پانچ فیصد دیوبندی تکفیری اقلیت کی پچھتر فیصد سنی بریلوی صوفی اکثریت کے خلاف دہشت گردی کب تک؟ – فاروق چشتی
posted by SK | August 23, 2014 | In Featured, Original Articles, Urdu Articlesایک پاکستانی مسلمان، سنی، حنفی العقیدہ ہونے کی حیثیت سے میں نے اپنی عمر کے پینسٹھ سال اسلام اور پاکستان خدمت میں گزارے ہیں، حضرت مولانا شاہ احمد نورانی رحمہ الله سے اس عاجز کے ذاتی تعلقات تھے جبکہ انجمن طلبا اسلام، دعوت اسلامی، جمیعت علما پاکستان اور جماعت اسلامی سے بھی گہرے روابط رہے – اہلسنت صوفی بریلوی کے علاوہ میرےذاتی دوستوں میں وہابی، دیوبندی اور شیعہ بھی شامل رہے
گزشتہ چند سالوں میں دیوبند مسلک میں سعودی عرب سے درامد شدہ تکفیری خارجیت اور فرقہ وارانہ دہشت گردی نے بہت زور پکڑ لیا ہے اس کا آغاز اس وقت ہوا جب ہندوستان میں دار العلوم دیوبند نے آج سے چند سال قبل یزید پلید کے حق میں ایک فتویٰ جاری کیا جس میں کو رحمہ الله علیہ کہنا جائز قرار دیا گیا – اس سے ظاہر ہو گیا کہ دیوبندی مسلک اب حنفی کی آڑ میں ناصبی فتنہ پھیلا رہا ہے یعنی اہلبیت و آل محمد صلی الله علیہ والہ وسلم سے دشمنی اور کینہ – اس فتوے کے بعد سنی صوفی، بریلوی اور شیعہ مسلمانوں کے خلاف تکفیر اور دہشت گردی کا ایک بازار گرم کر دیا گیا – میلاد اور عاشورہ پر دیوبندیوں کے حملوں میں شدت آگئی – الغرض گزشتہ چند برسوں میں دس ہزار سے زائد سنی صوفی اور بریلوی مسلمان ان دیوبندی تکفیری دہشت گردوں نے شہید کیے ہیں جن میں مولانا عباس قادری، مولانا سلیم قادری، ڈاکٹر سرفراز نعیمی و دیگر شامل ہیں جبکہ داتا دربار لاہور، بری امام اسلام آباد، عبداللہ شاہ غازی کراچی، جھل مگسی بلوچستان، اور رحمان بابا پشاور کے مزارات پر حملے کر کے ان دیوبندی خوارج نے ہزاروں بے گناہ سنی بریلوی اور صوفی مسلمانوں کا خون نا حق کیا – اس تمام قتل و غارت کے پیچھے دیوبندی دہشت گرد تھے جو فاٹا یا قبائلی علاقوں میں تحریک طالبان پاکستان کے نام سے کام کرتے ہیں جبکہ لاہور، کراچی، پشاور اور کوئٹہ میں اپنا نام اہلسنت والجماعت بتاتے ہیں جو کہ کالعدم دہشت گرد تنظیم سپاہ صحابہ کا ایک نیا ڈھونگ ہے ، اسی جماعت کے دہشت گرد جب پکڑے جاتے ہیں تو ان کو لشکر جھنگوی کہ دیا جاتا ہے تاکہ سپاہ صحابہ اہلسنت والجماعت کے خلاف کاروائی نہ ہو – انہی دہشتگردوں نے ستر ہزار سے زائد معصوم پاکستانی شہید کیے جن میں پاک فوج اور پولیس کے جوان بھی شامل ہیں –
آج پاکستان کے پر امن سنی مسلمان پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہر القادری اور سنی اتحاد کونسل کے قائد صاحبزادہ حامد رضا کی قیادت میں اٹھ کھڑے ہوۓ ہیں ضروری ہے کہ آج ہر سنی ان کی آواز پر لبیک کہے اور یزیدی تکفیری دیوبندی ٹولے سپاہ صحابہ، جمیعت علما، اسلام، وفاق المدارس، تقی عثمانی، حنیف جالندھری، سمیع الحق، فضل الرحمن، لدھیانوی، اورنگزیب فاروقی، ملک اسحاق، مفتی نعیم. عدنان کاکا خیل، الیاس گھمن اور دیگر خارجی تکفیری منافقوں کے خلاف جہاد کرے
بھائی بھائی ہوتا ہے۔ اسلام آباد میں ڈاکٹر طاہر القادری صاحب کے جلسے میں سنی تحریک کے قائد محمد بلال قادری صاحب شریک ہوۓ جن کا قادری صاحب نے انتہائی خوشی سے استقبال کیا ۔ بھائی بھائی ہوتا ہے۔ بھائی آتا ہے تو بھائی کا دل بڑا ہوتا ہے۔ معمولی مکتبی یا سیاسی اختلافات ایک طرف رکھتے ہوئے ان کا ساتھ دیں۔ جب کامیابی ہو جائے تو بیٹھ کر رجوع کروا لینا۔ سیاسی بلوغت کا مظاہرہ کرو خدا کے لیے۔ ایسے کارکن تم لوگوں کو پھر نہیں ملیں گے۔ آج قدرت الٰہی اپنے فضل سے تمہیں تمہارا مقام دے رہی ہے. اس کو خدا را مت ضائع کرو۔ طاہرالقادری صاحب سے تم لوگوں کے معاملات رفع دفع ہو سکتے ہیں کیونکہ استمداد، استعانت، توسل، ختم نبوت، مقام نبوت و ولایت، غرضیکہ ہر معاملہ میں قادری صاحب کا نظریہ تمہارے والا ہے۔ تمہارے پاس تبلیغی جماعت کا توڑ دعوت اسلامی اور جماعت اسلامی، جمیعت علمائے اسلام اور دیگر کا توڑ پاکستان عوامی تحریک ہے ڈاکٹر قادری وہ شخص ہے جس نے تمہارے نظریات کو دنیا کے کونے کونے میں پھیلایا۔ خدا را، سوچو کہ تم کیا کر رہے ہو؟ یاد رکھو اگر سنی حنفی صوفی اور بریلوی مسلمانوں نے ہوش کے ناخن نہ لیے تو اکثریت تمہاری اور حکومت کسی کسی اور کی ہو گی – ہم سنی بریلوی مسلمان پاکستان کے مسلمانوں کی پچھتر فیصد اکثریت ہیں، جبکہ پندرہ فیصد شیعہ اور صرف پانچ فیصد دیوبندی ہیں – ہم پانچ فیصد دیوبندی تکفیری اقلیت کو پچھتر فیصد سنی بریلوی اکثریت پر اپنا تکفیری، دہشت گرد ایجنڈا مسلط نہیں کرنے دینگے – اگر تکفیری دیوبندی کراچی، لاہور، ملتان، پشاور، کوئٹہ میں غالب آ گئے تو سواتیوں سے پوچھو۔ پیر سمیع اللہ کے برہنہ چوکوں پر لٹکتے لاشے کو دیکھو، خیبر پختونخواہ میں شہید بریلوی صوفی علما اور ان کی چاق دستاروں کو دیکھو، عراق میں سلفی وہابیوں اور دیوبندیوں کے ہاتھوں تباہ ہونے والے انبیا علیھم السلام، صحابہ کرام رضوان اللہ تعالٰی علیھم اجمعین، اور اولیا اللہ کے مزارات کو دیکھو، شام کے مظلوم یا رسول اللہ کہنے والوں کی طرف دیکھو، سعودی عرب میں سلفی وہابیوں کے ہاتھوں شہید ہونے والے البقیع کے مقدس قبرستان کو دیکھوں ۔ دنیا میں پاکستان کے وقار کی طرف دیکھو۔ لاہور ماڈل ٹائون میں چودہ سنی بریلوی کو شہید کرنے والے دیکھو، وہ صرف پولیس والے نہ تھے۔ واللہ وہ تنخواہ اور ترقیوں کے لالچی پولیس والے نہ تھے وہ نظریاتی دیوبندی لوگ تھے جن کو شہباز شریف، رانا ثنااللہ اور لدھیانوی نے پولیس میں بھرتی کروایا تاکہ پانچ فیصد دیوبندی اقلیت کا تسلط قائم ہو ۔ دیوبندی تکفیریوں کو ابھرنے کا موقع مت دو۔ یہ موقع ضائع کر دیا تو راتوں کو سرہانوں میں سر دے دے کر روو گے۔
Abdul Qadir asks:
سابق وزیر قانون پنجاب اور ماڈل ٹاؤن قتل عام کے مرکزی کردار ، کالعدم تنظیموں کے سرخیل، رانا ثناء اللہ کی اسلام آباد میں امریکی قونصل جنرل سے اہم ملاقات
کیا کوئی یہ بتا سکتا ہے کہ یہ ملاقات کس Capacity میں کی گئی؟ جبکہ رانا کے پاس اس وقت کوئی اہم عہدہ نہیں، پھر وہ وفاق کا نہیں پنجاب کا وزیر قانون تھا۔۔۔
آخر یہ چکر کیا ہے؟
Khurrram Zaki said:
تو جناب محترم سراج الحق ہوں، بھارتی وزیر اعظم مودی ہو، امریکی ہوں، مولانا فضل الرحمن ہوں، تکفیری خارجی دہشتگرد احمد لدھیانوی اور رمضان مینگل ہوں، سب کے سب جمہوریت کا راگ الاپ رہے ہیں اور نواز شریف کی حمایت میں متفق ہیں. گویا نواز شریف کے خلاف بات کرنا، اس کو ہٹانے کا مطالبہ کرنا جمہوریت کے خلاف اور غیر آئینی ہے. محفل سماع اور قوالی کی شرعی حیثیت سے لیکر ناچ گانے کی حرمت پر قرآن و سنت کے احکامات بیان ہو رہے ہیں. لیکن، ان میں سے کسی میں اتنی غیرت، اتنی شرم، اتنی حیا نہیں کہ یہ بیان دے سکے، یہ سوال کر سکے کہ لاہور سیشن کورٹ کے احکامات کے مطابق، ملکی آئین اور قانون کے مطابق، حدود کے اسلامی، قرانی احکامات کے مطابق، نواز شریف اور شہباز شریف پر انسداد دہشتگردی کی متعلقہ دفعات کے تحت ١٤ افراد کے قتل عام اور دہشتگردی کے مقدمات ابھی تک کیوں نہیں درج کیۓ جا رہے ؟ ایک انسان کا قتل ساری انسانیت کا قتل ہے، یہ آیت ان میں سے کسی سرکاری مولوی کو یاد نہیں آ رہی، نہ ان ہیں دین فروش ملاؤں کو یہ یاد آ رہا ہے کہ مومن کا قتل نا حق گناہ کبیرہ ہے اور اس کی اخروی سزا ہمیشہ ہمیشہ کے لیۓ جہنم ہے، نہ ہی ان نظام اسلامی کے ٹھیکیداروں کو یہ یاد آ رہا ہے کہ اس سلسلے میں تاخیر کرنا الله کی حدود کو توڑنا ہے. آپ کو معلوم ہے نا کہ اس نفاق، دو رنگی اور بے غیرتی کی وجہ کیا ہے ؟ اس کی وجہ یہ ہے مرنے والے اس ملک کے عام شہری تھے، ان کا تعلق کسی انتہا پسند تکفیری خارجی دہشتگرد گروپ سے نہ تھا بلکہ وہ عدم تشدد اور صوفیانہ افکار سے تعلق رکھنے والی ایک تنظیم کے کارکن تھے. اگر ان کا تعلق بھی ان تکفیری خوارج اور دہشتگرد تنظیم سے ہوتا تو یہی بے غیرت، خون کا بدلہ خون اور قصاص کے نعرے لگا رہے ہوتے. یہی فضل الرحمن، یہی سراج الحق مذاکرات پر زور دے رہے ہوتے، مظاہرین کا قانونی اور جمہوری حق یاد دلا رہے ہوتے، ان کے مطالبات کا شرعی جواز بیان کر رہے ہوتے، ہاں یہ سب ہوتا اگر مرنے والے کسی تکفیری خارجی گروہ سے تعلق رکھتے اور مظاہرین کا تعلق لال مسجد اور طالبان سے ہوتا. یعنی “انصاف” صرف ان لوگوں کو ملے گا جو لوگوں کو ذبح کرنے اور خود کش حملوں کے فن سے واقف ہوں گے. آپ نے دیکھا ہی ہو گا کہ گلو بٹ سے لیکر ملک اسحق جیسے دہشگرد کیسے عدالتوں سے ضمانت پر رہا بھی ہو جاتے ہیں اور “با عزت” بری بھی ہو جاتے ہیں.
دوسری اہم بات یہ ہے کہ اس احتجاجی تحریک نے “اسٹیٹس کو” برقرار رکھنے والی ساری جماعتوں کو عوام کے سامنے برہنہ کر دیا ہے. عمران خان اور طاہر القادری کے مطالبات میں سے کون سا مطالبہ غلط ہے، اس پر تنقید آپ کو شائد ہی پڑھنے کو ملے، ساری تنقید ان کی ذات پر کی جا رہی ہے اور یہ تاثر دیا جا رہا ہے کہ جیسے نواز شریف اور دیگر سیاستدان سچائی اور حق کے علمبردار ہیں محض. حالت دیکھیں کہ آج احمد لدھیانوی جیسا دہشتگرد عمران خان کو آئین، قانون اور جمہوریت کا سبق پڑھا رہا ہے اور لال مسجد کی معصوم بچیاں جمہوریت کے استحکام کے لیۓ ریلی نکال رہی ہیں جبکہ یہی دہشتگرد مشرف کے زمانے میں جمہوریت کو کفر کے کم سمجھنے کے لیۓ آمادہ نہیں تھے اور اس نظام کو ختم کرنے کے لیۓ دہشتگردی کو بھی جائز کہتے تھے، اور آج تک مسلح افواج سے لے کر عام شہریوں تک پاکستانیوں کا قتل عام اور ان کو ذبح ثواب سمجھ کر کر رہے ہیں. اور پھر عمران خان کا مطالبہ ہی کیا ہے ؟ یہی نا کہ جب تک نواز شریف استعفیٰ نہیں دیتا ہم آگے بات نہیں کریں گے تو اس میں کیا غیر جمہوری ہے ؟ کیا نکسن نے استعفیٰ نہیں دیا تھا ؟ محض اس بات پر کہ اس دور میں مختلف امریکیوں کے فون ٹیپ ہوتے تھے. کیا جمہوریت نواز شریف کے خاندان کی باندی ہے ؟ آخر اسی اسمبلی سے نواز شریف کو ہٹا کر کسی دوسرے شخص کو وزیر اعظم کیوں نہیں چنا جا سکتا ؟ کیا مسلم لیگ میں کوئی اور اہل انسان ہی موجود نہیں یا یہ تمام مولوی اور نواز شریف کے حواری یہ سمجھتے ہیں کہ نواز شریف اور شہباز شریف کا وجود جمہوریت کے لیۓ ناگزیر ہے ؟ یہ جمہوریت کے نام پر نواز شریف کی “مغلیہ سلطنت اور موروثی بادشاہت” کا دفاع کیا جا رہا ہے. ان دونوں بھائیوں پر قتل اور دہشتگردی کی ایف آئ آر درج ہونے کے بعد کیا یہ لوگ جیل سے حکومت چلائیں گے ؟
یہی ساری جماعتیں جو عمران خان کو سول نا فرمانی، دھرنہ دینے اور نواز شریف سے استعفیٰ کا مطالبہ کرنے پر تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں اور ان مطالبات کو غیر جمہوری اور غیر آئینی کہ رہے ہیں ماضی میں یہ سارے کام کر چکے بلکہ اسلامک فرنٹ کے زمانے میں تو قاضی حسین احمد مرحوم کی زیر سرپرستی الیکشن مہم میں موسیقی کا بھی استعمال ہو چکا اور اب یہاں ملی نغمے اور ترانے بھی مورد تنقید بن گئے ہیں. یہاں تک کہ اب پاکستانی سیاسی معاملات میں کھلی امریکی مداخلت بھی قابل قبول ہو گئی ہے. اس کا نام نفاق نہیں تو اور کیا ہے ؟
آخر میں اس آزادی مارچ/انقلاب مارچ کے تمام شرکاء کو دل کی گہرائی سے خراج عقیدت پیش کروں گا جو گزشتہ ٨ دن سے بارش، سردی، گرمی کی پرواہ کیۓ بغیر کھلے آسمان تلے، اس ملک و ملت کے لیۓ راتیں گزار رہے ہیں. مجھے نہیں معلوم کہ ان کے قائدین ان سے وفا کریں گے یا نہیں، ان کے مطالبات منظور ہوں گے یا نہیں مگر ان ہزاروں لوگوں کی یہ جدو جہد آخر کار رائیگاں نہیں جاۓ گی، انشااللہ اور بھر صورت ان لوگوں نے اس پر امن جد و جہد کے ذریعہ تمام پاکستانیوں کو حوصلہ بھی دیا ہے اور ان کے سر فخر سے بلند بھی کر دیۓ ہیں.
57 SharesLikeLike ·
5% Deobandi takfiri minority of ASWJ-JUI-TTP cannot be allowed to enforce its agenda on 75% Sunni Barelvis, 20% Shias. #Pakistan #PTI #PAT
Sunni Sufi genocide: Database of Sunni killings in Pakistan by Deobandi terrorists https://lubp.net/archives/323499