دیوبندی تکفیری خوارج سے لڑتے ہوے جاں بحق ہونے والے پاکستانی فوجی ” شہید ” نہیں – فتویٰ دیوبند جامعہ بنوریہ
کراچی میں واقع دیوبند مسلک کی پاکستان میں سب سے بڑی اور سب پرانی فتنہ گاہ جامعہ بنوریہ کے مفتیان کے مطابق طالبان یا وہابی تکفیری خوارج کے خلاف جنگ کرتے ہوے جاں بحق ہونے والے پاکستانی فوجی شہادت کے منصب پر فائز نہیں ہوتے –
اور اس کی توضیح یہ پیش کی جا رہی ہے کہ مسلمانوں کے خلاف لڑنے والی فوج کا سپاہی شہید کہلانے کا حقدار نہیں – دیوبندی مولوی اور مدرسے بھی منافقت میں اپنا ثانی نہیں رکھتے – وہ تکفیری دیوبندی طالبان اور سپاہ صحابہ لشکر جھنگوی کے افراد جو پاکستان بھر میں بے گناہ اہل سنت بریلوی اور شیعہ مسلمانوں کے قتل عام میں ملوث ہیں – کیا جامعہ بنوریہ کے مفتیان ان پر بھی یہ فتویٰ لاگو کرنے کی کوشش کریں گے ؟ کیا ان تکفیری دیوبندی طالبان کی دہشت گردی کو بھی غیر اسلامی قرار دینے کے لئے کوئی فتویٰ دیا جائے گا ؟
اگر پاکستانی فوجی اس وجہ سے شہید نہیں کہ وہ تکفیری دیوبندی خوارج کے خلاف جنگ کر رہے ہیں تو کیا شمالی اتحاد کے مسلمانوں کے خلاف جنگ کرنے والے تکفیری دیوبندی طالبان شہید کہلانے کے مستحق ہیں ؟
اسلامی تاریخ میں مسلمانوں کے دو گروہوں کے درمیان ہونے والی جنگوں کے بارے میں دیوبندی علما اور مفتیان کس راۓ کا اظہار کرنا پسند کریں گے ؟
کیا وہ بھول رہے ہیں کہ احادیث مبارکہ کے مطابق خوارج اس دنیا کی بد ترین مخلوق ہونگے اور جہنم کے کتے ہونگے جبکہ ان کے ساتھ جنگ کرنے والے اور ان کے ہاتھ سے شہید ہونے والے اس دنیا کی بہترین مخلوق ہونگے ؟
اگر تکفیری دیوبندی طالبان سپاہ صحابہ لشکر جھنگوی اہل سنت والجماعت کی دہشت گردی پر دیوبندی علما کی خاموشی ملاحضہ کی جائے تو اس میں کوئی شک نہیں کہ وہ حضرت علی (ر) کے دور میں سامنے آنے والے فتنہ خوارج میں خارجیوں کے ہمراہ کھڑے ہوے نظر آتے – جبکہ خارجیوں کے بارے میں علما اہل سنت کا اجماع ہے کہ وہ قرآن و حدیث کے مطابق دین سے خارج تھے ، ہیں اور رہیں گے – یہاں تک کہ ان کا آخری گروہ دجال کے ساتھ ہو کر مسلمانوں سے جنگ کرے گا –
یہ فتویٰ اور اس جیسے اور کیی فتوے پاکستان میں جاری دیوبندی تکفیری دہشت گردی کی راہ ہموار کرنے اور ہزاروں بے گناہ مسلمانوں اور غیر مسلم پاکستانیوں کا خون بہانے میں یبنیادی کردار رکھتے ہیں –
یہاں میں ایک سوال انسانی حقوق کی تنظیموں ، نام نہاد لبرلز اور ان لوگوں سے بھی کرنا چاہوں گا جو دیوبندی تکفیریوں کی دہشت گردی کو ممتاز قادری یا ایک وجود نا رکھنے والے گروہ سپاہ محمد سے ملا کر بریلوی اور شیعہ دہشت گردی کی اصطلاحات استعمال کرتے ہوے چھپانے کی کوشش کرتے ہیں – کیا وہ کسی شیعہ یا اہل سنت بریلوی مفتی کی جانب سے پاکستانی فوج کے خلاف ایسا کوئی فتویٰ پیش کر سکتے ہیں جس میں دہشت گردوں کے خلاف جنگ کو باطل اور کفر سے تعبیر کیا گیا ہو ؟
آج سے کچھ ماہ قبل دیوبندی جماعت اسلامی کے سابقہ امیر منور حسن دیوبندی بھی انہی قسم کے خیالات کا اظہار کر چکے ہیں –
ویڈیو ملاحضہ فرمایں-