ہم انصار عباسی اور طالبان کی تکفیری دیوبندی خارجی شریعت کو جوتے کی نوک پر رکھتے ہیں

aa

بدنام زمانہ روزنامہ جنگ میں بد نام زمانہ طالبان پرست صحافی انصار عباسی دیوبندی نے اس سوال پر کہ کس فرقہ کی شریعت نافذ کریں اپنے کالم میں طالبان کی کھلی حمایت کرتے ہوۓ کہا ہے کہ شریعت صرف ایک ہے جس سے کسی کو اختلاف نہیں. کوئی فرقہ سود کو حلال نہیں سمجھتا کوئی بھی فرقہ فحاشی کو جائز نہیں سمجھتا ہر فرقہ عورت پر پردہ فرض سمجھتا ہے کوئی بھی فرقہ شراب حلال نہیں سمجھتا. اور آخر میں کہ ہم انشاللہ شریعت نافذ کر کہ ہے دم لیں گے.

انصار عباسی صاحب آپ نے اتنا کچھ تو اپنی دیوبندی طالبانی شریعت کو نافذ کرنے کے حق میں بول دیا. آپ کا پورا کالم صرف اور صرف فحاشی اور شراب کے موضوع پر محیط ہے جب کہ کوئی بھی فرقہ اس کو جائز نہیں سمجھتا لیکن آپ نے دیوبندی تکفیری خوارج کے ہاتھوں بے گناہ پاکستانیوں کی قتل اور غارت گیری کا ذکر نہیں کیا. آپ نے یہ تو ذکر نہیں کیا کہ تکفیری دیوبندی شریعت کے مطابق ہر غیر دیوبندی واجب لقتل زندیق مرتد اور کافر ہے. مان بھی لیں کہ سب فرقہ فحاشی اور شراب کی روک تھام میں اتفاق رکھتے بھی ہوں لیکن کیا یہ حقیقت نہیں کہ دیوبندی اور سلفی وہابی تشدد پسندوں کی نظر میں سنی بریلوی، شیعہ، احمدی مشرک کافر اور واجب القتل ہیں خاص کر سعودی حمایت یافتہ دیوبند کے باسیوں کو یہ بیماری شدت سے لاحق ہے کہ اپنے علاوہ سب کافر اور واجب القتل. آپ لوگوں کا مقصد صرف یہاں دیوبند کی گندی شریعت لانا ہے ملک میں دیوبندی نظام نافذ کرنا ہے جس کا سارا زور صرف عورت کو بکری بنا کر رکھنا ہے عورت کو اپنی لونڈی بنا کر رکھنا ہے کیوں کہ آپ لوگ شریعت میں صرف فحاشی اور شراب اور عورت کا بازاروں میں پھرنا حرام سمجھتے ہیں لیکن قتل غارت گیری آپ دیوبندیوں کہ ایمان کا حصہ ہے اس پر آپ کبھی بات نہیں کریں گے کیوں کہ دیوگند کی شریعت ہے تو سعودی ریال ہیں ورنہ سب بے کار ہے – ہم پاکستان کے موجودہ آئین کے اندر مزید دیوبندی دراندازی کی مخالفت کرتے ہیں اور دیوبندی شریعت کی آڑ میں خارجی تکفیریوں کے گمراہ عقائد اور ان کے حامیوں کی مذمت کرتے رہیں گے

ماخوذ از طالبان ہیں ظالمان

بقول خرم ذکی حکومت کو کالعدم دہشتگرد تکفیری تنظیم تحریک طالبان پاکستان کے نفاز شریعت کو تسلیم کرتے ہوۓ قصاص اور محاربہ کے قوانین پر فوری عمل درآمد کرنا چاہیے اور جیل میں قید اس گروہ کے ان تمام اراکین کو پھانسی پر چڑھا دینا چاہیے جو کسی بھی قسم کی قتل و غارتگری میں ملوث ہوں یا جنہوں نے ریاست کے خلاف مسلح بغاوت کی ہو.

وَإِذَا قِيلَ لَهُمْ لَا تُفْسِدُوا فِي الْأَرْضِ قَالُوا إِنَّمَا نَحْنُ مُصْلِحُونَ
أَلَا إِنَّهُمْ هُمُ الْمُفْسِدُونَ وَلَٰكِن لَّا يَشْعُرُونَ

اور جب ان سے کہا جاتا ہے کہ زمین پر فساد نہ مچاؤ تو کہتے ہیں کہ ہم تو مصلح (اصلاح کے طلبگار) ہیں. حالاں کہ بے شک یہی لوگ فسادی ہیں گو اس بات کا شعور نہیں رکھتے.

البقرہ

یہ قصاص کا معاملہ ہے بھائی، شریعت والو. اسلام میں قصاص کا کیا حکم ہے؟ ہم کیسے طالبان کو معاف کردیں؟” سینیٹر سید فیصل رضا عابدی

طالبان جیسے درندے ہوتے کون ہیں شریعت کا مطالبہ کرنے والے

سنی اتحاد کونسل کے رہنماصاحبزادہ حامد رضا کا کہنا تھا کہ طالبان جیسے درندے شریعت کی بات نا کرین ان شریعت کسی صورت نافذ کی ہوسکتی ۔

لگ پتہ جائےگا کہ شریعت کیا ہوتی ہے۔؟

شریعت کا فوری نفاذ کرتے ہوئے خون کے بدلے خون کے قانون کے تحت طالبان نے جو بے گناہ لوگ قتل کئے ہیں ان کے بدلے میں اتنے ہی طالبان کو قتل کیا جائے۔

اگر اس گنتی میں طالبان کم پڑ جائیں تو طالبان کے حامیوں کو شامل کرکے بندے پورے کئے جائیں۔ اس کے علاوہ زخمیوں کے علاج معالجے اور تباہ شدہ املاک کا نقصان بھی طالبان اور ان کے حامیوں سے وصول کیا جائے۔ پھر لگ پتہ جائے کہ شریعت کیا ہوتی ہے۔

بشکریہ : جاوید کشمیری

گفتگو کا رخ نفاذ شریعت دیوبندی وھابی کیطرف جارہا ہے۔ طاہرہ عبداللہ

گفتگو کا رخ پاکستان بچانے کے بجائے نفاذ شریعت دیوبندی سعودی وھابی سلفی کی طرف جا رہا ہے۔ 60 ہزار شہداء، شیعہ سنی اور غیر مسلم کی نمائندگی کوئی نہیں کر رہا۔ طاہرہ عبداللہ سماجی کارکن

sh1

sh2

col1

Comments

comments

Latest Comments
  1. Sarah Khan
    -
  2. Sarah Khan
    -
  3. کاشف نصیر
    -
  4. umar maaviya
    -
  5. shehyar
    -
    • shehyar
      -
  6. KHAN
    -
    • umar maaviya
      -