علی عباس زیدی کی جانب سے تکفیری دیوبندی دہشت گردوں کی مذمت پر اسٹیبلشمنٹ نواز لبرلز برہم
ہم پاکستان یوتھ الائنس کے چیرمین جناب سید علی عباس زیدی جو کہ انسانی حقوق کے ایک سرگرم کارکن بھی ہیں کو اقوام متحدہ کے تحت ہونے والی جینیوا انسانی حقوق کانفرنس میں پاکستان بھر میں جاری شیعہ نسل کشی کے متعلق ایک منطقی اور مدلل تقریر کرنے پر خراج تحسین پیش کرتے ہیں –
اپنی تقریر میں جناب سید علی عباس زیدی نے نا صرف پاکستان میں دہشت گردی میں ملوث تکفیری دیوبندی ٹولے سپاہ صحابہ ، لشکر جھنگوی اور ان گروہوں کی تکفیری دیوبندی شناخت کو بے نقاب کیا بلکہ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ تکفیری دیوبندی پاکستان میں نا صرف شیعہ بلکہ بریلوی سنی مسلمانوں ، احمدیوں اور اقلیتوں کے قتل عام میں بھی ملوث ہیں –
انہوں نے بڑے صاف الفاظ میں یہ بیان کیا کہ تکفیری دیوبندی پاکستان میں شیعہ اور بریلوی مسلمانوں کو ان کے مذہبی عقائد کی وجہ سے نشانہ بنا رہے ہیں – ان کی تقریر میں ایک اہم نقطہ یہ بھی تھا کہ دیوبندی جو کہ پاکستان میں ایک اقلیتی فرقہ ہے اس کی آبادی تقریباً دس سے پندرہ فیصد ہے – انہوں نے ایک اور نقطے کی بھی وضاحت کی کہ تمام دیوبندی دہشت گرد نہیں ہیں لیکن اب تک پاکستان میں شیعہ ، بریلوی ، احمدی اور اقلیتوں کے خلاف جتنے بھی حملے ہوے ہیں ان حملوں میں دیوبندی دہشت گرد ہی ملوث پاے گیے ہیں
یہاں یہ بات قابل ذکر ہوگی کہ دیوبندی تکفیری پاکستان میں سعودی عرب کی وہابی تکفیری سوچ کے اثاثے ہیں جن کو پاکستانی ریاست اور فوج کے کچھ تکفیری سوچ رکھنے والے عناصر کی حمایت اور سر پرستی بھی حاصل ہے – اس سے پہلے تکفیری دیوبندیوں کو افغانستان میں اور اب شام میں سعودی وہابی تکفیری سوچ کے اشاروں پر استعمال کیا جا رہا ہے – برطانوی اخبار ” دی انڈیپنڈنٹ ” کے مشہور صحافی پیٹرک کاکبرن کے پانچ حصوں پر مشتمل کالم میں اس بات کو نہایت وضاحت اور شواہد کے ساتھ بیان کیا گیا ہے کہ تکفیری دیوبندی اور وہابی سوچ اور دہشت گردی کے فروغ میں سعودی عرب اور پاکستانی اسٹیبلشمنٹ نے کیا گھناؤنا کردار ادا کیا ہے
ہم علی عباس زیدی کو داد تحسین پیش کرتے ہیں کہ انہوں نے بہت سارے نام نہاد لبرلز کے برعکس دیوبندی دہشت گردوں کی شناخت بتانے میں کوئی عار محسوس نہیں کی اور ان کی یہ جرات یقیناً ان شیعہ اور سنی حضرات کو بھی اپنی روش بدلنے پر مجبور کرے گی جو مصلحت کے شکار ہو کر دیوبندی تکفیریوں کی شناخت کو چھپانے کی کوشش کرتے ہیں
– یہاں یہ بات بتانا بھی ضروری ہوگی کہ علی عباس زیدی کی تقریر کے بعد اسٹیبلشمنٹ کے بغل بچے احمد قریشی جو سپاہ صحابہ ، لشکر جھنگوی کی حمایت کرنے کی وجہ سے کافی مشکوک کردار کے حامل ہیں علی عباس زیدی پر بے جا تنقید اور ان کے خلاف مہم میں مصروف نظر آرہے ہیں – احمد قریشنی جن کو اسٹیبلشمنٹ میں موجود سعودی وہابی اور تکفیری دیوبندی نواز کالی بھیڑوں کی حمایت حاصل ہے اس سے پہلے بھی شیعہ سنی مسلمانوں کے حقوق اور دیوبندی تکفیری دہشت گردوں کے خلاف آواز اٹھانے والے افراد پر تنقید کرنے اور شیعہ نسل کشی کو جواز فراہم کرنے کی وجہ سے شیعہ سنی حلقوں میں سخت نہ پسند کیے جاتے ہیں –
احمد قریشی اپنے حالیہ آرٹیکل میں حافظ سعید اور ملا لدھیانوی کے ایجنڈے پر چلتے ہوے ایران پر تنقید کرتے تو نظر آتے ہیں لیکن سعودی عرب اور اس کی دہشت گرد نواز وہابی سوچ کے بارے میں لب کشائی کی ہمت نہیں رکھتے – ہم امید کرتے ہیں کہ امریکا ، برطانیہ اور دوسرے جمہوری ممالک احمد قریشی کی ان دہشت گرد نواز حرکتوں کی مذمت میں ان پر انسانی حقوق کے حوالے سے قدغن لگا کر دہشت گردوں اور ان کے حامیوں کو سخت پیغام دینگے
Comments
Tags: Ahmed Quraishi, Al-Qaeda, Commercial Liberals & Fake Liberals, Friends of Taliban, ISI, Jihadi and Jihadi Camps, Military Establishment, Religious extremism & fundamentalism & radicalism, Saudi Arabia KSA, Sectarianism, Shia Genocide & Persecution, Sipah-e-Sahaba Pakistan (SSP) & Lashkar-e-Jhangvi (LeJ) & Ahle Sunnat Wal Jamaat (ASWJ), Takfiri Deobandis & Wahhabi Salafis & Khawarij, Taliban & TTP, Terrorism