سنی صوفی نسل کشی: نواز شریف حکومت کی جانب سے پاکستان عوامی تحریک کے دهرنے کو خون میں نہلانے کا منصوبہ – عامر حسینی
posted by SK | August 26, 2014 | In Featured, Original Articles, Urdu Articlesڈاکٹر طاہر القادری اور ان کے حامیوں کی جانب سے انقلاب مارچ کے شروع ہونے کے بعد سے پاکستان میں کمرشل لبرلز اور دیوبندی تکفیریوں کا جو باہمی اتحاد ہے وہ مسلسل اس انقلاب مقرچ کے شرکاء کو دہشت گرد، طالبان، ریاست و آئین و قانون کے باغی قرار دینے پر تلا ہوا ہے اور اس اتحاد کی جانب سے اپنے سرپرست نواز شریف پر یہ زور دیا جارہا ہے کہ وہ اس دهرنے کے شرکاء کے خلاف بهرپور ریاستی طاقت کا استعمال کریں اور کشتے پر پشتے لگادیں – کمرشل لبرلز نہایت بد دیانت انداز میں پر امن سنی بریلویوں اور شیعہ مسلمانوں کا موازنہ لال مسجد، طالبان اور سپاہ صحابہ کے دیوبندی دہشت گردوں سے کر رہے ہیں لیکن یہ بات چھپا رہے ہیں کہ ستر ہزار سے زائد پاکستانیوں کا قتل جن میں دس ہزار سے زائد سنی صوفی اور بریلوی اور بائیس ہزار سے زائد شیعہ مسلمانوں کی نسل کشی شامل ہے کے ذمہ دار دیوبندی ہیں – لگتا ہے کہ مفتی نعیم، لدھیانوی، حنیف جالندھری، عبد العزیز، فضل الرحمن اور دیگر دیوبندی مولوی لال مسجد میں تکفیریوں کی موت کا بدلہ ڈاکٹر طاہر القادری اور ان کے سنی بریلوی و صوفی پیروکاروں سے لینا چاہتے ہیں، ان بھیانک منصوبے میں کمرشل یا بکاؤ لبرلز دیوبندی تکفیریوں اور نواز لیگ کے ساتھ ہیں
ڈاکٹر طاہر القادری کو دہشت گرد ، جنونی ، باغی اور اس کے حامیوں کو ریاست کے باغی کہنے اور ان کو سبق سکهانے کی گردان سب سے پہلے سپاہ صحابہ کے سرپرست سابق وزیر قانون رانا ثنا اللہ نے شروع کی تهی اور اس کے بعد یہ خواجہ سعد رفیق ، خواجہ آصف ، چوہدری نثار ، پرویز رشید ، توقیر شاہ سے ہوتی ہوئی خود نواز و شہباز شریف تک جاپہنچی اور 17 جون 2014ء کو ماڈل ٹاون مرکز منهاج القرآن انٹرنیشنل پر 17 تهانوں کی پولیس کے ساته دهاوا بولا گیا اور 14 افراد بشمول دو خواتین کو شہیداور 85 افراد کو گولیوں سے زخمی کیا گیا اور دوسری بربریت اور بدترین ریاستی کریک ڈاون یوم شهدا کے موقعہ پر کیا گیا جب مزید 8 افراد کو شہید کیا گیا اور سینکڑوں کو زخمی اور اس دوران 25ہزار پی آے ٹی کے کارکن گرفتار کرلئے گئے اور اب تک سانحہ ماڈل ٹاون کے متاثرین کی ایف آئی آر بهی کٹ نہیں سکی ہے
نواز لیگ نے ڈاکٹر طاہر القادری اور ان کے حامیوں کی کردار کشی میں کوئی کسر اٹها نہیں رکهی ہے ،ایک طرف تو اس نے اپنے نمک خوار اینکر پرسنز کو طاہر القادری کو شیطان ثابت کرنے ہر لگارکها ہے تاکہ طاہر القادری اور ان کے ساتهیوں کے خلاف جو بهی ایکشن ہو اسے ٹهیک خیال کیا جائے ان اینکرز پرسنز اور صحافیوں میں سب سے آگے حامد میر ، ابصار عالم ، مطیع اللہ جان ، مہر بخاری، نصرت جاوید ہیں – خاص طور پر جیو/جنگ کی پالیسی یہ ہے کہ ڈاکٹر طاہر القادری کے خلاف فرقہ وارانہ پروپیگنڈا کیا جائے اور ان کو فتنہ گر قرار دلواکر ان کے اور ان کے پیروکاروں کے قتل کی رہ ہموار کی جائے
حامد میر نے دهرنوں پر اپنی ٹرانسمیشن کے دوران دہشت گرد ، انتہا پسند دیوبندی جماعت محمد احمد لدهیانوی کو آن لائن کئی مرتبہ لیا اور پهر دیگر دیوبندی مولویوں مفتی نعیم ، رفیع عثمانی ، تقی عثمانی ، قاری حنیف جالندهری ، شاہ عبدالعزیز کرک والے کو سامنے لے کر آیا اور ان سب کے منہ سے ڈاکٹر طاہر القادری کے خلاف بالخصوص اور ڈاکٹر طاہر القادری کا ساتھ دینے والے علامہ حامد رضا اور علامہ راجہ ناصر عباس کے خلاف انتہائی نفرت انگئز گفتگو کروائی گئی
حامد میر نے ہی سب سے پہلے ڈاکٹر طاہر القادری کے دهرنے کو لال مسجد والے دہشت گردوں کے قبضے کی مثل قرار دینا شروع کیا اور پهر یہ کہنا شروع کیا کہ طاہر القادری کا دهرنا اگر ختم نہ کیا گیا تو کل وزیرستان والے آئیں گے ،بلوچ لبریشن آرمی آئے گی اور ان کی یہ لائن باقی کمرشل لبرلز و دیوبندی الائنس نے ٹیپ کے فقرے کی دوہرانا شروع کردیا
اب جیسے ہی ڈاکٹر طاہر القادری کی جانب سے 48 گهنٹے کی ڈیڈ لائن دی گئیی ہے تو نواز بچاو تحریک میں آگے آگے کمرشل لبرلز دیوبندی انتہا پسند الائنس نے یک زبان ہوکر ڈاکٹر طاہر القادری اور ان کے ساتهیوں کے خلاف زهر اگلنے میں سب ریکارڈ توڑ ڈالے ہیں اور مفتی نعیم نے تو یہاں تک کہہ ڈالا ہے کہ میں توپہلے دن سے کہہ رہا یوں کہ طاہر القادری ریاست کا باغی ہے ،اس کو کفن تو دور کی بات ، بغیر نماز جنازے کے گڑهے میں ڈال دینا چاہئیے
پرویز رشید کہتا ہے کہ سپریم کورٹ کے احکام کے بعد قانون اپنا راستہ بنائے گا ،اور قانون اندها ہوتا ہے جب حرکت میں آتا ہے تو نہیں دیکهتا کہ راستے میں کون ہے
کل نصرت جاوید نے بولتا پاکستان میں عمران خان، ڈاکٹر طاہر القادری اور الیکشن کمیشن کے سابق سیکرٹری کے خلاف انتہائی غلیظ باتیں کیں اس سے صاف پتہ چلتا ہے کہ کمرشل لبرل اور دیوبندی انتہا پسند الائنس جس میں محمود اچکزئی، اسفند یار ولی خان، فضل الرحمان بهی شامل ہیں کو نواز شریف اینڈ کمپنی کی طرف سے یہ لائن ملی ہے کہ وہ سنی بریلویوں اور شیعہ کے اس مشترکہ دهرنے کے خلاف شب خون مارنے کی درخواست اس زور و شور سے کریں کہ وہ بہانہ بنائیں کہ عوامی دباو کے باعث یہ کرنا پڑا
مجهے خدشہ ہے کہ نواز شریف ، فضل الرحمان ،محمود اچکزئی ، محمد احمد لدهیانوی ، دیوبندی مدارس کی تنظیم وفاق المدارس ، جیو جنگ گروپ و آج ٹی وی الائنس سنی بریلویوں کے خلاف تاریخ کے سب سے بڑے اور خوفناک آپریشن کی راہ ہموار کررہے ہیں اور یہ آپریشن بهی ایف سی کے زریعے کئے جانے کی اطلاعات ہے یعنی پشتون و پنجابی فساد کرانے کی کوشش بهی ہے اور ساتھ ساتھ بریلوی دیوبندی خانہ جنگی کرانے کی پوری کوشش ہے اور اس معاملے میں اہلسنت والجماعت ، وفاق المدارس، پاکستان علماء کونسل ، جے یو آئی ایف کی قیادت کا کردار بہت گهناونا ہے اور صاف نظر آرہا ہے کہ شیعہ نسل کشی کے بعد سنی صوفیوں و بریلویوں کے بڑے پیمانے پر قتل عام کا منصوبہ بنایا جاچکا ہے اور دیوبندی انتہا پسند قیادت پنجاب میں آگ لگانے کی شدید خواہش میں مبتلا نظر آتی ہے
اسلام کی بات کرنے والوں کو کسی فرقہ کی نمائندگی نہیں کرنی چاہئے۔ طاہرالقادری صاحب اپنے انقلاب کے لئے شیعہ کمیونٹی کو ساتھ شامل کر سکتے ہیں تو انہیں اسلام کے وسیع تر مفاد کے لئے دیوبندی مکتب فکر اور اہل حدیث مکتب فکر کو بھی ساتھ دعوت دینی چاہئے۔ رہی بات قتل غارت کی تو کبھی بھی کسی مکتب فکر نے دوسرے مکتب فکر کے افراد کو قتل نہیں کیا سوائے طالبان کے ۔ وہ بھی اپنی کاز کے لئے۔ اپنی کاز کے لئے انہوں نے کبھی مسالک کی تفریق نہیں کی ان کی مقصد کی آڑ میں جو بھی آیا اسے اڑا دیا گیا۔ مولانا حسن جان اس کی واضح مثال ہیں ۔ دین اسلام ہمیں اتحاد و اتفاق کا درس دیتا ہے ۔ یہ اچھی بات ہے کہ ڈاکٹر طاہرالقادری صاحب نے اہلسنت والجماعت اور اہل تشیع کو ایک پلیٹ فارم مہیا کیا ہے ۔ ضروری ہے کہ اس پلیٹ فارم سے نظام مصطفیٰ اور نظام خلافت راشدہ کے عملی نٖفاذ کی بات کی جائے تاکہ دوسرے مسالک اور دینی قوتیں بھی اس مقصد کے لئے ان کے ساتھ شامل ہوں
Good one Hamayun
Nizam – e -Mustafa did not stay more than few years. Bloody Khilafat took over Islam of Rasool Karim. Although the Get-up was same. But core of Khilafat was opposite of Islam which spilled Blood in Offensive Attacks on weak societies like it is being done now by ISIL or BOKO HARAM etc.
People are same. Now Media show their ugly face. It is the only difference. People who brought khilafat initially were also same. They killed Grandson of Rasool Karim in Loud Takbeers.
So Khilafat are opposite of Islam. They cause Severe Revenge by opponents. What happened with Umayyads. God forbid.