فواد حسین چوہدری کی ریاض حسین پیرزادہ کے بیان پر ناقص رائے زنی ۔۔۔ از نور درویش
Federal Minister for Inter-provincial Coordination (IPC) Riaz Hussain Pirzada has accused the Saudi government of creating instability across the Muslim world, including Pakistan, through distribution of money for promoting its ideology.
میری سمجھ سے بالا تر ھے کہ فواد چوہدری صاحب کی اس رائے سے کیا نتیجہ اخذ کروں۔ جس انداز سے انہوں سے ریاض پیرزادہ کو شیعہ انتہا پسند کہا اور پھر پوری دنیا میں پھیلی ھوئی سلفی وھابی نظریات کی ترویج کیلیئے سعودی فنڈنگ کا موازنہ ایرانی فنڈنگ سے کیا، وہ نہ صرف ان جیسے با خبر صحافی کو زیب نہیں دیتا بلکہ غالبا ان کے لبرل اور روشن خیال امیج کو بھی نقصان پہنچانے کا موجب بن سکتا ھے۔میرے نزدیک ان کی رائے کم علمی پر مبنی ھے البتہ متعصب ھونے کا الزام میں انہیں اس وقت نہیں دینا چاھوں گا۔
ان کے خیال میں سعودی فنڈنگ کا موازنہ اس ایرانی فنڈنگ سے کیا جانا چاہیئے جو سپاۃ محمد کو کی جاتی ھے۔ شاید ان کی معلومات میں نہیں کہ سپاہ محمد نامی تنظیم عرصہ دراز سے آپریشنل نہیں ھے۔اور جب یہ آپریشنل تھی، اس وقت بھی اس تنظیم نے کبھی عام سنیوں اور شہریوں کو نشانہ نہیں بنایا۔ یہ تنظیم لشکر جھنگوی اور سپاہ صحابہ کے مقابلے میں بنائی گئی تھی اور برسوں پہلے کام کرنا بند کر چکی ھے۔ جبکہ لشکر جھنگوی اور اھلسنت والجماعت (سپاہ صحابہ) اب بھی نہ صرف موجود ھیں بلکہ تواتر کے ساتھ شیعہ اور سنی بریلوی سنیوں کے قتل عام میں ملوث ھیں۔ اس کا کھلم کھلا اقرار ان دونوں تنظیموں کے رھنما کرتے رھتے ھیں۔ ان دونوں تکفیری دیوبندی تنظیموں کی پشت پناھی اور فنڈنگ سعودی عرب سے ھوتی ھے، بالکل اسی طرح جیسے شام ع عراق میں سلفی شدت پسدوں کی ھوتی رھی ھے اور ھوتی ھے۔ زیادہ پرانی مثالیں دینے کے بغیر اگر صرف حالیہ برسوں میں ھونے والے واقعات کا ذکر کیا جائے تو کوئٹہ سے لیکر کراچی اور کراچی سے لیکر پشاور تک اھل تشیع پر ھونے والے ھر حملے کی ذمہ داری لشکر جھنگوی اور اہلسنت وال جماعت یا کالعدم سپاہ صحابہ نامی دیوبندی تکفیری تنظیموں نے قبول کی۔ شاید فواد چوہدری صاحب کے علم میں نہیں کہ صرف کراچی میں بیس دنوں کے اندر اندر ۱۸ شیعہ ڈاکٹروں کو ٹارگٹ کر کے قتل کر دیا گیا۔ ایک منظم حکمت عملی کے تحت شیعہ اور بریلوی سنیوں پر حملے کیے جارھے ھیں جن میں یہ ھی دو جماعتیں ملوث ھیں۔ لشکر جھنگوی کا سربراہ ملک اسحق بغیر کسی عار کے بغیر بی بی سی کے دیئے گئے انٹریو میں شیعوں کو قتل کرنے کے عزم کا اعادہ کر چکا ھے۔ کیا فواد چوہدری صاحب کوئی ایک بھی مثال پیش کر سکتے ھیں جس میں کسی شیعہ تنظیم کی جانب سے جوابی کاروائی کی گئی ھو یا کسی قسم کی ٹارگٹڈ کاروایئاں کی گئی ھوں؟
میرا مقصد قطعا ایران کا دفاع نہیں اور نہ ھی میں ایران کی تمام پالیسیز کا حامی ھوں۔ میں اس بات سے بھی انکار نہیں کروں گا کہ ایران پاکستان میں مختلف شیعہ تنظیموں کی مالی معاونت نہیں کرتا۔ شیعہ سیاسی جماعتیں ایم ڈبلیو ایم، تحریک جعفریہ اور درس و تبلیغ سے تعلق رکھنے والی تنظیم آئی ایس او کو ایران سے مالی معاونت ملتی ھے۔ لیکن ریاض پیرزادہ نے جس سعودی فنڈنگ کا ذکر کیا وہ شدت پسندی اور دہشت گردی کی ترویج سے متعلق ھے۔ فواد چوہدری صاحب کو چاہیئے کہ وہ اپنی رائے کے بارے میں ایک تفصیلی تجزیہ پیش کریں جس میں ایرانی فنڈنگ کے نتیجے میں ھونے والے چند دہشت گردی کے واقعات کی تفصیل موجود ھو، جو کہ شیعہ تنظیموں نے کیئے ھوں۔ اس تجزیہ میں علمدار روڈ، عباس ٹاون، ھزارہ ٹاون، عاشورہ دھماکہ، راولپنڈی امام بارگاہ دھماکہ، لاھور چہلم جلوس دھماکہ، یا کراچی میں ۳ہفتوں میں قتل کیئے جانے والے ۱۸ شیعہ ڈاکٹروں سمیت تعلیمی و تدریسی شعبے سے وابستہ شیعہ افراد کے قتل جیسی مثالیں موجود ھوں۔ فواد چوہدری صاحب نے ریاض پیرازدہ کو انتہا پسند شیعہ کہہ دیا جبکہ ریاض بیرزادہ کے اپنے والد میاں شاہنواز پیرزادہ خود سپاہ صحابہ کےھاتھوں قتل ھوئے تھے۔ فواد چوہدری صاحب کو یقینا اس موضوع پر مزید کام کی ضرورت ھے۔
سعودی عرب پاکستان میں دیوبندی تکفیری جماعتوں کی فنڈنگ شیعوں اور بریلویوں کے نشانہ بنانے کیلیئے کر رھا ھے۔ سلفی مکتب فکر سے تعلق رکھنے والی جماعتیں جماعت الدعوہ، جمیعت اھلحدیث اور لشکر طیبہ کی فنڈنگ اس کے علاوہ ھے، البتہ یہ جماعتیں فرقہ وارانہ کاروایئوں میں ملوث نہیں۔ ان کی فنڈنگ کی بنیاد مسلکی تعلق ھے جبکہ لشکر جھنگوی اور سپاہ صحابہ کی پشت پناھی خالصتا فرقہ واریت کی بنیاد پر ھے۔اور اس حقیقت کا اظہار صرف ریاض پیرزادہ نے نہیں کیا البتہ فواد چوہدری کااس پر رد عمل کافی حیران کن ھے۔
فواد چوہدری صاحب کا اپنی رائے کا ایمدارانہ تجزیہ کرنا چاہیے اور کوشش کرنی چاہیئے کہ بات وھی کریں جس کے بارے میں مکمل معلومات ھو۔
https://lubpak.com/archives/330711
Fawad ch sb ne bilkul thek kaha he or Riaz Peerzada ne bakwas ki he aik cheez shia or shia nawaz sun lein ke saoudia hamara liy aik muqadas mulk he wahan roza e rasool s a w w he or khana kaba he jo ham sb sunni muslmanoun ka qibla he or wahan ke ulama or wahan log hamay apne hein wo sahaba ki oulad hein or wo hamary bazurg or qabel e ehtiraam hein wo hamary mazhabi sarparast hein or rahein gy kisi ko shak nhi hona chahiy or aswj aik pur aman mazhabi jamat he jo apne 5 top leader apne kaaz pe qurban kar chuki he or ye pehli jamat he jis ke hazaroun rehnuma or karkun shaheed ho chuky hein magar phr bhi usne sabar ka daman hath se nhi chora ham sb sunni awam , aswj pakistan apne arab ulama or fuqha ko apne sar ka taj samjhty hein kisi ko bakwas karny ki zarorat nhi he, yahan ab shia nawazoun ki sabbaieat nhi chaly gi …….. Malik Eshaq Zinda Bab , Molana Ahmed Ludhianwi Zinda Bad,
I totally condemn the killings of innocent Shia Muslims in Pakistan. I totally condemn the statement of Fawad that Pirzada is a Shia extremist. I totally condemn that Iran is funding shia organisations in Pakistan. But I also condemn the intervention of Pirzada into foreign affairs. If he has some concrete evidence against Saudi Arabia he ought to have presented it to the prime Minister with the request to stop this funding and sever relations with SA or else he should have resigned and then make the statement. In the recent history Gen.Macarther and Gen. Patreaus have been sacked for going beyond their jurisdictions.