتے تو ان کے ساتھ بھی کوئی رعایت نہیں کی جائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مرکز اہلسنت پر مرکزی رابطہ کمیٹی اور کراچی تنظیمی کمیٹی کے اجلاس سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
معاویہ اور یزید کی اولادیں تو یہی کہینگی کہ انکے آباؤ اجداد صحابہ کرام تھے
مگر اس سے رسول کریم کے اصلی اور مخلص صحابہ کرام کی بدنامی ہوتی ہے
ایک مکمل سورہ منافقون نازل ہوا تھا . یہ منافق رسول کریم کے دور میں بھی تھے
ان منافقوں کا شمار کافروں میں نہیں ہوتا،
اور کافروں کے لیے تو ایک الگ سورہ کافرون ہے
اور دل بھر کے گالیاں دیں ان اولادوں کو جو اپنے آباؤ اجداد کا نام
اصلی صحابہ کرام کا نام کے ساتھہ ملا کے اصلی صحابہ کرام کو بدنام کر رہے ہیں
یہی یزید کی اولادیں صحابہ کرام کا نام استعمال کرکے مسلمانوں کو قتل کرتے ہیں
جبکہ اصل میں وہ بدلہ اپنے آباؤ اجداد یعنی معاویہ اور یزید کا بدلہ لے رہے ہوتے ہیں .
یہ ایک خطرناک حقیقت ہے جس سنیوں کا امیج خراب ہوتا ہے
معاویہ اور یزید عشر مبشرہ میں نہیں تھے
مگر ان کی اولادیں یہی کہتی ہیں کہ تھے … ملاحظه کیجئے عشر مبشرہ کے نام
http://islam40.blogspot.com/2012/01/names-of-ashra-mubashra-sahaba-hadith.html